‘‘صحت سے متعلق بھارت کا نقطہ نظر عالمگیر تھا، یہاں تک کہ جب کوئی عالمی وبائی مرض بھی نہیں تھا’’
‘‘ہندوستان کا مقصد جسمانی، ذہنی اور سماجی بہبود ہے’’ ‘‘ہندوستان میں ثقافت، آب و ہوا اور سماجی حرکیات میں زبردست تنوع ہے’’
‘‘حقیقی ترقی لوگوں پر مرکوز ہے۔ میڈیکل سائنس میں چاہے کتنی ہی ترقی کی جائے، آخری سرے پر کھڑے آخری شخص تک رسائی یقینی ہونی چاہیے’’
‘‘یوگا اور دھیان جدید دنیا کے لیے قدیم ہندوستان کے تحفے ہیں جو اب عالمی تحریک بن چکے ہیں’’
‘‘ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے روایتی نظام میں ذہنی دباؤ اور طرز حیات کی بیماریوں کی بہت سے جوابات ہیں’’
‘‘ہندوستان کا مقصد نہ صرف اپنے شہریوں بلکہ پوری دنیا کے لیے صحت کی دیکھ بھال کو قابل رسائی اور سستی بنانا ہے’’

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نئی دہلی کے پرگتی میدان میں ون ارتھ ون ہیلتھ –ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا-2023 کا افتتاح کیا اور خطاب کیا۔

اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دنیا بھر کے وزرائے صحت اور مغربی ایشیا، سارک ملکوں، آسیان ممالک اور افریقی خطوں کے مندوبین کا پرتپاک استقبال کیا۔ ایک ہندوستانی صحیفے کا حوالہ دیتے ہوئے جس کا ترجمہ ہے کہ ‘سب خوش رہیں، ہر کوئی بیماریوں سے پاک ہو، سب کے لیے اچھی چیزیں پیش آئیں اور کوئی بھی غم میں مبتلا نہ ہو’، وزیر اعظم نے ملک کے جامع نظریہ پر روشنی ڈالی اور ذکر کیا کہ ہندوستان کا صحت سے متعلق نظریہ اس وقت بھی عالمگیر تھا جب ہزاروں سال پہلے کوئی عالمی وبائی بیماریاں نہیں تھیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ون ارتھ ون ہیلتھ ایک ہی عقیدہ کی پیروی کرتا ہے اور عمل میں ایک ہی سوچ کی مثال ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ہمارا نقطہ نظر صرف انسانوں تک محدود نہیں ہے۔ یہ ہمارے پورے ماحولی نظام تک پھیلا ہوا ہے۔ پودوں سے لے کر جانوروں تک، مٹی سے لے کر ندیوں تک، جب ہمارے آس پاس کی ہر چیز صحت مند ہے، تبھی ہم صحت مند رہ سکتے ہیں۔”

اس مشہور تصور کا حوالہ دیتے ہوئے کہ بیماری کی کمی اچھی صحت کے مترادف ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کے بارے میں ہندوستان کا نظریہ صرف بیماری کی کمی پر نہیں رکتا بلکہ اس کا مقصد ہر ایک کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ہمارا مقصد جسمانی، ذہنی اور سماجی بہبود ہے’’۔

‘ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل’ کے موضوع کے ساتھ جی 20 کی صدارت کے ہندوستان کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے اس وژن کو پورا کرنے میں عالمی صحت کی دیکھ بھال کے مستحکم نظام کی اہمیت کو محسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ طبی صحت کا سفر اور صحت سے متعلق افرادی قوت کی نقل و حرکت ایک صحت مند سیارے کے لیے اہم عوامل ہیں اور ‘ایک کرہ ارض، ایک صحت - بھارت کی صحت خدمات کے فوائد 2023’ اس سمت میں ایک اہم کوشش ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج کا موقع ہندوستان کی جی20 کی صدارت کے موضوع سے گونجتا ہے جس میں متعدد ممالک کی شرکت دیکھی جا رہی ہے۔ ہندوستانی فلسفہ ‘واسودھیو کٹم بکم’ جس کا مطلب ہے کہ دنیا ایک خاندان ہے، کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سرکاری اور نجی شعبوں کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ اور علمی شعبوں کے اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی پر مسرت کا اظہار کیا۔

