وزیراعظم جناب نریندرمودی 19 نومبر 2022 کو اروناچل پردیش اور اتر پردیش کا دورہ کریں گے۔ وزیر اعظم صبح تقریباً 9:30 بجے،ڈونی پولو ہوائی اڈے، ایٹا نگر کا افتتاح کریں گے اور 600 میگاواٹ کے کامینگ ہائیڈرو پاور اسٹیشن کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس کے بعد وہ اترپردیش کے وارانسی پہنچیں گے،جہاں وہ تقریباً 2 بجے ’کاشی تمل سنگم‘ کا افتتاح کریں گے۔
اروناچل پردیش میں وزیر اعظم
شمال مشرق میں رابطے کو فروغ دینے کے ایک اہم قدم کے طور پر وزیر اعظم اروناچل پردیش میں پہلے گرین فیلڈ ہوائی اڈے- ’ڈونی پولو ہوائی اڈے، ایٹا نگر‘ کا افتتاح کریں گے۔ ہوائی اڈے کا نام اروناچل پردیش کی روایاتوں اور مالا ثقافتی ورثے اورسورج (’ڈونی‘) اور چاند (’پولو‘) کے تئیں اس کی صدیوں پرانی دھروہر ہے۔
ہوائی اڈہ،جواروناچل پردیش کا پہلاگرین فیلڈ ہوائی اڈہ ہے، کو 690 ایکڑ سے زیادہ رقبے میں تیار کیا گیا ہے،جس پر 640 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت آئی ہے۔ 2300 میٹر رن وے کے ساتھ،ہوائی اڈہ موسم کے تمام دنوں کے آپریشن کے لیے موزوں ہے۔ ہوائی اڈے کا ٹرمینل ایک جدید عمارت ہے،جو توانائی اہلیت،قابل تجدید توانائی اور وسائل کی ری-سائیکلنگ کوبڑھاوا دیتاہے۔
ایٹا نگرمیں ایک نئے ہوائی اڈے کی ترقی سے نہ صرف خطے میں کنکٹی وٹی میں بہتری آئے گی،بلکہ یہ تجارت اور سیاحت کے فروغ کے لیے ایک محرک کی شکل میں بھی کام کرے گا ،اس سے خطے کی اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔
پروگرام کے دوران وزیراعظم 600 میگاواٹ کامینگ ہائیڈرو پاور اسٹیشن بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔ 8450 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار اور اروناچل پردیش کے مغربی کامینگ ضلع میں 80 کلومیٹر سے زیادہ کے رقبے میں پھیلے ہوئے اس پروجیکٹ سے اروناچل پردیش بجلی سرپلس والی ریاست بن جائے گا، انضمام گرڈ کے استحکام کے معاملے میں بھی نیشنل گرِڈ کو اس سے فائدہ ہو گا۔ یہ منصوبہ سبز توانائی کو اپنانے کے ملک کے عہد کی تکمیل کی سمت میں ایک اہم تعاون دے گا۔
وزیر اعظم وارانسی میں
وزیراعظم کے وژن کی رہنمائی،’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘کے تصور کو کو فروغ دینا حکومت کے اہم فوکس شعبوں میں سے ایک رہاہے۔ اس وژن کی عکاسی کرنے والی ایک اور پہل کی شکل میں،’کاشی(وارانسی) میں ایک مہینہ تک چلنےو الا (کاشی تمل سنگم‘،پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے اور اس کاافتتاح 19 نومبرکو وزیر اعظم کے ذریعے کیا جائے گا ۔
پروگرام کا مقصد ملک کے دو سب سے اہم اور قدیم تعلیمی مراکز تمل ناڈو اور کاشی کے درمیان صدیوں پرانے روابط کا جشن منانا، از سر نو تائید کرنا اور پھر سے تلاش کرنا ہے۔ پروگرام کا مقصد دونوں خطوں کے دانشوروں، طلباء، فلسفیوں،تاجروں، کاریگروں، فنکاروں وغیرہ سمیت زندگی کے تمام شعبے کے لوگون کو ایک ساتھ آنے ، اپنے علم ، ثقافت اور اعلیٰ روایتوں کو ساجھا کرنے اور ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔تمل ناڈو سے 2500 سے زیادہ مندوب کاشی آئیں گے۔ وہ یکساں کاروبار، پیشہ اور دلچسپی کے مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے سمپوزیم ، مقامات کے دورے وغیرہ میں حصہ لیں گے۔ دونوں خطوں کے ہینڈلوم، دستکاری،او ڈی او پی مصنوعات، تمام کتابوں،دستاویزی فلمیں،کھان پان،آرٹ کی شکلوں،تاریخ،سیاحتی مقامات وغیرہ کی ایک ماہ تک چلنےو الی نمائش بھی کاشی میں لگائی جائے گی۔
یہ کوشش قومی تعلیمی پالیسی 2020کے علم کے جدید نظام کے ساتھ ہندوستانی علم کے نظام کے اثاثے کو مربوط کرنے پر زور دینے کے عین مطابق ہے۔ آئی آئی ٹی مدراس اور بی ایچ یو(بنارس ہندو یونیورسٹی) پروگرام کے لیے دو نفاذ ایجنسیاں ہیں۔