پی ایم گتی شکتی مختلف محکموں کے الگ تھلگ رہ کر کام کرنے کے رجحان کو ختم کرے گی اور سبھی اہم بنیادی ڈھانچہ کے منصوبوں میں سبھی فریقوں کے لئے مجموعی منصوبہ کو ادارہ جاتی شکل دے گی
سبھی محکمے اب ایک مرکزی پورٹل کے ذریعہ ایک دوسرے کے منصوبوں پر گہری نظر رکھ سکیں گے
ملٹی-ماڈل کنکٹیوٹی سے لوگوں ، اشیا اور خدمات کی نقل و حمل کے لئے مربوط اور کسی روک ٹوک کے بغیر کنکٹیوٹی کی سہولت ہوگی
پی ایم گتی شکتی سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے، لاجسٹک لاگت میں کمی آئے گی، سپلائی چین بہتر ہوں گی اور مقامی اشیا عالمی سطح پر مسابقتی بنیں گی
وزیراعظم پرگتی میدان میں نمائش کے نئے کامپلیکس کا بھی افتتاح کریں گے

ملک کے  بنیادی ڈھانچہ کے منظرنامہ  سے جڑے ایک تاریخی انعقاد کے تحت وزیراعظم جناب نریندر مودی 13 اکتوبر 2021 کو صبح گیارہ بجے پرگتی میدان، نئی دہلی میں ’پی ایم گتی شکتی – ملٹی – ماڈل کنیکٹی ویٹی کے لئے نیشنل ماسٹر پلان ‘ کا افتتاح کریں گے۔

بھارت میں بنیادی ڈھانچہ یا بنیادی ڈھانچہ  جاتی سہولت کی تعمیر میں گزشتہ کئی دہائیوں سے بے شمار مسائل سامنے آتے رہے تھے ۔ مختلف شعبوں کے بیچ تال میل کا فقدان  دیکھا جاتا تھا ۔ مثال کے لئے، ایک مرتبہ کوئی سڑک بن جانے کے بعد دیگر ایجنسیاں  زیر زمین کیبل، گیس پائپ لائن، وغیرہ بچھانے جیسی سرگرمیوں کے لئے  تعمیر شدہ   سڑک کو پھر سے کھود دیتی تھیں۔ اس سے نہ صرف لوگوں کو  کافی دقت پیش آتی تھی، بلکہ یہ ایک فضول خرچ بھی ہوتا تھا ۔ اس  مسئلے کے حل کے لئے آپس میں تال میل بڑھانے کے لئے ٹھوس کوشش کی گئی تاکہ سبھی کیبل، پائپ لائن، وغیرہ ایک ساتھ بچھائی جاسکیں ۔ منظوری حاصل کرنے کے عمل میں کافی وقت لگنے، طرح طرح کی ریگولیٹری منظوری لینے، وغیرہ مسئلے کے حل کے لئے بھی بہت سے ٹھوس قدم اٹھائے گئے ہیں۔ گزشتہ سات برسوں میں حکومت نے مجموعی نقطہ نظر کے ذریعہ بنیادی ڈھانچہ جاتی جاتی سہولیت یا  انفرااسٹرکچر پر غیرمعمولی توجہ دینا  یقینی بنایا ہے۔

