معززین،
سب سے پہلے، میں جاپان کے وزیر اعظم، عزت ماآب کشیدا کو جی-7 سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ عالمی غذائی تحفظ کے موضوع پر اس فورم کے لیے میرے پاس کچھ تجاویز ہیں:
خوراک کے ایک جامع نظام کی تشکیل جو دنیا کے سب سے زیادہ کمزور لوگوں پر توجہ مرکوز کرے، خاص طور پر چھوٹے کسانوں پر توجہ مرکوز ہو، ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔ عالمی سطح پر کھاد کی سپلائی چین کو مضبوط کرنا ہوگا۔ ان میں سیاسی رکاوٹوں کو دور کرنا ہے اور توسیع پسندانہ ذہنیت جو کھاد کے وسائل پر قابض ہے اسے روکنا ہو گا۔ یہ ہمارے تعاون کا مقصد ہونا چاہیے۔
ہم دنیا بھر میں کھاد کے متبادل کے طور پر قدرتی کاشتکاری کا ایک نیا ماڈل تشکیل دے سکتے ہیں۔میرا ماننا ہے کہ ہمیں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا فائدہ دنیا کے ہر کسان تک پہنچانا چاہیے۔ آرگینک فوڈ کو فیشن اسٹیٹمنٹ اور کامرس سے الگ کر کے اسے غذائیت اور صحت سے جوڑنا ہماری کوشش ہونی چاہیے ۔
اقوام متحدہ نے 2023 کو موٹے اناج کے بین الاقوامی سال کے طور پر قرار دیا ہے۔ موٹا اناج بیک وقت غذائیت، موسمیاتی تبدیلی، پانی کے تحفظ اور غذائی تحفظ کے چیلنجوں سے نمٹتا ہے۔ اس بارے میں آگاہی پیدا کی جانی چاہیے۔ خوراک کے ضیاع کو روکنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہونی چاہیے۔ یہ پائیدار عالمی غذائی تحفظ کے لیے ضروری ہے۔
معززین
کووڈ نے انسانیت کے تعاون اور مدد کے نقطہ نظر کو چیلنج کیا ہے۔ ویکسین اور ادویات کی دستیابی کو انسانی فلاح کی بجائے سیاست سے جوڑ دیا گیا۔ مستقبل میں صحت کی حفاظت کی کونسی شکل ہو اس پر خود احتسابی ضروری ہے۔ اس موضوع پر میرے پاس کچھ تجاویز ہیں:
صحت کی دیکھ بھال کے لچکدار نظام کا قیام ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔
مجموعی حفظان صحت ہمارا نصب العین ہونا چاہیے۔ روایتی ادویات کا فروغ، توسیع اور مشترکہ تحقیق ہمارے تعاون کا مقصد ہونا چاہیے۔
ایک زمین - ایک صحت ہمارا اصول ، اور ڈیجیٹل ہیلتھ ، یونیورسل ہیلتھ کوریج ہمارا ہدف ہونا چاہیے۔
انسانیت کی خدمت میں ڈاکٹروں اور نرسوں کا متحرک ہونا ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔
معززین ،
میرا ماننا ہے کہ ترقی کے ماڈل کو ترقی کی راہ ہموار کرنی چاہیے اور ترقی پذیر ممالک کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔ صارفیت سے متاثر ترقیاتی ماڈل کو تبدیل کرنا ہوگا۔ قدرتی وسائل کے مجموعی استعمال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہمیں مل کر ترقی، ٹیکنالوجی اور جمہوریت پر توجہ دینی ہوگی۔ ٹیکنالوجی کو جمہوری بنانا ضروری ہے۔ ٹیکنالوجی ترقی اور جمہوریت کے درمیان پل بن سکتی ہے۔
معززین ،
آج خواتین کی ترقی ہندوستان میں بحث کا موضوع نہیں ہے، کیونکہ آج ہم خواتین کی زیر قیادت ترقی کے علمبردار ہیں۔ ہندوستان کی صدر ایک خاتون ہیں جو قبائلی علاقے سے آتی ہیں۔ نچلی سطح پر 33 فیصد نشستیں خواتین کے لیے مختص ہیں۔ وہ ہمارے فیصلہ سازی کے عمل کا ایک لازمی حصہ ہیں۔ ہم نے ٹرانس جینڈر کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے قوانین بنائے ہیں۔ اور آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ ہندوستان میں ایک ایسا ریلوے اسٹیشن ہے جو مکمل طور پر ٹرانس جینڈر لوگ چلاتے ہیں۔
معززین،
مجھے یقین ہے کہ آج کی ہماری بات چیت جی-20 اور جی-7 کے ایجنڈے کے درمیان ایک اہم ربط پیدا کرنے میں کارآمد ثابت ہوگی۔ اور عالمی جنوب کی امیدوں اور توقعات کو ترجیح دینے میں کامیاب ہوں گے۔
شکریہ۔