وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ڈاکٹر ہرے کرشنا مہتاب کی تحریرکردہ کتاب ‘اتکل کیسری’ ‘‘اڈیشہ اتیہاس ’’کے ہندی ترجمہ کا اجراء کیا۔ اب تک یہ کتاب اوڈیہ اور انگریزی میں دستیاب ہے۔ جناب شنکر لال پروہت نے اس کتاب کا ہندی میں ترجمہ کیا ہے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان اور کٹک سے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ بھارتروہری بھی موجود تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ لگ بھگ ڈیڑھ سال قبل ملک میں ‘اتکل کیسری’ ڈاکٹر ہرے کرشنا مہتاب کی 120 ویں یوم سالگرہ منائی گئی تھی ۔ جناب مودی نے اپنے مشہور ‘اڈیشہ اتیہاس’ کے ہندی ایڈیشن کو وقف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ اڈیشہ کی متنوع اور جامع تاریخ کو ملک کے لوگوں تک پہنچایا جائے۔ وزیراعظم مودی نے آزادی کی جدوجہد میں ڈاکٹر مہتاب کی قربانی کو بھی یاد کیا اور سماج میں اصلاح کیلئے ان کی جدوجہد کی ستائش کی۔ جناب مودی نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ، ڈاکٹر مہتاب پارٹی کی مخالفت کرتے ہوئے جیل گئے تھے جس کے تحت وہ وزیر اعلی بنے تھے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ "وہ آزادی اور ملک کی جمہوریت دونوں کو بچانے کے لئے جیل گئے تھے۔"
وزیر اعظم نے ہندوستانی ہسٹری کانگریس اور اوڈیشہ کی تاریخ کو قومی پلیٹ فارم پر لے جانے میں ڈاکٹر مہتاب کے اہم کردار کو یاد کیا۔ ان کے تعاون سے اوڈیشہ میں میوزیم ، آرکائیوز اور آثار قدیمہ کے سیکشن کی تشکیل ممکن ہوپائی۔
وزیر اعظم نے تاریخ کے زیادہ وسیع مطالعے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں نہ صرف ماضی کا سبق ہونا چاہئے بلکہ مستقبل کا آئینہ دار بھی ہونا چاہئے۔ آزادی کا امرت مہوتسو کا جشن مناتے ہوئے اور ہماری جدوجہد آزادی کی تاریخ کو روشن کرتے ہوئے ملک اس کو دھیان میں رکھے ہوئے ہے۔ جناب مودی نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کیا کہ جدوجہد آزادی کے بہت سے اہم واقعات اور کہانیاں مناسب شکل میں ملک کے سامنے نہیں آسکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی روایت میں ، تاریخ صرف بادشاہوں اور محلوں تک ہی محدود نہیں ہے۔ تاریخ ہزاروں سالوں میں لوگوں کی مدد سے تیار ہوئی ہے۔ یہ غیر ملکی سوچ کا عمل ہے جس نے شاہی خاندانوں اور محلات کی کہانیوں کو تاریخ میں بدل دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اس قسم کے لوگ نہیں ہیں ، انہوں نے رامائن اور مہابھارت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس میں زیادہ تر تفصیلات عام لوگوں کے بارے میں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری زندگیوں میں عام آدمی اہم مقام رکھتا ہے۔
وزیراعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کہ پائکا بغاوت ، گنجم بغاوت سے سنبل پور جیسی جدوجہد کے ساتھ ، اڈیشہ کی سرزمین نے ہمیشہ برطانوی حکمرانی کے خلاف بغاوت کی آگ کو نئی توانائی بخشی۔ سنبل پور آندولن کے سریندر سائی ہم سب کے لئے ترغیب کا ذریعہ ہیں۔ وزیر اعظم نے پنڈت گوپابندھو، اچاریہ ہریہار اور ڈاکٹر ہرے کرشنا مہتاب جیسے قائدین کی بے پناہ خدمات کو یاد کیا۔ جناب مودی نے رما دیوی ، مالٹی دیوی ، کوکیلا دیوی اور رانی بھاگیاونتی کی خدمات کیلئے خراج تحسین پیش کیا۔ وزیر اعظم نے قبائلی برادری کی شراکت کو بھی یاد کیا جنہوں نے ہمیشہ برطانیہ کو اپنی حب الوطنی اور بہادری سے ہمیشہ پریشان کیا۔
وزیراعظم نے ‘‘ہندوستان چھوڑو’’ تحریک کے عظیم قبائلی لیڈر لکشمن نائک جی کو بھی یاد کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اڈیشہ کی تاریخ پورے ہندوستان کی تاریخی قوت کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ طاقت جس کی تاریخ میں عکاسی کی گئی ہے موجودہ اور مستقبل کے امکانات سے جڑی ہوئی ہے اور ہمارے لئے ایک رہنماکی حیثیت سے کام کرتی ہے۔
ریاست کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کاروبار اور صنعت کیلئے پہلی ضرورت بنیادی ڈھانچہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہزاروں کلومیٹر قومی شاہراہیں اور ساحلی شاہراہیں اڈیشہ میں تعمیر کی جارہی ہیں جو ریاست کے حصوں کو کنیکٹویٹی فراہم کریں گی۔ اس کے علاوہ سینکڑوں کلومیٹر لمبی ریل لائنیں بھی ریاست میں پچھلے چھ سات سال سے بچھائی جارہی ہیں ۔ بنیادی ڈھانچے کے بعد توجہ صنعت کی طرف دی گئی ہے۔ اس سمت میں صنعتیں اور کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہیں۔
