وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آج ڈرون کی مدد سے لوتھل واقع گجرات میں نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس کے مقام پر جاری کام کا جائزہ لیا۔
وزیراعظم نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پروجیکٹ کی تیز رفتاری پر خوشی کا اظہار کیا۔ لال قلعہ کی فصیل سے پیش کردہ اپنے خطبے کو یاد کرتے ہوئے جہاں انہوں نے ’پنچ پران‘ کے تعلق سے اظہار خیال کیا تھا وزیر اعظم نے ’اپنی وراثت پر فخر‘ پر زور دیا اور کہا کہ ہماری بحری میراث بھی ایک ایسی ہی میراث ہے جو ہمارے آباؤ اجداد نے دی تھی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہماری تاریخ کی ایسی بہت سی کہانیاں ہیں جنہیں بھلا دیا گیا۔ انہیں اگلی نسل تک پہنچانے کے لئے محفوظ کرنے کے طریقے تلاش نہیں کئے گئے۔ ہم تاریخ کے ان واقعات سے بہت سیکھ سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا بحری ورثہ بھی ایک ایسا موضوع ہے جس کے بارے میں ناکافی بات کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے پرانے زمانے میں ہندوستان کی تجارت اور کاروبار کے وسیع پھیلاؤ اور دنیا کی ہر تہذیب کے ساتھ اس کے تعلقات کو اجاگر کیا لیکناس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ ہزار سالہ غلامی نے نہ صرف اس روایت کو توڑا بلکہ ہم اپنے ورثے اور صلاحیتوں سے بھی لاتعلق ہوگئے۔
ہزاروں سالوں سے موجود ہندوستان کے مالا مال اور متنوع بحری ورثے کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے جنوبی ہندوستان سے چولا سلطنت، چیرا خاندان اور پانڈیا خاندان کے بارے میں بات کی جنہوں نے سمندری وسائل کی طاقت کو سمجھا اور اسے بے مثال بلندیوں تک پہنچایا تھا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس سے ملک کی بحری طاقتوں کو تقویت ملی اور ہندوستان سے تجارت کو دنیا کے تمام حصوں تک پھیلایا گیا۔ وزیر اعظم نے چھترپتی شیواجی مہاراج کے بارے میں بھی بات کی جنہوں نے ایک مضبوط بحریہ تشکیل دی اور غیر ملکی حملہ آوروں کو للکارا۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ یہ سب ہندوستان کی تاریخ کا ایک قابل فخر باب ہے جسے نظر انداز کیا گیا۔ وزیر اعظم نے اس عہد کو یاد کیا جب کچھ بڑے بحری جہازوں کی تیاری کے مرکز کے طور پر ترقی پذیر تھا اور اسی کے ساتھ تاریخی اہمیت کے حامل مقامات کی از سر نو تعمیر کے لئے حکومت کے عزم پر زور دیا۔ ہندوستان میں بنائے گئے بڑے جہاز پوری دنیا میں بیچے گئے۔ ورثے کے تئیں اس بے حسی نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا۔ اس صورتحال کو بدلنے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آثارِ قدیمہ کی کھدائی سے تاریخی اہمیت کے متعدد مقامات کا پتہ چلا ہے۔ ہم نے ہندوستان کے فخر کے ان مراکز، دھولاویرا اور لوتھل کی اُس شکل کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے جس شکل میں وہ کبھی مشہور تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اس مشن پر تیزی سے کام کے شاہد ہیں۔ سلسلہِ کلام جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوتھل ہندوستان کی سمندری صلاحیت کا ایک فروغ پزیر مرکز تھا۔ حال ہی میں واڈ نگر کے قریب کھدائی کے دوران سنکوتر ماتا کے مندر کا پتہ چلا ہے۔ کچھ ایسے شواہد بھی ملے ہیں جن سے قدیم زمانے میں یہاں سے سمندری تجارت کے بارے میں معلومات ملتی ہیں۔ اسی طرح سریندر نگر کے جھنجھواڑہ گاؤں میں ایک لائٹ ہاؤس کے ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لوتھل سے کھدائی میں برآمد ہونے والے شہروں، بندرگاہوں اور بازاروں کی باقیات میں اُس وقت کی شہری منصوبہ بندی سے آج بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوتھل نہ صرف وادی سندھ کی تہذیب کا ایک بڑا تجارتی مرکز تھا بلکہ یہ ہندوستان کی سمندری طاقت اور خوشحالی کی علامت بھی تھا۔ انہوں نے علاقے پر دیوی لکشمی اور دیوی سرسوتی دونوں کی مہربانیوں کو محسوس کیا اور کہا کہ ایک وقت تھا جب لوتھل بندرگاہ پر 84 ممالک کے جھنڈوں کا نشان تھا اور والابھی کو 80 ممالک کے طلباء کے گھر کی حیثیت حاصل تھی۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ لوتھل میں واقع نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس ہندوستان کی متنوع سمندری تاریخ کو سیکھنے اور سمجھنے کے مرکز کے طور پر کام کرے گا۔
