Quote"ہم سب کے مختلف کردار، مختلف ذمہ داریاں، کام کرنے کے مختلف طریقے ہو سکتے ہیں، لیکن ہمارا یقین، تحریک اور توانائی کا منبع ایک ہی ہے – ہمارا آئین"
Quote"سب کا ساتھ – سب کا وکاس ، سب کا وشواس – سب کا پریاس، آئین کی روح کا سب سے طاقتور مظہر ہے۔ حکومت آئین کےتئیں وقف ہے، ترقی میں کوئی امتیاز نہیں کرتی ہے"
Quote"ہندوستان واحد ملک ہے جس نے پیرس معاہدے کے اہداف کو وقت سے پہلے حاصل کیا ہے۔ اور پھر بھی ماحولیات کے نام پرہندوستان پرمختلف قسم کے دباؤ ڈالے جاتے ہیں۔ یہ سب نوآبادیاتی ذہنیت کا نتیجہ ہے
Quoteاقتدار کی علیحدگی کی مضبوط بنیاد پر ہمیں اجتماعی ذمہ داری کا راستہ ہموار کرنا ،ایک لائحہ عمل تیار کرنا ، اہداف کا تعین کرنا اور ملک کو اس کی منزل تک لے جانا ہے

 

نئی دہلی۔ 26  نومبر       وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج یہاں سپریم کورٹ کے زیر اہتمام یوم آئین کی تقریبات سے خطاب کیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا جناب جسٹس این وی رمنا، مرکزی وزیر جناب کرن ریجوجو، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے سینئر جج صاحبان، اٹارنی جنرل آف انڈیا جناب کے کے وینوگوپال اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر جناب وکاس سنگھ اس موقع پر موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیراعظم نے صبح میں کہا کہ وہ مقننہ اور عاملہ کے ساتھیوں کے درمیان تھے۔ اور اب وہ عدلیہ کے تمام قابل  ارکان کے ساتھ ہیں۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا  "ہم سب کے مختلف کردار، مختلف ذمہ داریاں، کام کرنے کے مختلف طریقے ہو سکتے ہیں، لیکن ہمارا یقین ، تحریک اور توانائی کا منبع ایک ہی ہے - ہمارا آئین۔"

|

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے آئین سازوں نے ہمیں ہندوستان کی ہزاروں سال کی عظیم روایت کو برقرار رکھنے اورجنہوں نے  آزادی کے لیے زندگی گزاری  اور قربانی دی ، ان کے خوابوں کی کی روشنی میں  ہمیں آئین سے نوازا۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ آزادی کے اتنے سالوں کے بعد بھی شہریوں کے ایک بڑے حصے کو پینے کے پانی، بیت الخلا، بجلی وغیرہ جیسی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیا ۔ان کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے کام کرنا  آئین کے تئیں بہترین خراج عقیدت ہے۔  انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ملک میں اس محرومی کو اختتام تک پہنچانے کی ایک بڑی مہم جاری ہے۔

|

وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے کئی مہینوں سے کورونا کے دور میں 80 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو مفت خوراک فراہم کی گئی۔ حکومت پی ایم غریب کلیان اَن یوجنا پر 2 لاکھ 60 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرکے غریبوں کو مفت اناج دے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اسکیم کو گزشتہ روز آئندہ سال مارچ تک بڑھا دیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ جب غریبوں، خواتین، خواجہ سراؤں، سڑکوں پر دکانداری کرنے والوں، معذوروں  اور دیگر طبقات کی ضروریات اور خدشات کو دور کیا جاتا ہے تو وہ قوم کی تعمیر کے عمل میں شامل ہو جاتے ہیں اور آئین پر ان کا اعتماد مضبوط ہوتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سب کا ساتھ-سب کا وکاس، سب کا وشواس-سب کا پریاس، آئین کی روح کا سب سے طاقتور مظہر ہے۔ حکومت آئین کے تئیں وقف ہے، ترقی میں کوئی امتیاز نہیں کرتی اور ہم نے یہ کیا ہے۔ آج غریب ترین غریبوں کو معیاری انفراسٹرکچر تک وہی رسائی مل رہی ہے جو کبھی وسائل رکھنے والے لوگوں تک محدود تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کی اتنی ہی توجہ لداخ، انڈمان اور شمال مشرق کی ترقی پر ہے جتنی دہلی اور ممبئی جیسے میٹرو شہروں پر ہے۔

