تقریباً 1.25 لاکھ کروڑ روپے مالیت کی 3 سیمی کنڈکٹر سہولیات کا سنگ بنیاد رکھا
’’ہندوستان ایک نمایاں سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ ہب بننے کے لیے تیار ہے‘‘
’’خود اعتمادی لبریز نوجوان ملک کی تقدیر بدل دیتا ہے‘‘
’’ہندوستان کی تیز رفتار ترقی ہماری یووا شکتی میں اعتماد پیدا کر رہی ہے‘‘
’’ہندوستان عہد کرتا ہے، ہندوستان اسے پورا کرتا ہے اور جمہوریت اس کی ترسیل کرتی ہے‘‘
’’چپ مینوفیکچرنگ ہندوستان کو خود کفیلی اور جدیدیت کی طرف لے جائے گی‘‘
’’چپ مینوفیکچرنگ لامحدود امکانات کے دروازے کھولے گی‘‘
ہندوستان کے نوجوان باصلاحیت ہیں اور انہیں ایک موقع کی ضرورت ہے۔ سیمی کنڈکٹر پہل آج ہندوستان کے لیے وہ موقع لے کر آئی ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی  نے  آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے  ’انڈیاز ٹیکڈ: چپس فار وِکست بھارت‘ پروگرام سے خطاب کیا اور تقریباً 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے تین سیمی کنڈکٹر پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ آج جن سہولیات کا افتتاح کیا گیا وہ ہیں - دھولرا اسپیشل انویسٹمنٹ ریجن (ڈی ایس آئی آر)، گجرات میں سیمی کنڈکٹر فیبریکیشن کی سہولت، موریگاؤں، آسام میں آؤٹ سورسڈ سیمی کنڈکٹر اسمبلی اینڈ ٹیسٹ (او ایس اے ٹی) سہولت اور سانند، گجرات میں آؤٹ سورسڈ سیمی کنڈکٹر اسمبلی اینڈ  ٹیسٹ (او ایس اے ٹی) سہولت۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا تاریخی موقع ہندوستان کے روشن مستقبل کی طرف ایک اہم قدم ہے کیونکہ گجرات کے دھولیرا اور سانند اور آسام کے موریگاؤں میں تقریباً 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے تین بڑے سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ’’آج کے پروجیکٹ ہندوستان کو سیمی کنڈکٹر ہب بنانے میں کلیدی رول  ادا کریں گے‘‘۔انہوں نے کلیدی اقدامات کے لیے شہریوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے تائیوان سے سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کی کمپنیوں  کی ورچوئل موجودگی کا ذکر کیا اور آج کے موقع پر جوش و خروش کا اظہار کیا۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ 60000 سے زائد کالجز، یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے اس منفرد تقریب سے منسلک ہیں۔ وزیر اعظم نے آج کے پروگرام کو ملک کے نوجوانوں کے خوابوں کی تقریب قرار دیا کیونکہ وہ ہندوستان کے مستقبل کے حقیقی اسٹیک ہولڈر ہیں۔ نوجوان اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ کس طرح ہندوستان خود کفیلی  اور عالمی سپلائی چین میں مضبوط موجودگی کے لیے کثیر الجہتی انداز میں کام کر رہا ہے۔  وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ ’’ایک خود اعتمادی سےلبریز  نوجوان ملک کی تقدیر بدل دیتا ہے۔

ٹکنالوجی سے چلنے والی 21ویں صدی میں الیکٹرانک چپس کی مرکزیت کا ذکر  کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان میں تیار کردہ اور ہندوستان میں ڈیزائن کردہ چپس ہندوستان کو خود کفیلی  اور جدیدیت کی طرف لے جانے میں اہم رول ادا کریں گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مختلف وجوہات کی وجہ سے پہلے تین صنعتی انقلابات سے محروم رہنے کے بعد، ہندوستان اب چوتھے صنعتی انقلاب  صنعت 4.0 کی قیادت کرنے کے ارادے سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ہر سیکنڈ کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے آج کی تقریب کو حکومت جس رفتار سے کام کر رہی ہے، اس کی مثال کے طور پر پیش کیا۔ سیمی کنڈکٹر کے میدان میں ہونے والی پیش رفت کے سلسلے کی وضاحت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے دو سال قبل سیمی کنڈکٹر مشن کے اعلان کا ذکر کرتے ہوئے  کہا کہ  چند ماہ کے اندر پہلے مفاہمت ناموں  پر دستخط کیے گئے اور اب تین پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہندوستان  عہد کرتا ہے، ہندوستان  اسے پورا کرتا ہے اور جمہوریت ترسیل  کرتی ہے‘‘۔

وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی  کہ آج دنیا میں صرف چند ممالک ہی سیمی کنڈکٹرز تیار کر رہے ہیں اور انہوں نے کورونا وائرس  عالمی وباکی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے بعد ایک قابل اعتماد سپلائی چین کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس میں اہم رول ادا کرنے کا خواہاں ہے اور ملک کی ٹیک اسپیس، نیوکلیئر اور ڈیجیٹل پاور کے بارے میں بتایا۔ مستقبل کے منصوبوں  کی وضاحت کرتے ہوئے جہاں ہندوستان سیمی کنڈکٹر سیکٹر کے لیے تجارتی پیداوار شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، وزیر اعظم نے کہا ’’وہ دن دور نہیں جب ہندوستان سیمی کنڈکٹر سیکٹر کے لیے مصنوعات کی تیاری میں عالمی طاقت بن جائے گا۔‘‘ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کو آج لئے گئے پالیسی فیصلوں سے مستقبل میں ایک اسٹریٹجک فائدہ حاصل ہوگا ۔ انہوں نے کاروبار کرنے میں آسانی اور قوانین کو آسان بنانے کی حوصلہ افزائی کا ذکر کیا۔  وزیر اعظم نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں میں  40000 سے زیادہ شرائط کی تعمیل کو ختم کر دیا گیا ہے اور ایف ڈی آئی کے قوانین کو بھی آسان بنایا گیا ہے۔ دفاع، انشورنس اور ٹیلی کام کے شعبوں میں ایف ڈی آئی کی پالیسیوں کو لبرل بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے الیکٹرانکس اور ہارڈویئر مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی پوزیشن پر بھی بات کی جہاں بڑے پیمانے پر الیکٹرانک اور آئی ٹی ہارڈویئر مینوفیکچرنگ اور الیکٹرانک کلسٹرز کے لیے پی ایل آئی  اسکیمیں فراہم کی گئی ہیں، اس طرح الیکٹرانک  ایکو سسٹم  کی ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ہندوستان آج دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل بنانے والا ملک ہے۔ ہندوستان کے کوانٹم مشن کی شروعات، اختراع کی حوصلہ افزائی کے لیے نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کے قیام اور ہندوستان کے اے آئی مشن کی توسیع پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان ٹیکنالوجی کو اپنانے کے علاوہ ٹیکنالوجی کی ترقی کی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر ریسرچ سے نوجوانوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچے گا۔ صنعتوں کی ایک وسیع رینج میں سیمی کنڈکٹرز کی توسیع کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا ’’سیمی کنڈکٹر صرف ایک صنعت نہیں ہے بلکہ یہ بے پناہ  امکانات والا باب کھولتا ہے۔‘‘ وزیراعظم  مودی نے عالمی چپ ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ میں ہندوستانی ٹیلنٹ کی بڑی موجودگی کے بارے میں بھی بتایا۔  