لوتھل میں اس ہیریٹیج کمپلیکس کو اس طرح بنایا جا رہا ہے کہ ہندوستان کا عام آدمی آسانی سے اس کی تاریخ کو سمجھ سکے۔ اس میں انتہائی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اسی دور کو زندہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لوتھل کی شان کو واپس لانے کی کوششیں صرف کمپلیکس تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ گجرات کا ساحلی علاقہ بہت سے جدید انفراسٹرکچر پراجیکٹوں کو دیکھ رہا ہے جو سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے آنے والے سیمی کنڈکٹر پلانٹ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ہماری حکومت اس علاقے کو دوبارہ اسی طرح ترقی یافتہ بنانے کے لئے پوری قوت سے سرگرم عمل ہے جیسی یہ ہزاروں سال پہلے تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لوتھل جو اپنی تاریخ کی وجہ سے ہمارا سر فخر سے بلند کر دیتا ہے اب آنے والی نسلوں کے مستقبل کو تشکیل دے گا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ میوزیم صرف چیزوں یا دستاویزات کو ذخیرہ کرنے اور ان کی نمائش کرنے کا ایک ذریعہ نہیں ہے وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم اپنے ورثے کی قدر کرتے ہیں تو اس سے وابستہ جذبات کو محفوظ رکھتے ہیں۔ ہندوستان کے قبائلی ورثے کو اجاگر کرتے ہوئے جناب مودی نے ملک بھر میں بنائے جانے والے قبائلی فریڈم فائٹر میوزیم پر روشنی ڈالی اور ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں ملک کے قبائلی حریت پسندوں کی شراکت کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کے جنگی سورماوں کی قربانیوں کو بھی سراہا اور نیشنل وار میموریل اور نیشنل پولیس میموریل کا ذکر کیا جو ان بہادر بیٹوں اور بیٹیوں کا ثبوت ہے جنہوں نے ملک کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
ہندوستان میں جمہوریت کی طاقت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پرائم منسٹر میوزیم کا ذکر کیا جس سے ہمیں اپنے ملک کے 75 سال کے سفر کی جھلک ملتی ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کیواڑیہ، ایکتا نگر میں مجسمہ اتحاد ہمیں ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کی کوششوں، استقامت اور تپسیا کی یاد دلاتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 8 برسوں میں ملک میں جو ورثہ تیار ہوا ہے اس سے ہمیں ہندوستان کی وراثت کی وسعت کی جھلک ملتی ہے۔
وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ لوتھل میں زیر تعمیر نیشنل میری ٹائم میوزیم ملک کے بحری ورثے کے محاذ پر ہر ہندوستانی کے لئے موجبِ فخر ہو گا۔ اسی کے ساتھ وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ لوتھل اپنی پرانی شان کے ساتھ دنیا کے سامنے آئے گا۔
اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل مرکزی وزرا جناب من سکھ مانڈویہ اور جناب سربانند سونووال کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریب میں شریک تھے۔
پس منظر
لوتھل ہڑپا تہذیب کے ممتاز شہروں میں سے ایک تھا اور یہ انسان کی بنائی گئی سب سے پرانی گودی کی دریافت کے لئے جانا جاتا ہے۔ لوتھل میں میری ٹائم ہیریٹیج کمپلکس کا قیام اس شہر کی تاریخ اور وراثت کے تئیں ایک مناسب خراج عقیدت ہے۔
لوتھل میں نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلکس اپنی نوعیت کا ایسا منفرد پروجیکٹ ہے جہاں نہ صرف ہندوستان کی شاندار سمندری وراثت کی عکاسی ہوگی بلکہ لوتھل عالمی پیمانے کا سیاحت کا مقام بن کر ابھرے گا۔ اس پروجیکٹ کے ذریعہ سیاحت کو جو فروغ ملے گا اس سے خطے کی اقتصادی ترقی بھی ہوگی۔
مارچ 2022 میں شروع ہوئے کمپلکس کے کام پر 3500 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ یہاں کئی انوکھی اور اختراعی خصوصیات ہوں گی مثلا ہڑپا تہذیب اور اس کے فن تعمیر اور طرز زندگی کی عکاسی کے لئے چار موضوعاتی پارک قائم کئے جائیں گے۔ میموریل تھیم پارک میری ٹائم اور نیوی تھیم پارک ، آب وہوا تھیم پارک اور ایڈونچر اور کھیل کود تھیم پارک، یہاں دنیا کا سب سے بلند لائٹ ہاؤس میوزیم، چودہ گیلریاں اور ساحلی ریاستوں کو پویلین بھی ہوگا جہاں ریاستوں اور یوٹیز کے متنوع سمندری ہیریٹج کودکھایا جائے گا۔
India's maritime history... It is our heritage that has been little talked about. pic.twitter.com/c0GXThIPd5
— PMO India (@PMOIndia) October 18, 2022
India has had a rich and diverse maritime heritage since thousands of years. pic.twitter.com/glpVGTX2CO
— PMO India (@PMOIndia) October 18, 2022
Government is committed to revamp sites of historical significance. pic.twitter.com/OUQsLJrz3b
— PMO India (@PMOIndia) October 18, 2022
Archaeological excavations have unearthed several sites of historical relevance. pic.twitter.com/cf4Oc7kCcF
— PMO India (@PMOIndia) October 18, 2022
Lothal was a thriving centre of India's maritime capability. pic.twitter.com/92J13bVLGT
— PMO India (@PMOIndia) October 18, 2022
National Maritime Heritage Complex at Lothal will act as a centre for learning and understanding of India's diverse maritime history. pic.twitter.com/PMGHxWI3YJ
— PMO India (@PMOIndia) October 18, 2022