وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج احمد آباد میں انڈین ایسوسی ایشن آف فزیو تھریپسٹ (آئی اے پی) کی 60ویں قومی کانفرنس سے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے فزیو تھریپسٹ کی اہمیت کو تسلی، امید، لچک اور صحت یابی کی علامت کے طور پر تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک فزیو تھریپسٹ نہ صرف جسمانی چوٹ کا علاج کرتا ہے بلکہ مریض کو نفسیاتی چیلنج سے نمٹنے کی ہمت دیتا ہے۔
وزیر اعظم نے فزیو تھریپسٹ کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور بتایا کہ کس طرح ضرورت کے وقت مدد فراہم کرنے کا یہی جذبہ حکمرانی میں بھی پھیلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینک کھاتے، بیت الخلا، نل کا پانی، مفت طبی علاج اور سماجی تحفظ کے نیٹ ورک جیسی بنیادی ضروریات کی فراہمی میں تعاون سے ملک کے غریب اور متوسط طبقے میں خواب دیکھنے کا حوصلہ پیدا ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’ہم نے دنیا کو دکھایا ہے کہ ان میں نئی بلندیوں تک پہنچنے کی صلاحیت ہے۔‘‘
اسی طرح، انہوں نے پیشے کی خصوصیات پر روشنی ڈالی جو مریض میں خود انحصاری کو یقینی بناتی ہیں اور کہا کہ بھارت بھی آتم نربھرتا کی طرف بڑھ رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پیشہ ’سب کا پریاس ‘ کی علامت بھی ہے کیونکہ مریض اور ڈاکٹروں دونوں کو اس سلسلے میں کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کا اظہار سوچھ بھارت اور بیٹی بچاؤ جیسی اسکیموں سے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے فزیوتھریپی کے تئیں جذبے کو اجاگر کیا جس میں مستقل مزاجی، تسلسل اور یقین جیسے بہت سے اہم پیغامات ہیں جو حکمرانی کی پالیسیوں کے لیے بھی اہم ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے امرت مہوتسو میں، فزیو تھریپی کو ایک پیشے کے طور پر تسلیم کیا گیا جس کا طول عرص سے انتظار تھا کیونکہ حکومت نے نیشنل کمیشن فار الائیڈ اینڈ ہیلتھ کیئر پروفیشنلز بل لائی جو ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں فزیو تھریپسٹ کے تعاون کو تسلیم کرتا ہے۔ جناب مودی نے کہا ’’اس کی وجہ سے آپ سب کے لیے بھارت کے ساتھ ساتھ بیرون ملک کام کرنا آسان ہو گیا ہے ۔ حکومت نے آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن نیٹ ورک میں فزیو تھریپسٹ کو بھی شامل کر لیا ہے۔ اس سے آپ کے لیے مریضوں تک پہنچنا آسان ہو گیا ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے فٹ انڈیا موومنٹ اور کھیلو انڈیا کے ماحول میں فزیو تھریپسٹ کے لیے بڑھتے ہوئے موقعوں پر بھی روشنی ڈالی۔
وزیر اعظم نے فزیو تھریپسٹ سے درخواست کی کہ وہ لوگوں کو جسم کے صحیح انداز، صحیح عادات، صحیح ورزش کے بارے میں جانکاری دینے کا کام کریں۔ انہوں نے کہا’’یہ ضروری ہے کہ لوگ تندرستی کے بارے میں صحیح طریقہ اختیار کریں۔ آپ یہ مضامین اور لیکچرز کے ذریعے کر سکتے ہیں اور میرے نوجوان دوست ریلز کے ذریعے بھی کر سکتے ہیں‘‘۔
فزیوتھراپی کے اپنے ذاتی تجربے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ’’یہ میرا تجربہ ہے کہ جب یوگ کی مہارت کو فزیو تھریپسٹ کے ساتھ ملایا جاتا ہے تو اس کی طاقت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ جسم کی عام پریشانیاں جنہیں اکثر فزیوتھراپی کی ضرورت ہوتی ہے، بعض اوقات یوگ سے بھی حل ہو جاتے ہیں۔ اس لیے آپ کو فزیو تھریپی کے ساتھ یوگ کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی جانی چاہیے۔ اس سے آپ کی پیشہ ورانہ طاقت میں اضافہ ہوگا۔
چونکہ بزرگ شہری فزیوتھریپی کے پیشے کا ایک بڑا حصہ ہوتے ہیں، وزیر اعظم نے تجربے اور معمولی ہنرمندی کی ضرورت پر زور دیا اور اس پیشے سے وابستہ افراد سے کہا کہ وہ دستاویزی اور تعلیمی کاغذات دنیا کے سامنے پیش کریں۔
جناب مودی نے اس پیشے کے افراد سے ویڈیو کنسلٹنگ اور ٹیلی میڈیسن کے طور طریقے وضع کرنے کی بھی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترکی میں زلزلہ جیسے حالات میں کارآمد ثابت ہو سکتا ہے جہاں بڑی تعداد میں فزیو تھریپسٹ کی ضرورت ہے اور بھارتی فزیو تھریپسٹ موبائل فون کے ذریعے مدد کر سکتے ہیں اور انہوں نے فزیو تھریپسٹ ایسوسی ایشن کو اس سمت میں سوچنے کو کہا۔ وزیر اعظم نے اپنی بات کا اختتام یہ کہتے ہوئے کہا’’مجھے پورا یقین ہے کہ آپ جیسے ماہرین کی قیادت میں، بھارت فٹ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سپر ہٹ بھی ہوگا‘‘۔