نئی دہلی۔02 مئی وزیر اعظم جناب نریندر مودی نےآکسیجن کی فراہمی اور دستیابی بڑھانے کے لیے اختراعی طریقوں کی تلاش کے سلسلے میں ن کی ہدایت کے مطابق ، آج گیس والی آکسیجن کے استعمال کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کی۔
اسٹیل پلانٹ ، پیٹروکیمیکل اکائیوں کے ساتھ ریفائنریز ، رچ کمبسٹن پروسیس کا استعمال کرنے والی صنعتوں ، پاور پلانٹ وغیرہ جیسی بہت سی صنعتوں میں آکسیجن پلانٹ ہوتے ہیں جس سے گیس والی آکسیجن پیدا ہوتی ہے جسے اس عمل میں استعمال کیا جاتا ہے۔ طبی مقاصدکے لیے اس آکسیجن کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
جو حکمت عملی استعمال کی جارہی ہے وہ یہ ہے کہ ایسی صنعتی اکائیوں کی نشاندہی کی جائے جو مطلوبہ خالص گیس والی آکسیجن تیار کریں ، شہروں / کثیر آبادی والے علاقوں / طلب مراکز کے قریب رہنے والوں کو شارٹ لسٹ کریں اور اس ذریعہ کے قریب آکسیجن بستروں والے عارضی کووڈ کیئر سینٹر قائم کریں۔ اس طرح کی 5 سہولیات کے لئے ایک پائلٹ شروع کیا جا چکا ہے اور اس میں اچھی پیشرفت ہے۔ یہ کام پبلک سیکٹر اکائیوں یا نجی صنعتوں کے ذریعہ کیا جا رہا ہے جو پلانٹ کو چلارہے ہیں اور انہیں مرکزی و ریاستی حکومتوں کا تعاون حاصل ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ ایسے پلانٹس کے قریب عارضی اسپتال بنا کرکم عرصے میں تقریباً 10 ہزار آکسیجن والے بستر دستیاب کرائے جا سکتے ہیں۔
ریاستی حکومتوں کو اس وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے آکسیجن والے بستروں کی ایسی مزید سہولیات کے قیام کی ترغیب دی جارہی ہے۔
وزیر اعظم نے پی ایس اے پلانٹس لگانے کے کاموں کی بھی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ انہیں بتایا گیا کہ پی ایم اے کیئرز ، پی ایس یوز اور دیگر کے تعاون سےتقریباً 1500 پی ایس اے کے قریب پلانٹس لگائے جارہے ہیں۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ ان پلانٹس کی جلد تکمیل کو یقینی بنائیں۔
وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ، کابینہ سکریٹری ،داخلہ سکریٹری ، روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے سکریٹری اور دیگر اعلی عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی۔