‘‘صحت سے متعلق بھارت کا نقطہ نظر عالمگیر تھا، یہاں تک کہ جب کوئی عالمی وبائی مرض بھی نہیں تھا’’
‘‘ہندوستان کا مقصد جسمانی، ذہنی اور سماجی بہبود ہے’’ ‘‘ہندوستان میں ثقافت، آب و ہوا اور سماجی حرکیات میں زبردست تنوع ہے’’
‘‘حقیقی ترقی لوگوں پر مرکوز ہے۔ میڈیکل سائنس میں چاہے کتنی ہی ترقی کی جائے، آخری سرے پر کھڑے آخری شخص تک رسائی یقینی ہونی چاہیے’’
‘‘یوگا اور دھیان جدید دنیا کے لیے قدیم ہندوستان کے تحفے ہیں جو اب عالمی تحریک بن چکے ہیں’’
‘‘ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے روایتی نظام میں ذہنی دباؤ اور طرز حیات کی بیماریوں کی بہت سے جوابات ہیں’’
‘‘ہندوستان کا مقصد نہ صرف اپنے شہریوں بلکہ پوری دنیا کے لیے صحت کی دیکھ بھال کو قابل رسائی اور سستی بنانا ہے’’

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نئی دہلی کے پرگتی میدان میں ون ارتھ ون ہیلتھ –ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا-2023 کا افتتاح کیا اور خطاب کیا۔

اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دنیا بھر کے وزرائے صحت اور مغربی ایشیا، سارک ملکوں، آسیان ممالک اور افریقی خطوں کے مندوبین کا پرتپاک استقبال کیا۔ ایک ہندوستانی صحیفے کا حوالہ دیتے ہوئے جس کا ترجمہ ہے کہ ‘سب خوش رہیں، ہر کوئی بیماریوں سے پاک ہو، سب کے لیے اچھی چیزیں پیش آئیں اور کوئی بھی غم میں مبتلا نہ ہو’، وزیر اعظم نے ملک کے جامع نظریہ پر روشنی ڈالی اور ذکر کیا کہ ہندوستان کا صحت سے متعلق نظریہ اس وقت بھی عالمگیر تھا جب ہزاروں سال پہلے کوئی عالمی وبائی بیماریاں نہیں تھیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ون ارتھ ون ہیلتھ ایک ہی عقیدہ کی پیروی کرتا ہے اور عمل میں ایک ہی سوچ کی مثال ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ہمارا نقطہ نظر صرف انسانوں تک محدود نہیں ہے۔ یہ ہمارے پورے ماحولی نظام تک پھیلا ہوا ہے۔ پودوں سے لے کر جانوروں تک، مٹی سے لے کر ندیوں تک، جب ہمارے آس پاس کی ہر چیز صحت مند ہے، تبھی ہم صحت مند رہ سکتے ہیں۔”

اس مشہور تصور کا حوالہ دیتے ہوئے کہ بیماری کی کمی اچھی صحت کے مترادف ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کے بارے میں ہندوستان کا نظریہ صرف بیماری کی کمی پر نہیں رکتا بلکہ اس کا مقصد ہر ایک کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ہمارا مقصد جسمانی، ذہنی اور سماجی بہبود ہے’’۔

‘ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل’ کے موضوع کے ساتھ جی 20 کی صدارت کے ہندوستان کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے اس وژن کو پورا کرنے میں عالمی صحت کی دیکھ بھال کے مستحکم نظام کی اہمیت کو محسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ طبی صحت کا سفر اور صحت سے متعلق افرادی قوت کی نقل و حرکت ایک صحت مند سیارے کے لیے اہم عوامل ہیں اور ‘ایک کرہ ارض، ایک صحت - بھارت کی صحت خدمات کے فوائد 2023’ اس سمت میں ایک اہم کوشش ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج کا موقع ہندوستان کی جی20 کی صدارت کے موضوع سے گونجتا ہے جس میں متعدد ممالک کی شرکت دیکھی جا رہی ہے۔ ہندوستانی فلسفہ ‘واسودھیو کٹم بکم’ جس کا مطلب ہے کہ دنیا ایک خاندان ہے، کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سرکاری اور نجی شعبوں کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ اور علمی شعبوں کے اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی پر مسرت کا اظہار کیا۔

