یہ تمام پروجیکٹ، پہلے دور افتادہ سمجھے جانے والے علاقوں میں کنکٹی ویٹی بڑھانے اور وہاں تک پہنچنے کو مزید آسان بنانے کے وزیراعظم کے وژن کے عین مطابق ہیں
دہلی-دہرہ دون اقتصادی کوریڈور سفر کے وقت کو ڈھائی گھنٹے کم کرے گا ، جنگلاتی زندگی کے لئے ایشیا کا سب سے بڑا اونچا کوریڈور ہوگا تاکہ جنگلی جانور بغیر کسی روک ٹوک کے آمدورفت کرسکیں
سڑک پر مبنی یہ پروجیکٹ چار دھام سمیت اس خطےکی کنیکٹی ویٹی کو بہتر کریں گے اور سیاحت کو بڑھائیں گے
زمین کے تودے کھسکنے والے خطرناک علاقہ میں تودے کھسکنے میں کمی لانے والا لمباگاڈ پروجیکٹ سفر کو آسان اور محفوظ بنائے گا

نئی دہلی، یکم دسمبر/ وزیراعظم جناب نریندر مودی 4 دسمبر 2021 کو دہرہ دون کا دورہ کریں گے اور  دن میں ایک بجے  تقریباً 18 ہزار کروڑ کی لاگت والے  متعدد پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کے ساتھ ساتھ  ان کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس  دورے میں بنیادی توجہ   سڑک کے انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کے پروجیکٹوں پر ہوگی، جو سفر کو آسان اور محفوظ بنائیں گے  اور اس خطے میں  سیاحت میں بھی  اضافہ کریں گے۔ یہ تمام پروجیکٹ  پہلے دور افتادہ  سمجھے جانے والے علاقوں میں کنکٹی ویٹی بڑھانے اور وہاں  تک پہنچنے کو مزید آسان بنانے کے  وزیراعظم کے وژن کے عین  مطابق ہیں۔

وزیراعظم 11 ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔اس میں دہلی-دہرہ دون اقتصادی کوریڈور (مشرقی پیری فیرل ایکسپریس وے سے دہرہ دون تک) شامل ہے، جسے تقریباً 8300 کروڑ روپے کی لاگت سےبنایا جائےگا۔  اس کی وجہ سے  دہلی سے دہرہ دون تک کا سفر چھ گھنٹے سے گھٹ کر تقریباً  ڈھائی گھنٹہ کا ہوجائے گا۔ یہ کوریڈور ہری دوار ، مظفر نگر، شاملی، یمنا نگر، باغپت، میرٹھ اور بڑوت جیسے چھ بڑے علاقوں کو جوڑے گا۔ جنگلاتی زندگی کے لئے ایشیا کا سب سے بڑا اونچا کوریڈور(12 کلومیٹر) ہوگا  تاکہ  جنگلی جانور  بغیر کسی روک ٹوک کے  آمدورفت کرسکیں۔ اس کے علاوہ  دہرہ دون کے  دت کالی مندر کے قریب  340 میٹر لمبی سرنگ جنگلاتی  زندگی پر  ہونے والے اثرات کو کم کرے گی۔جانوروں کے  گاڑیوں سے ٹکرانے کو روکنے کے لئے  گنیش پور –دہرہ دون  والے حصے میں  جانوروں کے گزرنے کے کئی راستے بنائے گئے ہیں۔  دہلی-دہردون اقتصادی کوریڈور  پر بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لئے  ہر500 میٹر کے فاصلے پر  400 گڑھےکھودے گئے ہیں۔

دہلی-دہرہ دون اقتصادی کوریڈور پر سہارنپور کے ہلگوا سے ہری دوار کے بھدرآباد  کو جوڑنےوالے  حصہ پر 2 ہزار کروڑ روپے  سے زیادہ کی لاگت سے سبز علاقہ  تیار کیاجائے گا۔ یہ کنیکٹی ویٹی کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ دہلی سے ہری دوار تک سفر کےوقت میں بھی  کمی  کرے گا۔ 1600 کروڑ روپے کی لاگت سے  منوہر پور سے کانگڑی تک  بننے والا ہری دوار  رنگ روڈ پروجیکٹ لوگوں کو ہری دوار شہر میں ٹریفک کےجا م سے،خاص کر سیاحتی موسم میں  راحت دے گا اور کماؤں زون کی کنیکٹی ویٹی کو بھی  بہتر کرے گا۔

دہرہ دون –پاؤنٹا صاحب (ہماچل پردیش) روڈ پروجیکٹ ،جسے تقریباً 1700 کروڑ  روپے کی لاگت سے  بنایا جائے گا، ان دونوں مقامات کے درمیان  سفر کے وقت کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ  بہتر کنیکٹی ویٹی فراہم کرے گا۔  یہ بین ریاستی سیاحت  میں بھی  اضافہ کرے گا۔ناظم آباد –کوٹ دوار سڑک  کو چوڑا کرنے کاپروجیکٹ سفر کے وقت کو کم کرے گا اور لینس ڈاؤن  کی کنیکٹیویٹی  کو بہتر کرے گا۔  

