‘‘گزشتہ 6-7 برسوں میں حکومت نے اس اعتماد کو قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے کہ بدعنوانی کو روکنا ممکن ہے’’
‘‘آج بدعنوانی پر حملہ کرنے کے لئے سیاسی عزم ہے اور انتظامی سطح پر بھی مسلسل بہتری کی جارہی ہے’’
‘‘نیا ہندوستان اختراع کرتا ہے، آغاز کرتا ہے اور نافذ کرتا ہے۔ نیا ہندوستان اس بات کو مزید قبول کرنے کے لئے تیار نہیں کہ بدعنوانی، نظام کا حصہ ہے۔ یہ اپنے نظاموں کو شفاف چاہتا ہے، کارکردگی کو مؤثر اور حکمرانی کو سہل چاہتا ہے’’
‘‘حکومت نے، سرکاری ضوابط کو سہل بناتے ہوئے، عوام الناس کی زندگیوں میں سرکاری دخل اندازی کو کم کرنے کا کام، ایک مشن موڈ میں شروع کیا’’
‘‘اعتماد اور ٹیکنالوجی کی رسائی نے مؤثر حکمرانی اورکاروبار کرنے میں آسانی کو مستحکم کیا ہے’’
‘‘ٹیکنالوجی اور چابکدستی کے ساتھ – عوامل میں سادگی، وضاحت، شفافیت،احتیاطی ویجیلنس کے لئے طویل عرصے تک کام کرے گی، یہ ہمارے کام کو سہل بنائے گی اور قوم کے وسائل کی بچت کرے گی’’
اس بات کو یقینی بنائیں کہ جو کوئی بھی ملک اور ملک کے شہریوں کو دھوکہ دیتا ہے، اس کی بچت کی کوئی جگہ نہیں ہے
سی وی سی اور سی بی آئی نیز دیگر انسداد بدعنوانی کے اداروں کو اس طرح کے عوامل ترک کردینا چاہئے، جو نئے ہندوستان کی راہ میں حائل ہوتے ہوں

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے  آج سی وی سی اور سی بی آئی کی مشترکہ  کانفرنس کو ایک ویڈیو پیغام دیا۔ یہ کانفرنس گجرات میں  کیواڈیا کے مقام پر ہو رہی ہے۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ  اس  کانفرنس کی تقریبات کیواڈیا میں ہور ہی ہیں، جو کہ  سردار پٹیل  کی شخصیت کی  علامت ہے، اور جنہوں نےحکمرانی  کو،   ہندوستان کی ترقی  عوامی  خدشات  اور  عوامی بہبود  کی  بنیاد  بنانے کو  اعلیٰ ترجیح دی تھی۔ وزیراعظم نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے  کہا ‘‘ آج جب ہندوستان امرت کال کے دوران اپنے  وسیع مقاصد  حاصل کرنے کی جانب پیش  رفت کر رہا ہے۔ آج  جب ہم  عوام حامی اور  انتہائی فعال حکمرانی  کو مستحکم کرنے کے تئیں عزم رکھتے ہیں، تو  آپ کا رد عمل  پر مبنی  اقدامات  سردار صاحب کے  خیالات کو  استحکام بخشیں گے۔

وزیراعظم نے سی بی آئی  اور  سی وی سی کے  افسران پر زور دیا کہ  وہ  قومی زندگی کے تمام زمروں سے  بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے  تئیں اپنے عزم کا اعادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی  عوام الناس کے حقوق  چھینتی ہے  اور  سب کے لئے انصاف کے  عمل میں  رکاوٹ ڈالتی ہے، قومی ترقی پر اثر انداز ہوتی ہے اور  قوم کی  اجتماعی قوت کو متاثر کرتی ہے۔

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ  گزشتہ  6-7  برسوں میں ، سرکار  یہ اعتماد قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے کہ  بدعنوانی پر لگام لگانا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ  یہ  اعتماد  موجود ہے کہ  عوام  کسی  ثالث یا  رشوت کے بغیر سرکاری اسکیموں سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ اب لوگ  یہ محسوس کرتے ہیں کہ بدعنوان کو  چھوڑا نہیں جائے گا، چاہے وہ کہیں بھی جائیں۔ انہوں نے کہا  ‘‘ اس سے قبل سرکاروں یا نظاموں کو جس طرح چلایا جاتا تھا، اس سے سیاسی اور انتظامی دونوں عزم ماند پڑ گئے تھے۔ آج  بدعنوانی پر حملہ کرنے کا  سیاسی عزم موجود ہے اور  انتظامی سطح پر بھی  مسلسل  بہتری لائی جارہی  ہے’’۔ تبدیل شدہ ہندوستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب مودی نے یہ واضح کیا ‘‘آج  21  ویں صدی کا ہندوستان، جدید  سوچ کے ساتھ ساتھ انسانیت کے فائدے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتا ہے۔ نیا ہندوستان اختراع کرتا ہے، آغاز کرتا ہے اور  نفاذ کرتا ہے۔ نیا ہندوستان مزید اب  یہ قبول کرنے کے لئے تیار نہیں کہ  بدعنوانی ، نظام کا حصہ ہے۔ یہ اپنے نظام کو شفاف  ،عمل  کو مؤثر اور حکمرانی کو سہل چاہتا ہے۔’’

