وزیر اعظم جناب نریندر مودی 30 اکتوبر سے 1 نومبر 2022 تک گجرات اور راجستھان کا دورہ کریں گے۔
30 اکتوبر کو وزیر اعظم وڈودرا میں سی-295 طیارہ بنانے والی فیسلٹی کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
31 اکتوبر کو وزیر اعظم کیوڈیا کا دورہ کریں گے۔ وہ اسٹیچو آف یونٹی پر سردار پٹیل کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ اس کے بعد وہ راشٹریہ ایکتا دیوس کی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ وزیر اعظم آرمبھ 4.0 کے اختتام پر 97ویں کامن فاؤنڈیشن کورس کے زیر تربیت افسران سے خطاب کریں گے۔ اس کے بعد وزیر اعظم بناس کانٹھا ضلع پہنچیں گے، جہاں وہ تھراڈ میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ احمد آباد میں ریلوے کے اہم پروجیکٹوں کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔
یکم نومبر کو وزیر اعظم راجستھان کے بانسواڑہ ضلع پہنچیں گے، جہاں وہ ایک عوامی پروگرام ’مان گڑھ دھام کی گورو گاتھا‘ میں شرکت کریں گے۔ اس کے بعد وہ گجرات کے پنچ محل ضلع کے جمبو گھوڑا میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
وزیر اعظم کا وڈودرا کا دورہ
وزیر اعظم سی-295 طیارہ بنانے والی فیسلٹی کا سنگ بنیاد رکھیں گے جو کہ ملک میں پرائیویٹ سیکٹر میں طیارہ سازی کی پہلی فیسلٹی ہے۔ اس فیسلٹی کا استعمال، ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ اور ایئر بس ڈیفنس اینڈ اسپیس، اسپین کے درمیان تعاون کے ذریعے ہندوستانی فضائیہ کے لیے 40 سی-295 طیارے بنانے کے لیے کیا جائے گا۔ یہ فیسلٹی دفاعی شعبے میں آتم نربھرتا کے حصول کی طرف ایک اہم قدم ہو گا، اور اس شعبے میں پرائیویٹ کھلاڑیوں کی صلاحیت کو کھولنے میں بھی یہ مدد کرے گی۔ وزیر اعظم آتم نر بھر بھارت کے تحت ایرو اسپیس انڈسٹری میں تکنیکی اور مینوفیکچرنگ کی ترقی کو ظاہر کرنے والی ایک نمائش کا بھی دورہ کریں گے۔
وزیر اعظم کا کیوڈیا کا دورہ
وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، 2014 میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کا یوم پیدائش منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس کے تحت قوم کی یکجہتی، سالمیت اور سلامتی کو برقرار رکھنے اور اسے مضبوط کرنے کے لیے ہماری لگن کو تقویت فراہم کرنے کی خاطر 31 اکتوبر کو راشٹریہ ایکتا دیوس منایا جاتا ہے۔ وزیر اعظم کیوڈیا میں واقع اسٹیچو آف یونٹی پر راشٹریہ ایکتا دیوس کی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ اس موقع پر راشٹریہ ایکتا دیوس پریڈ کا اہتمام کیا جائے گا، جس میں بی ایس ایف اور پانچ ریاستی پولیس فورس کے دستے شامل ہوں گے – شمالی ژون (ہریانہ)، مغربی ژون (مدھیہ پردیش)، جنوبی ژون (تلنگانہ)، مشرقی ژون (اوڈیشہ) اور شمال مشرقی ژون (تریپورہ) سے ایک ایک۔ دستے کے علاوہ دولت مشترکہ کھیل 2022 کے چھ پولیس اسپورٹس میڈل جیتنے والے بھی پریڈ میں حصہ لیں گے۔
پروگرام کی ایک خاص توجہ امباجی کے قبائلی بچوں کے میوزیکل بینڈ کی پرفارمنس ہوگی۔ بینڈ کے ارکان کسی زمانے میں امباجی مندر میں بھیک مانگتے تھے۔ وزیر اعظم نے پہلے بھی ان بچوں کی حوصلہ افزائی کی تھی جب انہوں نے پچھلے مہینے امباجی کے دورے کے دوران ان کے سامنے پرفارم کیا تھا۔ دیگر اہم پرکشش پروگرام میں ’’ہم ایک ہیں، ہم شریشٹھ ہیں‘‘ کے تھیم پر این سی سی کی طرف سے ایک خصوصی شو اور ایک بھارت شریشٹھ بھارت پر ایک ثقافتی پروگرام شامل ہے، جو ریاستوں کے ساتھ مل کر پرفارم کرتے ہوئے ہماری ثقافت کو ظاہر کرے گا۔
