بھارت میں جمہوریت آئین کے دھاروں کا محض ایک مجموعہ ہی نہیں، بلکہ یہ ہماری جیون دھارا ہے: وزیراعظم
سنسد ٹی وی ملک کی جمہوریت اور عوام کے نمائندوں کی ایک نئی آواز بنے گا: وزیراعظم
’کنٹینٹ اس کنیکٹ‘ یعنی مواد رابطہ ہے، پارلیمانی نظام پر بھی یکساں طور پر قابل نفاذ ہے

 

نمسکار!

پروگرام میں ہمارے ساتھ موجود راجیہ سبھا کے معزز صدرو اسپیکر اور ملک کے نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو جی، لوک سبھا کے معزز اسپیکر اوم برلا جی، راجیہ سبھا کے معزز ڈپٹی اسپیکر جناب ہری ونش جی،لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں حز ب اختلاف کے سینیئررہنما، یہاں موجود دیگر سرکردہ شخصیات، خواتین و حضرات!

آج کا دن ہمارے پارلیمانی نظام میں ایک اور اہم باب کا اضافہ کر رہا ہے۔

آج ملک کوسنسد ٹی وی کی شکل میں اطلاعات و نشریات اور تبادلہ خیال کرنے کا ایک ایسا وسیلہ مل رہا ہے، جو ملک کی جمہوریت اور عوامی نمائندگان کی نئی آواز کے طور پر کام کرے گا۔

میں آپ تمام کو، اس سوچ کو عملی شکل دینے والی پوری ٹیم کو نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ جیسا کہ ہمارے اسپیکرصاحب نے ابھی بتایا، آج دور درشن کے قیام کے بھی 62 سال مکمل ہوئے ہیں۔یہ بہت طویل سفر ہے۔ اس سفر کو کامیاب بنانے میں کئی لوگوں کا اہم تعاون اور بڑاکردار رہا ہے۔میں دوردرشن کے کام کاج اوراس کے آپریشن سے وابستہ تمام لوگوں کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔

ساتھیو،

تیزی سے بدلتے وقت میں میڈیا اور ٹی وی چینلس کا کردار بھی بہت تیزی سے بدل رہا ہے۔21ویں صدی تو خاص طور سے اطلاعات و نشریات کے بدلتے منظر نامے اورہرطرح کے موضوعات پر مباحثے کے ذریعہ انقلاب لا رہا ہے۔ایسے میں یہ فطری ہوجاتا ہے کہ ہمارے پارلیمنٹ سے منسلک چینل بھی ان جدید ترین سہولیات کے مطابق خود کو ڈھالیں۔

مجھے خوشی ہے کہ سنسد ٹی وی کے طور پر آج ایک نئی شروعات ہو رہی ہے۔ مجھے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اپنے نئے تیور اور لُک میں سنسد ٹی وی سوشل میڈیا اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر بھی رہے گا۔ اور اس کا اپنا ایپ بھی ہوگا۔ اس سے ہمارے پارلیمانی مباحثے نہ صرف یہ کہ جدید ترین ٹکنالوجی سے جڑیں گے، بلکہ عام لوگوں تک اس کی رسائی میں بھی اضافہ ہوگا۔

آج یہ خوش کن اتفاق بھی ہے کہ 15 ستمبر کو جمہوریت کا بین الاقوامی دن بھی منایا جا تا ہے۔ اور، بات جب جمہوریت کی ہوتی ہے تو بھارت کی ذمہ داری کہیں زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ بھارت جمہوریت کی ماں ہے۔ India is the mother of democracy.بھارت کے لیے جمہوریت صرف انتظام و حکمرانی  نہیں ہے، ایک سوچ و فکر ہے۔ بھارت میں جمہوریت ، صرف قانونی ڈھانچہ نہیں ہے۔ بلکہ وہ ایک روح (اسپرٹ) ہے۔ بھارت میں جمہوریت، صرف قانونی دفعات و شقات کا مجموعہ  ہی نہیں ہے، یہ تو ہماری زندگی کی دھارا ہے۔ اس لیے جمہوریت کے بین الاقوامی دن کے موقع پر سنسد ٹی وی کا آغاز ہونا، اپنے آپ میں بہت اہم ہو جاتا ہے۔