گنگا ندی پر لکشمن جھولا کے بغل میں  ایک پل بھی بنایا جائے گا ۔  عالمی طور پر مشہور لکشمن جھولا کی تعمیر 1929 میں ہوئی تھی، لیکن  زیادہ وزن کو برداشت کرنے کی اس  کی صلاحیت کم ہوجانے وجہ سے اسے بند کردیا گیا تھا۔ نئے بننے والے پل پر پیدل چلنے  والوں کے لئے شیشے کے ڈیک ہوں گے  اور اس پر ہلکی گاڑیوں کے چلنے کا بھی انتظام ہوگا۔

وزیراعظم  دہرہ دون میں بچوں کے لئے سٹی پروجیکٹ کا بھی  سنگ بنیاد  رکھیں گے   تاکہ شہر کی سڑکوں پر بچوں کے چلنے  کو آسان بنایا جاسکے۔  اس کے علاوہ  700 کروڑ روپےسے  زیادہ کی لاگت سےدہرہ دون میں پانی کی سپلائی ، سڑک اور نالے سےمتعلق  پروجیکٹ  کا بھی سنگ بنیاد رکھا جائےگا۔

مذہبی  مقامات پر  اسمارٹ قصبے تیار کرنے اور سیاحت سے متعلق  انفراسٹرکچر کو مضبو ط کرنے کے وزیراعظم مودی کے وژن  کے مطابق شری بدری ناتھ دھام اور گنگوتری  -یمنوتری دھام   میں انفراسٹرکچر تیار کرنے کےپروجیکٹو کا بھی سنگ بنیاد رکھا جائےگا۔  اس کے علاوہ ہری دوار میں 500 کروڑ روپے سے زیادہ  کی لاگت سے  ایک نیا میڈیکل کالج تعمیر کیا جائےگا ۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی  ا س خطے کے جن علاقوں میں  زمین کے تودے  کھسکنے کا زیادہ خطرہ رہتا ہے  وہاں پر  سفر کو آسان اور محفوظ بنانے کے لئے7 پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے۔  ان پروجیکٹوں میں   لمباگاڈ (بدری ناتھ دھام کے راستے میں واقع) پر زمین کے  تودے کھسکنے کو کم کرنے کا پروجیکٹ،اور این ایچ 58 پر واقع  سکنی دھار  ، سری نگر،  او ردیوپریا گ  میں بھی  زمین کے تودے کھسکنے   کے انتظامات کو مزید بہترکرنے  کے پروجیکٹ شامل ہیں۔لمباگاڈ میں ایک دیوار  اور لٹکنے والے پتھروں سے  مضبوط بیریئر بنائے جائیں گے۔  

اس کے علاوہ چار دھام روڈ کنیکٹی ویٹی پروجیکٹ کے تحت این ایچ 58 پر  دیو پریاگ سے  سری کوٹ  تک اور برہمپوری سے  کوڈیالا تک  سڑک کو چوڑا کرنے کے پروجیکٹ کا بھی افتتاح کیا جائے گا۔

دہرہ دون میں  ہمالیائی  ثقافتی مرکز   کے ساتھ ہی 1700 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے  یمنا ندی کے اوپر بننے جارہے  120 میگاواٹ   کے ویاسی ہائیڈرو الیکٹرک  پروجیکٹ کا بھی افتتاح کیا جائے گا۔  ہمالیائی ثقافتی مرکز میں ریاستی سطح کا ایک میوزیم ، 800 سیٹوں پر مبنی  آرٹ  آڈیوٹوریم، لائبریری،  اور کانفرنس ہال وغیرہ ہوں گے جس سےلوگوں کو ثقافتی سرگرمیوں میں شرکت کرنے  اور ریاست کےثقافتی ورثے کو دیکھنے کا موقع ملے گا۔

 وزیراعظم جناب نریندر مودی  دہرہ دون میں   عطر بنانے کی تجربہ گاہ،اسٹیٹ آف آرٹ پرفیومری اینڈ ایروما لیبارٹری (سینٹر فار ایرومیٹک پلانٹس) کا بھی افتتاح کریں گے۔ یہاں پر کی جانے والی تحقیق سے  مختلف قسم کی مصنوعات  ،جیسے کہ  عطر، صابن، سینی ٹائزر، ایئرفریشنر ،اگربتی وغیرہ  بنانے میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی اس خطے میں ان مصنوعات سے متعلق   صنعتیں قائم  کرنے کے لئے رہنمائی حاصل ہوگی۔  اس کے علاوہ یہاں پر   خوشبودار پودوں کی ایڈوانس قسمیں  تیار کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ 

 
Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi visits the Indian Arrival Monument
November 21, 2024

Prime Minister visited the Indian Arrival monument at Monument Gardens in Georgetown today. He was accompanied by PM of Guyana Brig (Retd) Mark Phillips. An ensemble of Tassa Drums welcomed Prime Minister as he paid floral tribute at the Arrival Monument. Paying homage at the monument, Prime Minister recalled the struggle and sacrifices of Indian diaspora and their pivotal contribution to preserving and promoting Indian culture and tradition in Guyana. He planted a Bel Patra sapling at the monument.

The monument is a replica of the first ship which arrived in Guyana in 1838 bringing indentured migrants from India. It was gifted by India to the people of Guyana in 1991.