وزیر اعظم جناب نریندر مودی 18 جولائی کو صبح 10:30 بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ویر ساورکر بین الاقوامی ہوائی اڈے، پورٹ بلیئر کی نئی مربوط ٹرمینل عمارت کا افتتاح کریں گے۔
رابطے کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے معاملے پر حکومت کی بڑی توجہ رہی ہے۔ تقریباً 710 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ نئی انٹیگریٹڈ ٹرمینل بلڈنگ کا افتتاح مرکز کے زیرانتظام علاقے والے جزیرے کی کنیکٹیویٹی کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ تقریباً 40,800 مربع میٹر کے کل تعمیر شدہ رقبے کے ساتھ، نئی ٹرمینل عمارت سالانہ تقریباً 50 لاکھ مسافروں کے لئے انتظام کرنے کے قابل ہو گی۔ پورٹ بلیئر ہوائی اڈے پر 80 کروڑ روپے کی لاگت سے دو بوئنگ-767-400 اور دو ایئربس-321 قسم کے ہوائی جہازوں کے لیے موزوں ایک پختہ فرش بھی تعمیر کیا گیا ہے، جس سے ہوائی اڈہ اب ایک وقت میں دس ہوائی جہازوں کی پارکنگ کی گنجائش رکھتا ہے۔
فطرت سے متاثر نظر آنے والا ،یہ تعمیراتی ڈیزائن ایک صدف کی شکل کے ڈھانچے سے مشابہ ہے جس مںک سمندر اور جزیروں کو دکھایا گیا ہے۔ ایئرپورٹ کی نئی ٹرمینل عمارت میں کئی پائیدار خصوصیات ہیں جیسے گرمی کے اضافے کو کم کرنے کے لیے ڈبل موصل چھت کا نظام، عمارت کے اندر مصنوعی روشنی کے استعمال کو کم کرنے کے لیے دن کے وقت زیادہ سے زیادہ قدرتی سورج کی روشنی فراہم کرنے کے لیے اسکائی لائٹس، ایل ای ڈی لائٹنگ، لو ہیٹ گین گلیزنگ۔ زیر زمین پانی کے ٹینک میں بارش کے پانی کا ذخیرہ، زمین کی تزئین کے لیے 100فیصد ٹریٹ شدہ گندے پانی کے ساتھ سائٹ پر موجود سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ اور 500 کلو واٹ صلاحیت کا سولر پاور پلانٹ ٹرمینل کی عمارت کی کچھ دوسری خصوصیات ہیں جو جزیروں کے ماحول پر کم سے کم منفی اثرات کو یقینی بناتی ہیں۔
انڈمان اور نکوبار کے قدیم جزائر کے گیٹ وے کے طور پر، پورٹ بلیئر سیاحوں کے لیے ایک مقبول مقام ہے۔ وسیع نئی انٹیگریٹڈ ٹرمینل بلڈنگ ہوائی ٹریفک کو فروغ دے گی اور خطے میں سیاحت کو بڑھانے میں مدد دے گی۔ اس سے مقامی کمیونٹی کے لیے روزگار کے بہتر مواقع پیدا کرنے اور خطے کی معیشت کو تقویت دینے میں بھی مدد ملے گی۔