مجموعی صحت کی دیکھ بھال کی بات کرتے ہوئے ہندوستان کی طاقت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہندوستان کے ہنر، ٹیکنالوجی، ٹریک ریکارڈ اور روایت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ دنیا نے ہندوستانی ڈاکٹروں، نرسوں اور دیکھ بھال کرنے والوں کے اثرات کو دیکھا ہے اور ان کی قابلیت، عزم اور صلاحیت کے لیے ان کا بڑے پیمانے پر احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں صحت کی دیکھ بھال کے کئی نظاموں نے ہندوستانی پیشہ ور افراد کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی تربیت اور متنوع تجربات کو نوٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ہندوستان میں ثقافت، آب و ہوا اور سماجی حرکیات میں زبردست تنوع ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی صحت کی دیکھ بھال کے ہنر نے اپنی غیر معمولی مہارتوں کی وجہ سے دنیا کا اعتماد جیت لیا ہے جو مختلف حالات کی ضروریات کو پورا کر سکتی ہے۔

ایک صدی میں ایک بار آنے والی وبائی بیماری، جس نے دنیا کو کئی سچائیوں کی یاد دلائی، پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سرحدیں گہرائی کے ساتھ جڑے ہوئے دنیا میں صحت کے خطرات کو نہیں روک سکتیں۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو وسائل سے محرومی سمیت مختلف مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ‘‘حقیقی ترقی لوگوں پر مرکوز ہے۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ میڈیکل سائنس میں کتنی ہی ترقی کی گئی ہے، آخری میل پر آخری شخص تک رسائی کو یقینی بنایا جانا چاہیے’’۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں ایک قابل اعتماد پارٹنر کی بہت سی قوموں کی ضرورت کا مشاہدہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ ویکسین اور ادویات کے ذریعے زندگیاں بچانے کے عظیم مشن میں بہت سی اقوام کا شراکت دار ہے جس نے میڈ ان انڈیا ویکسین کی مثالیں دی ہیں، دنیا کی سب سے بڑی اور تیز ترین کووڈ 19 ٹیکہ کاری مہم اور شپنگ کی ستائش کی۔ 100 سے زیادہ ممالک کو کووڈ 19 ویکسین کی 300 ملین خوراکیں دی گئیں۔ جناب مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس سے ہندوستان کی قابلیت اور عزم کی جھلک نظر آتی ہے اور بھارت ہر اس قوم کے لیے بھروسہ مند دوست رہے گا جو اپنے شہریوں کے لیے اچھی صحت کی خواہاں ہے۔

وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ‘‘صحت کے تئیں ہندوستان کا نظریہ ہزاروں سالوں سے جامع رہا ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں یوگا اور دھیان جیسے نظاموں کے ساتھ بچاؤ اور صحت کو فروغ دینے کی ایک عظیم روایت ہے جو جدید دنیا کو ہندوستان کے قدیم تحفے ہیں جو اب عالمی تحریک بن چکے ہیں۔ انہوں نے آیوروید پر بھی روشنی ڈالی جو کہ تندرستی کا ایک مکمل نظم ہے اور کہا کہ یہ صحت کے جسمانی اور ذہنی پہلوؤں کا خیال رکھتا ہے۔ وزیر اعظم نے زور دیا کہ ‘‘دنیا ذہنی تناؤ اور طرز زندگی کی بیماریوں کے حل کی تلاش میں ہے۔ ہندوستان کے روایتی صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں بہت سارے جوابات ہیں۔” انہوں نے موٹے اناج کا بھی تذکرہ کیا جو ہندوستان کی روایتی غذا کے لیے بناتے ہیں اور دنیا بھر میں غذائی تحفظ اور غذائیت کے مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