حال ہی میں جاری ہونے والے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ صنفی مساوات کے حوالے سے اب بیٹوں کے مقابلے بیٹیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ حاملہ خواتین کے لیے ہسپتال میں زچگی کے مزید مواقع دستیاب ہو رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے زچگی کی شرح اموات، نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں کمی آرہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج پوری دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں ہے جو بظاہر کسی دوسرے ملک کی نوآبادیات کے طور پر موجود ہو۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ نوآبادیاتی ذہنیت بھی ختم ہو چکی ہے۔ "ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہ ذہنیت بہت سی بگاڑ کو جنم دے رہی ہے۔ اس کی سب سے واضح مثال ترقی پذیر ممالک کی ترقی کے سفر میں ہمیں درپیش رکاوٹوں میں نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا ترقی پذیر ممالک کے لیے یکساں وسائل ، یکساں راستے کو بند کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جن طریقوں سے ترقی یافتہ دنیا آج اس مقام پر پہنچی ہے"۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ہندوستان واحد ملک ہے جو پیرس معاہدے کے اہداف کو وقت سے پہلے حاصل کرنے کے عمل میں ہے۔ اور پھر بھی ماحولیات کے نام پر ہندوستان پر مختلف قسم کے دباؤ ڈالے جاتے ہیں۔ یہ سب نوآبادیاتی ذہنیت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "بدقسمتی سے ایسی ذہنیت کی وجہ سے ہمارے ہی ملک کی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں۔ کبھی آزادی اظہار کے نام پر اور کبھی کسی اور چیز کی مدد سے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نوآبادیاتی ذہنیت تحریک آزادی میں پیدا ہونے والے عزم کو مزید مضبوط کرنے میں بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہا "ہمیں اسے دور کرنا ہوگا۔ اور اس کے لیے، ہماری سب سے بڑی طاقت، ہماری سب سے بڑی تحریک، ہمارا آئین ہے"۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اور عدلیہ دونوں آئین کی کوکھ سے جنم لیتے ہیں۔ لہذا، دونوں جڑواں ہیں۔  یہ دونوں صرف آئین کی وجہ سے وجود میں آئے ہیں۔ لہذا، وسیع تر نقطہ نظر سے، دونوں مختلف ہوتے ہوئے بھی ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ انہوں نے اقتدار کی علیحدگی کے تصور کی اہمیت کی نشاندہی کرتے ہوئے  زور دے  کر کہا کہ امرت کال میں آئین کی روح کے اندر اجتماعی عزم ظاہر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ عام آدمی اس سے زیادہ کا مستحق ہے جو اس کے پاس ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''طاقت کی علیحدگی کی مضبوط بنیاد پر ہمیں اجتماعی ذمہ داری کا راستہ ہموار کرنا ہے، لائحہ عمل تیار کرنا ہے، اہداف کا تعین کرنا ہے اور ملک کو اس کی منزل تک لے جانا ہے۔''

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

  • Reena chaurasia August 30, 2024

    बीजेपी
  • ranjeet kumar May 01, 2022

    Jay sri ram
  • ranjeet kumar May 01, 2022

    Jay sri ram🙏
  • ranjeet kumar May 01, 2022

    Jay sri ram🙏🙏
  • ranjeet kumar May 01, 2022

    Jay sri ram🙏🙏🙏
  • DR HEMRAJ RANA February 25, 2022

    हम सबने मां भारती का नमक खाया है, हिंदुस्तान का नमक खाया है। हम सबका परिश्रम हिंदुस्तान के लिए होना चाहिए, मां भारती के लिए होना चाहिए, देश के लिए होना चाहिए। - प्रधानमंत्री श्री @narendramodi जी
  • शिवकुमार गुप्ता January 20, 2022

