ملک نے وبا کی پہلی لہر کے عروج کو عبور کرلیا ہے۔ اب پہلے سے کہیں زیادہ معاملے کے بڑھنے کی شرح ہے۔:وزیراعظم
ہمارے پاس بہتر وسائل اور بہتر تجربہ ہے ساتھ ہی ہمارے پاس ویکسین بھی ہے: نریندر مودی
ہم ٹیسٹ، مرض کا پتہ لگانے ، علاج کرنے، کووڈ کے مناسب برتاؤ، کووڈ سے نمٹنے پر توجہ دے رہے ہیں: نریندر مودی
کووڈ کی وبا کی مشقت کی وجہ سے ہماری کوششوں میں کوئی نرمی نہیں آنی چاہئے
بہت زیادہ توجہ والے ضلعوں میں45 سال سے زیادہ عمر کی آبادی والے علاقوں میں 100 فیصد ٹیکہ کاری حاصل کرلی گئی ہے: وزیراعظم
جیوتی باپھولے اور بابا صاحب امبیڈ کر کی سالگرہ تقریبات کے درمیان ٹیکہ کاری فیسٹول کی ضرورت پر زور(11تا14 اپریل)

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ کووڈ-19 کی صورتحال کے بارے میں مختلف ریاستوں کے وزراء اعلی کے ساتھ بات چیت کی۔ مرکزی وزیرداخلہ نے اس موقع پر کووڈ کے خلاف لڑائی میں حکومت کی طرف سے کی گئی کوششوں کی وضاحت کی ۔ انہوں نے ملک میں ٹیکہ کاری مہم میں پیش رفت کا جائزہ بھی پیش کیا۔ صحت کے مرکزی وزیرنے ملک میں کووڈ کی صورتحال کے بارے میں ایک پریزنٹیشن بھی دیا ۔ان ریاستوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جہاں اس وقت کووڈ کے زیادہ معاملے سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان ریاستوں میں کووڈ کے معاملوں کی جانچ میں تیزی لائی جانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے ملک میں ویکسین کی پیداوار اور سپلائی کی تفصیلات کی بھی پوری جانکاری دی۔

 اس موقع پر وزراء اعلی نے اس وائرس کے خلاف لڑائی میں اجتماعی کوششوں میں قیادت کرنے کے لئے وزیراعظم جناب نریندرمودی کاشکریہ ادا کیا۔ وزراء اعلی نے اپنی  اپنی ریاستوں میں کووڈ کی صورتحال میں مکمل جانکاری فراہم کرائی۔میٹنگ میں ویکسین کے ضائع ہونے کے علاوہ دیگر امور پر میں تبادلہ خیال ہوا۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے وزراء اعلی کے سامنے چند واضح حقائق پیش کئے۔ پہلا تو یہ کہ ملک پہلی  لہر کے عروج کو پار کرگیا ہے او راب پہلے سے کہیں زیادہ معاملے بڑھنے کی شرح ہے۔

 دوسرا  یہ کہ کئی ریاستوں بشمول مہاراشٹر ، چھتیس گڑھ، پنجاب اور مدھیہ پردیش اور گجرات کے وبا کی پہلی لہر کے عروج کو عبور کرلیا ہے۔ تیسرا اس مرتبہ لوگوں نے بہت زیادہ کیزول یعنی لاپروا ہوگئے ہیں۔ کچھ ریاستوں میں یہاں تک کہ انتظامیہ بھی ۔اس طرح کی صورتحال میں کووڈ کے معاملوں میں تیزی سے اضافے نے مشکلات پیدا کردی ہیں۔

