میں عزت مآب جناب جوکوویڈوڈو کی دعوت پر آسیان سے متعلق میٹنگوں میں حصہ لینے کے لئے جکارتہ، انڈونیشیا کے لئے روانہ ہورہا ہوں۔
میری پہلی بات چیت 20 ویں آسیان-ہند سربراہ کانفرنس میں ہوگی۔ میں آسیان کے رہنماؤں کے ساتھ اپنی شراکت داری کے مستقبل پر بات چیت کرنے کا منتظر ہوں جو اپنی چوتھی دہائی میں داخل ہوچکی ہے۔آسیان کے ساتھ بات چیت ہندوستان کی ’’مشرق نواز‘‘ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔پچھلے سال شروع ہوئی جامع اسٹریٹجک پارٹنر شپ نے ہمارے رشتوں میں ایک نئی جان پھونکی ہے۔
اس کے بعد، میں 18 ویں مشرقی ایشیا سربراہ کانفرنس میں شرکت کروں گا۔ یہ پلیٹ فارم توانائی اور غذائی تحفظ، ماحولیات، صحت اور ڈیجیٹل تبدیلی سمیت علاقائی اہمیت کے حامل امور پر غور و فکر کرنے کا ایک کارگر موقع فراہم کرتا ہے۔میں ان تمام عالمی چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لئے ای اے ایس کے دیگر لیڈران کے ساتھ عملی تعاون سے متعلق تبادلہ خیال کرنے کا منتظر ہوں۔
مجھے پچھلے سال بالی میں جی 20 اجلاس کے موقع پر انڈونیشیا کا دورہ یاد ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ یہ دورہ بھی آسیان خطے کے ساتھ ہماری بات چیت کو مزید مضبوطی عطا کرے گا۔