وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریے کی تجویز کا جواب دیا۔ وزیر اعظم نے اپنا خطاب شروع کرنے سے پہلے لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کی۔ انہوں نے کہا ’’اپنی تقریر سے پہلے میں لتا دیدی کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہوں گا ۔ اپنی موسیقی کے ذریعے انہوں نے ہمارے ملک کو متحد کیا ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے نیا عہد لینے اور قومی تعمیر کے کام کو پھر سے وقف کرنے میں موجودہ عہد کی اہمیت کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا ’’آزادی کا امرت مہوتسو یہ سوچنے کا صحیح وقت ہے کہ آنے والے سالوں میں ہندوستان عالمی قیادت کا کردار کس طرح نبھا سکتا ہے۔یہ بھی یکساں طورپر سچ ہے کہ ہندوستان نے پچھلے کچھ برسوں میں کئی ترقیاتی اقدامات کئے ہیں۔‘‘اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ کورونا کے بعد کی مدت میں ایک نیا عالمی نظام تیزی سے شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا’’یہ ایک اہم موڑ ہے کہ جہاں ہمیں ہندوستان کی حیثیت سے اس موقع کو نہیں کھونا چاہئے۔‘‘
وزیر اعظم نے سہولتوں کی فراہمی سے نئی شناخت پانے والے محروم طبقات اور غریبوں کی بدحال صورتحال کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا’’پہلے گیس کنکشن ایک اسٹیٹس سمبل تھا، اب غریب سے غریب شخص تک اس کی رسائی ہے اور اسی لئے یہ بہت مسرت انگیز بات ہے۔غریبوں کے پاس بینک کھاتوں تک رسائی ہے، ڈی بی ٹی خدمات تقسیم میں مدد کررہا ہے، یہ اہم تبدیلیاں ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی غریب شخص اپنے گھر میں بجلی کی وجہ سے خوشی محسوس کرتاہے، تو اس کی خوشی ملک کی خوشی کو توانائی فراہم کرتی ہے۔انہوں نے مفت گیس کنکشن کی وجہ سے غریب گھروں میں دھوئیں سے آزاد رسوئی کی خوشی پر بھی گفتگو کی۔
وزیر اعظم نے جمہوریت کی مناسب کام کی اہمیت کو اُجاگر کیا اور ہندوستان کی صدیوں پرانی جمہوری روایت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے زور دے کر کہا’’ہم جمہوریت میں پختہ یقین رکھتے ہیں اور یہ بھی مانتے ہیں کہ تنقید جمہوریت کا ایک لازمی حصہ ہے، لیکن ہر چیز کی اندھی مخالفت کبھی بھی آگے کا راستہ نہیں ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے سیاسی مقصد کے لئے وبا ء کا استعمال کرنے کی حقیقت پر افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے اُن لوگوں کو دھکا دینے کی تنقید کی جو لاک ڈاؤن پر عمل کررہے تھے۔جب گائیڈ لائنس میں یہ مشورہ دیا گیا کہ جو جہاں ہے، وہیں رہے، تب اترپردیش اور بہار میں اپنے آبائی شہروں کو لئے اُن سے ممبئی اور دہلی کو چھوڑنے کے لئے کہا گیا اور وہ ڈر گئے۔
جناب مودی نے اُن کوششوں کی اندھی مخالفت پر بھی افسوس کا اظہار کیا ، جن کی اجتماعی طورپر حمایت کی جانی چاہئے۔ اس تناظر میں انہوں نے کہا’’اگر ہم ووکل فار لوکل کی بات کررہے ہیں تو کیا ہم مہاتماگاندھی کے خوابوں کو پورا نہیں کررہے؟ پھر حزب اختلاف کے ذریعے اس کا مذاق کیوں اڑایا جارہا تھا؟ ہم نے یوگا اور فٹ انڈیا کے بارے میں بات کی، لیکن حزب اختلاف نے اس کا مذاق اڑایا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دنیا نے ہندوستانی اقتصادی ترقی پر توجہ دیا ہے اور وہ بھی زندگی میں ایک بار آنے والی عالمی وباء کے درمیان۔
وزیر اعظم نے 100سال سال پہلے کی فلو وباء کو یاد کیا اور کہا کہ زیادہ تر موقعے بھوک کی وجہ سے ہوئی تھی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی ہندوستانی کو بھوک سے مرنے کی اجازت نہیں ہے اور اس کے لئے سب سے بڑے سماجی تحفظاتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا’’ حکومت نے یقینی بنایا کہ وباء کے درمیان 80 کروڑ سے زیادہ ساتھی ہندوستانیوں کو مفت راشن ملے۔یہ ہمارا عہد ہے کہ کوئی بھی ہندوستانی فاقے سے نہ رہے۔‘‘
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ غربت سے نمٹنے کا واحد مؤثر طریقہ چھوٹے کسانوں کی تشویش کا خیال رکھنا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ طویل عرصے سے چھوٹے کسانوں کو نظرا نداز کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا’’جن لوگوں نے اتنے سالوں تک ملک پر حکمرانی کی ہے اور محل نما گھروں میں رہنے کے عادی ہیں، وہ چھوٹے کسانوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں بولنا بھول گئے ہیں۔ہندوستان کی ترقی کے لئے یہ بہت اہم ہے کہ چھوٹے کسانوں کو بااختیار بنایا جائے۔یہ چھوٹے کسان ہندوستان کی ترقی کو مضبوطی فراہم کریں گے۔‘‘