 البتہ وزیراعظم نےاس بات پر زور دیا کہ چیلنجوں کے باوجود ہمارے پاس بہتر وسائل ، بہتر تجربہ اور اب ویکسین بھی ہے۔ سخت محنت کرنے والے ڈاکٹروں ، حفظان صحت کے اسٹاف( عملے) کے ساتھ ساتھ لوگوں کی سرگرم شرکت سے صورتحال کو کافی حد تک قابو کرنے میں مدد ملی ہے اور وہ اب بھی صورتحال کو معمول پر لگانے میں مصروف ہیں۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ہم ٹیسٹ( جانچ) مرض کاپتہ لگانے ، علاج، کووڈ کے مناسب برتاؤ اور کووڈ سے نمٹنے بھرپور طریقے سے توجہ دے رہے ہیں وزیراعظم نے واضح کیا کہ  ہم کو اس وائرس کو قابو میں کرنے کے لئے   اس انسان پر قابو حاصل کرنا جو اس وائر کے حامل ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ اس نے ٹیسٹنگ اور مرض کا پتہ لگانے میں ایک بہت اہم رول ادا کیا ہے۔

 وزیراعظم نے واضح کیا کہ جانچ بہت ضروری ہے تاکہ کمیونٹی میں اس انفکیشن کی حد کا پتہ لگایا  جاسکے۔ اور ان لوگوں کی نشاندہی کی جاسکے۔ جو انفیکشن پھیلا سکتے ہیں۔ یومیہ بنیاد پر کئے جارہے  ٹیسٹ کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کئے جانے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کا مقصد متاثرہ افراد کی شرح کم کرکے 5 فیصد یا اس سے کم پر لانا ہے۔  اس کام کو انجام دیتے ہوئے ان محصور زون اور علاقوں میں نشان زد جانچ کے علاوہ   توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔ جہاں کیسوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

 اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مناسب احتیاطی اقدامات کے نہ کئے جانے سے  ہر واحد متاثرہ کیس دوسروں میں وائرس پھیلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس امر کااظہار کرتے ہوئے کہ ہر ایک  پوزیٹیو شخص میں اس وائرس کو اس صورت میں دوسروں تک منتقل کرنے کے مضمرات پنہاہ ہوتے ہیں جب متاثرہ شخص نے وافر تدار کی  اقدامات سے استفادہ نہ کیا ہو۔ رابطے میں آنے والوں کاپتہ لگانا اور اس کے بعد کی کارروائی پورے سماج میں اس چھوت کو پھیلنے سے روکنے کے معاملے میں ایک از حد اہم سرگرمی ہے۔ اس موضوع پر بھی تبادلہ خیالات کئے گئے وزیراعظم نے کہا کہ اگر کسی  ایک شخص میں اس وبا کے اثرات ہے تو اس کے 70 فیصد رابطوں کاپتہ لگایا جانا چاہئے ۔ پھر ٹیسٹ کئے جانے چاہئے اور پھر  پہلے 72 گھنٹے کے اندر انہیں الگ تھلگ کردیا جانا چاہئے۔ اسی طرح محصول زون کی حدوں کو بھی واضح کردیئے جانے چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کووڈ تھکان کی وجہ سے ہماری کوششوں میں ذرا بھی نرمی نہیں آنی چاہئے۔ انہوں نے محصول زون میں وزارت صحت کے ایس او پی پر کاربن رہنے کے لئےبھی کہا۔ انہوں نے تفصیلی تجزیوں کے ساتھ اموات کے بارے میں جامع ڈاٹا کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ریاستوں سے کہا کہ وہ ہر منگل اور جمعہ کو دہلی کے ایمس کے ذریعہ منعقد کئے جانے والے وبینار س میں شامل ہو۔

