بھارت ماتا کی جئے!
بھارت ماتا کی جئے!
بھارت ماتا کی جئے!
نمستے ٹرمپ، نمستے ٹرمپ، میں کہوں گا ، انڈیا – یو ایس فرینڈ شپ، آپ بولیں گے لانگ لیو، لانگ لیو، انڈیا- یو ایس فرینڈ شپ، انڈیا- یو ایس فرینڈ شپ، انڈیا- یو ایس فرینڈ شپ۔
نمستے!
آج موٹیرا اسٹیڈیم میں ایک نئی تاریخ بن رہی ہے۔ آج ہم تاریخ کو دہراتے ہوئے بھی دیکھ رہے ہیں۔ 5 مہینے پہلے میں نے اپنی امریکہ دورے کی شروعات ہیوسٹن میں ہوئے ہاؤ ڈی موڈی پروگرام سے کی تھی اور آج میرے دوست صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے تاریخی بھارت کے دورے کا آغاز احمد آباد میں نمستے ٹرمپ سے کررہے ہیں۔ آپ تصور کرسکتے ہیں، وہ امریکہ سے سیدھے یہاں پہنچے ہیں۔ اتنی لمبی مسافت کے بعد بھارت میں اترتے ہی صدر ٹرمپ اور ان کا خاندان براہ راست سابرمتی آشرم گیا اور پھر اس پروگرام میں آیا ہے۔ دنیا کی اس سب سے جمہوریت میں آپ کا دل سے بہت بہت خیر مقدم ہے۔ یہ سرزمین گجرات کی ہے ، لیکن آپ کے استقبال کے لئے جوش پورے ہندوستان کا ہے۔ یہ جوش ولولہ، یہ آسمان تک گونجتی آواز، یہ پورا ماحول ہوائی اڈے سے لے کر یہاں اسٹیڈیم تک ہر طرف بھارت کے تنوع کا رنگ ہی رنگا ہوا نظر آرہا ہے اور ان سب کے بیچ صدر ٹرمپ ، خاتون اول میلانیہ ٹرمپ ، ایوانکا اور جریڈ کی موجودگی ، صدر ٹرمپ کا اپنے اہل خانہ کے ساتھ یہاں آنا، بھارت- امریکہ تعلقات کو ایک کنبے جیسی مٹھاس اور قربت کی پہچان دے رہا ہے۔ بھارت – امریکہ تعلقات اب صرف دیگر ساجھیداریوں کی طرح نہیں ہی، یہ اس سے کہیں آگے بہت عظیم اور قریبی تعلقات ہیں۔ اس پروگرام کا جو نام ہے ، نمستے، اس کا مطلب بھی بہت گہرا ہے۔ یہ دنیا کی قدیم ترین زبانوں میں سے ایک
نسکرت کا لفظ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ صرف شخصیت کو ہی نہیں بلکہ اس کے اندر موجود روحانی آفاقیت کو بھی ہم نمن کرتے ہیں۔ اتنی شاندار تقریب کے لئے میں گجرات کے لوگوں کا ، گجرات میں رہنے والے دوسری ریاستوں کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جناب صدر، دوستو! آج آپ اس سرزمین پر ہیں، جہاں 5 زار سال پرانا منصوبہ شہر دھولا ویرا رہا ہے اور اتنا ہی پرانا لوتھل سمندری بندرگاہ بھی رہی ہے۔ آج آپ اس سابرمتی دریا کے کنارے پر ہیں، جس کا بھارت کی آزادی میں اہم مقام رہا ہے۔ آج آپ تنوع سے بھرے اُس بھارت میں ہیں جہاں سینکڑوں زبانیں بولی جاتی ہیں۔ سینکڑوں طرح کے لباس ہیں، سینکڑوں طرح کے کھانے ہیں، ان گنت پنتھ اور برادریاں ہیں، ہمارا یہ مال مال تنوع، کثرت میں وحدت اور وحدت کی فعالی بھارت اور امریکہ کے درمیان مضبوط رشتوں کا ایک بڑی بنیاد ہے۔ ایک لینڈ آف فری ہے تو دوسرا پوری دنیا کو ایک خاندان تصور کرتا ہے۔ ایک کو اسٹیچو آف لیبرٹی پر فخر ہے تو دوسرے کو دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ سردار پٹیل کے مجسمہ اتحاد ناز ہے۔ ہمارے درمیان اتنا بہت کچھ ہے، مشترکہ اقدار اور نظریات ہیں، صنعتوں اور اختراعات کا یکساں جذبہ ہے، یکساں مواقع اور چیلنج ہیں، یکساں امیدیں اور امنگیں ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ صدر ٹرمپ کی لیڈر شپ میں بھارت اور امریکہ کی دوستی اور زیادہ گہری ہوئی ہے اور اس لئے صدر ٹرمپ کا یہ دورہ بھارت اور امریکہ کے تعلقات کا نیا باب ہے۔ ایک ایسا باب جو امریکہ اور بھارت کے لوگوں کو ترقی اور خوش حالی کا نیا دستا ویز بنے گا۔
دوستو!
صدر ٹرمپ بہت بڑا سوچتے ہیں اور امریکن ڈریم کو حاصل کرنے کے لئے انہوں نے کچھ کیا ہے ، دنیا اس سے اچھی طرح آگاہ ہے۔ آج ہم پورے ٹرمپ خاندان کا خصوصی خیر مقدم کرتے ہیں، خاتون اول میلانیہ ٹرمپ آپ کا یہاں ہونا ہمارے لئے بہت باعث افتخار ہے، صحت اور خوش حال امریکہ کے لئے آپ نے جو کیا ہے ، اس کے اچھے نتائج مل رہے ہیں۔ سماج میں بچوں کے لئے آپ جو کررہی ہیں، وہ قابل ستائش ہے۔ آپ کہتی ہیں ’ بی بیسٹ ‘ (سب سے اچھے بنیں) آپ نے مشاہدہ کیا ہوگا کہ آج کی استقبالیہ تقریب میں بھی لوگوں کے یہی جذبات ظاہر ہورہے ہیں۔ ایوانکا، دوسال پہلے آپ بھارت آئی تھیں، تب آپ نے کہا تھا کہ میں دوبارہ بھارت آنا چاہوں گی۔ مجھے خوشی ہے آپ آج پھر ہمارے درمیان ہیں، آپ کا خیر مقدم ہے۔ جیریڈ آپ کی خصوصیت ہے کہ آپ لائم لائٹ سے دور رہتے ہیں لیکن آپ جو کام کرتے ہیں اس کا بہت زیادہ اثر ہوتا ہے، اس کے دور رس نتائج نکلتے ہیں، جب بھی آپ سے ملنے کا موقع ملا تو آپ اپنے ہندوستانی دوستوں کی بھرپور بات چیت بھی کرتے رہتے ہیں۔ آپ سے مل کر، آج آپ کو یہاں دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہورہی ہے ۔
ساتھیو!
آج اس اسٹیج سے ہر بھارتی اور امریکہ کے ساتھ ہی پوری دنیا صدر ٹرمپ کو سننا چاہتی ہے۔ ان کے خطاب کے بعد میں ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آپ سے اور بھی کچھ باتیں ضرور کروں گا۔
میں 130 کروڑ ہندوستانیوں کی طرف سے صدر ٹرمپ کو دعوت دیتا ہوں ۔ دوستو! میں آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں اپنا دوست، بھارت کا دوست، امریکہ کے صدر- جناب ڈونلڈ ٹرمپ کو ۔