وزیر اعظم نے حکمرانی اور منصوبے کی فراہمی کے نئے نظریے پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں سریونہر قومی پروجیکٹ جیسے طویل مدت سے زیر التوا پروجیکٹوں کا حوالہ دیا، جنہیں موجودہ حکومت کے ذریعے مکمل کیا گیا ہے۔انہوں نے پی ایم گتی شکتی کی مثال بھی دی ، جو بنیادی ڈھانچے کی چنوتیوں کو حل کرنے کےلئے ایک جامع نظریہ پیش کرتا ہے اور صنعتوں کے لئے رسد کے انتخاب کی ضرورت کو کم کرتاہے۔وزیر اعظم نے مناسب کنکٹی وٹی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ’’ہماری حکومت نے ایم ایس ایم ای کی تعریف بد ل دی ہے اور اس سے اس سیکٹر کو بڑی مدد ملی ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے آتم نربھر بھارت کی نئی ذہنیت کے بارے میں بھی بات کی ، جسے اختراعاتی پالیسیوں کے ذریعے آگے بڑھایا گیا ہے۔ انہوں نے نئے سیکٹر کھول کر ملک کی صلاحیت اور نوجوانوں کے استحصال پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ہم اس بات پر قطعی یقین نہیں رکھتے کہ صرف سرکاریں ہی تمام مسائل کو حل کرسکتی ہے۔ ہم ملک کے عوام ، ملک کے نوجوانوں میں اعتماد رکھتے ہیں۔اسٹارٹ-اپ سیکٹر کی ہی مثال لیں، اسٹارٹ-اپ کی تعداد بڑھی ہے اور یہ ہمارے عوام کی طاقت کو دکھاتاہے۔انہوں نے حالیہ دنوں میں معیاری یونیکار کے اضافے پر روشنی ڈالی۔وزیر اعظم نے کہا ’’ہم اپنے نوجوانوں ، دولت پیدا کرنے والوں اور صنعت کاروں کو خوفزدہ کرنے کے نظریے سے متفق نہیں ہیں۔‘‘انہوں نے کہا 2014ء سے پہلے صرف 500 اسٹارٹ-اپ تھے۔ پچھلے 7سالوں میں 60ہزار اسٹارٹ-اپ سامنے آئے ہیں اور یونیکارن کی صدی کی طرف بڑھ رہاہے۔اسٹارٹ –اپ کے معاملے میں ہندوستان تیسرے مقام پر پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میک اِن انڈیا‘کا مذاق بنانا ہندوستان کے کاروبار، ہندوستان کے نوجوان اور میڈیا کی صنعت کا مذاق بنانا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دفاعی شعبے میں خود کفیل ہونا سب سے بڑی قومی خدمت ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں عالمی مسائل کا بہانہ بناکر افراط زر کی بات کی جاتی تھی، جبکہ ہندوستان آج مشکل عالمی تناظر کے باوجود کوئی بہانہ بنائے بغیر افراط زر سے نمٹ رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا ’’ملک ہمارے لیے صرف اقتدار یا حکومتی نظم نہ ہوکر ایک زندہ روح ہے۔‘‘ انہوں نے پُران اور سبرامنیم بھارتی کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان کے ایک وسیع تصور پر تفصیل سے بتایا ، جہاں پورے ہندوستان کو زندہ روح کی شکل میں مانا جاتا ہے۔ انہوں نے تمل ناڈو کے لوگوں کے ذریعے سی ڈی اے جنرل وپن راوت کو دیئے گئے اعزاز کو بین ہندوستانی قومی جذبے کی مثال قرار دیا۔
وزیر اعظم نے امرت کال کے مقدس عہد میں سیاسی پارٹیوں ، شہریوں اور نوجوانوں سے مثبت جذبے سے تعاون کرنے پر اصرار کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔
Before making my speech, I would like to pay tributes to Lata Didi. Through her music she unified our nation: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
'Azadi Ka Amrit Mahotsav' is the perfect time to think about how India can play a global leadership role in the coming years. It is equally true that India has made several developmental strides in the last few years: PM @narendramodi in the Lok Sabha
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
कोरोना काल के बाद विश्व एक नए वर्ल्ड ऑर्डर नई व्यवस्थाओं की तरफ बहुत तेजी से आगे बढ़ रहा है।
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
ये एक ऐसा टर्निंग प्वाइंट है कि हमें एक भारत के रूप में इस अवसर को गंवाना नहीं चाहिए: PM @narendramodi
Earlier, gas connection was a status symbol. Now, the poorest of the poor have access to it and that is why it is very gladdening.