 وزیراعظم نے ریاستوں سے درخواست کی کہ وہ زیادہ توجہ والے ضلعوں میں 45 سال سے زیادہ کی عمر آبادی والے علاقوں میں 100 فیصد ٹیکہ کاری کو یقینی بنائیں۔ وزیراعظم نے جیوتی بابا پھولے کی جینتی اور بابا صاحب امبیڈکر کی سالگرہ تقریبات کے درمیان ٹیکہ کاری فیسٹول پر  زوردیا۔ انہوں نے کہا کہ  ٹیکہ کاری فیسٹول کے دوران زیادہ سے زیادہ ٹیکہ لگائے جانے کے سلسلے میں کوششیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے نوجوانوں سے درخواست کی کہ وہ 45 سال سے زیادہ کی عمر کے ہر شخص کو ٹیکہ لگوانے میں مدد کریں۔

وزیراعظم نے لاپروائی برتنے کے خلاف خبردار کیا انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہئے کہ ٹیکہ کاری کے باوجود مناسب احتیاط برتی جانی چاہئے اور ذرا بھی سستی  نہیں برتنی چاہئے۔ انہوں نے دوا بھی ، کڑھائی بھی کے منتر پر زور دیا۔ وزیراعظم نے  کووڈ کے مناسب برتاؤ کے بارے میں بیداری کے   تئیں زور دیا۔

 

 

 

 

 

 

 

 

Click here to read full text speech

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Income inequality declining with support from Govt initiatives: Report

Media Coverage

Income inequality declining with support from Govt initiatives: Report
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM's address at the inauguration and laying of foundation stone of various Railway Projects
January 06, 2025
The launch of rail infrastructure projects in Jammu-Kashmir, Telangana and Odisha will promote tourism and add to socio-economic development in these regions: PM
Today, the country is engaged in achieving the resolve of Viksit Bharat and for this, the development of Indian Railways is very important: PM
We are taking forward 4 key parameters for railway development in India: modernization of infrastructure, modern passenger facilities, nationwide connectivity, and creating jobs: PM
Today India is close to 100 percent electrification of railway lines, We have also continuously expanded the reach of railways: PM

नमस्कार जी।

तेलंगाना के गवर्नर श्रीमान जिष्णु देव वर्मा जी, ओडिशा के गवर्नर श्री हरि बाबू जी, जम्मू-कश्मीर के लेफ्टिनेंट गवर्नर मनोज सिन्हा जी, जम्मू-कश्मीर के मुख्यमंत्री श्रीमान उमर अब्दुल्ला जी, तेलंगाना के सीएम श्रीमान रेवंत रेड्डी जी, ओडिशा के मुख्यमंत्री श्रीमान मोहन चरण मांझी जी, केंद्रीय मंत्रिमंडल के मेरे सहयोगी अश्विनी वैष्णव जी, जी किशन रेड्डी जी, डॉ. जीतेंद्र सिंह जी, वी सोमैया जी, रवनीत सिंह बिट्टू जी, बंडी संजय कुमार जी, अन्य मंत्रीगण, सांसद, विधायकगण, अन्य महानुभाव, देवियों और सज्जनों।

आज गुरु गोविंद सिंह जी की, उनका ये प्रकाश उत्सव है। उनके विचार, उनका जीवन हमें समृद्ध और सशक्त भारत बनाने की प्रेरणा देता है। मैं सभी को गुरू गोविंद सिंह जी के प्रकाश उत्सव की शुभकामनाएं देता हूं।

