وزیر اعظم 24 اور 25 فروری، 2024 کو گجرات کا دورہ کریں گے۔ 25 فروری کو، صبح تقریباً 7:45 بجے، وزیر اعظم بیت دوارکا مندر میں پوجا اور درشن کریں گے۔ اس کے بعد صبح تقریباً 8:25 بجے سدرشن سیتو کا دورہ کریں گے۔ اس کے بعد وہ تقریباً 9:30 بجے دوارکادھیش مندر جائیں گے۔
دوپہر تقریباً 1 بجے، وزیر اعظم دوارکا میں 4150 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
اس کے بعد، تقریباً 3:30 بجے، وزیر اعظم ایمس راجکوٹ کا دورہ کریں گے۔ تقریباً 4:30 بجے، وزیر اعظم راجکوٹ کے ریس کورس گراؤنڈ میں 48,100 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے، سنگ بنیاد رکھیں گے اور ملک کے نام وقف کریں گے۔
وزیر اعظم دوارکا میں
دوارکا میں ایک عوامی تقریب میں، وزیر اعظم تقریباً 980 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ اوکھا مین لینڈ اور بیت دوارکا کو جوڑنے والے سدرشن سیتو کو ملک کے نام وقف کریں گے۔ یہ تقریباً 2.32 کلومیٹر کا ملک کا سب سے لمبا کیبل اسٹے پل ہے۔
سدرشن سیتو ایک منفرد ڈیزائن کا حامل ہے، جس میں شریمد بھگود گیتا کی آیات اور دونوں طرف بھگوان کرشن کی تصاویر سے مزین فٹ پاتھ شامل ہے۔ اس میں فٹ پاتھ کے اوپری حصوں پر سولر پینل بھی نصب ہیں، جو ایک میگا واٹ بجلی پیدا کرتے ہیں۔ یہ پل آمد و رفت میں آسانی پیدا کرے گا اور دوارکا اور بیت دوارکا کے درمیان سفر کرنے والے عقیدت مندوں کے وقت میں نمایاں کمی لائے گا۔ پل کی تعمیر سے پہلے، مسافروں کو بیت دوارکا تک پہنچنے کے لیے کشتیوں کی نقل و حمل پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔ یہ مشہور پل دیو بھومی دوارکا کے ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر بھی کام کرے گا۔
وزیر اعظم دوسرے منصوبوں کے علاوہ این ایچ-927D کے دھوراجی-جمکنڈورنا-کالاوا سیکشن کو چوڑا کرنے، جام نگر میں علاقائی سائنس سینٹر؛ سکا تھرمل پاور اسٹیشن، جام نگر میں فلو گیس ڈیسلفرائزیشن (ایف جی ڈی) سسٹم کی تنصیب جیسے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
وزیر اعظم راجکوٹ میں
راجکوٹ میں ایک عوامی تقریب میں، وزیر اعظم 48,100 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے، افتتاح کریں گے، اور ملک کو وقف کریں گے، جس میں دوسروں کے علاوہ صحت، سڑک، ریل، توانائی، پٹرولیم اور قدرتی گیس، سیاحت جیسے اہم شعبے شامل ہیں۔
ملک میں تیسرے درجے کی صحت کی دیکھ بھال کو مضبوط بنانے کی سمت ایک اہم قدم کے طور پر، وزیر اعظم جناب نریندر مودی راجکوٹ (گجرات)، بھٹنڈہ (پنجاب)، رائے بریلی (اتر پردیش)، کلیانی (مغربی بنگال) اور منگلاگیری (آندھرا پردیش) میں پانچ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کو ملک کے نام وقف کریں گے۔
وزیر اعظم 23 ریاستوں / مرکز زیر انتظام علاقوں میں 11,500 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کے 200 سے زیادہ ہیلتھ کیئر انفراسٹرکچر منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے اور ملک کے نام وقف کریں گے۔
وزیر اعظم کرائیکل، پڈوچیری میں جے آئی پی ایم ای آر کے میڈیکل کالج اور سنگرور، پنجاب میں پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل اینڈ ایجوکیشنل ریسرچ (پی جی آئی ایم ای آر) کے 300 بستروں والے سیٹلائٹ سینٹر کا افتتاح کریں گے۔ وہ یانم، پڈوچیری میں جے آئی پی ایم ای آر کے 90 بستروں والے ملٹی اسپیشلٹی کنسلٹنگ یونٹ، چنئی میں نیشنل سینٹر فار ایجنگ؛ پورنیا، بہار میں نئے سرکاری میڈیکل کالج؛ آئی سی ایم آر کے 2 فیلڈ یونٹس، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کیرالہ یونٹ، الاپپوزا، کیرالہ میں اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ ان ٹی بی (این آئی آر ٹی): نیو کمپوزٹ ٹی بی ریسرچ فیسیلٹی، ترولور، تمل ناڈو کا افتتاح کریں گے۔ وزیر اعظم پنجاب کے فیروز پور میں پی جی آئی ایم ای آر کے 100 بستروں والے سیٹلائٹ سینٹر، آر ایم ایل ہسپتال، دہلی میں میڈیکل کالج کی نئی عمارت؛ آر آئی ایم ایس، امفال میں کریٹیکل کیئر بلاک؛ جھارکھنڈ میں کوڈرما اور دمکا میں نرسنگ کالج سمیت صحت کے مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
