وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 24 گھنٹے چلنے والے ’گلوبل سٹیزن لائیو‘ کو ورچوئل طریقے سے خطاب کیا۔ یہ پروگرام 25 اور 26 ستمبر کو منعقد کیا جارہا ہے جس میں ممبئی، نیویارک، پیرس، ریوڈی جنیرو، سڈنی، لاس اینجلس، لاگوس اور سیول سمیت اہم شہروں میں لائیو پروگرام شامل ہوں گے۔
وزیراعظم نے یہ بتانے کے لئے عالمی وبا کے چیلنج کا ذکر کیا کہ جب ہم ایک ساتھ ہوتے ہیں، تو ہم مضبوط اور بہتر ہوتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ، ’ہم نے اس اجتماعی جذبے کی ایک جھلک تب دیکھی جب ہمارے کووڈ-19 واریئرس، ڈاکٹروں، نرسوں ، طبی کارکنوں نے عالمی وبا سے لڑنے میں اپنی بہترین کوشش کی۔ہم نے اپنے سائنسدانوں اور اینوویٹرز میں بھی یہ جذبہ دیکھا جنہوں نے ریکارڈ وقت میں نئے ٹیکے تیار کی۔ آنے والی نسلیں اس بات کو یاد رکھیں گی کہ کیسے انسانوں کی ابھرنے کی قوت نے سبھی رکاوٹوں کو پار کیا۔‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ کووڈ کے علاوہ غریبی ایک اہم چیلنج بنا ہوا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ غریب کمیونٹیز کو حکومتوں پر زیادہ انحصار کرنے والا بناکر غریبی سے نہیں لڑاجاسکتا ۔ غریبی سے تب لڑاجاسکتا ہے جب غریب کمیونٹی،حکومتوں کو ایک بھروسہ مند ساتھی کے طورپر دیکھنا شروع کردیں۔ وزیراعظم نے کہا، ’ایسا قابل اعتماد پارٹنر جو انہیں غریبی جیسی لعنت کو ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کےلئے فعال انفراسٹرکچر فراہم کرے ۔'
وزیر اعظم نے کہا کہ جب اقتدار کا استعمال غریب کمیونٹی کو بااختیار بنانے کے لئے کیا جاتا ہے تو انہیں غریبی سے لڑنے کی طاقت ملتی ہے۔ انہوں نے غریبوں کو بااختیار بنانے کی مثال کے طور پر بینکنگ خدمات سے محروم لوگوں کو اس کے دائرے میں لانے ، لاکھوں لوگوں کو سماجی تحفظ کوریج فراہم کرنے ، 50 کروڑ ہندوستانیوں کو مفت اور معیاری صحت کی سہولیات جیسے اقدامات کا ذکر کیا۔
جناب مودی نے شہروں اور گاوں میں بے گھرلوگوں کے لیے بنائے گئے 3 کروڑ مکانوں کی بات کرتے ہوئے زوردے کر کہا کہ ایک گھر صرف پناہ گاہ ہی نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’ سر پر چھت لوگوں کو عزت دیتی ہے۔' وزیراعظم نے کہا کہ اس کے علاوہ ہر گھر کو پینے کے پانی کا کنکشن فراہم کرنے کے لیے 'جن آندولن' ، اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کے لیے ایک لاکھ کروڑ ڈالر سے زیادہ خرچ کرنے ، 80کروڑ شہریوں کو مفت غذائی اجناس فراہم کرانے اور دیگر بہت سی کوششوں سے غریبی کے خلاف لڑائی کو طاقت ملے گی۔
وزیر اعظم نے آب و ہوا میں تبدیلی کے خطرے پر بھی بات چیت کی اور کہا کہ آب و ہوا میں تبدیلی کے خطرے کو کم کرنے کا سب سے آسان اور کامیاب طریقہفطرت کے مطابق طرز زندگی کو اپنانا ہے ۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کو دنیا کے عظیم ترین ماہر ماحولیات قرار دیتے ہوئے تفصیل سے بتایا کہ کیسے باپو نے صفر کاربن اخراج والی طرز زندگی اختیار کی تھی۔ انہوں نے جو کچھ بھی کیا ، اس میں انہوں نے ہمارے کرہ ارض کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دی۔ وزیراعظم نے مہاتما گاندھی کے پیش کردہ ٹرسٹی شپ کے اصولوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا، ’ہم سب اس کرہ ارض کے ٹرسٹی ہیں اور اس کی دیکھ بھال کرنا ہمارا فرض ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ بھارت جی -20 کا واحد ایسا ملک ہے جو اپنی پیرس عہدبستگی کے ساتھ صحیح راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو بین الاقوامی سولر الائنس اور کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر کے بینر کے تحت دنیاکو ایک ساتھ لانے پر بھی فخر ہے۔
The Global Citizen Movement uses music and creativity to bring the world together.
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2021
Music, like sports, has an inherent ability to unite: PM @narendramodi
We saw glimpses of this collective spirit when our COVID-19 warriors, doctors, nurses, medical staff gave their best to defeat the pandemic: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2021
For almost two years now, humanity is battling a once in a lifetime global pandemic.
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2021
Our shared experience of fighting the pandemic has taught us - we are stronger and better when we are together: PM @narendramodi
Poverty cannot be fought by making the poor more dependent on governments.
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2021
Poverty can be fought when the poor start seeing governments as trusted partners.
Trusted partners who will give them the enabling infrastructure to forever break the vicious circle of poverty: PM
The threat of climate change is looming large above us.
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2021
The world will have to accept that any change in the global environment first begins with the self.
The simplest & most successful way to mitigate climate change is to lead lifestyles that are in harmony with nature: PM