साथियों,

2025 की शुरुआत से ही भारत, कनेक्टिविटी की तेज रफ्तार बनाए हुए है। कल मैंने दिल्ली-एनसीआर में नमो भारत ट्रेन का शानदार अनुभव लिया, दिल्ली मेट्रो की अहम परियोजनाओं की शुरूआत की। कल भारत ने बहुत बड़ी उपलब्धि हासिल की है, हमारे देश में अब मेट्रो नेटवर्क, एक हजार किलोमीटर से ज्यादा का हो गया है। अभी आज यहाँ करोड़ों रुपए की परियोजनाओं का लोकार्पण और शिलान्यास हुआ है। उत्तर में जम्मू कश्मीर, पूरब में ओडिशा, और दक्षिण में तेलंगाना, आज देश के एक बड़े हिस्से के लिए 'new age connectivity' के लिहाज से बहुत बड़ा दिन है। इन तीनों राज्यों में आधुनिक विकास की शुरुआत, ये बताता है कि पूरा देश अब एक साथ कदम से कदम मिलाकर आगे बढ़ रहा है। और यही 'सबका साथ, सबका विकास' वो मंत्र है जो विकसित भारत के सपने में विश्वास के रंग भर रहा है। मैं आज इस अवसर पर, इन तीनों राज्यों के लोगों को और सभी देशवासियों को इन प्रोजेक्ट्स की बधाई देता हूं। और ये भी संयोग है कि आज हमारे ओडिशा के मुख्यमंत्री श्रीमान मोहन चरण माझी जी का जन्मदिन भी है, मैं उनको भी आज सबकी तरफ से बहुत-बहुत शुभकामनाएं देता हूं।

साथियों,

आज देश विकसित भारत की संकल्प सिद्धि में जुटा है, और इसके लिए भारतीय रेलवे का विकास बहुत महत्वपूर्ण है। हमने देखा है, पिछला एक दशक भारतीय रेलवे के ऐतिहासिक ट्रांसफॉर्मेशन का रहा है। रेलवे इंफ्रास्ट्रक्चर में एक visible change आया है। इससे देश की छवि बदली है, और देशवासियों का मनोबल भी बढ़ा है।

साथियों,

भारत में रेलवे के विकास को हम चार पैरामीटर्स पर आगे बढ़ा रहे हैं। पहला- रेलवे के इंफ्रास्ट्रक्चर का modernization, दूसरा- रेलवे के यात्रियों को आधुनिक सुविधाएं, तीसरा- रेलवे की देश के कोने-कोने में कनेक्टिविटी, चौथा- रेलवे से रोजगार का निर्माण, उद्योगों को सपोर्ट। आज के इस कार्यक्रम में भी इसी विजन की झलक दिखाई देती है। ये नए डिविजन, नए रेल टर्मिनल, भारतीय रेलवे को 21वीं सदी की आधुनिक रेलवे बनाने में अहम योगदान देंगे। इनसे देश में आर्थिक समृद्धि का इकोसिस्टम डवलप करने में मदद मिलेगी, रेलवे के संचालन में मदद मिलेगी, निवेश के ज्यादा मौके बनेंगे और नई नौकरियों का सृजन भी होगा।

साथियों,

2014 में हमने भारतीय रेलवे को आधुनिक बनाने का सपना लेकर काम शुरू किया था। वंदे भारत ट्रेनों की फैसिलिटी, अमृत भारत और नमो भारत रेल की सुविधा, अब भारतीय रेल का नया बेंचमार्क बन रही हैं। आज का Aspirational India, कम समय में बहुत ज्यादा पाने की आकांक्षा रखता है। आज लोग लंबी दूरी की यात्रा को भी कम समय में पूरा करना चाहते हैं। ऐसे में देश के हर हिस्से में हाई स्पीड ट्रेनों की मांग बढ़ रही है। आज 50 से ज्यादा रूट्स पर वंदे भारत ट्रेनें चल रही हैं। 136 वंदे भारत सेवाएं लोगों की यात्रा को सुखद बना रही हैं। अभी मैं दो-तीन दिन पहले ही एक वीडियो देख रहा था, अपने ट्रायल रन में वंदे भारत का नया स्लीपर वर्जन कैसे 180 किलोमीटर प्रति घंटा की रफ्तार से दौड़ रहा है, और ये देखकर मुझे ही नहीं किसी भी हिन्दुस्तानी को अच्छा लगेगा। ऐसे अनुभव ये तो शुरुआत हैं, वो समय दूर नहीं जब भारत में पहली बुलेट ट्रेन भी दौड़ेगी।