وزیر اعظم، آرمبھ 4.0 کے اختتام پر 97ویں کامن فاؤنڈیشن کورس کے زیر تربیت افسران سے خطاب کریں گے۔ آرمبھ کے چوتھے ایڈیشن کا انعقاد ’’ڈیجیٹل گورننس: فاؤنڈیشن اینڈ فرنٹیئرز‘‘ کے تھیم پر کیا گیا ہے، جس کا مقصد زیر تربیت افسران کو یہ سیکھنے میں مدد کرنا ہے کہ پبلک سروس ڈیلیوری کو مضبوط بنانے اور آخری میل کی ترسیل کو شفاف، مؤثر بنانے کے لیے تکنیکی حل کا فائدہ کیسے اٹھایا جائے۔ اس بیچ میں 29 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 13 سروسز کے 455 زیر تربیت افسران شامل ہیں۔
وزیر اعظم، کیوڈیا میں دو نئے سیاحتی مقامات – میز گارڈن اور میاواکی فاریسٹ – کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔ میز گارڈن 3 ایکڑ اراضی میں پھیلا ہوا ہے، جو اسے ملک کا سب سے بڑا میز گارڈن بناتا ہے۔ یہ مجموعی طور پر تقریباً 2.1 کلومیٹر کے راستے پر مشتمل ہے۔ اسے ’شریانتر‘ کی شکل میں ڈیزائن کیا گیا ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے یہاں پر مثبت توانائی آتی ہے۔ گارڈن میں کل تقریباً 1.8 لاکھ پودے لگائے گئے ہیں، جس سے زمین کی تزئین کی جمالیاتی خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے۔ میاواکی فاریسٹ تقریباً 2 ایکڑ کے رقبے میں بنایا گیا ہے۔ اس میں مقامی پھولوں کا باغ، لکڑی کا باغ، پھلوں کا باغ، ادویاتی باغ، مخلوط انواع پر مشتمل میاواکی حصہ، میڈیسنل گارڈن اور ڈیجیٹل اورینٹیشن سینٹر شامل ہیں۔ اسے جاپانی ماہر نباتیات اکیرا میاواکی کی طرف سے پیش کردہ تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے، جو مختصر وقت میں گھنے، مقامی جنگلات کی تعمیر میں مدد کرتا ہے۔
وزیر اعظم کا بناس کانٹھا کا دورہ
وزیر اعظم بناس کانٹھا کے تھراڈ کا دورہ کریں گے۔ ایک عوامی پروگرام کے دوران، 8000 کروڑ سے زیادہ کی لاگت سے پانی کی فراہمی کے پروجیکٹوں کا کام شروع کیا جائے گا۔ وزیر اعظم مرکزی نرمدا نہر سے کسارا تا دنتی واڑہ پائپ لائن سمیت کئی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے، جس کی لاگت 1560 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ یہ پروجیکٹ پانی کی فراہمی میں اضافہ کرے گا اور علاقے کے کسانوں کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ پروگرام کے دوران کئی پروجیکٹوں کا اعلان بھی کیا جائے گا، جن میں سجلام سلفلم نہر کو مضبوط کرنا، موڈھیرا-موتی داؤ پائپ لائن کو مکتیشور ڈیم-کرماوت جھیل تک بڑھانا، سنتال پور تعلقہ کے 11 گاؤں کے لیے لفٹ اریگیشن اسکیم وغیرہ شامل ہیں۔
وزیر اعظم کا احمد آباد کا دورہ
وزیر اعظم، احمد آباد کے اسروا میں 2900 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت کے ریلوے کے دو پروجیکٹ قوم کے نام وقف کریں گے۔ ان پروجیکٹوں میں احمد آباد (اسروا) – ہمت نگر – ادے پور گیج کنورٹڈ لائن اور لونیدھر – جیتلسر گیج کنورٹڈ لائن شامل ہیں۔ وزیر اعظم بھاو نگر – جیتلسر اور اسروا – ادے پور کے درمیان نئی ٹرینوں کو بھی ہری جھنڈی دکھائیں گے۔
