نئی دلی، 9ستمبر، زیراعظم جناب نریندر مودی10؍ ستمبر کو ڈیجیٹل طور پر پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا  کا افتتاح کریں گے۔   وزیراعظم ای گوپالا ایپ بھی لانچ کریں گے، جو مارکٹ پلیس کے نوع میں جامع اصلاح اور کسانوں کے براہ راست استعمال کیلئے  ایک پورٹل ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم ماہی پروری اور مویشی پروری کے شعبوں میں  بھی کئی  دیگر شروعات کریں گے۔

 

بہار کے گورنر اور وزیراعلیٰ  کے علاوہ ماہی گیری اور مویشی پروری اور ڈیری مصنوعات تیار کرنے کی وزارت کے مرکزی اور مملکتی وزرا بھی اس موقع پر موجود ہوں گے۔

 

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا

پردھان منتری  متسیہ سمپدا یوجنا ایک اہم اسکیم ہے، جس میں ملک میں ماہی پروری کے شعبے کو پائیدار طریقے سے فروغ دینے پر توجہ مرکو ز کی گئی ہے، جس کےلئے سرمایہ کاری کا تخمینہ 20،05کروڑ روپے ہے۔اس کا نفاذ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں  21-2020 سے 25-2024 تک یعنی 5برسوں میں عمل میں آئے گا۔ یہ خودکفیل ہندوستان پیکیج کا ایک حصہ ہے۔پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے تحت  2050کروڑ روپے کی  سرمایہ کاری ماہی پروری کے شعبے میں اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ اس رقم میں سے تقریبا 12340کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سمندری، درون ملک  ماہی پروری اور آبی زراعت سےمتعلق   فائدہ اٹھانے والی سرگرمیوں میں کی جائے گی اور 7710کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے کیلئے ہوگی۔

 

 پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا 25-2024 تک مچھلیوں کی پیداوار میں مزید 70لاکھ ٹن کا اضافہ کرنا چاہتا ہے، 25-2024 تک مچھلیوں کی برآمدات کی آمدنی بڑھا کر ایک لاکھ کروڑ روپےکرنا ہے، ماہی گیروں اور ماہی پروری کرنے والوں کی آمدنی دوگنی کرنی ہے۔مچھلیاں تیار ہونے کے بعد کے خسارے کو 20 تا 25 فیصد سے  گھٹا کر کوئی 10فیصد کرنا ہےاور ماہی پروری کے شعبے کے علاوہ متعلقہ سرگرمیوں میں مزید 55 لاکھ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

 

پردھان نتری متسیہ سمپدا یوجنا  اس طرح تیار کی گئی ہے کہ مچھلی کی پیداوار اور پیداواریت، معیار، ٹیکنالوجی، مچھلی تیار کرنے کےبعد کے بنیادی ڈھانچے اور اس کا نظم، جدیدکاری اور ویلیو چین کو مضبوط کرنا، مچھلیوں کا پتہ چلانا،  ماہی پروری کا ایک مضبوط انتظامی فریم ورک تیار کرنااور ماہی گیروں کی بہبود میں موجود نازک خلا کو پُر کیا جا سکے۔ پردھان منتری  متسیہ سمپدا یوجنا  میں بلیو ریولوشن اسکیم کی کامیابیوں کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ کئی نئے اقدامات کا تصور بھی پیش کیا گیا جیسے ماہی گیری کرنے والی کشتیوں کا انشورنس، نئی ماہی گیر کشتیوں کی فراہمی اور موجودہ  کشتیوں کو بہتر بنانا، بایوٹوائلٹ فراہم کرنا، کھارے پانی کے علاقوں میں ایکوا کلچر، ساگرمتروں، مچھلیاں تیار کرنے والی تنظیموں ؍ کمپنیوں، نیوکلس بریڈنگ سنٹرس، ماہی پروری اور ایکواکلچر، اسٹارٹ اپس، انکیوبیٹر، ہمہ جہت ایکوا پارک، ہمہ جہت ساحلی ماہی گیری سے متصل دیہی علاقوں کی ترقی، ایکویٹک لیباریٹریوں کے نیٹ ورک اور اس میں توسیع کی خدمات، ٹریسیبلٹی، سرٹیفکیشن اور ایکریڈیٹیشن، آر اے ایس، بائو فلاک اور کیج کلچر، ای-ٹریڈنگ ؍ مارکٹنگ، ماہی گیری کے انتظام کے منصوبے وغیرہ۔

 