साथियों,

हमारा लक्ष्य है कि- फ़र्स्ट स्टेशन से लेकर डेस्टिनेशन तक, भारतीय रेल से यात्रा एक यादगार अनुभव बने। इसके लिए देश में 1300 से ज्यादा अमृत स्टेशनों का कायाकल्प भी हो रहा है। पिछले 10 वर्षों में रेल कनेक्टिविटी का भी अद्भुत विस्तार हुआ है। 2014 तक देश में सिर्फ thirty five percent, 35 परसेंट रेल लाइनों का electrification हुआ था। आज भारत, रेल लाइनों के शत प्रतिशत electrification के करीब है। हमने रेलवे की reach को भी लगातार expand किया है। बीते 10 वर्षों में 30 हजार किलोमीटर से ज्यादा नए रेलवे ट्रैक बिछाए गए हैं, सैकड़ों रोड ओवर ब्रिज और रोड अंडर ब्रिज का निर्माण किया गया है। अब ब्रॉड गेज लाइनों पर मानव रहित क्रॉसिंग्स खत्म हो चुकी हैं। इससे दुर्घटनाएं भी कम हुई हैं और यात्रियों की सुरक्षा भी बढ़ी है। देश में Dedicated freight corridor जैसे आधुनिक रेल नेटवर्क का काम भी तेजी से पूरा हो रहा है। ये स्पेशल corridor बनने से सामान्य ट्रैक पर दबाव कम होगा और हाई स्पीड ट्रेनों को चलाने के अवसर भी बढ़ेंगे।

साथियों,

रेलवे में आज कायाकल्प का जो अभियान चल रहा है, जिस तरह मेड इन इंडिया को बढ़ावा दिया जा रहा है, मेट्रो के लिए, रेलवे के लिए आधुनिक डिब्बे तैयार किए जा रहे हैं, स्टेशनों को री-डवलप किया जा रहा है, स्टेशनों पर सोलर-पैनल लगाए जा रहे हैं, 'वन स्टेशन, वन प्रोडक्ट' इसके स्टॉल लग रहे हैं, उससे भी रेलवे में रोजगार के लाखों नए अवसर बन रहे हैं। पिछले 10 साल में रेलवे में लाखों युवाओं को पक्की सरकारी नौकरी मिली है। हमें याद रखना है, जिन कारखानों में नई ट्रेनों के डिब्बे बनाए जा रहे हैं, उसके लिए कच्चा माल दूसरी फैक्ट्रियों से आ रहा है। वहां डिमांड बढ़ने का मतलब है, रोजगार के ज्यादा अवसर। रेलवे से जुड़ी विशेष स्किल को ध्यान में रखते हुए देश की पहली गति-शक्ति यूनिवर्सिटी की भी स्थापना की गई है।

साथियों,

आज जैसे-जैसे रेलवे नेटवर्क का विस्तार हो रहा है, उसी हिसाब से नए हेडक्वार्टर और डिवीजन भी बनाए जा रहे हैं। जम्मू डिवीज़न का लाभ जम्मू-कश्मीर के साथ-साथ हिमाचल प्रदेश और पंजाब के कई शहरों को भी होगा। इससे लेह-लद्दाख के लोगों को भी सुविधा होगी।

साथियों,

हमारा जम्मू-कश्मीर आज रेल इंफ्रास्ट्रक्चर में नए रिकॉर्ड बना रहा है। उधमपुर-श्रीनगर-बारामूला रेल लाइन इसकी चर्चा आज पूरे देश में है। ये परियोजना जम्मू-कश्मीर को भारत के अन्य हिस्सों के साथ और बेहतरी से जोड़ देगी। इसी परियोजना के तहत दुनिया का सबसे ऊंचा रेलवे आर्च ब्रिज, चिनाब ब्रिज का काम पूरा हुआ है। अंजी खड्ड ब्रिज, जो देश का पहला केबल आधारित रेल ब्रिज है, वो भी इसी परियोजना का हिस्सा है। ये दोनों इंजीनियरिंग के बेजोड़ उदाहरण हैं। इनसे इस क्षेत्र में आर्थिक प्रगति होगी और समृद्धि को बढ़ावा मिलेगा।

