وزیر اعظم جناب نریندر مودی نئی دہلی کے پرگتی میدان میں واقع بھارت منڈپم میں 3 نومبر کو صبح 10 بجے کھانوں سے متعلق ایک بڑی تقریب ’ورلڈ فوڈ انڈیا 2023‘ کا افتتاح کریں گے۔
سیلف ہیلپ گروپوں کو مضبوطی فراہم کرنے کی غرض سے، وزیر اعظم سیلف ہیلپ گروپ کے ایک لاکھ سے زائد اراکین کو بنیادی سرمایہ امداد تقسیم کریں گے۔ یہ تعاون سیلف ہیلپ گروپوں کو بہتر ڈبہ بندی اور معیاری اشیاء سازی کے ذریعہ منڈی میں بہتر قیمت حاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ وزیر اعظم ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کے جزو کے طور پر فوڈ اسٹریٹ کا بھی آغاز کریں گے۔ اس میں علاقائی اور شاہی کھانوں کے ورثے کو پیش کیا جائے گا، جس میں 200 سے زائد طباخ شرکت کریں گے اور روایتی بھارتی کھانے پیش کریں گے، اور اس طرح کھانے پکانے کا ایک منفرد تجربہ پیش کیا جائے گا۔
اس تقریب کا مقصد بھارت کو ’دنیا کے کھانوں کے مرکز‘ کے طور پر پیش کرنا اور 2023 کو موٹے اناج کے بین الاقوامی سال کے طور پر منانا ہے۔ یہ سرکاری انجمنوں، صنعت کے پیشہ ور افراد، کاشتکاروں ، کاروباری افراد اور دیگر متعلقہ فریقوں کو تبادلہ خیالات میں شامل ہونے، شراکت داری قائم کرنے، اور زرعی خوراک کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے نیٹ ورکنگ اور کاروباری پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ سی ای او حضرات کی گول میز کانفرنسیں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنا آسان بنانے جیسے موضوعات پر مرتکز ہوں گی۔
بھارتی خوراک ڈبہ بندی صنعت کی اختراع اور قوت کی نمائش کے لیے مختلف پویلین قائم کیے جائیں گی۔ اس تقریب کے دوران 48 سیشنوں کا اہتمام کیا جائے گا جو خوراک ڈبہ بندی صنعت کے مختلف پہلوؤں پر مرتکز ہوں گے اور مالی اختیارکاری، اور مشینری و تکنالوجی میں کوالٹی کی یقین دہانی پر زور دیا جائے گا۔
یہ تقریب خوراک ڈبہ بندی سے متعلق سرکردہ کمپنیوں کے سی ای او حضرات سمیت 80 سے زائد ممالک کے شرکاء کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ اس میں 80 سے زائد ممالک کے 1200 سے زائد غیر ملکی خریداروں کے ساتھ ایک ریورس خریدار فروخت کار ملاقات کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ نیدرلینڈس شریک ملک کے طور پر اپنے فرائض انجام دے گا جبکہ جاپان اس تقریب میں خصوصی توجہ والے ملک کے طور پر شرکت کرے گا۔