ویسے بھارت میں ہم تمام ہی آج انجینیئرس ڈے بھی منا رہے ہیں۔ ایم وشویس وریا جی کے یوم پیدائش پر یہ مقدس دن ، بھارت کے محنتی اور قابل انجینئرس کو وقف ہے۔ ٹی وی کی دنیا میں تو او بی انجینیئر، ساؤنڈ انجینیئر، گرافکس ڈیزائننگ سے جڑے لوگ، پینل سنبھالنے والے لوگ، اسٹوڈیو ڈائرکٹرس، کیمرہ مین ، ویڈیو ایڈیٹرس ، کتنے ہی پروفیشنلس، براڈ کاسٹ (راست نشریہ) کو ممکن بنانے ہیں۔ آج میں سنسد ٹی وی کے ساتھ ہی ملک کے تمام تر ٹی وی چینلوں میں کام کر نے والے انجینیئرس کو بھی خاص طور سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ساتھیو،

آج جب ملک اپنی آزادی کے 75 سال منا رہا ہے۔ تو ہمارے سامنے ماضی کے فخریہ لمحات بھی ہیں اور مستقبل کے عزائم بھی۔ ان دونوں ہی شعبوں میں میڈیا کا بہت بڑا کردار ہے۔ میڈیا جب کسی موضوع کو اٹھا تا ہے، جیسے سوچھ بھارت ابھیان ، تو وہ اور تیزی سے عام لوگوں تک پہنچتا ہے۔ آزادی کے امرت مہوتسو میں باشندگان ملک کی کوششوں کی تشہیر ونشر کرنے کا کام میڈیا بخوبی کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر ، ٹی وی چینلس جنگ آزادی سے جڑے 75 ایپی سوڈ پلان کر سکتے ہیں، ڈاکومنٹریز بنا سکتے ہیں، اخبارات امرت مہوتسو سے جڑے خصوصی ضمیمے شائع کر سکتے ہیں۔ ڈیجیٹل میڈیا کوئز، کمپیٹیشن جیسے آئیڈیاز کے ذریعہ نوجوانوں کو راست طریقے سے جوڑ سکتے ہیں۔

مجھے بتایا گیا ہے کہ سنسد ٹی وی کی ٹیم نے اس سمت میں کئی پروگراموں کی منصوبہ بندی بھی کر رکھی ہے۔ یہ پروگرامز امرت مہوتسو کی روح کو عوام تک پہنچانے میں کافی مدد کریں گے۔

ساتھیو،

آپ سب کمیونیکیشن فیلڈ کے اختراعاتی لوگ ہیں۔ آپ لوگ اکثر کہتے ہیں کہ - '' کنٹینٹ از کنگ''۔ میں آپ  لوگوں سے اپنے تجربات میں سے ایک اور اہم چیز شیئر کرنا چاہوں گا۔ میرا تجربہ  ہے کہ – '' کنٹینٹ از کنکٹ''۔ یعنی ، جب آپ کے پاس بہتر کنٹینٹ ہوگا تو لوگ خود ہی آپ کے ساتھ جڑتے چلے جاتے ہیں۔یہ بات جتنی میڈیا پر لاگو ہوتی ہے، اتنی ہی ہماری جمہوری نظام پر بھی نافذ ہوتی ہے۔ کیوں کہ پارلیمنٹ میں صرف سیاست نہیں ہے۔ پالیسی بھی ہے۔

پارلیمنٹ میں جن سیشن چل رہا ہوتا ہے، الگ الگ موضوعات پر مباحثے ہوتے ہیں تو اس میں نوجوانوں کے لیے کتنا کچھ جاننے، سیکھنے کے لیے ہوتا ہے۔ ہمارے معزز اراکین پارلیمان کو بھی پتہ ہوتا ہے کہ ملک ہمیں دیکھ رہا ہے تو انہیں بھی پارلیمنٹ کے اندر اپنے اخلاق و کردار کی، عمدہ انداز میں بحث و مباحثے کا حوصلہ ملتا ہے۔ اس سے پارلیمنٹ کی پروڈکٹی ویٹی بھی بڑھتی ہے، اور عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کی تشہیر بھی ہوتی ہے اور ان کی مقبولیت میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔

اس لیے، یہ بہت ضروری ہے کہ پارلیمنٹ کی کاروائی سے عام لوگوں کو کنکٹ کریں، خواہ وہ ملک کے کسی بھی کونے میں ہوں، پارلیمنٹ کی سرگرمیوں میں خود کو شامل کریں، اس کا حصہ بنیں۔ ایسے میں سنسد ٹی وی کو بھی اپنے پروگرامز کا انتخاب، لوگوں کی ، خاص کر نوجوانوں کی دلچسپیوں کو دھیان میں رکھ ان کے حساب سے کرنا ہوگا۔ اس کے لیے زبان پر خاص توجہ دینی ہوگی، دلچسپ اور لوگوں کو جوڑنے والے پیکجز، یہ پروگرام ضروری ہو جائیں گے۔

