وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے بھارت کے سابق نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ان کی زندگی اور سفر پر تین کتابوں کا اجرا ء کیا۔
وزیر اعظم کے ذریعہ جاری کردہ کتابوں میں شامل ہیں (i) ’دی ہندو ‘ کے سابق ریزیڈنٹ ایڈیٹر جناب ایس ناگیش کمار کے ذریعہ تحریر کردہ کتاب ’’وینکیا نائیڈو – لائف اِن سروس‘‘جو سابق نائب صدر جمہوریہ کی سوانح حیات ہے؛ (ii) تصاویر پر مبنی کتاب ’’سلیبریٹنگ بھارت – 13ویں نائب صدر جمہوریہ ہند کے طور پر جناب ایم وینکیا نائیڈو کا مشن اور پیغام‘‘ جسے نائب صدر جمہوریہ کے سابق سکریٹری ڈاکٹر آئی وی سبا راؤ نے مرتب کیا ہے؛ اور (iii)تمل زبان میں ’’مہانیتا – جناب ایم وینکیا نائیڈو کی حیات و سفر‘‘ نامی ،تصاویر پر مبنی سوانح حیات جس کے مصنف جناب سنجے کشور ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ جناب ایم وینکیا نائیڈو آئندہ روز یعنی یکم جولائی کو 75 سال مکمل کریں گے ۔ انہوں نے کہا، ’’یہ 75 سال غیرمعمولی رہے ہیں اور اس میں شاندار پڑاؤ بھی شامل ہیں۔‘‘ وزیر اعظم نے جناب ایم وینکیا نائیڈو کی سوانح حیات اور ان کی زندگی پر مبنی دو دیگر کتابوں کو جاری کرنے پر مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یہ کتابیں عوام کے لیے مشعل راہ بنیں گی اور قوم کی خدمت کا صحیح راستہ بھی روشن کریں گی۔
سابق نائب صدر کے ساتھ اپنی طویل رفاقت کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں جناب وینکیا جی کے ساتھ طویل مدت تک کام کرنے کا موقع حاصل ہوا۔ یہ اشتراک وینکیا جی کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر کے دور میں شروع ہوا، اس کے بعد کابینہ میں ان کا سینئر کردار، ملک کے نائب صدر اور بعد میں راجیہ سبھا کے اسپیکر کے طور پر ان کی مدت کار، تک جاری رہا۔ انہوں نے مزید کہا،"کوئی تصور کر سکتا ہے کہ ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والے شخص نے اس طرح کے اہم عہدوں پر فائز ہونے کے دوران کتنے تجربات حاصل کیے ہوں گے۔ یہاں تک کہ میں نے بھی وینکیا جی سے بہت کچھ سیکھا ہے"۔
جناب مودی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وینکیا نائیڈو جی کی زندگی خیالات، وژن اور شخصیت کے امتزاج کی ایک بہترین جھلک ہے۔ وزیر اعظم نے آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں، دہائیوں قبل بغیر کسی مضبوط بنیاد کے بی جے اور جن سنگھ کی حالت کے مقابلے میں ان کی موجودہ حالت کے بارے میں خوشی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا، ’’ایسی خامیوں کے باوجود، جناب نائیڈو نے ’’ملک کو اولیت‘‘ کے نظریہ کے ساتھ اے بی وی پی کاریہ کارتا کے طور پر اپنے کردار میں جدوجہد کی اور ملک کے لیے کچھ حاصل کرنے کا ارادہ کرلیا۔ وزیر اعظم نے، تقریباً 17 ماہ تک قید رہنے کے باوجود ملک میں 50 سال قبل نافذ کی گئی ایمرجنسی کے خلاف جم کر لڑائی لڑنے کے لیے جناب نائیڈو کی ستائش کی۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ جناب نائیڈو ایک ایسے بہادر انسان تھے جنہیں ایمرجنسی کے پر آشوب دور میں آزمایا گیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ وہ نائیڈو جی کو سچا دوست مانتے ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ طاقت زندگی کی راحتوں کی عکاسی نہیں کرتی ہے بلکہ خدمت کے ذریعہ عزائم کو پورا کرنے کا ذریعہ ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ جب انہیں واجپئی حکومت کا حصہ بننے کا موقع ملا تو جناب نائیڈو نے خود کو ثابت کیا اور دیہی ترقیات کا مرکزیر وزیر بننا منتخب کیا۔ جناب مودی نے کہا، "نائیڈو جی گاؤں، غریبوں اور کسانوں کی خدمت کرنا چاہتے تھے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناب نائیڈو نے مودی حکومت کے تحت شہری ترقیات کے مرکزی وزیر کے طور پر کام کیا ۔ وزیر اعظم نے جدید ہندوستانی شہروں کے لیے ان کے عزم اور وژن کی تعریف کی۔ انہوں نے سووَچھ بھارت مشن، اسمارٹ سٹی مشن اور جناب وینکیا نائیڈو کی جانب سے شروع کی گئی امرت یوجنا کا ذکر کیا۔
سابق نائب صدر جمہوریہ کے نرم مزاج، فصاحت اور بلاغت کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ کوئی بھی وینکیا نائیڈو کی ذہانت، بے ساختگی، حاضر جوابی اور ان کے مختصر لطائف کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ جناب مودی نے اٹل بہاری واجپئی کی مخلوط حکومت کے قیام کے دوران نائیڈو کے لگائے گئے نعرے "ایک ہاتھ میں بی جے پی کا جھنڈا، اور دسرے ہاتھ میں این ڈی اے کا ایجنڈا"کو گرمجوشی سے یاد کیا۔ 2014 میں، انہوں نے 'میکنگ آف ڈیولپڈ انڈیا' یعنی ’ایم او ڈی آئی‘ کا مخفف متعارف کرایا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ وینکیا جی کے عمیق غور و فکر پر حیرت زدہ تھے، انہوں نے راجیہ سبھا میں ایک مرتبہ ان کے مخصوص انداز کی تعریف کرنے پر مجبور کیا اور کہا کہ سابق نائب صدر کے الفاظ میں گہرائی، سنجیدگی، تصوریت ، جوش اور دانشمندی ہے۔
وزیر اعظم نے راجیہ سبھا کے اسپیکر کے طور پر جناب نائیڈو کے ذریعہ پیدا کیے گئے مثبت ماحول کی ستائش کی اور ایوان کے ذریعہ لئے گئے مختلف اہم فیصلوں کو اجاگر کیا۔ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے والے بل کو لوک سبھا میں پیش کیے جانے سے پہلے راجیہ سبھا میں راجیہ سبھا میں متعارف کرائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ایوان کے آداب کا پاس و لحاظ رکھتے ہوئے اس طرح کے حساس بل کی منظوری میں جناب نائیڈو کی تجربہ کار قیادت کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے شری نائیڈو کی طویل ، فعال اور صحت مند زندگی کی خواہش کی۔
جناب مودی نے وینکیا جی کی فطرت کے جذباتی پہلو پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ انہوں نے کبھی بھی مشکلات کو اپنی فیصلہ سازی پر اثر انداز نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے اپنے سادہ طرز حیات اور لوگوں سے رابطے میں رہنے کے اپنے خاص طریقوں پر بھی روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم مودی نے تیوہاروں کے دوران وینکیا جی کی رہائش گاہ پر گزارے ہوئے لمحات کو بھی یاد کیا۔ وزیر اعظم نے ہندوستانی سیاست میں جناب نائیڈو جیسی شخصیات کے تعاون پر روشنی ڈالی۔ آج جاری ہونے والی تین کتابوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ وینکیا جی کی زندگی کے سفر کو پیش کرتی ہیں، جو نوجوان نسلوں کے لیے باعث تحریک ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے آخر میں ایک نظم کی چند لائنیں دوہرائی جو انہوں نے ایک مرتبہ راجیہ سبھا میں جناب نائیڈو کے لیے کہیں تھی۔ جناب مودی نے ایک بار پھر جناب وینکیا نائیڈو جی کو ان کی زندگی کے 75 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایک ترقی یافتہ بھارت (وکست بھارت) 2047 میں اپنی "آزادی کی صدی" کا جشن منائے گا جبکہ نائیڈو جی اپنے صد سالہ سنگ میل کا جشن منا رہے ہوں گے۔