ان کے علاوہ، قومی صحت مشن اور وزیر اعظم - آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن (پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم) کے تحت، وزیر اعظم 115 منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور ملک کے نام وقف کریں گے۔ ان میں دیگر کے علاوہ پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم کے تحت 78 منصوبے (کریٹیکل کیئر بلاکس کے 50 یونٹ، انٹیگریٹڈ پبلک ہیلتھ لیب کے 15 یونٹ، بلاک پبلک ہیلتھ یونٹس کے 13 یونٹ)، قومی صحت مشن کے تحت مختلف منصوبوں کے 30 یونٹ جیسے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر، پرائمری ہیلتھ کیئر سینٹر، ماڈل اسپتال، ٹرانزٹ ہاسٹل وغیرہ شامل ہیں۔
وزیر اعظم پونے میں نیسرگ گرام کے نام سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیچروپیتھی کا بھی افتتاح کریں گے۔ اس میں نیچروپیتھی میڈیکل کالج کے ساتھ ملٹی ڈسپلنری ریسرچ اینڈ ایکسٹینشن سنٹر کے ساتھ 250 بستروں کا ہسپتال شامل ہے۔ اس کے علاوہ، وہ جھجر، ہریانہ میں یوگا اور نیچروپیتھی کے علاقائی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا بھی افتتاح کریں گے۔ اس میں اعلیٰ سطح کے یوگا اور نیچروپیتھی ریسرچ کی سہولیات ہوں گی۔
تقریب کے دوران، وزیر اعظم ایمپلائیز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) کے تقریباً 2280 کروڑ روپے کے 21 منصوبوں کا افتتاح کریں گے اور ملک کے نام وقف کریں گے۔ ملک کے لیے وقف کیے جانے والے منصوبوں میں پٹنہ (بہار) اور الور (راجستھان) میں 2 میڈیکل کالج اور اسپتال، کوربا (چھتیس گڑھ)، ادے پور (راجستھان)، آدتیہ پور (جھارکھنڈ)، پھلواری شریف (بہار)، تروپور (تمل ناڈو)، کاکیناڈ (آندھرا پردیش) اور چھتیس گڑھ میں رائے گڑھ اور بھیلائی میں 8 اسپتال؛ اور راجستھان میں نیمرانہ، ابو روڈ، اور بھلواڑہ میں 3 ڈسپنسریاں شامل ہیں۔ راجستھان کے الور، بہرور اور سیتا پورہ، سیلاکی (اتراکھنڈ)، گورکھپور (اتر پردیش)، کیرالہ میں کوراتی اور ناویکولم اور پیڈیبھیماورم (آندھرا پردیش) میں 8 مقامات پر ای ایس آئی ڈسپنسریوں کا افتتاح بھی کیا جائے گا۔
خطے میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو بڑھانے کی سمت میں ایک قدم کے طور پر، وزیر اعظم 300 میگاواٹ کے بھوج-II شمسی توانائی کے منصوبے سمیت قابل تجدید توانائی کے مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
وزیر اعظم 9000 کروڑ روپے سے زیادہ کے نیو مندرا-پانی پت پائپ لائن پروجیکٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔ 8.4 ایم ایم ٹی پی اے کی نصب صلاحیت کے ساتھ 1194 کلومیٹر لمبی مندرا-پانی پت پائپ لائن کو گجرات کے ساحل پر مندرا سے ہریانہ کے پانی پت میں انڈین آئل کی ریفائنری تک خام تیل کی ترسیل کے لیے شروع کیا گیا تھا۔
خطے میں سڑک اور ریل کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرتے ہوئے، وزیر اعظم سریندر نگر-راجکوٹ ریل لائن کو دو گنا کرنے، پرانے این ایچ-8E کے بھاؤ نگر- تلہجا (پیکیج-1)؛ این ایچ-751 کے پپلی-بھاؤ نگر (پیکیج-1) کو چار لین کا بنانے کے کام کو ملک کے نام وقف کریں گے۔ وہ دیگر کے علاوہ سمکھیالی سے سنتل پور سیکشن تک این ایچ-27 تک چھ لین کی پکی سڑک کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