نئی دہلی، 26/اپریل2021 ۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت نے آج وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ انھوں نے کووڈ کی موجودہ وبا سے نمٹنے کے لئے مسلح افواج کے ذریعہ کی جارہی تیاریوں اور کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
سی ڈی ایس نے وزیر اعظم کو بتایا کہ مسلح افواج کا وہ سبھی طبی عملہ جو گزشتہ دو برسوں کے دوران سبکدوش ہوا ہے یا جس نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لیا ہے، انھیں ان کی موجودہ رہائش گاہ کے قریب واقع کووڈ مراکز میں کام کرنے کے لئے بلایا جارہا ہے۔ وہ دیگر میڈیکل افسران جو اس سے قبل سبکدوش ہوئے ہیں ان سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ میڈیکل ایمرجنسی ہیلپ لائنس کے ذریعہ صلاح و مشورہ کے لئے اپنی خدمات دستیاب کرائیں۔
وزیر اعظم کو یہ بھی بتایا گیا کہ وہ سبھی میڈیکل افسران جو کمانڈ ہیڈ کوارٹر، کارپس ہیڈ کوارٹر، ڈویژن ہیڈ کوارٹر اور بحریہ و فضائیہ کے ایسے ہی ہیڈ کوارٹرس میں بطور اسٹاف تعینات ہیں، انھیں اسپتالوں میں تعینات کیا جائے گا۔
سی ڈی ایس نے وزیر اعظم کو بتایا کہ نرسنگ عملہ کو اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی مدد کے لئے بڑی تعداد میں تعینات کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم کو یہ جانکاری بھی دی گئی کہ مسلح افواج سے تعلق رکھنے والے متعدد اداروں میں جو آکسیجن سلینڈر دستیاب ہیں انھیں بھی اسپتالوں کے لئے جاری کیا جارہا ہے۔
سی ڈی ایس نے یہ بھی کہا کہ وہ بڑی تعداد میں طبی مراکز کا قیام عمل میں لارہے ہیں اور جہاں بھی ممکن ہوگا شہریوں کو فوجی طبی بنیادی ڈھانچہ دستیاب کرایا جائے گا۔
وزیر اعظم نے بھارت اور بھارت سے باہر آکسیجن اور دیگر ضروری اشیاء کے نقل و حمل کے لئے بھارتی فضائیہ کے ذریعہ کی جارہی کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا۔
وزیر اعظم نے سی ڈی ایس کے ساتھ یہ تبادلہ خیال بھی کیا کہ کیندریہ اور راجیہ سینک ویلفیئر بورڈس اور ویٹیرنس سیلس کے متعدد صدر دفاتر میں تعینات افسروں کو ہدایت دی جاسکتی ہے کہ وہ ویٹیرنس کی خدمات کے ساتھ تال میل قائم کریں، تاکہ دور دراز کے علاقوں سمیت زیادہ سے زیادہ ممکنہ حد تک ان کی رسائی میں توسیع کی جاسکے۔