وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ وکست بھارت سنکلپ یاترا کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی۔ مرکزی وزراء، ارکان پارلیمنٹ، ارکان قانون ساز اسمبلی اور مقامی سطح کے نمائندوں کے ساتھ ملک بھر سے ہزاروں کی تعداد میں وکست بھارت سنکلپ یاترا سے استفادہ کرنے والے اس پروگرام میں شامل ہوئے۔
میزورم کے ایزول سے تعلق رکھنے والے جناب شوایا رالٹے نے،جو 2017 سے ایک نامیاتی کسان ہیں، وزیر اعظم کو ادرک، میزو مرچ اور دیگر سبزیوں کی پیداوار کے بارے میں تفصیلات آگاہ کیا اور بتایا کہ وہ اپنی پیداوار نئی دہلی تک واقع کمپنیوں کو فروخت کرنے کے قابل ہیں؛ اس طرح اس کی آمدنی میں 20000 روپے سےاضافہ ہوکر یہ 150000 روپے تک ہوگئی ہے جو کہ ایک اہم کامیابی ہے۔
منڈی میں اپنی پیداوار فروخت کرنے کے بارے میں وزیر اعظم کے استفسار پر، جناب رالٹے نے کہا کہ شمال مشرقی خطے میں مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ کے تحت، ایک بازار بنایا گیا ہے جہاں کسان بغیر کسی پریشانی کے اپنی پیداوار فروخت کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ملک میں بہت سے کسان ،نامیاتی کاشتکاری اپنا رہے ہیں اور کسان جناب رالٹے شمال مشرق کے دور دراز علاقوں سے راہنمائی کر رہے ہیں۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ نامیاتی کاشتکاری ،لوگوں اور زمین دونوں کی صحت کے لیے اہم ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ گزشتہ 9 سالوں میں، کیمیکل سے پاک پیداوار کی مارکیٹ میں 7 گنا سے زیادہ کا اضافہ ہوچکا ہے ،جس کے نتیجے میں کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور ساتھ ہی صارفین کے لیے بہتر صحت بھی ہے۔ انہوں نے ان کاشتکاروں کا شکریہ ادا کیا جو نامیاتی کاشتکاری کر رہے ہیں اور ان لوگوں پر بھی زور دیا جو اسے اپنانے کی راہ پر گامزن ہیں۔