وزیراعطم ، جناب نریندرمودی نے آج سویرے امریکہ کے صدرجوزف آر بائیڈن جو نیئر کی دعوت پردوسری عالمی کووڈ ورچوئل سربراہ کانفرنس میں شرکت کی ۔ وزیراعظم نے سربراہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ سربراہ کانفرنس کا موضوع ہے ، ‘عالمی وباء کی گہری تھکاوٹ سے تحفظ اورتیاریوں کو ترجیح دینا ’۔
وزیراعظم نے اس بات کو اجاگرکیا کہ بھارت نے عالمی وباء سے نمٹنے کی غرض سے عوام پرمرکوز حکمت عملی اختیارکی ہے اور اس نے اس سال کے اپنے صحت بجٹ کے لئے اب تک کی سب سے زیادہ رقم مختص کی ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ بارت ، کووڈ سے بچاؤ کی غرض سے ٹیکہ کاری کی دنیا کی سب سے بڑی مہم چلارہاہے اوراس نے اپنی لگ بھگ 90فیصد بالغ آبادی اور 5کروڑسے زیادہ بچوں کے ٹیکے لگائے جاچکے ہیں ۔
وزیراعظم نے اس بات کی بھی اجاگر کی کہ عالمی برادری کے ایک ذمہ داررکن کی حیثیت سے ، بھارت کووڈ کے اثرات کو کم کرنے کی غرض سے ملک میں ہی تیار کی گئیں کم لاگت کی ٹکنالوجیز ، ویکسین اورعلاج معالجہ کو دوسرے ملکوں کو فراہم کرکے ، ایک سرگرم کردار اداکرتارہے گا۔ بھارت اپنی جینومک نگرانی کے کنسورشیئم میں توسیع کرنے کے لئے کام کررہاہے ۔ بھارت نے اپنے روایتی دیسی طریقہ علاج کا بھرپور استعمال کیاہے اوراس نے بھارت میں روایتی طریقہ علاج کے لئے ڈبلیو ایچ او کے ایک مرکز کاسنگ بنیاد رکھا ہے تاکہ یہ علم پوری دنیا کو دستیاب کرایاجاسکے ۔
وزیراعظم نے ایک زیادہ مضبوط اورزیادہ لچک دارعالمی سکیورٹی نظام تیارکرنے کے مقصد سے ڈبلیو ایچ ا و کو مستحکم بنانے اوراس میں اصلاح کرنے پرزوردیاہے ۔
اس سربراہ کانفرنس کے دیگر شرکاء میں ، اس تقریب کے شریک میزبان ، سی اے آرآئی سی اوایم کے صدرکی حیثیت سے حکومت بیلائز کے سربراہ مملکت ، افریقی یونین کے صدرکی حیثیت سے سینیغال ، جی ٹوئنٹی کے صدرکی حیثیت سے انڈونیشیا اورجی سیون کے صدرکی حیثیت سے جرمنی ۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل ، صحت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ایچ او کے ڈائرکٹرجنرل اور دیگراہم شخصیات نے بھی اس سربراہ کانفرنس میں شرکت کی۔
وزیراعظم نے صدرجوبائیڈن کی میزبانی میں 22ستمبر 2021 کو پہلی عالمی کووڈ ورچوئل سربراہ کانفرنس میں بھی شرکت کی تھی ۔