وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 23 اکتوبر 2024 کو کازان میں 16 ویں برکس سربراہ اجلاس کے موقع پر عوامی جمہوریہ چین کے صدر جناب شی جن پنگ سے ملاقات کی۔
بھارت اور چین کے سرحدی علاقوں کے مکمل انخلا نیز 2020 میں پیدا ہونے والے مسائل کے حل کے لیے حالیہ معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے اختلافات اور تنازعات کو مناسب طریقے سے حل کرنے اور امن و سکون میں نہ دیے جانے کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بھارت چین سرحدی سوال پر خصوصی نمائندے جلد از جلد ملاقات کریں گے تاکہ سرحدی علاقوں میں امن و امان کے انتظام کی نگرانی کی جاسکے اور سرحدی سوال کا منصفانہ ، معقول اور باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کیا جاسکے۔ وزرائے خارجہ اور دیگر عہدیداروں کی سطح پر متعلقہ ڈائیلاگ میکانزم کو بھی دوطرفہ تعلقات کو مستحکم اور تعمیر نو کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دو ہمسایہ ممالک اور زمین پر دو سب سے بڑے ممالک کی حیثیت سے ، بھارت اور چین کے مستحکم ، متوقع اور دوستانہ دوطرفہ تعلقات علاقائی اور عالمی امن اور خوشحالی پر مثبت اثرات مرتب کریں گے۔ یہ تعلقات ایک کثیر قطبی ایشیا اور ایک کثیر قطبی دنیا میں بھی کردار ادا کریں گے۔ رہنماؤں نے اسٹریٹجک اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے ، اسٹریٹجک مواصلات کو بڑھانے اور ترقیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
Click here to read full text speech
Met President Xi Jinping on the sidelines of the Kazan BRICS Summit.
— Narendra Modi (@narendramodi) October 23, 2024
India-China relations are important for the people of our countries, and for regional and global peace and stability.
Mutual trust, mutual respect and mutual sensitivity will guide bilateral relations. pic.twitter.com/tXfudhAU4b