وزیراعظم نے جناب نریندرمودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعہ آفات سے محفوظ رہنے والے بنیادی ڈھانچہ کے بارے میں چوتھی بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس اجلاس سے آسٹریلیا کے وزیراعظم عزّت مآب اسکاٹ مورلسن ایم پی ، گھانے کے صدرعزّت مآب نانااڈّو دنکوااکوفو-اڈّو، جاپان کے وزیراعظم عزّت مآب فومیو کیشیدا اورمڈاغاسکر کے وزیراعظم عزت مآب اینڈری نیریناراجیو لینا نے بھی خطاب کیا ۔
وزیراعظم جناب نریندرمودی نے اپنے خطاب کے آغاز میں حاضرین کو یاد دہانی کرائی کہ دیرپاترقیاتی اہداف کاقول واثق کسی کو بھی محروم نہیں رکھنا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم جدید ترین بنیادی ڈھانچہ تعمیر کرکے ، غریب ترین اور سب سے زیادہ زدپذیرافراد کی ضروریات کو پوراکرنے کے تئیں عہد بند رہیں گے تاکہ ان کی خواہشات اورامنگوں کو حقیقت کی شکل دی جاسکے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ یہ بنیادی ڈھانچہ غریب عوام کے لئے ہے اوریہ انھیں مساویانہ طریقہ سے اعلیٰ معیار کی، قابل بھروسہ اوردیر پا خدمات کی فراہمی کے سلسلے میں بھی ہے ۔
انھوں نے کہا:‘‘عوام کو بنیادی ڈھانچہ سے متعلق کسی بھی ترقی کی داستان میں لازمی طورپر شامل ہوناچاہیے ۔’’اورہم درحقیقت یہی کام کررہے ہیں۔’’
وزیراعظم نے کہاکہ اب جب کہ بھارت ، ملک میں تعلیم ، صحت ، پینے کے صاف پانی ، صفائی ستھرائی ، بجلی ، ٹرانسپورٹ اوربہت سے دیگر شعبوں میں بنیادی خدمات کے بندوبست اورانتظامات میں اضافہ کررہاہے ، ہم اسی طرح براہ راست طریقہ سے آب وہوا کی تبدیلی کے مسئلے سے بھی نمٹ رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ سی اوپی ۔ 26میں ، ہم نے اپنی ترقیاتی کوششوں سے مطابقت رکھتے ہوئے سال 2070تک کاربن کے اخراج کو صفر کی سطح تک لانے کا عہد کیاہے ۔
وزیراعظم نے انسانی امکانات کو بروئے کارلانے میں بنیادی ڈھانچہ کی اہمیت کے بارے میں بات کی اور کہا کہ بنیادی ڈھانچہ کو پہنچنے والے نقصان کااثرآنے والی نسلوں تک پڑتاہے ۔ اس ضمن میں وزیراعظم نے سوال کیا :ہمارے پاس جدید ترین ٹکنالوجی اورمعلومات ہونے کے بعد کیا ہم آفات سے محفوظ رہنے والا دیرپا بنیادی ڈھانچہ تیارکرسکتے ہیں ؟اس چیلنج کے اعتراف سے سی ڈی آرآئی کی تخلیق کو تقویت بہم پہنچتی ہے ۔’’ انھوں نے اس بات کو بھی نمایاں کیا کہ اتحاد میں توسیع ہوئی ہے اور اس سے گراں قدرتعاون حاصل ہواہے ۔ انھوں نے جزیرہ نما ریاستوں کو قدرتی آفات سے محفوظ رکھنے سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کے بارے میں پہل کا ذکرکیا جسے سی اوپی -26کے موقع پراور دنیا بھرکے 150ہوائی اڈوں کے بارے میں سی ڈی آرآئی کے کام کے آغاز کے موقع پرشروع کیاگیاتھا۔ سی ڈی آرآئی کی قیادت میں ‘‘بنیادی ڈھانچہ کے نظاموں کو قدرتی آفات سے محفوظ رکھنے کے بارے میں عالمی جائزہ ’’ کی بدولت ایسی عالمی معلومات تخلیق کرنے میں مدد ملے گی جو کہ بہت زیادہ قابل قدر اورمفید ہوگی ۔
وزیراعظم نےکہا کہ اپنے مستقبل کولچک داربنانے کے مقصد سے ہمیں آفات سے محفوظ رہنے والے بنیادی ڈھانچہ کی طرز کی طرف رجوع کرنے کے لئے کام کرناہوگا۔
آفات سے محفوظ رہنے والا لچک دار بنیادی ڈھانچہ کو آب وہوا کی تبدیلی سے نمٹنے سے متعلق ہماری وسیع ترکوششوں میں مرکزی حیثیت دی جاسکتی ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ :‘‘اگرہم بنیادی ڈھانچہ کو آفات سے محفوظ رہنے والا اورلچک دار بناتے ہیں توہم نہ صرف اپنے آپ کو آفتوں سے محفوظ رکھتے ہیں بلکہ آنے والی بہت سی نسلوں کو بھی آفات سے محفوظ بناتے ہیں ۔’’
The solemn promise of the Sustainable Development Goals is to leave no one behind.
— PMO India (@PMOIndia) May 4, 2022
That is why, we remain committed to meeting the needs of the poorest and the most vulnerable, by building the next generation infrastructure to realize their aspirations: PM @narendramodi
Infrastructure is not just about creating capital assets & generating long-term return on investment.
— PMO India (@PMOIndia) May 4, 2022
It is not about the numbers.
It is not about the money.
It is about people.
It is about providing them high quality, dependable & sustainable services in equitable manner: PM
In short time of two and half years CDRI has taken important initiatives & made valuable contributions.
— PMO India (@PMOIndia) May 4, 2022
Initiative on 'Infrastructure for Resilient Island States' that was launched at COP26 last year is a clear expression of our commitment to work with Small
Island countries: PM