نئی دہلی، 06 /نومبر 2020 : وزیراعظم جناب نریندر مودی 08 نومبر 2020 کو صبح 11 بجے گجرات میں ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے رو۔پیکس ٹرمینل کا ہازیرا میں افتتاح کریں گے اور ہازیرا اور گھوگھا کے مابین رو۔پیکس خدمت کو بھی جھنڈی دکھا کر رخصت کریں گے۔ وزیراعطم کے ذریعہ ملک کے آبی راستوں کو بروئے کار لانے اور انہیں ملک کی اقتصادی ترقی سے مربوط کرنے کے نظریہ کے تحت یہ بڑا قدم ہے ۔ وزیراعظم اس تقریب کے دوران اس خدمت کے مقامی استعمال کنندگان سے بھی گفت و شنید کریں گے۔ جہازرانی کے وزیرمملکت اور گجرات کے وزیراعلیٰ بھی اس موقع پر موجود رہیں گے۔
رو۔پیکس ٹرمینل کا افتتاح ہازیرا میں 100 میٹر کی طویلت اور 40 میٹر چوڑائی پر مشتمل خدمت ہے جس کی مجموعی لاگت 25 کروڑ روپئے کے بقدر ہوگی ۔ اس ٹرمینل کے تحت انتظامی دفتر کی عمارتیں ، پارکنگ ایریا، ذیلی اسٹیشن اور آبی ٹاور وغیرہ سمیت مختلف النوع سہولتیں دستیاب ہیں۔
رو۔پیکس فیری کشتی ‘وائج سیمفونی’ ایک ایسی بڑی کشتی ہے جس کے تین ڈیکس ہیں اور یہ ڈی ڈبلیو ٹی 2500- 2700 ایم ٹی کی حامل ہے اور اس کا ڈیسپلسمنٹ 12000 سے 15000 جی ٹی کے بقدر ہے۔ اس کے ہر ایک ڈیک پر 30 ٹرکوں (ہر ایک ٹرک 50 ایم ٹی وزن کا ) کی سہولت دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ بالائی ڈیک پر 100 مسافر کاریں اور 500 مسافر اور 34 ارکان پر مشتمل عملہ اور میزبانی کا عملہ بھی مسافروں کے ڈیک پر سفر کرسکتا ہے۔
ہازیرا ۔ گھوگھا رو۔پیکس فیری سروس کے وسیع النوع فوائد ہیں ۔ یہ جنوبی گجرات اور سوراشٹر خطہ کے لئے داخلہ دروازے کے طور پر کام کرے گی۔ اس سے گھوگھا اور ہازیرا کے مابین واقع 370 کلومیٹر کی مسافت گھٹ کر 90 کلومیٹررہ جائے گی۔ اسی طریقہ سے مال بھیجنے میں صرف ہونے والا دس سے 12 گھنٹے کا ٹائم گھٹ کر تقریبا چار گھنٹے رہ جائے گا اور اس کے نتیجے میں یومیہ مجموعی 9 ہزار لیٹر ایندھن کی بچت ہوگی اور موٹرگاڑیوں کی رخ رکھاؤ کی لاگت بھی خاطرخواہ حدتک کم ہو جائے گی۔ یہ فیری سروس یومیہ 03 ٹرپ کرے گی یعنی ہازیرا۔ گھوگھا راستے پر تین مرتبہ آناجانا ہوگا اور سالانہ بنیاد پر تقریباً پانچ لاکھ مسافروں کا نقل و حمل انجام دے گی۔ ساتھ ہی ساتھ 80 ہزار مسافر گاڑیوں، 50000 دو پہیہ والی گاڑیوں اور تین ہزار ٹرکوں کا نقل و حمل بھی انجام پائے گا۔ اس کے نتیجہ میں ڈرائیور حضرات کو لاحق ہونے والی تھکن بھی کم ہو جائے گی اور ان کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا کیونکہ وہ اپنی گاڑی کے ذریعہ ایکسٹرا ٹرپ بھی لگاسکیں گے۔ اس سے سی او 2 اخراج میں کمی واقع ہوگئی اور یومیہ 24 ایم ٹی کا اخراج کم ہوگا جس سے سالانہ بنیاد پر 8653 ایم ٹی کی بچت ہوگی۔ اس کے ذریعہ سیاحت کی صنعت کو بھی تقویت حاصل ہوگی اور سوراشٹر خطہ تک پہنچنا آسان ہو جائے گا جس کے نتیجہ میں روزگار کے نئے مواقع فراہم ہوں گے۔ فیری سروس کے آغاز کے ساتھ بندرگاہ کا شعبہ ، فرنیچر اور سوراشٹر اور کچھ خطوں میں کیمیاوی کھادوں کے کاروبار کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ گجرات میں ایکو سیاحت اور مذہبی سیاحت خصوصا پوربندر ، سوم ناتھ ، دوارکا اور پیلیٹنا میں مذہبی سیاحت کو زبردست فروغ حاصل ہوگا۔ اس فیری سروس کے ذریعہ کنکٹیوٹی میں اضافہ کے فوائد کے نیتجہ میں ایشیا کی معروف شیروں کی محفوظ پناہ گاہ گیر میں بھی سیاحوں کی آمد میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہوگا۔