साथियों,

भगवान जगन्नाथ के आशीर्वाद से हमारे ओडिशा के पास प्राकृतिक संसाधनों का भंडार है। इतना बड़ा समुद्री तट मिला है। ओडिशा में इंटरनेशनल ट्रेड की प्रबल संभावनाएं हैं। आज ओडिशा में रेलवे के नए ट्रैक से जुड़े लगभग अनेकों प्रोजेक्ट्स पर काम चल रहा है। इन पर 70 हजार करोड़ रुपये से अधिक का निवेश हो रहा है। राज्य में 7 गति शक्ति कार्गो टर्मिनल शुरू किए गए हैं, जो व्यापार और उद्योगों को बढ़ावा दे रहे हैं। आज भी ओडिशा में जिस रायगड़ा रेल मंडल का शिलान्यास किया गया है, इससे प्रदेश का रेलवे इंफ्रास्ट्रक्चर और मजबूत होगा। इससे ओडिशा में पर्यटन, व्यापार और रोजगार को बढ़ावा मिलेगा। खास तौर पर, इसका बहुत लाभ उस दक्षिण ओडिशा को मिलेगा, जहां जनजातीय परिवारों की संख्या ज्यादा है। हम जनमन योजना के तहत जिन अति-पिछड़े आदिवासी इलाकों का विकास कर रहे हैं, ये इंफ्रास्ट्रक्चर उनके लिए वरदान साबित होगा।

साथियों,

आज मुझे तेलंगाना के चर्लपल्ली न्यू टर्मिनल स्टेशन के उद्घाटन का भी अवसर मिला है। इस स्टेशन के आउटर रिंग रोड से जुड़ने से क्षेत्र में विकास को गति मिलेगी। स्टेशन पर आधुनिक प्लेटफॉर्म, लिफ्ट, एस्केलेटर जैसी सुविधाएं हैं। एक और खास बात है कि ये स्टेशन सोलर ऊर्जा से संचालित हो रहा है। ये नया रेलवे टर्मिनल, शहर के मौजूदा टर्मिनल्स जैसे सिकंदराबाद, हैदराबाद और काचिगुड़ा पर प्रेशर को बहुत कम करेगा। इससे लोगों के लिए यात्रा और सुविधाजनक होगी। यानि ease of living के साथ-साथ ease of doing business को भी बढ़ावा मिलेगा।

साथियों,

आज देश में आधुनिक इंफ्रास्ट्रक्चर निर्माण का महायज्ञ चल रहा है। भारत के एक्सप्रेसवे, वॉटरवे, मेट्रो नेटवर्क का तेज गति से विस्तार हो रहा है। आज देश के एयरपोर्ट्स पर सबसे बेहतरीन सुविधाएं मिल रही हैं। 2014 में देश में एयरपोर्ट्स की संख्या 74 थी, अब इनकी संख्या बढ़कर 150 के पार हो चुकी है। 2014 तक सिर्फ 5 शहरों में मेट्रो की सुविधा थी, आज 21 शहरों में मेट्रो है। इस स्केल और स्पीड को मैच करने के लिए भारतीय रेलवे को भी लगातार अपग्रेड किया जा रहा है।

साथियों,

ये सभी विकास कार्य विकसित भारत के उस रोडमैप का हिस्सा हैं, जो आज हर देशवासी के लिए एक मिशन बन चुका है। मुझे विश्वास है, हम सब साथ मिलकर इस दिशा में और भी तेज गति से आगे बढ़ेंगे। मैं एक बार फिर इन परियोजनाओं के लिए देशवासियों को बहुत-बहुत बधाई देता हूं।

बहुत-बहुत धन्यवाद।