وزیراعظم جے پور میں فرانس کے صدر ایمانوئل میخواں کا خیر مقدم کریں گے
وزیراعظم بلند شہر میں 19100 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور ان کا افتتاح کریں گے
کثیر پروجیکٹوں کا تعلق ریل، سڑک، تیل اور گیس اور شہری ترقی اور مکانات سے ہے، جن کا افتتاح کیا جائے گا اور قوم کے نام وقف کیا جائے گا
پی ایم گتی شکتی کے مطابق وزیراعظم گریٹر نوئیڈا میں مربوط صنعتی ٹاؤن شپ قوم کے نام وقف کریں گے

وزیراعظم جناب نریند رمودی 25 جنوری کو  راجستھان میں جے پور اور اتر پردیش میں  بلند شہر  کا دورہ کریں گے ۔ دوپہر تقریبا ایک بج کر 45   منٹ پر وزیراعظم بلند شہر میں 19100 کروڑ روپے  سے زیادہ مالیت کے  ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد  رکھیں گے اور ان کا افتتاح کریں گے۔ ان  کثیر پروجیکٹوں کا تعلق ریل، سڑک، تیل اور گیس اور شہری ترقی اور مکانات سے ہے، جن کا افتتاح کیا جائے گا اور قوم کے نام وقف کیا جائے گا۔

شام تقریباً ساڑھے پانچ بجے، وزیر اعظم جے پور میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میخواں کا استقبال کریں گے۔ وزیر اعظم صدر ایمانوئل میخواں کے ساتھ شہر میں ثقافتی اور تاریخی اہمیت کے حامل مختلف مقامات کا دورہ کریں گے ،جن میں جنتر منتر، ہوا محل اور البرٹ ہال میوزیم شامل ہیں۔

اترپردیش کے شہر بلندشہر میں پروگرام کے دوران، وزیر اعظم ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ دو اسٹیشنوں سے مال گاڑیوں کو جھنڈی دکھا کرڈیڈی کیٹڈ فریٹ کاریڈور (ڈی ایف سی) پر  نیو خورجہ - نیو ریواڑی کے درمیان 173 کلومیٹر طویل ڈبل لائن والی بجلی کاری  کئے گئے سیکشن کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ یہ نیا ڈی ایف سی سیکشن بہت اہم ہے، کیونکہ یہ مغربی اور مشرقی ڈی ایف سیزکے درمیان اہم رابطہ قائم کرتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ سیکشن انجینئرنگ کے اپنے نمایاں کارنامے کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ اس میں ایک کلومیٹر لمبی ڈبل لائن ریل سرنگ ہے، جس میں ہائی رائز الیکٹریفیکیشن ہے، جو دنیا میں اپنی نوعیت کی پہلی سرنگ ہے۔ یہ سرنگ بغیر کسی رکاوٹ کے ڈبل اسٹیک کنٹینر ٹرینوں کو چلانے کے لیے بنائی گئی ہے۔ یہ نیا ڈی ایف سی سیکشن ڈی ایف سی ٹریک پر مال گاڑیوں کی منتقلی کی وجہ سے مسافر ٹرینوں کے آپریشن کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔

وزیر اعظم متھرا - پلول سیکشن اور چپیانہ بزرگ - دادری سیکشن کو جوڑنے والی چوتھی لائن کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔ یہ نئی لائنیں قومی دارالحکومت کے جنوبی مغربی اور مشرقی ہندوستان سے ریل رابطے کو بہتر بنائیں گی۔

وزیر اعظم سڑکوں کے ترقیاتی منصوبوں کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ ان پروجیکٹوں میں علی گڑھ تا بھدواس چار لیننگ کا کام پیکیج-1 (قومی شاہراہ 34 کے علی گڑھ-کانپور سیکشن کا حصہ) شامل ہیں۔  شاملی (قومی شاہراہ -709 اے) کے راستے میرٹھ سے کرنال کے راستے کو چوڑا کرنا؛ اوراے ڈی پیکج – II قومی شاہراہ – 709 کے شاملی -مظفر نگر سیکشن کی چار لیننگ بھی اس پروجیکٹ میں شامل ہیں۔ یہ سڑک منصوبے ہیں، جو  5000 کروڑ روپے سے زیادہ کی مجموعی لاگت سے تیار کیے گئے ،یہ سڑک پروجیکٹ کنیکٹی وٹی کو بہتر بنائیں گے اور خطے میں اقتصادی ترقی میں مدد کریں گے۔