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
The poor have access to bank accounts, DBT is helping in service delivery...these are major changes: PM @narendramodi in the Lok Sabha
आजादी के इतने सालों के बाद गरीब के घर में रोशनी होती है, तो उसकी खुशियां देश की खुशियों को ताकत देती हैं।
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
गरीब के घर में गैस का कनेक्शन हो, धुएं वाले चूल्हे से मुक्ति हो तो उसका आनंद कुछ और ही होता है: PM @narendramodi
We are firm believers in democracy.
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
And, we also believe that criticism is an essential part of democracy.
But, blind opposition to everything is never the way ahead: PM @narendramodi in the Lok Sabha
हम सब संस्कार से, व्यवहार से लोकतंत्र के लिए प्रतिबद्ध लोग हैं और आज से नहीं, सदियों से हैं।
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
ये भी सही है कि आलोचना जीवंत लोकतंत्र का आभूषण है, लेकिन अंधविरोध लोकतंत्र का अनादर है: PM @narendramodi
Those who are still in the Delhi Government used microphones, went to residential areas and told people to leave.
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
Till when will such politics continue: PM @narendramodi
The Congress Party has crossed all limits in this time of COVID-19.
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
During the first wave, when people were following lockdowns, guidelines were suggesting that people stay where they are, the Congress was standing at Mumbai Station and scaring innocent people: PM Modi
If we are talking about being vocal for local, are we not fulfilling the dreams of Mahatma Gandhi? Then, why was it being mocked by the Opposition?
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
We talked about Yoga and Fit India but that was mocked by the Opposition too: PM @narendramodi in the Lok Sabha
The world has taken note of India's economic strides and that too in the middle of a once in a lifetime global pandemic: PM @narendramodi in the Lok Sabha
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
The Government of India ensured that over 80 crore fellow Indians get access to free ration in the midst of the pandemic.
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
It is our commitment that no Indian has to remain hungry: PM @narendramodi in the Lok Sabha
कोरोना काल में इस देश में किसी को भूखा न रहना पड़े।
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
80 करोड़ लोगों को मुफ्त राशन उपलब्ध कराया और आज भी करा रहे हैं।: PM @narendramodi
Those who have ruled the nation for so many years and are used to living in palatial houses have forgotten to speak about the welfare of the small farmer.
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
For India's progress, it is important to empower the small farmer. The small farmer will strengthen India's progress: PM
अगर गरीबी से मुक्ति चाहिए तो हमें छोटे किसानों को मजबूत बनाना होगा।
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
छोटा किसान मजबूत होगा तो छोटी जमीन को भी आधुनिक करने की कोशिश करेगा: PM @narendramodi
Our Government changed the definition of MSMEs and this helped the sector: PM @narendramodi in the Lok Sabha
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
PM Gati Shakti will reduce logistics costs and this will benefit local industries: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
PM Gati Shakti presents a holistic approach to solve our infrastructure challenges. Our emphasis is on proper connectivity: PM @narendramodi in the Lok Sabha
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
We do not believe only Governments can solve all problems.
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
We believe in the people of the nation, the youth of the nation. Take the start-up sector for example. The number of start-ups have risen and this shows the strength of our people: PM @narendramodi in the Lok Sabha
We do not agree with the approach of scaring our youth, wealth creators and entrepreneurs.
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
One can have suggestions on 'Make in India' but which mindset can say it will fail? Those making fun of 'Make in India' have become a joke themselves: PM @narendramodi in the Lok Sabha
Being self-reliant in the defence sector is among the biggest national service: PM @narendramodi in the Lok Sabha
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
2014 से पहले देश में केवल 500 स्टार्ट अप थे।
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
7 साल में 60 हजार स्टार्ट अप इस देश में काम कर रहे हैं। इसमें यूनिकॉर्न बन रहे हैं।
बहुत कम समय में यूनिकॉर्न की सेंचुरी बनाने की दिशा में आगे बढ़ रहे हैं। स्टार्टअप-यूनिकॉर्न के मामले में दुनिया में तीसरे नंबर पर पहुंच गए हैं: PM
रक्षा क्षेत्र में आत्मनिर्भर होना राष्ट्र सेवा का काम है।
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
मैं युवाओं से अपील करता हूं कि आप रक्षा क्षेत्र से जुड़िए, हम आपके साथ हैं: PM @narendramodi
राष्ट्र कोई सत्ता या सरकार की व्यवस्था नहीं है।
— PMO India (@PMOIndia) February 7, 2022
हमारे लिए राष्ट्र एक जीवित आत्मा है: PM @narendramodi