وزیر اعظم جناب نریندر مودی نئی دہلی میں واقع انڈین ایگری کلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں 17 اکتوبر کو صبح تقریباً 11:30 بجے ، دو روزہ پروگرام ’’پی ایم کسان سمان سمیلن 2022‘‘ کا افتتاح کریں گے۔
یہ تقریب ملک بھر کے 13500 سے زائد کاشتکاروں اور تقریباً 1500 زرعی اسٹارٹ اپ اداروں کو قریب لائے گی۔ مختلف اداروں سے وابستہ ایک کروڑ سے زائد کاشتکار ورچووَل طریقہ سے اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ اس تقریب میں محققین، پالیسی ساز اور دیگر وابستگان بھی شرکت کریں گے۔
وزیر اعظم کیمیکلز اور فرٹیلائزرس کی وزارت کے تحت 600 پردھان منتری کسان سمرُدھی کیندروں (پی ایم کے ایس کے ) کا افتتاح کریں گے۔ اس اسکیم کے تحت، ملک میں کھادوں کی خوردہ دوکانوں کو مرحلہ وار طریقہ سے پی ایم کے ایس کے میں تبدیل کیا جائے گا۔ پی ایم کے ایس کے کاشتکاروں کی متعدد ضرورتوں کو پورا کریں گے اور زراعت سے متعلق اشیاء (کھاد، بیج ،آلات) فراہم کرائیں گے؛ مٹی، بیج اور کھادوں کی جانچ سے متعلق سہولتیں فراہم کرائیں گے، کاشتکاروں کے درمیان بیداری پیدا کریں گے؛ مختلف سرکاری اسکیموں کے بارے میں معلوما ت فراہم کرائیں گے اور بلاک/ضلعی سطح کی دوکانوں پر خوردہ فروشوں کی باقاعدہ صلاحیت سازی کو یقینی بنائیں گے۔ 3.3 لاکھ سے زائد خوردہ کھاد کی دوکانوں کو پی ایم کے ایس کے میں تبدیل کرنے کا منصوبہ وضع کیا گیا ہے۔
تقریب کے دوران، وزیر اعظم ’بھارتیہ جن اُوروَرَک پری یوجنا- ایک ملک ایک کھاد‘ کا آغاز کریں گے۔ اس اسکیم کے تحت، وزیر اعظم بھارت یوریا بیگس جاری کریں گے، جو کمپنیوں کو واحد برانڈ ’’بھارت‘‘ نام سے کھادوں کی مارکیٹنگ میں مدد فراہم کریں گے۔
تقریب کے دوران، کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے تئیں وزیر اعظم کی مسلسل عہد بندگی کے عین مطابق، وزیر اعظم راست فائدہ منتقلی کے توسط سےپردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم-کسان) کے تحت 16000 کروڑ روپئے کی رقم کی 12ویں قسط جاری کریں گے۔ اس اسکیم کے تحت، مستحق کاشتکار کنبوں کو 2000 روپئے کی تین مساوی قسطوں میں سالانہ 6000 روپئے کے بقدر کا فائدہ بہم پہنچایا جاتا ہے۔ اب تک، مستحق کاشتکار کنبوں کو پی ایم – کسان کے تحت 2 لاکھ کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کے فوائد حاصل ہو چکے ہیں۔
وزیر اعظم زرعی اسٹارٹ اپ اجتماع اور نمائش کا بھی افتتاح کریں گے۔ تقریباً 300 اسٹارٹ اپ ادارے کامل زراعت، فصل کی کٹائی کے بعد اور اضافی قدر وقیمت سے متعلق حل، متعلقہ زراعت، کچرے سے دولت، چھوٹے کاشتکاروں کو مشینوں کے ذریعہ کاشتکاری کے لیے راغب کرنا، سپلائی چین انتظام کاری، زرعی لاجسٹکس، وغیرہ سے متعلق اپنی اختراع کا مظاہرہ کریں گے۔یہ پلیٹ فارم اسٹارٹ اپ اداروں کو کاشتکاروں، ایف پی اوز، زرعی ماہرین، کارپوریٹس وغیرہ سے ملاقات و بات چیت کا موقع فراہم کرے گا۔ اسٹارٹ اپ ادارے اپنے تجربات ساجھا کر سکیں گے اور تکنیکی سیشنوں کے دوران دیگر شراکت داروں سے بات چیت کرسکیں گے۔
تقریب کے دوران، وزیر اعظم کھاد سے متعلق ایک ای-میگزین ’انڈین ایج‘ کا آغاز کریں گے۔ یہ رسالہ کھادوں کے تعلق سے گھریلو اور بین الاقوامی منظرنامہ کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا، اس کے علاوہ اس رسالہ میں حالیہ پیش رفت، قیمتوں سے متعلق رجحانات کا جائزہ، دستیابی اور کھپت، کاشتکاروں کی کامیابی کی داستانیں، وغیرہ جیسے موضوعات بھی شامل ہوں گے۔