ملک بھر میں یونی گیج ریل سسٹم رکھنے کے مقصد سے، ریلوے موجودہ غیر براڈ گیج ریلوے لائنوں کو براڈ گیج میں تبدیل کر رہا ہے۔ وزیر اعظم کی طرف سے وقف کیے جانے والے پروجیکٹ اس سمت میں ایک اور قدم ہیں۔ احمد آباد (اسروا) – ہمت نگر – ادے پور گیج کی تبدیل شدہ لائن تقریباً 300 کلومیٹر لمبی ہے۔ یہ روابط کو بہتر بنائے گا اور خطے میں سیاحوں، تاجروں، مینوفیکچرنگ یونٹس اور صنعتوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا، جس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔ 58 کلومیٹر لمبی لونیدھر–جیتلسر گیج کنورٹڈ لائن ویراول اور پوربندر سے پیپاو پورٹ اور بھاو نگر کے لیے ایک چھوٹا راستہ فراہم کرے گی۔ پروجیکٹ اس سیکشن پر مال برداری کی صلاحیت کو بڑھا ئے گا، اس طرح مصروف ترین کنالوس – راجکوٹ – ویرمگام روٹ پر بھیڑ بھاڑ میں کمی آئے گی۔ اب یہ گیر سینکچوری، سومناتھ مندر، دیئو اور گرنار پہاڑیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے رابطے کی سہولت فراہم کرے گا، اس طرح اس خطے میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔
وزیر اعظم کا پنچ محل کا دورہ
وزیر اعظم، پنچ محل کے جمبو گھوڑا میں تقریباً 860 کروڑ روپے کی لاگت کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ شری گووند گرو یونیورسٹی، گودھرا کا نیا کیمپس قوم کے نام وقف کریں گے۔ وہ وڈیک گاؤں میں واقع سنت جوریا پرمیشور پرائمری اسکول اور میموریل اور ڈنڈیا پورہ گاؤں میں واقع راجہ روپ سنگھ نائک پرائمری اسکول اور میموریل بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔
وزیر اعظم گودھرا کے کیندریہ ودیالیہ کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ 680 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بننے والے گودھرا میڈیکل کالج اور کوشلیا – دی اسکل یونیورسٹی کی توسیع کے لیے بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔
وزیر اعظم کا بانسواڑہ کا دورہ
آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر، حکومت نے جدوجہد آزادی کے گمنام قبائلی ہیروز کو یاد کرنے کے لیے کئی اقدامات شروع کیے ہیں۔ ان میں 15 نومبر (آدیواسی مجاہد آزادی برسا منڈا کا یوم پیدائش) کو ’جن جاتیہ گورو دیوس‘ قرار دینا، ملک بھر میں قبائلی عجائب گھر قائم کرنا وغیرہ شامل ہیں تاکہ معاشرے میں قبائلی لوگوں کی شراکت کو تسلیم کیا جا سکے اور جدوجہد آزادی میں ان کی قربانیوں کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔ اس سمت ایک اور قدم بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم، راجستھان کے بانسواڑہ میں واقع مان گڑھ پہاڑی پر ہونے والے ایک عوامی پروگرام – ’مان گڑھ دھام کی گورو گاتھا‘ میں شرکت کریں گے، جہاں جدوجہد آزادی کے گمنام قبائلی ہیروز اور شہیدوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ پروگرام کے دوران، وزیر اعظم بھیل مجاہد آزادی شری گووند گرو کو خراج عقیدت پیش کریں گے اور بھیل آدیواسیوں اور علاقے کی دیگر قبائلی آبادی کے ایک اجتماع سے بھی خطاب کریں گے۔
مان گڑھ پہاڑی راجستھان، گجرات اور مدھیہ پردیش کی بھیل برادری اور دیگر آدیواسیوں کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہے۔ جدوجہد آزادی کے دوران جب بھیل اور دیگر آدیواسی انگریزوں کے ساتھ لمبی لڑائی میں مصروف تھے، تب 17 نومبر 1913 کو شری گووند گرو کی قیادت میں 1.5 لاکھ سے زیادہ بھیل مان گڑھ پہاڑی پر جمع ہو گئے تھے۔ انگریزوں نے ان کے اوپر گولیاں چلا دیں، جس کے نتیجے میں مان گڑھ قتل عام ہوا جس میں تقریباً 1500 آدیواسی شہید ہوئے تھے۔