پی ایم گتی شکتی اہم انفرااسٹرکچر پرجیکٹوں  کے لئے سبھی فریقوں کے لئے جامع منصوبہ کو   ادارہ جاتی  شکل دے کر گزشتہ سبھی مسائل کو حل کرے گی۔ ایک دوسرے سے الگ تھلگ رہ کر منصوبہ بنانے اور ڈیزائن تیار کرنے کے بجائے منصوبوں کو ایک مشترکہ نظریہ سے تیار اور نافذ کیا جائے گا۔ اس میں مختلف وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے بنیادی ڈھانچہ کے منصوبوں جیسے کہ بھارت مالا، ساگرمالا، اندرون ملک آبی گزرگاہیں، خشک /زمینی بندرگاہیں، اڑان ، وغیرہ کو شامل کیا جائے گا۔ کنکٹیوٹی  بہتر کرنے اور بھارتی کاروبار  کو اور بھی زیادہ مسابقتی بنانے کے لئے ٹیکسٹائل کلسٹر،  ، فارماسیوٹیکل کلسٹر ، ڈیفنس کوریڈور ، الیکٹرانک پارک ، انڈسٹریل کوریڈور ، فشنگ کلسٹر ، ایگری زون جیسے اقتصادی شعبوں کا احاطہ کیا جائے گا ۔ اس میں مختلف  ٹیکنالوجیز کا بھی  وسیع پیمانے پر استعمال کیا جائے گا جن میں بی آئی ایس اے جی -این (بھاسکر آچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس ) کے ذریعہ   تیار  اسرو امیجریسے آراستہ  اسپیشیئل پلاننگ کے آلات بھی شامل ہوں گے۔

پی ایم گتی شکتی چھ ستونوں پر مبنیہے

  1. جامعیت : اس میں  ایک سنٹرلائزڈ پورٹل میں مختلف وزارتوں اور محکموں کی سبھی موجودہ اور منصوبہ بند پہل کی تفصیلات شامل ہوں گی۔ اب پروجیکٹوں کی وسیع تر منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے سلسلے میں اہم ڈیٹا کا تبادلہ کرتے ہوئے ہر محکموں کو ایک دوسرے کی سرگرمیوں سے باخبر رہنے کی سہولت ہوگی۔
  2. اولیت :  اس   کے  توسط  سے مختلف محکمہ الگ الگ شعبوں  سے متعلق باہمی تبادلے کے ذریعہ اپنے پروجیکٹوں کو اولیت دینے کے اہل ہوں گے۔
  3. زیادہ سے زیادہ استعمال :یہ نیشنل ماسٹر پلان اہم خامیوں کی شناخت کے بعد مختلف پرجیکٹوں کا منصوبہ بنانے میں مختلف وزارتوں کی مدد کرے گا۔ مال کو ایک جگہ سے دوسری جگہ تک لے جانے کے لئے، یہ ماسٹر پلان وقت اور لاگت کے لحاظ سے زیادہ سے زیادہ کارآمد روٹ کا انتخاب کرنے میں مدد کرے گا۔
  4. ہم آہنگی :الگ الگ وزارت اور محکمہ اکثر ایک دوسرے سے الگ تھلک ہو کر کام کرتے ہیں۔ پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے تعلق سے ان کے درمیان تال میل  کی کمی ہوتی ہے جس کے نتیجے میں تاخیر ہوتی ہے ۔ پی ایم گتی شیل ہر محکمہ کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ  حکمرانی کے نظام کی مختلف سطحوں کے درمیان کام کے تال میل کو یقینی بناکر ان کے بیچ جامع طور پر ہم آہنگی پیدا کرنے میں مدد کرے گی۔
  5. تجزیاتی :یہ ماسٹر پلان جی آئی ایس پر  مبنی مقامی منصوبہ بندی اور 200 سے زیادہ تہوں والے تجزیاتی آلات کے زڑیعہ ایک ہی مقام پر مکمل ڈاٹا فراہم کرے گا  ، جس سے عمل درآمد سے جڑی ایجنسی کو اپنا کام کاج کرنے میں سہولت ہوگی ۔
  6. حرکیات   :سبھی وزارت اورمحکمہ اب جی آئی ایس پلیٹ فارم کے توسط سے مختلف شعبوں سے متعلق پروجیکٹوں کی پیش رفت  کا تصور، جائزہ اور نگرانی  کرنے کے اہل ہوں گے، کیونکہ سیٹ لائٹ امیجری وقتاً فوقتاً  زمین پر ہونے والی پیش رفت کی معلومات فراہم کرے گی اور اس کے مطابق پروجیکٹوں کی پیش رفت سے متعلق جانکاری کو مستقل طور پر پورٹل پر اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ یہ قدم اس ماسٹر پلان کو آگے بڑھانے اور اسے اپ ڈیٹ کرنےسے متعلق  اہم اقدامات کی شناخت کرنے میں مدد کرے گا۔