پروگرام کے دوران وزیر اعظم انڈین آئل کی ٹونڈلا-گاوریا پائپ لائن کا بھی افتتاح کریں گے۔ جسے تقریباً 700 کروڑ روپے کی لاگت سے  تیار کیا گیا، یہ 255 کلومیٹر طویل پائپ لائن  پروجیکٹ مقررہ وقت سے پہلے مکمل  کیا  گیا ہے۔ یہ پروجیکٹ متھرا اور ٹونڈلا میں پمپنگ کی سہولیات اور ٹنڈلا، لکھنؤ اور کانپور میں ڈلیوری سہولیات کے ساتھ برونی- کانپور پائپ لائن کے ٹونڈلا سے گاوریا ٹی پوائنٹ تک پٹرولیم مصنوعات کی نقل و حمل میں مدد کرے گا۔

وزیر اعظم 'گریٹر نوئیڈا میں مربوط انڈسٹریل ٹاؤن شپ' (آئی آئی ٹی جی این) کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔ اسے مربوط منصوبہ بندی اور پی ایم-گتی شکتی کے تحت انفراسٹرکچر کنیکٹیویٹی پروجیکٹوں کے مربوط نفاذ کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔ اسے 1,714 کروڑروپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا۔ ، یہ پروجیکٹ 747 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے اور جنوب میں ایسٹرن پیریفرل ایکسپریس وے اور مشرق میں دہلی-ہاؤڑا براڈ گیج ریلوے لائن کے ساتھ مشرقی اور مغربی وقف فریٹ کوریڈورز کے چوراہے کے قریب واقع ہے۔ آئی آئی ٹی جی این  کا کلیدی مقام بے مثال رابطے کو یقینی بناتا ہے، کیونکہ ملٹی موڈل کنیکٹی وٹی کے لیے دیگر بنیادی ڈھانچے اس پروجیکٹ کے آس پاس موجود ہیں۔ اس پروجیکٹ میں نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے (5 کلومیٹر)، یمنا ایکسپریس وے (10 کلومیٹر)، دہلی ایئرپورٹ (60 کلومیٹر)، جیور ایئرپورٹ (40 کلومیٹر)، عجائب پور ریلوے اسٹیشن (0.5 کلومیٹر) اور نیو دادری ڈی ایف سی سی اسٹیشن (10 کلومیٹر) شامل ہیں۔ یہ پروجیکٹ صنعتی ترقی، اقتصادی خوشحالی اور خطے میں پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

پروگرام کے دوران، وزیر اعظم تقریباً 460 کروڑ روپے کی لاگت سے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) کی تعمیر سمیت تزئین و آرائش شدہ متھرا سیوریج اسکیم کا بھی افتتاح کریں گے۔ اس کام میں مسانی میں 30 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی کی تعمیر، ٹرانس یمنا پر موجودہ 30 ایم ایل ڈی کی بحالی اور مسانی میں 6.8 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی اور 20 ایم ایل ڈی ٹی ٹی آر او پلانٹ (ٹرٹیری ٹریٹمنٹ اور ریورس اوسموسس پلانٹ) کی تعمیر شامل ہے۔ وزیر اعظم مراد آباد (رام گنگا) سیوریج سسٹم اور ایس ٹی پی کاموں (فیز I) کا بھی افتتاح کریں گے۔ تقریباً 330 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا یہ پروجیکٹ 58 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی، تقریباً 264 کلو میٹر سیوریج نیٹ ورک اور مراد آباد میں رام گنگا  ندی کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے نو سیوریج پمپنگ اسٹیشنوں پر مشتمل ہے۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
When PM Modi Fulfilled A Special Request From 101-Year-Old IFS Officer’s Kin In Kuwait

Media Coverage

When PM Modi Fulfilled A Special Request From 101-Year-Old IFS Officer’s Kin In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Under Rozgar Mela, PM to distribute more than 71,000 appointment letters to newly appointed recruits
December 22, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi will distribute more than 71,000 appointment letters to newly appointed recruits on 23rd December at around 10:30 AM through video conferencing. He will also address the gathering on the occasion.

Rozgar Mela is a step towards fulfilment of the commitment of the Prime Minister to accord highest priority to employment generation. It will provide meaningful opportunities to the youth for their participation in nation building and self empowerment.

Rozgar Mela will be held at 45 locations across the country. The recruitments are taking place for various Ministries and Departments of the Central Government. The new recruits, selected from across the country will be joining various Ministries/Departments including Ministry of Home Affairs, Department of Posts, Department of Higher Education, Ministry of Health and Family Welfare, Department of Financial Services, among others.