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنابنیادی طورپر جن باتوں پر توجہ دیتی ہے، اس کا تعلق مبنی بر علاقہ رجوع کرنے اور آگے پیچھے رابطوں کے ذریعے ماہی پروری کا کلسٹر تیار کرنا ہے۔خاص توجہ روزگار پیدا کرنے کی سرگرمیوں پر دی جائے گی۔ اس اسکیم میں  جن اقدامات پر زور دیا گیا ہے، ان میں مچھلیوں کا معیاری جھنڈ تیار کرنا، انہیں معیاری چارہ اور کھانا فراہم کرنا اور ان کی الگ الگ نسلوں پر خصوصی توجہ دینا ، اہم بنیادی ڈھانچہ تیارکرنا، مارکیٹنگ نیٹ ورک وغیرہ شامل ہیں۔

 

سردست پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے تحت ماہی پروری کے محکمے نے پہلے مرحلے میں 21ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لئے 1723 کروڑ روپے کی تجاویز کو منظوری دی ہے۔پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے تحت آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔

 

پردھان منتری متسیہ  سمپدا یوجنا میں بہارمیں 1390کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا تصور پیش کیا گیا ہے، جس میں مرکز کا حصہ 535کروڑ روپے ہوگا اور مچھلیوں کی اضافی پیداوار کا نشانہ 3 لاکھ ٹن ہوگا۔ رواں مالی سال (21-2020) کے دوران حکومت ہند نے بہار حکومت کی 107.00کروڑ روپے کی لاگت سے مجموعی پروجیکٹ کو منظوری دی ہے، جس کا  بنیادی طورپر تعلق  دوبارہ حرکت میں آنے والے ایکوا کلچر نظام، ایکوا کلچر کیلئے بایوفلاک تالاب تیار کرنے، ایکوا کلچر کے لئے نئے تالابوں کی تیاری، آرائش کی غرض سے پالی جانے والی مچھلیوں کی یونٹیں، فنفش ہیچریز، آبی ذخائر ؍ بھیگی زمینوں پر  پنجروں کی تنصیب، برف کے پلانٹ ، ریفریجریٹر والی گاڑیاں، برف کے باکس والی موٹر سائکل، برف کے باکس والی تین پہیا گاڑیاں، برف کے باکس والی سائیکل، مچھلیوں کو خوراک پہنچانے والے پلانٹ، توسیعی اور اعانتی خدمات، بروڈ بینک کا قیام وغیرہ سے ہے۔

 

ماہی گیری کے شعبے سے متعلق دیگر افتتاحی اقدامات

وزیراعظم سیتا مڑھی میں فِش بروڈ بینک اور کشن گنج ایکویٹک ڈسیز ریفرل لیباریٹری کے قیام کا اعلان کریں گے، جس کےلئے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کے تحت امداد فراہم کی گئی ہے۔    ان تنصیبات سے مچھلیوں کی پیداوار اور پیداواریت دونوں کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ ماہی پروری کرنے والے کسانوں کے لئے وقت پر معیاری اور مناسب قیمت پر مچھلیوں کے بچے فراہم کئے جائیں گے اور بیماریوں کی تشخیص کی ضرورت سے رجوع کرنے کے ساتھ ساتھ پانی اور زمین کی جانچ کی سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔

 

وزیراعظم مادھے پورہ میں مچھلیوں کو خوراک فراہم کرنے کے کارخانے کا افتتاح کریں گے اور پٹنہ میں بلیوریولوشن کے تحت  مچھلیاں فراہم کرنے والی چلتی پھرتی گاڑیوں  کی دو یونٹوں کا افتتاح کریں گے۔ ا س موقع پر وہ ان لوگوں سے بات چیت بھی کریں گے، جنہیں اس کا فائدہ پہنچ رہا ہے۔

وزیراعظم بہار کے پوسا، ڈاکٹر راجندر پرساد سنٹرل ایگریکلچرل یونیورسٹی میں مچھلیوں کی پیداوار کی ٹیکنالوجی کے ایک جامع مرکز کابھی افتتاح کریں گے۔ یہ سنٹرچھوٹی مچھلیوں کی پیداوار کی ٹیکنالوجی اور اس کے مظاہرے کی ٹیکنالوجی کی سہولتوں سے لیس ہوگا۔ اس سینٹر میں مچھلیوں کی پیداوار بڑھانے اور ماہی پروری کرنے والوں  کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے لئے بیج کی پیداوار کی ٹیکنالوجی ، ماہی گیری کی ٹیکنالوجی، ریفرل لیباریٹری ، تشخیص کیلئے ٹیسٹنگ جیسی سہولیات دستیاب کرائے گا۔

 