مثال کے طور پر پارلیمنٹ میں کی جا نے والی تاریخی تقریریں لی جا سکتی ہیں۔ بامعنی اور منطقی بحث کے ساتھ ، بعض اوقات کچھ مضحکہ خیز لمحات بھی دکھائے جا سکتے ہیں۔ مختلف ارکان پارلیمنٹ کے بارے میں معلومات دی جا سکتی ہیں تاکہ عوام اپنے کام کا تقابلی تجزیہ کر سکیں۔ کئی ارکان پارلیمنٹ مختلف شعبوں میں بہت قابل تعریف کام بھی کر رہے ہیں۔ اگر آپ ان کوششوں کو ملک کے سامنے رکھیں گے تو ان کا جوش بھی بڑھے گا اور دیگر عوامی نمائندوں کو بھی مثبت سیاست کے لیے تحریک ملے گی۔

ساتھیو،

ایک اور اہم موضوع جسے ہم امرت مہوتسو میں اٹھا سکتے ہیں وہ ہے ہمارا آئین اور شہریوں کے  فرائض! ملک کے شہریوں کے فرائض کیا ہیں؟ اس کے بارے میں مسلسل آگاہی کی ضرورت ہے۔ اور میڈیا اس آگاہی کا ایک موثر ذریعہ ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ سنسد ٹی وی ایسے کئی پروگرام لے کر آرہا ہے۔

ان پروگراموں سے ، ہمارے نوجوانوں کو، ہمارے جمہوری اداروں کو، ان کے کام کرنے کے ساتھ ساتھ شہری فرائض کے بارے میں بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔ اسی طرح ، ورکنگ کمیٹیوں ، قانون سازی کے کام کی اہمیت ، اور قانون سازوں کے کام کرنے کے بارے میں بہت سی معلومات حاصل ہوں گی جو ہندوستان کی جمہوریت کو گہرائی سے سمجھنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

مجھے امید ہے کہ سنسد ٹی وی میں زمینی سطح پر جمہوریت کو مضبوطی فراہم کرنے کا کام کرنے والی پنچایتوں پر بھی پروگرام بنائے جائیں گے۔ یہ پروگرام ہندوستان کی جمہوریت کو ایک نئی توانائی ، ایک نیا شعور دیں گے۔

ساتھیو،

ہماری پارلیمنٹ ، مختلف سیاسی جماعتیں ، ہمارا میڈیا ، ہمارے ادارے ، سب کے اپنے کام کے مختلف شعبے ہیں۔ لیکن ملک کے عزائم کی تکمیل کے لیے سب کی کوششوں  کی سب سے زیادہ  ضرورت ہے ، ایک متحدہ و مشترکہ کوشش کی ضرورت ہے۔

مجھےپورا یقین ہے کہ ، ہم سب اپنے الگ الگ  کرداروں میں ، مشترکہ قراردادوں اور عزائم کے ساتھ آگے بڑھیں گے ، اور ایک نئے ہندوستان کے خواب کو پورا کریں گے۔

اسی یقین و اعتماد کے ساتھ ، میں بھائی روی کپور کو بھی مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں کیونکہ یہ ان کا میدان  عمل  نہیں ہے ، لیکن پچھلے کچھ دنوں میں جس طرح انہوں نے دنیا بھر کے لوگوں سےرابطے کیے ، ان سے رہنمائی حاصل کی ،ان کے تاثرات و  خیالات حاصل کیے اور جس طرح انہوں نے  اسے کمپوز(لکھا) کیا… ایک بار جب وہ مجھے بتانے آئے تھے، میں حقیقی معنوں میں بہت متاثر ہوا تھا۔ میں روی اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ آپ تمام کو بھی بہت بہت مبارکباد ، بہت بہت نیک خواہشات!

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi meets Prime Minister of Saint Lucia
November 22, 2024

On the sidelines of the Second India-CARICOM Summit, Prime Minister Shri Narendra Modi held productive discussions on 20 November with the Prime Minister of Saint Lucia, H.E. Mr. Philip J. Pierre.

The leaders discussed bilateral cooperation in a range of issues including capacity building, education, health, renewable energy, cricket and yoga. PM Pierre appreciated Prime Minister’s seven point plan to strengthen India- CARICOM partnership.

Both leaders highlighted the importance of collaboration in addressing the challenges posed by climate change, with a particular focus on strengthening disaster management capacities and resilience in small island nations.