وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ہندستان کے گگن یان مشن کی پیش رفت کا جائزہ لینے اور ہندستان کی خلائی تحقیقی کوششوں کے مستقبل کا خاکہ تیار کرنے کے لئے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی ہے۔
خلا کے محکمے نے اب تک تیار کی گئی مختلف ٹکنالوجیز مثلاً ہیومن ریٹیڈ لانچ وہیکل اور سسٹم کوالیفکیشن سمیت گگن یان مشن کا ایک جامع جائزہ پیش کیا۔ بتایا گیا کہ ہیومن ریٹیڈ لانچ وہیکل (ایچ ایل وی ایم3)کے تین ان اسکریو ڈمشنوں سمیت تقریباً 20 بڑے تجربات کا منصوبہ ہے۔ کریو ایسکیپ سسٹم ٹسٹ وہیکل کی ایک مظاہراتی پرواز21 اکتوبر کی جانی ہے۔میٹنگ میں مشن کی تیاری کا جائزہ لیا گیا اور 2025 میں اس کے لانچ کی تصدیق کی گئی۔
حال ہی کے چندریان-3 اور آدتیہ ایل-1 مشنوں سمیت ہندستانی خلائی اقدامات کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ہندستان کو اب ‘بھارتیہ انترکش اسٹیشن’(ہندستانی خلائی اسٹیشن)سال 2035 تک قائم کرنے اور 2040 تک پہلے ہندستانی کو چاند پر بھیجنے سمیت نئے شاندار مقاصد حاصل کرنے کا ہدف بنانا چاہئے۔
اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے خلا کا محکمہ چاند کے بارے میں تحقیق کرنے کے لئے ایک روڈ میپ تیار کرے گا۔ اس روڈ میپ میں چندریان مشنوں کا ایک سلسلہ،ایک نیکسٹ جنریشن لانچ وہیکل (این جی ایل وی)تیار کرنا ،ایک لانچ پیڈ کی تعمیر ،انسان پر مرکوز تجربہ گاہیں قائم کرنا اور متعلقہ ٹکنالوجیز شامل ہوں گی۔
وزیراعظم نے ہندستانی سائنس دانوں سے اپیل کی کہ وہ بین سیارہ جاتی مشنوں پر کام کریں جن میں وینس آربیٹر اور مشن اور ایک مارس لینڈر شامل ہوں۔
وزیراعظم نے ہندستان کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کیا کہ اور خلائی تحقیق میں نئی بلندیاں سر کرنے کے ملک کے عزم کی تصدیق کی۔