    जय भारत
  • शिवकुमार गुप्ता January 20, 2022

    जय हिंद
  • शिवकुमार गुप्ता January 20, 2022

    जय श्री सीताराम
  • शिवकुमार गुप्ता January 20, 2022

    जय श्री राम
Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
Govt to boost rare earth magnet output via PLI scheme, private sector push

Media Coverage

Govt to boost rare earth magnet output via PLI scheme, private sector push
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister congratulates eminent personalities nominated to Rajya Sabha by the President of India
July 13, 2025

The Prime Minister, Shri Narendra Modi has extended heartfelt congratulations and best wishes to four distinguished individuals who have been nominated to the Rajya Sabha by the President of India.

In a series of posts on social media platform X, the Prime Minister highlighted the contributions of each nominee.

The Prime Minister lauded Shri Ujjwal Nikam for his exemplary devotion to the legal profession and unwavering commitment to constitutional values. He said Shri Nikam has been a successful lawyer who played a key role in important legal cases and consistently worked to uphold the dignity of common citizens. Shri Modi welcomed his nomination to the Rajya Sabha and wished him success in his parliamentary role.

The Prime Minister said;

“Shri Ujjwal Nikam’s devotion to the legal field and to our Constitution is exemplary. He has not only been a successful lawyer but also been at the forefront of seeking justice in important cases. During his entire legal career, he has always worked to strengthen Constitutional values and ensure common citizens are always treated with dignity. It’s gladdening that the President of India has nominated him to the Rajya Sabha. My best wishes for his Parliamentary innings.”

Regarding Shri C. Sadanandan Master, the Prime Minister described his life as a symbol of courage and resistance to injustice. He said that despite facing violence and intimidation, Shri Sadanandan Master remained committed to national development. The Prime Minister also praised his contributions as a teacher and social worker and noted his passion for youth empowerment. He congratulated him on being nominated to the Rajya Sabha by Rashtrapati Ji and wished him well in his new responsibilities.

The Prime Minister said;

“Shri C. Sadanandan Master’s life is the epitome of courage and refusal to bow to injustice. Violence and intimidation couldn’t deter his spirit towards national development. His efforts as a teacher and social worker are also commendable. He is extremely passionate towards youth empowerment. Congratulations to him for being nominated to the Rajya Sabha by Rahstrapati Ji. Best wishes for his role as MP.”

On the nomination of Shri Harsh Vardhan Shringla, the Prime Minister stated that he has distinguished himself as a diplomat, intellectual, and strategic thinker. He appreciated Shri Shringla’s contributions to India’s foreign policy and his role in India’s G20 Presidency. The Prime Minister said he is glad to see him nominated to the Rajya Sabha and expressed confidence that his insights will enrich parliamentary debates.

The Prime Minister said;

“Shri Harsh Vardhan Shringla Ji has excelled as a diplomat, intellectual and strategic thinker. Over the years, he’s made key contributions to India’s foreign policy and also contributed to our G20 Presidency. Glad that he’s been nominated to the Rajya Sabha by President of India. His unique perspectives will greatly enrich Parliamentary proceedings.
@harshvshringla”

Commenting on the nomination of Dr. Meenakshi Jain, the Prime Minister said it is a matter of immense joy. He acknowledged her distinguished work as a scholar, researcher, and historian, and noted her contributions to education, literature, history, and political science. He extended his best wishes for her tenure in the Rajya Sabha.

The Prime Minister said;

“It’s a matter of immense joy that Dr. Meenakshi Jain Ji has been nominated to the Rajya Sabha by Rashtrapati Ji. She has distinguished herself as a scholar, researcher and historian. Her work in the fields of education, literature, history and political science have enriched academic discourse significantly. Best wishes for her Parliamentary tenure.
@IndicMeenakshi”