وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے ضمن میں سارک رہنماؤں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ مذاکرات کئے۔ مذاکرات میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن حسب ذیل ہے :۔
اس صورت حال کے بارے میں اپنے افکار اور اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں کی شراکت داری کے لئے آپ حضرات کا شکریہ۔
ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ ہم ایک شدید چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہمیں ابھی تک یہ معلوم نہیں ہے کہ یہ وبا آنے والے دنوں میں کیا صورت اختیار کرے گی۔
یہ بات واضح ہے کہ ہمیں ایک ساتھ مل جل کر کام کرنا ہے۔ ہم بہتر مقابلہ کر سکتے ہیں، ایک ساتھ مل جل کر،اسے بڑھنے سے روکنے میں، اشتراک کی بدولت الجھن دور ہو گی، تیاری میں بھگدڑ نہیں ہو گی۔
اشتراک کے اس جذبے کے تحت، میں چند خیالات پیش کرنا چاہتا ہوں کہ مشترکہ کوششوں کے ضمن میں بھارت کیا پیش کش کر سکتا ہے۔
میری تجویز ہے کہ ایک کووڈ۔ 19 ایمرجنسی فنڈ تیار کیا جائے۔ یہ ہم سب کی جانب سے رضا کارانہ بنیاد پر ہونا چاہئیے۔ ابتدائی طور پر اس فنڈ کے لئے بھارت دس ملین ڈالر کے ساتھ شروعات کر سکتا ہے۔ ہم میں سے کوئی بھی اس فنڈ کو فوری ایکشن کے لئے استعمال کر سکتا ہے۔ ہمارے خارجہ سیکریٹری صاحبان ہمارے سفارت خانوں کے ذریعہ اس فنڈ کے استعمالات کے لئے فوری رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔
ہم، بھارت میں ٹیسٹنگ کٹ اور دیگر ساز و سامان پر مشتمل ماہرین اور ڈاکٹروں کی ریپڈ رسپانس ٹیم(آر آر ٹی) تیار کر رہے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر یہ ٹیم تعیناتی کے لئے مستعد رہے گی۔
ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے بھی ہم آن لائن ٹریننگ کیپسول فوری طور پر تیار کر سکتے ہیں۔ یہ اس ماڈل پر مبنی ہو گا جو کہ ہم اپنے ملک میں اپنے ایمرجنسی اسٹاف کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لئے کیا کرتے ہیں۔
ہم نے وائر کو پھیلانے والوں کی شناخت کرنے اور ان کے رابطے میں آنے والوں کی شناخت کے لئے ایم انٹیگریٹیڈ ڈیزیز سرویلانس پورٹل یعنی بیماری کی نگرانی کا ایک مربوط پورٹل قائم کیا ہے۔بیماری کی نگرانی کے اس سافٹ ویئر کو ہم سارک کے ساجھے داروں کے ساتھ شراکت کر سکتے ہیں اور اس کے استعمال کی تربیت دے سکتے ہیں۔
سارک ڈزاسٹر مینجمنٹ سینٹر جیسی سہولیات کو بھی ہم سب اپنے بہترین استعمال میں لا سکتے ہیں۔
مزید پیش رفت کرتے ہوئے، ہم جنوبی ایشیائی خطے میں وبائی امراض کو روک تھام کے لئے معاون تحقیق کے لئے ایک کامن ریسرچ پلیٹ فارم تیار کر سکتے ہیں۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اس سلسلے میں اپنا تعاون پیش کر سکتی ہے۔
ہم کووڈ۔ 19 کے طویل مدتی اقتصادی نتائج کے حصول کے لئے اپنے اعلیٰ صلاحیت کے حامل ماہرین کو مامور کر سکتے ہیں کہ اس کے اثرات سے ہم اپنے مقامی لوگوں اور بین الاقوامی تجارت کو کس طرح بچا سکتے ہیں۔
بالآخر، نہ تو یہ اولین وبا ہے اور نہ ہی یہ اس طرح کی آخری وبا ہے، جو کہ ہمیں متاثر کر رہی ہے۔
ہم کووڈ۔ 19 کے طویل مدتی اقتصادی نتائج کے حصول کے لئے اپنے اعلیٰ صلاحیت کے حامل ماہرین کو مامور کر سکتے ہیں کہ اس کے اثرات سے ہم اپنے مقامی لوگوں اور بین الاقوامی تجارت کو کس طرح بچا سکتے ہیں۔
اس سے ہمیں اپنے خطے میں اس وبا کو پھیلنے سے روکنے میں مدد ملے گی اور ہمیں اندرونی طور پر آزادانہ حرکات و سکنات کرنے میں مدد ملے گی۔