وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے آرسیلر متل نپون اسٹیل انڈیا (اے ایم/این ایس انڈیا) ہزیرہ پلانٹ کی توسیع کے موقع پر اجتماع سے خطاب کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیل پلانٹ کے ذریعے نہ صرف سرمایہ کاری ہو رہی ہے بلکہ کئی نئے امکانات کے دروازے بھی کھل رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’60 ہزار کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری سے گجرات اور ملک کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس توسیع کے بعد، ہزیرہ اسٹیل پلانٹ میں خام اسٹیل کی پیداواری صلاحیت 9 ملین ٹن سے بڑھ کر 15 ملین ٹن ہو جائے گی۔‘‘
2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف بڑھنے کے اہداف میں اسٹیل کی صنعت کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مضبوط اسٹیل سیکٹر ایک مضبوط انفراسٹرکچر سیکٹر کی طرف لے جاتا ہے۔ اسی طرح اسٹیل سیکٹر کا سڑکوں، ریلوے، ہوائی اڈوں، بندرگاہوں، تعمیرات، آٹوموٹیو، بڑے سامانوں، اور انجینئرنگ مصنوعات میں بہت بڑا حصہ ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ توسیع کے ساتھ ساتھ، ایک بالکل نئی ٹیکنالوجی ہندوستان میں آرہی ہے جو الیکٹرک گاڑی، آٹوموبائل اور دیگر مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں بہت زیادہ مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ آرسیلر متل نپون اسٹیل انڈیا کا یہ پروجیکٹ میک ان انڈیا کے وژن کا سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس سے اسٹیل کے شعبے میں ترقی یافتہ ہندوستان اور آتم نربھر بھارت کے لیے ہماری کوششوں کو نئی طاقت ملے گی۔‘‘
ہندوستان سے دنیا کی توقعات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ ہب بننے کی طرف بڑھ رہا ہے اور حکومت اس شعبے کی ترقی کے لیے ضروری پالیسی بنانے میں سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’گزشتہ 8 سالوں میں سب کی کوششوں کی وجہ سے، ہندوستانی اسٹیل انڈسٹری دنیا کی دوسری سب سے بڑی اسٹیل پیدا کرنے والی صنعت بن گئی ہے۔ اس صنعت میں ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں۔‘‘
وزیر اعظم نے ہندوستانی اسٹیل کی صنعت کو مزید فروغ دینے کے کئی اور اقدامات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایل آئی اسکیم نے اپنی ترقی کی نئی راہیں پیدا کی ہیں۔ آئی این ایس وکرانت کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک نے اعلیٰ درجے کے اسٹیل میں مہارت حاصل کی ہے جس کا استعمال اہم اسٹریٹجک ایپلی کیشنز میں بڑھ رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ڈی آر ڈی او کے سائنسدانوں نے طیارہ بردار بحری جہاز میں استعمال ہونے والا خصوصی اسٹیل تیار کیا ہے۔ ہندوستانی کمپنیوں نے ہزاروں میٹرک ٹن اسٹیل تیار کیا۔ اور آئی این ایس وکرانت دیسی صلاحیت اور ٹیکنالوجی کے ساتھ پوری طرح تیار ہے۔ اس طرح کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے، ملک نے اب خام اسٹیل کی پیداواری صلاحیت کو دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ہم فی الحال 154 میٹرک ٹن خام اسٹیل تیار کرتے ہیں۔ ہمارا ہدف اگلے 10-9 سالوں میں 300 میٹرک ٹن پیداواری صلاحیت حاصل کرنا ہے۔
ترقی کے وژن کے سامنے آنے والے چیلنجوں کی نشاندہی کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اسٹیل انڈسٹری کے لیے کاربن کے اخراج کی مثال دی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایک طرف ہندوستان خام اسٹیل پیدا کرنے کی صلاحیت کو بڑھا رہا ہے اور دوسری طرف وہ ماحول دوست ٹیکنالوجی کے استعمال کو بھی فروغ دے رہا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا، ’’آج، ہندوستان ایسی پیداواری ٹیکنالوجی تیار کرنے پر زور دے رہا ہے جو نہ صرف کاربن کے اخراج کو کم کرے بلکہ کاربن کو کیپچر کرے اور اسے دوبارہ استعمال کرے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں سرکلر اکانومی کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے اور اس سمت میں حکومت اور نجی شعبہ مل کر کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’مجھے خوشی ہے کہ اے ایم این ایس انڈیا گروپ کا ہزیرہ پروجیکٹ بھی گرین ٹیکنالوجی کے استعمال پر بہت زور دے رہا ہے۔‘‘
خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے کہا کہ ’’جب ہر کوئی پوری قوت کے ساتھ کسی مقصد کے لیے کوششیں کرنا شروع کردے تو پھر اس کا ادراک کرنا مشکل نہیں ہوتا‘‘۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اسٹیل کی صنعت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ یہ منصوبہ پورے خطے اور اسٹیل کے شعبے کی ترقی کو تحریک دے گا۔‘‘
India's steel industry will strengthen the country's growth. pic.twitter.com/QDItAUhfpO
— PMO India (@PMOIndia) October 28, 2022
Today, India is rapidly growing as a big manufacturing hub. pic.twitter.com/GQSHFTpteZ
— PMO India (@PMOIndia) October 28, 2022