ای-گوپالا ایپ

ای گوپالا ایپ،     کسانوں کے براہ راست استعمال کیلئے جامع بریڈ والی بہتر ماکٹ پلیس اور معلومات کا پورٹل ہے۔ سردست   بیماری سے پاک ہر قسم کا جینیاتی مواد (سیمن، ایمبریو وغیرہ)، کی خریدوفروخت سمیت کسانوں کے لئے مویشیوں کی دستیابی کا کوئی ڈیجیٹل پلیٹ فارم موجود نہیں ہے اور کسانوں کو مویشیوں کے تغذیہ، مناسب آیوروید کی دواؤں کے استعمال سے مویشیوں کا علاج وغیرہ کرنے کے لئے کوئی معیاری خدمت موجود نہیں ہے۔ اسی طرح خبردار کرنے کے لئے کوئی نظام بھی موجود نہیں ہے اور حکومت کی اسکیموں اور علاقے میں چلنے والی مہموں کے بارے میں کسانوں کو معلومات فراہم کرنے کے لئے ای-گوپالا ایپ ان کسانوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کرے گا۔

 

مویشی پروری کے سیکٹر سے متعلق دیگر آغاز

وزیراعظم بہار کے پورنیہ میں  راشٹریہ گوکل مشن کےتحت قائم کئے گئے جدیدترین سیمن اسٹیشن کا افتتاح کریں گے، جسے 84.27کروڑروپے کی لاگت سے 75 ایکڑ زمین پر تیار کیاگیا ہے، جو بہار کی ریاست نے دستیاب کرائی ہے۔ سرکاری سیکٹر میں یہ سب سے بڑا سیمن اسٹیشن ہے، جس کی پیداواری صلاحیت 50لاکھ سیمن ڈوز سالانہ ہے۔ یہ سیمن اسٹیشن بہار کی  مقامی نسلوں کے فروغ اور تحفظ کو نیا رخ دے گا اور مشرقی اور شمال مشرقی ریاستوں میں سیمن ڈوز کی مانگ کو پورا کرے گا۔

 

 

وزیراعظم  راشٹریہ گوگل مشن کے تحت پٹنہ میں اینیمل سائنس یونیورسٹی میں  4-ایف لیب کا افتتاح کریں گے۔ 30-ای ٹی ٹی اور 4-ایف لیباریٹریاں صد فیصد امداد کے ساتھ ملک بھر میں قائم کی جا رہی ہیں۔ یہ لیبس مقامی نسل کے بہتر مویشیوں کے فروغ  کےلئے اہم ہیں تاکہ دودھ کی پیداوار اور پیداواریت کو کئی گنا بڑھایا جا سکے۔

 

وزیراعظم  بہار کے بیگوسرائے ضلعے میں برونی ملک یونین کے  ذریعے راشٹر یہ گوکل مشن کےتحت  مصنوعی جنین کی شناخت میں جنین کو جنین سیمن کو الگ کرنے کے استعمال کا بھی آغاز کریں گے۔اے آئی میں  جنس کی بنیاد پر سیمن کو الگ کرنے کے استعمال کےذریعے صرف مادہ  مویشی  ہی پیدا کئے جا سکتے ہیں (90فیصد سے زیادہ درستگی کے ساتھ)۔ ا س سے ملک میں دودھ کے پیداوار کی پیش رفت کی شرح کو دوگنی کرنے میں مدد ملے گی۔وزیراعظم کسان کے دروازے پر ہی آئی وی ایف ٹیکنالوجی کے مظاہرے کا ایک پروگرام بھی شروع کریں گے۔ اس سے  مویشیوں کی زیادہ پیداواریت کوکئی گنا کرنے کےلئے ٹیکنالوجی کو مشتہر کرنے میں مدد ملے گی، کیونکہ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے وہ ایک سال میں 20 بچھڑوں کو جنم  دے سکتی ہے۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India’s Biz Activity Surges To 3-month High In Nov: Report

Media Coverage

India’s Biz Activity Surges To 3-month High In Nov: Report
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to participate in ‘Odisha Parba 2024’ on 24 November
November 24, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi will participate in the ‘Odisha Parba 2024’ programme on 24 November at around 5:30 PM at Jawaharlal Nehru Stadium, New Delhi. He will also address the gathering on the occasion.

Odisha Parba is a flagship event conducted by Odia Samaj, a trust in New Delhi. Through it, they have been engaged in providing valuable support towards preservation and promotion of Odia heritage. Continuing with the tradition, this year Odisha Parba is being organised from 22nd to 24th November. It will showcase the rich heritage of Odisha displaying colourful cultural forms and will exhibit the vibrant social, cultural and political ethos of the State. A National Seminar or Conclave led by prominent experts and distinguished professionals across various domains will also be conducted.