زیادہ سے زیادہ کنٹرول اور زیادہ سے زیادہ نقصان سے  کم  سے کم  سرکار اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی  تک کے سفر  کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا کہ کس طرح حکومت نے، سرکاری ضوابط کو  سہل بناتے ہوئے، عوام الناس کی زندگیوں میں سرکاری دخل اندازی کو کم کرنے کا کام، ایک مشن موڈ میں شروع کیا۔ وزیراعظم نے یہ بھی وضح کیا کہ سرکار نے کس طرح شہریوں کو با اختیار بنانے کے لئے اعتماد اور ٹیکنالوجی پر توجہ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی سرکار شہریو ں  کو  بداعتماد نہیں سمجھتی  اور یہی وجہ ہے کہ  دستاویزات کی توسیع کے لئے مختلف مراحل کو ختم کردیا گیا ہے اور جنم دن کے سرٹیفکٹ، پنشن کے لئے زندگی کا سرٹیفکٹ جیسی بہت سی سہولتیں، بغیر کسی ثالث  کے ٹیکنالوجی کے ذریعے براہ راست فراہم کی جارہی ہیں۔ گروپ- سی اور گروپ- ڈی  کی بھرتی میں انٹرویو  کے خاتمے، گیس سلینڈر کی بکنگ سے لے کر  ٹیکس کی فائلنگ تک کی خدمات میں  آن لائن اور  فیس لیس ضوابط جیسے  اقدامات  کی وجہ سے  بدعنوانی کے مواقع  ختم ہو رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ  اعتماد اور ٹیکنالوجی کی اس  رسائی  میں مؤثر حکمرانی اور کاروبار میں آسانی کو مستحکم کیا ہے۔ انہوں نے  نمایاں کیا کہ  کاروبار کے لئے  اجازت اور  عمل در آمد سے متعلق بہت سے فرسودہ ضوابط کو  ختم کردیا گیا ہے نیز  اسی کے ساتھ ساتھ  آج کے دور کے  چیلنجوں کے مطابق  بہت  سے نئے  سخت قوانین  بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ  بہت زیادہ ضابطوں کی کارروائی  کو  پورا کرنے کی ضروریات کو  ہٹا یا جائے گا اور  اکثر اجازتیں اور  ضابطے کی کارروائیوں کو فیس لیس بنا دیا گیا ہے اور  ذاتی اندازہ قدر  اور  ذاتی اقرار نامہ جیسے ضوابط کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ جی -ای ایم سے ، جو کہ سرکاری مارکیٹ پلیس ہے، ای- ٹینڈر نگ میں شفافیت آئی ہے۔ ڈیجیٹل فٹ پرنٹس تحقیقات کو آسان بنا رہے ہیں۔ اسی طرح پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان،  فیصلہ سازی سے تعلق رکھنے والی  بہت سی مشکلات کو ختم کردے گا۔ انہوں نے  زور دے کر  کہا کہ  اعتماد اور ٹیکنالوجی کی اس سفر میں، اداروں اور  سی وی سی نیز سی بی آئی کے افسران میں  ملک کا اعتماد ،انتہائی حساس ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘  ہمیں ہمیشہ  قوم اول، سب سے اول، کا  نعرہ  بلند رکھنا چاہئے اور  اپنے کام کو عوامی بہبود اور  عوامی خدشات کی کسوٹی پر  پرکھنا چاہئے۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ وہ  اس طرح  کے ‘کرم یوگی’ کی  ہمیشہ حمایت کریں گے، جس کے اقدام ان زمروں پر  پورا  اترتے ہیں۔