مجموعی صحت کی دیکھ بھال کی بات کرتے ہوئے ہندوستان کی طاقت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہندوستان کے ہنر، ٹیکنالوجی، ٹریک ریکارڈ اور روایت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ دنیا نے ہندوستانی ڈاکٹروں، نرسوں اور دیکھ بھال کرنے والوں کے اثرات کو دیکھا ہے اور ان کی قابلیت، عزم اور صلاحیت کے لیے ان کا بڑے پیمانے پر احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں صحت کی دیکھ بھال کے کئی نظاموں نے ہندوستانی پیشہ ور افراد کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی تربیت اور متنوع تجربات کو نوٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ہندوستان میں ثقافت، آب و ہوا اور سماجی حرکیات میں زبردست تنوع ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی صحت کی دیکھ بھال کے ہنر نے اپنی غیر معمولی مہارتوں کی وجہ سے دنیا کا اعتماد جیت لیا ہے جو مختلف حالات کی ضروریات کو پورا کر سکتی ہے۔

ایک صدی میں ایک بار آنے والی وبائی بیماری، جس نے دنیا کو کئی سچائیوں کی یاد دلائی، پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سرحدیں گہرائی کے ساتھ جڑے ہوئے دنیا میں صحت کے خطرات کو نہیں روک سکتیں۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو وسائل سے محرومی سمیت مختلف مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ‘‘حقیقی ترقی لوگوں پر مرکوز ہے۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ میڈیکل سائنس میں کتنی ہی ترقی کی گئی ہے، آخری میل پر آخری شخص تک رسائی کو یقینی بنایا جانا چاہیے’’۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں ایک قابل اعتماد پارٹنر کی بہت سی قوموں کی ضرورت کا مشاہدہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ ویکسین اور ادویات کے ذریعے زندگیاں بچانے کے عظیم مشن میں بہت سی اقوام کا شراکت دار ہے جس نے میڈ ان انڈیا ویکسین کی مثالیں دی ہیں، دنیا کی سب سے بڑی اور تیز ترین کووڈ 19 ٹیکہ کاری مہم اور شپنگ کی ستائش کی۔ 100 سے زیادہ ممالک کو کووڈ 19 ویکسین کی 300 ملین خوراکیں دی گئیں۔ جناب مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس سے ہندوستان کی قابلیت اور عزم کی جھلک نظر آتی ہے اور بھارت ہر اس قوم کے لیے بھروسہ مند دوست رہے گا جو اپنے شہریوں کے لیے اچھی صحت کی خواہاں ہے۔

وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ‘‘صحت کے تئیں ہندوستان کا نظریہ ہزاروں سالوں سے جامع رہا ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں یوگا اور دھیان جیسے نظاموں کے ساتھ بچاؤ اور صحت کو فروغ دینے کی ایک عظیم روایت ہے جو جدید دنیا کو ہندوستان کے قدیم تحفے ہیں جو اب عالمی تحریک بن چکے ہیں۔ انہوں نے آیوروید پر بھی روشنی ڈالی جو کہ تندرستی کا ایک مکمل نظم ہے اور کہا کہ یہ صحت کے جسمانی اور ذہنی پہلوؤں کا خیال رکھتا ہے۔ وزیر اعظم نے زور دیا کہ ‘‘دنیا ذہنی تناؤ اور طرز زندگی کی بیماریوں کے حل کی تلاش میں ہے۔ ہندوستان کے روایتی صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں بہت سارے جوابات ہیں۔” انہوں نے موٹے اناج کا بھی تذکرہ کیا جو ہندوستان کی روایتی غذا کے لیے بناتے ہیں اور دنیا بھر میں غذائی تحفظ اور غذائیت کے مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

وزیر اعظم نے آیوشمان بھارت اسکیم پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی سرکاری امداد یافتہ صحت بیمہ کوریج اسکیم ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ یہ 500 ملین سے زیادہ ہندوستانی شہریوں کے طبی علاج کا احاطہ کرتا ہے جہاں 40 ملین سے زیادہ پہلے ہی بغیر نقدی اور کاغذ کے بغیر خدمات حاصل کر چکے ہیں جس کے نتیجے میں شہریوں کو تقریباً 7 بلین ڈالر کی بچت ہوئی ہے۔

خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے زور دیا کہ صحت کی دیکھ بھال کے چیلنجوں کے عالمی ردعمل کو الگ تھلگ نہیں کیا جاسکتا اور اب وقت آگیا ہے کہ ایک مربوط، جامع اور ادارہ جاتی ردعمل اپنایا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘یہ ہماری جی20 کی صدارت کے دوران ہماری توجہ کے شعبوں میں سے ایک ہے۔ ہمارا مقصد صحت کی دیکھ بھال کو نہ صرف اپنے شہریوں کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے قابل رسائی اور سستی بنانا ہے’’۔  ہندوستان کی ترجیح تفاوت کو کم کرنا ہے اور غیرمحفوظ لوگوں کی خدمت کرنا ملک کے لیے ایمان کا حصہ ہے۔ وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ اجتماع اس سمت میں عالمی شراکت داری کو مضبوط کرے گا اور ‘ون ارتھ ون ہیلتھ’ کے مشترکہ ایجنڈے پر دیگر ممالک کی شراکت داری کی کوشش کو تقویت فراہم کرے گا۔

پس منظر

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی) کے ساتھ ملکر ‘ون ارتھ، ون ہیلتھ- ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا 2023’ کے چھٹے ایڈیشن کو ہندوستان کی جی20 صدارت کے ساتھ مشترکہ برانڈ کیا ہے اور یہ پروگرام 26 اور 27 اپریل 2023 کو پرگتی میدان، نئی دہلی میں منعقد کیا جارہا ہے۔

دو روزہ پروگرام لچکدار گلوبل ہیلتھ آرکیٹیکچر کی تعمیر اور قدر پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کے ذریعے صحت تک ہمہ گیر رسائی کے حصول کی سمت کام کرنے کے لیے عالمی تعاون اور شراکت کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ اس کا مزید مقصد میڈیکل ویلیو ٹریول کے میدان میں ہندوستان کی طاقت کو ظاہر کرنا ہے جو کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے افرادی قوت کے ایک برآمد کنندہ کے طور پر جو قدر پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرتا ہے اور اس کا عالمی معیار کی صحت کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود کی خدمات کے ایک بڑے مرکز کے طور پر ابھرنا ہے۔ یہ پروگرام ہندوستان کی  جی20 کی صدارت کے موضوع ‘ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل’ کے مطابق ہے اور اسے مناسب طور پر ‘ون ارتھ، ون ہیلتھ- ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا 2023’ کا نام دیا گیا ہے۔ ہندوستان سے خدمات کی برآمد کو فروغ دینے کے لیے، یہ بین الاقوامی سربراہ اجلاس معلومات کے تبادلے کے لیے ایک مثالی فورم فراہم کرے گا، جس میں عالمی ایم وی ٹی صنعت سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت اور سرکردہ حکام، فیصلہ سازوں، صنعت کے اسٹیک ہولڈرز، ماہرین اور دنیا بھر سے صنعت کے پیشہ ور افراد کے درمیان مہارت حاصل ہوگی۔ یہ شرکاء کو دنیا بھر کے ساتھیوں کے ساتھ نیٹ ورک کرنے، خیالات کا تبادلہ کرنے، روابط استوار کرنے اور مضبوط کاروباری شراکت قائم کرنے کے قابل بنائے گا۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024
The Indian diaspora in Guyana has made an impact across many sectors and contributed to Guyana’s development: PM
You can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian: PM
Three things, in particular, connect India and Guyana deeply,Culture, cuisine and cricket: PM
India's journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability: PM
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive: PM
I always call our diaspora the Rashtradoots,They are Ambassadors of Indian culture and values: PM

Your Excellency President Irfan Ali,
Prime Minister Mark Philips,
Vice President Bharrat Jagdeo,
Former President Donald Ramotar,
Members of the Guyanese Cabinet,
Members of the Indo-Guyanese Community,

Ladies and Gentlemen,

Namaskar!

Seetaram !

I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.

I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.

Friends,

I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.

Friends,

I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.

Friends,

Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.

I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.

President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.

Friends,

Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.

This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.

I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.

Friends,

Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.

Friends,

The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.

Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.

Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!

Friends,

This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.

We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.

Friends,

I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.

In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.

We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.

Friends,

India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.

We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.

Friends,

While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.

At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.

We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.

Friends,

Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.

Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.

As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.

Friends,

I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.

You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.

Friends,

Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.

Friends,

Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.

It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.

Thank you.
Thank you very much.

And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.