ریاست میں تیل کے شعبے اور اسٹیل کے شعبے میں وسیع امکانات کو پورا کرنے کیلئے ہزاروں کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اسی طرح سمندری انقلاب کے ذریعہ اڈیشہ کے ماہی گیروں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
وزیراعظم نے ہنرمندی کے شعبے میں کی جارہی کوششوں کو بھی ذکر کیا۔ ریاست کے لوگوں کے فائدے کیلئے ریاست میں آئی آئی ٹی بھونیشور، آئی آئی ایس ای آر بہرام پور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسکل، آئی آئی ٹی سنبل پور جیسے اداروں کیلئے سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے اڈیشہ کی تاریخ اور اُس کی عظمت کو دنیا کے تمام حصوں تک لے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے آزادی کاامرت مہوتسو کو ایک سچی عوامی تحریک میں بدلنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس بات کا اظہار کیا کہ یہ مہم اُسی طرح توانائی کے ساتھ آگے جاسکے گی جس طرح ہم نے آزادی کی جدوجہد کے دوران دیکھا تھا۔
करीब डेढ़ वर्ष पहले हम सब ने ‘उत्कल केसरी’ हरेकृष्ण महताब जी की एक सौ बीसवीं जन्मजयंती मनाई थी।
— PMO India (@PMOIndia) April 9, 2021
आज हम उनकी प्रसिद्ध किताब ‘ओड़ीशा इतिहास’ के हिन्दी संस्करण का लोकार्पण कर रहे हैं।
ओडिशा का व्यापक और विविधताओं से भरा इतिहास देश के लोगों तक पहुंचे, ये बहुत आवश्यक है: PM
महताब जी ने आज़ादी की लड़ाई में अपना जीवन समर्पित किया, उन्होंने जेल की सजा काटी थी।
— PMO India (@PMOIndia) April 9, 2021
लेकिन महत्वपूर्ण ये रहा कि आज़ादी की लड़ाई के साथ-साथ वो समाज के लिए भी लड़े: PM @narendramodi
ये बात आज के जनप्रतिनिधियों को हैरत में डाल सकती है कि जिस पार्टी से वो मुख्यमंत्री बने थे, आपातकाल में उसी पार्टी का विरोध करते हुए वो जेल गए थे।
— PMO India (@PMOIndia) April 9, 2021
यानि वो ऐसे विरले नेता थे जो देश की आज़ादी के लिए भी जेल गए और देश के लोकतंत्र को बचाने के लिए भी जेल गए थे: PM @narendramodi
उन्होंने इंडियन हिस्ट्री काँग्रेस में अहम भूमिका निभाई, ओडिशा के इतिहास को राष्ट्रीय पटल पर ले गए।
— PMO India (@PMOIndia) April 9, 2021
ओडिशा में म्यूज़ियम हों, Archives हों, archaeology section हो, ये सब महताब जी की इतिहास दृष्टि और उनके योगदान से ही संभव हुआ: PM @narendramodi
इतिहास केवल अतीत का अध्याय ही नहीं होता, बल्कि भविष्य का आईना भी होता है।
— PMO India (@PMOIndia) April 9, 2021
इसी विचार को सामने रखकर आज देश अमृत महोत्सव में आज़ादी के इतिहास को फिर से जीवंत कर रहा है: PM @narendramodi
पाइक संग्राम, गंजाम आंदोलन और लारजा कोल्ह आंदोलन से लेकर सम्बलपुर संग्राम तक, ओड़ीशा की धरती ने विदेशी हुकूमत के खिलाफ क्रांति की ज्वाला को हमेशा नई ऊर्जा दी: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) April 9, 2021
ओडिशा के हमारे आदिवासी समाज के योगदान को कौन भुला सकता है?
— PMO India (@PMOIndia) April 9, 2021
हमारे आदिवासियों ने अपने शौर्य और देशप्रेम से कभी भी विदेशी हुकूमत को चैन से बैठने नहीं दिया।
‘अंग्रेजों भारत छोड़ो’ आंदोलन के महान आदिवासी नायक लक्ष्मण नायक जी को हमे जरूर याद करना चाहिए: PM @narendramodi
ओड़ीशा के अतीत को आप खंगालें, आप देखेंगे कि उसमें हमें ओडिशा के साथ साथ पूरे भारत की ऐतिहासिक सामर्थ्य के भी दर्शन होते हैं।
— PMO India (@PMOIndia) April 9, 2021
इतिहास में लिखित ये सामर्थ्य वर्तमान और भविष्य की संभावनाओं से जुड़ा हुआ है, भविष्य के लिए हमारा पथप्रदर्शन करता है: PM @narendramodi
व्यापार और उद्योगों के लिए सबसे पहली जरूरत है- इनफ्रास्ट्रक्चर।
— PMO India (@PMOIndia) April 9, 2021
आज ओडिशा में हजारों किमी के नेशनल हाइवेज़ बन रहे हैं, कोस्टल हाइवेज बन रहे हैं जो कि पॉर्ट्स को कनैक्ट करेंगे।
सैकड़ों किमी नई रेल लाइंस पिछले 6-7 सालों में बिछाई गई हैं: PM @narendramodi
इनफ्रास्ट्रक्चर के बाद अगला महत्वपूर्ण घटक है उद्योग।
— PMO India (@PMOIndia) April 9, 2021
इस दिशा में उद्योगों, कंपनियों को प्रोत्साहित करने के लिए काम हो रहा है।
ऑयल और गैस से जुड़ी जितनी व्यापक संभावनाएं ओडिशा में मौजूद हैं, उनके लिए भी हजारों करोड़ का निवेश किया गया है: PM @narendramodi