 

پی ایم گتی شیل  اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر سے متعلق وزیراعظم کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے، جو کہ زندگی کو سہل بنانے کے ساتھ ساتھ کاروبار کو مزید آسان بناتا ہے۔ ملٹی ماڈل کنکٹیوٹی ، ٹرانسپورٹ کے ایک موڈ سے دوسرے موڈ میں لوگوں، اشیا اور سہولیات کی نقل و حمل کے لئے مربوط اور بغیر کسی روک ٹوک کے کنکٹیویٹی فراہم کرے گی۔ یہ قدم بنیادی ڈھانچے کو آخری میل تک کنکٹیویٹی کی سہولت فراہم کرے گا اور سفر میں لوگوں کو لگنے والے وقت کو بھی کم کرے گا۔

پی ایم گتی شیل سے جڑے آئندہ کے پروجیکٹوں، دیگر کاروباری مراکز، صنعتی علاقوں اور آس پاس کے ماحولیات کے بارے میں عوام اور کاروباری برادری کو جانکاری فراہم کرے گی۔ یہ سرمایہ کاروں کو مناسب مقامات پر اپنے کاروبار کا منصوبہ بنانے میں اہل بنائے گی۔ جس سے باہمی تال میل میں اضافہ ہوگا۔ یہ روزگار کے کئی مواقع پیدا کرے گی اور معیشت کو فروغ دے گی۔ یہ لاجسٹکس سے جڑی لاگت میں تخفیف اور سپلائی چین میں بہتری لاکر مقامی پروڈکٹس کی عالمی مسابقتی صلاحیت کو بہتر بنائے گی اور مقامی صنعت اور صارفین کے بیچ  مناسب ربط کو بھی یقینی بنائے گی۔

 اس پروگرام کے دوران وزیراعظم پرگتی میدان میں  نمائش کے ایک نئے کامپلیکس (ایگزیبیشن ہال 2 سے 5) کا بھی افتتاح کریں گے۔ انڈیا ٹریڈ پرموشن  آرگنائزیشن کا اہم پروگرام ، انڈیا انٹرنیشنلٹریڈ فیئر  (آئی آئی ٹی ایف) 2021  بھی  نمائش کے ان نئے ہال میں 14 سے 27 نومبر 2021 کے دوران منعقد کیا جائے گا۔

اس موقع پر کامرس کے مرکزی وزیر ، سڑک ، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر، ریلوے کے وزیر ، شہری ہوابازی کے وزیر ، جہاز رانی (شپنگ ) کے وزیر، بجلی کے وزیر، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر بھی موجود رہیں گے۔

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024
The Indian diaspora in Guyana has made an impact across many sectors and contributed to Guyana’s development: PM
You can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian: PM
Three things, in particular, connect India and Guyana deeply,Culture, cuisine and cricket: PM
India's journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability: PM
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive: PM
I always call our diaspora the Rashtradoots,They are Ambassadors of Indian culture and values: PM

Your Excellency President Irfan Ali,
Prime Minister Mark Philips,
Vice President Bharrat Jagdeo,
Former President Donald Ramotar,
Members of the Guyanese Cabinet,
Members of the Indo-Guyanese Community,

Ladies and Gentlemen,

Namaskar!

Seetaram !

I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.

I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.

Friends,

I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.

Friends,

I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.

Friends,

Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.

I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.

President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.

Friends,

Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.

This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.

I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.

Friends,

Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.

Friends,

The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.

Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.

Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!

Friends,

This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.

We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.

Friends,

I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.

In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.

We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.

Friends,

India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.

We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.

Friends,

While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.

At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.

We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.

Friends,

Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.

Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.

As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.

Friends,

I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.

You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.

Friends,

Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.

Friends,

Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.

It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.

Thank you.
Thank you very much.

And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.