وزیراعظم نے ‘احتیاطی ویجیلنس’ سے متعلق  اپنے  خیالات  شراکت کئے۔ انہوں نے کہا کہ احتیاطی ویجیلنس کو  چابکدستی  سے  حاصل کیا جاسکتا ہے اور  اسے  ٹیکنالوجی اور تجربے کے ذریعے مستحکم کیا جاسکتا ہے۔ ٹیکنالوجی اور  چابکدستی کے ساتھ  - عوامل  میں  سادگی ، وضاحت، شفافیت، احتیاطی  ویجیلنس کے لئے طویل عرصے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ  اس سے ہمارا کام سہل ہوگا اور قوم کے وسائل کی بچت ہوگی۔

وزیراعظم نے  افسران پر زور دیا کہ وہ  بدعنوان کے خلاف  کارروائی کرنے میں ہچکچائیں نہیں اور  یقینی بنائیں کہ اُس کے لئے کوئی بھی مقام بچت نہیں، جو ملک اور ملک کے عوام کو دھوکہ دیتا ہے۔ انہوں نے اُن پر زور دیا کہ وہ غریب سے غریب ترین کے ذہنوں میں نظام کا خوف ختم کریں۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کے چیلنجوں اور  سائبر دھوکہ دھڑی پر انتہائی توجہ مرکوز کرنے پربھی  زور دیا۔

قوانین اور ضوابط کو  سہل بنانے کے لئے یوم آزادی کے اپنے نعرے کی یاد دہانی کراتے ہوئے وزیراعظم نے سی وی سی اور  سی بی آئی  نیز  دیگر انسداد بدعنوانی کے اداروں پر زور دیا کہ وہ  اس طرح کے عوامل کو ختم کریں، جو نئے ہندو ستان کی راہ میں حائل ہوتے ہوں۔ وزیراعظم اختتامی کلمات کہتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو  بدعنوانی کے لئے صفر – برداشت کی نئے ہندوستان کی پالیسی کو  مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔آپ کو قوانین کو  اس طرح نافذ کرنے کی ضرورت ہے کہ  غریب نظام کے قریب آئے اور  بدعنوان اس سے دور بھاگے۔

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India’s Biz Activity Surges To 3-month High In Nov: Report

Media Coverage

India’s Biz Activity Surges To 3-month High In Nov: Report
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi to inaugurate ICA Global Cooperative Conference 2024 on 25th November
November 24, 2024
PM to launch UN International Year of Cooperatives 2025
Theme of the conference, "Cooperatives Build Prosperity for All," aligns with the Indian Government’s vision of “Sahkar Se Samriddhi”

Prime Minister Shri Narendra Modi will inaugurate ICA Global Cooperative Conference 2024 and launch the UN International Year of Cooperatives 2025 on 25th November at around 3 PM at Bharat Mandapam, New Delhi.

ICA Global Cooperative Conference and ICA General Assembly is being organised in India for the first time in the 130 year long history of International Cooperative Alliance (ICA), the premier body for the Global Cooperative movement. The Global Conference, hosted by Indian Farmers Fertiliser Cooperative Limited (IFFCO), in collaboration with ICA and Government of India, and Indian Cooperatives AMUL and KRIBHCO will be held from 25th to 30th November.

The theme of the conference, "Cooperatives Build Prosperity for All," aligns with the Indian Government’s vision of “Sahkar Se Samriddhi” (Prosperity through Cooperation). The event will feature discussions, panel sessions, and workshops, addressing the challenges and opportunities faced by cooperatives worldwide in achieving the United Nations Sustainable Development Goals (SDGs), particularly in areas such as poverty alleviation, gender equality, and sustainable economic growth.

Prime Minister will launch the UN International Year of Cooperatives 2025, which will focus on the theme, “Cooperatives Build a Better World,” underscoring the transformative role cooperatives play in promoting social inclusion, economic empowerment, and sustainable development. The UN SDGs recognize cooperatives as crucial drivers of sustainable development, particularly in reducing inequality, promoting decent work, and alleviating poverty. The year 2025 will be a global initiative aimed at showcasing the power of cooperative enterprises in addressing the world’s most pressing challenges.

Prime Minister will also launch a commemorative postal stamp, symbolising India’s commitment to the cooperative movement. The stamp showcases a lotus, symbolising peace, strength, resilience, and growth, reflecting the cooperative values of sustainability and community development. The five petals of the lotus represent the five elements of nature (Panchatatva), highlighting cooperatives' commitment to environmental, social, and economic sustainability. The design also incorporates sectors like agriculture, dairy, fisheries, consumer cooperatives, and housing, with a drone symbolising the role of modern technology in agriculture.

Hon’ble Prime Minister of Bhutan His Excellency Dasho Tshering Tobgay and Hon’ble Deputy Prime Minister of Fiji His Excellency Manoa Kamikamica and around 3,000 delegates from over 100 countries will also be present.