وزیر اعظم نے آیوشمان بھارت اسکیم پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی سرکاری امداد یافتہ صحت بیمہ کوریج اسکیم ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ یہ 500 ملین سے زیادہ ہندوستانی شہریوں کے طبی علاج کا احاطہ کرتا ہے جہاں 40 ملین سے زیادہ پہلے ہی بغیر نقدی اور کاغذ کے بغیر خدمات حاصل کر چکے ہیں جس کے نتیجے میں شہریوں کو تقریباً 7 بلین ڈالر کی بچت ہوئی ہے۔

خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے زور دیا کہ صحت کی دیکھ بھال کے چیلنجوں کے عالمی ردعمل کو الگ تھلگ نہیں کیا جاسکتا اور اب وقت آگیا ہے کہ ایک مربوط، جامع اور ادارہ جاتی ردعمل اپنایا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘یہ ہماری جی20 کی صدارت کے دوران ہماری توجہ کے شعبوں میں سے ایک ہے۔ ہمارا مقصد صحت کی دیکھ بھال کو نہ صرف اپنے شہریوں کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے قابل رسائی اور سستی بنانا ہے’’۔  ہندوستان کی ترجیح تفاوت کو کم کرنا ہے اور غیرمحفوظ لوگوں کی خدمت کرنا ملک کے لیے ایمان کا حصہ ہے۔ وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ اجتماع اس سمت میں عالمی شراکت داری کو مضبوط کرے گا اور ‘ون ارتھ ون ہیلتھ’ کے مشترکہ ایجنڈے پر دیگر ممالک کی شراکت داری کی کوشش کو تقویت فراہم کرے گا۔

پس منظر

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی) کے ساتھ ملکر ‘ون ارتھ، ون ہیلتھ- ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا 2023’ کے چھٹے ایڈیشن کو ہندوستان کی جی20 صدارت کے ساتھ مشترکہ برانڈ کیا ہے اور یہ پروگرام 26 اور 27 اپریل 2023 کو پرگتی میدان، نئی دہلی میں منعقد کیا جارہا ہے۔

دو روزہ پروگرام لچکدار گلوبل ہیلتھ آرکیٹیکچر کی تعمیر اور قدر پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کے ذریعے صحت تک ہمہ گیر رسائی کے حصول کی سمت کام کرنے کے لیے عالمی تعاون اور شراکت کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ اس کا مزید مقصد میڈیکل ویلیو ٹریول کے میدان میں ہندوستان کی طاقت کو ظاہر کرنا ہے جو کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے افرادی قوت کے ایک برآمد کنندہ کے طور پر جو قدر پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرتا ہے اور اس کا عالمی معیار کی صحت کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود کی خدمات کے ایک بڑے مرکز کے طور پر ابھرنا ہے۔ یہ پروگرام ہندوستان کی  جی20 کی صدارت کے موضوع ‘ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل’ کے مطابق ہے اور اسے مناسب طور پر ‘ون ارتھ، ون ہیلتھ- ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا 2023’ کا نام دیا گیا ہے۔ ہندوستان سے خدمات کی برآمد کو فروغ دینے کے لیے، یہ بین الاقوامی سربراہ اجلاس معلومات کے تبادلے کے لیے ایک مثالی فورم فراہم کرے گا، جس میں عالمی ایم وی ٹی صنعت سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت اور سرکردہ حکام، فیصلہ سازوں، صنعت کے اسٹیک ہولڈرز، ماہرین اور دنیا بھر سے صنعت کے پیشہ ور افراد کے درمیان مہارت حاصل ہوگی۔ یہ شرکاء کو دنیا بھر کے ساتھیوں کے ساتھ نیٹ ورک کرنے، خیالات کا تبادلہ کرنے، روابط استوار کرنے اور مضبوط کاروباری شراکت قائم کرنے کے قابل بنائے گا۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.