وزیراعظم جناب نریندر مودی برونائی کے سلطان کی دعوت پر 18 ویں آسیان – بھارت چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے جو 28 اکتوبر 2021 کو منعقد ہونے جارہی ہے۔اس چوٹی کانفرنس میں آسیان کے رکن ممالک کے سربراہان مملکت / حکومت شرکت کریں گے۔
18 ویں آسیان –بھارت چوٹی کانفرنس میں آسیان – بھارت منصوبہ جاتی شراکت داری کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، اسی کے ساتھ کووڈ-19 اور صحت، تجارت اور کامرس، مربوط کاری، تعلیم اور ثقافت سمیت اہم شعبوں میں ہونے والی پیش رفت پر بھی گفتگو ہوگی۔ عالمی وبا کے بعد ہونے والی اقتصادی صورتحال کی بحالی سمیت اہم علاقائی اوربین الاقوامی حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔آسیان بھارت چوٹی کانفرنسیں ہر سال منعقد کی جاتی ہیں جو کہ ہندوستان اور آسیان کو اعلیٰ ترین سطح پر ایک دوسرے سے روبرو ہونے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔وزیراعظم نے گزشتہ سال نومبر کے مہینہ میں 17 ویں آسیان – بھارت چوٹی کانفرنس میں شرکت کی تھی، جس کا انعقاد ورچوئل طریقہ پر کیا گیا تھا۔18 ویں آسیان بھارت چوٹی کانفرنس ایسی نویں آسیان- بھارت چوٹی کانفرنس ہوگی جس میں وزیر اعظم شرکت کریں گے۔
آسیان- بھارت منصوبہ جاتی شراکت داری مشترکہ جغرافیائی، تاریخی اور تہذیبی رشتوں کی مضبوط بنیاد پر استوار ہے۔ ہماری ایکٹ ایسٹ پالیسی اور ہمارے ہند- بحرالکاہل متعلق وسیع تر تصور کے لئے آسیان کی حیثیت مرکزی ہے۔سال 2022 میں آسیان اوربھارت کے تعلقات کے 30 سال پورے ہوجائیں گے۔ ہندوستان اور آسیان کے درمیان گفتگوکے مختلف نظام ہیں جن کے تحت مستقل طور پر ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔ ان میں چوٹی کانفرنس، وزارتی سطح کی میٹنگیں اور سینئر افسران کی میٹنگیں شامل ہیں۔ خارجی امور کے وزیر ڈاکٹر ایس جے شنکر نے اگست 2021 میں آسیان- بھارت وزرائے خارجہ کے اجلاس اور ای اے ایس کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں ورچوئل طریقے سے شرکت کی تھی ۔ تجارت و صنعت کی وزیر مملکت محترمہ انوپریاپٹیل نے ستمبر 2021 میں آسیان کے اقتصادیات کے وزراء اور انڈیاکنسلٹیشنس میں شرکت کی تھی،جو ورچوئل طریقے سے منعقد کی گئی تھی ۔اس پروگرام میں شریک وزراء نے اقتصادی تعاون کو مضبوط کرنے کے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا تھا۔
وزیراعظم 27 ا کتوبر 2021 کو منعقد ہونے جارہی 16 ویں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں بھی ورچوئل طریقے سے شرکت کریں گے۔ مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس ہند- بحر الکاہل کے خطے میں سربراہان مملکت کے زیر قیادت کام کرنے والا ایک فورم ہے۔ 2005 میں اپنے آغاز کے وقت سے ہی اس چوٹی کانفرنس نے مشرقی ایشیا کے منصوبہ جاتی اور سیاسی ارتقا میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے ۔ایسٹ ایشیا چوٹی کانفرنس میں ، آسیان کے رکن دس ممالک کے علاوہ ، ہندوستان ،چین،جاپان، جمہوریہ کوریا،آسٹریلیا،نیوزی لینڈ،امریکہ اور روس بھی شامل ہیں۔
ایسٹ ایشیا چوٹی کانفرنس کے بانی ممبران میں سے ایک ہونے کی حیثیت سے ، ہندوستان مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس کو مضبوطی عطا کرنے اورمعاصر چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اس کو زیادہ موثر بنانے کی سمت میں عہد بند ہے۔یہ چوٹی کانفرنس ہند- بحر الکاہل خطے میں عملی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم ہے، جو کہ آسیان آؤٹ لک آن انڈوپیسفک (اے او آئی پی) اور انڈوپیسفک اوشنس انیشئیٹو (آئی پی او آئی) کے درمیان اتحاد کے لئے کام کرتا ہے۔ 16 ویں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں لیڈران علاقائی اور بین الاقوامی مفادات اوردلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے جن میں بحری سیکورٹی، دہشت گردی، کووڈ-19 کے متعلق تعاون شامل ہیں۔یہ رہنما متوقع طور پر دماغی صحت، سیاحت کے ذریعہ اقتصادی بحالی اور ماحولیات کی صورتحال میں بہتری کے معاملات پر ہونے والے اعلانیوں کو تسلیم کریں گے جن کو ہندوستان کی طرف سے بھی اسپانسر کیا جارہا ہے۔