وزیر اعظم نے کہا، ہندوستان کا ٹیلنٹ ایکو سسٹم مکمل ہو گیا ہے کیونکہ آج ملک سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ سیکٹر میں آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ  خلا ہو یا  میپنگ سیکٹر  ان کے لیے جو مواقع تیار کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے  ان شعبوں کو نوجوانوں کے لیے کھولنے کا ذکر کیا۔ انہوں دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بننے کے لیے  ہندوستان  کی جانب جانب دی جانے والی  بے مثال ترغیبات اور حوصلہ افزائی کی تعریف کرتے   کہا کہ آج کا موقع سیمی کنڈکٹر اسپیس میں اسٹارٹ اپس کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آج کے پروجیکٹ نوجوانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی بے شمار نوکریاں فراہم کریں گے۔

لال قلعہ سے کئے گئے اپنے اعلان – یہی سمے ہے  صحیح سمے ہے، کا ذکر کرتے ہوئے  وزیر اعظم نے کہا کہ اس یقین کے ساتھ تیار کی گئیں  پالیسیاں اور  لئے گئے فیصلے اہم نتائج کا باعث ہوتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا’’ہندوستان اب پرانی سوچ اور پرانے نقطہ نظر سے بہت آگے نکل گیا ہے۔ ہندوستان اب تیز رفتاری سے فیصلے لے رہا ہے اور پالیسیاں بنا رہا ہے‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر خوابوں کا تصور سب سے پہلے 1960 کی دہائی میں کیا گیا تھا لیکن اس وقت کی حکومتیں خواہش اور عزائم  کو کامیابیوں میں تبدیل کرنے کی کوشش کی  کی کمی  کی وجہ سے ان پر عمل کرنے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے ملک کی صلاحیتوں، ترجیحات اور مستقبل کی ضروریات کو سمجھنے میں سابقہ حکومتوں کی نااہلی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ موجودہ حکومت کی آگے کی سوچ اور مستقبل کے نقطہ نظر پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ مقابلہ کرنے کے عزائم کے ساتھ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک کی تمام ترجیحات کا خیال رکھا ہے کیونکہ انہوں نے غریبوں کے لیے پکے گھروں میں سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تحقیق کی حوصلہ افزائی، سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ میں آگے بڑھنے کے لیے دنیا کی سب سے بڑی صفائی ستھرائی کی تحریک چلانے اور آتم نربھر بھارت کے مقصد کے ساتھ بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری سے غربت  میں تیزی سے کمی  کی  مثالیں دیں۔ وزیر اعظم نے کہا’’صرف 2024 میں ہی 12 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ  مالیت کی اسکیموں کا  ، سنگ بنیاد رکھا گیا ہے اور افتتاح کیا گیا ہے‘‘  انہوں نے گزشتہ روز  پوکھرن میں  کی جانے والی بھارت شکتی مشق کا ذکر کیا جس نے 21 ویں صدی کے ہندوستان کی  دفاعی شعبہ میں خود  کفیل  ،  اگنی 5 کی شکل میں دنیا کے خصوصی کلب میں  ہندوستان کی شمولیت  کی جھلک پیش  کی اور 2 روز قبل   زراعت میں ڈرون انقلاب کی شروعات جس میں نمو ڈرون دیدی اسکیم کے تحت ہزاروں ڈرون خواتین کے حوالے کیے گئے، ہندوستان کی گگن یان کی تیاریاں زور پکڑ رہی ہیں اور حال ہی میں ہندوستان کے پہلے میڈ ان انڈیا فاسٹ بریڈر نیوکلیئر ری ایکٹر کا افتتاح کیا گیا۔ وزیراعظم  مودی نے مزید کہا’’یہ تمام کوششیں، یہ تمام پروجیکٹ ، ہندوستان کو ترقی کے ہدف کے قریب لے جا رہے ہیں  اور یقینی طور پر، آج کے ان تینوں پروجیکٹوں کا بھی اس میں بڑا  رول ہو گا‘‘۔

وزیر اعظم نے آج کی دنیا میں اے آئی  کے  ابھرنے  پر بھی روشنی ڈالی اور اپنے خطابات کا قلیل مدت میں متعدد زبانوں میں ترجمہ ہونے کی مثال دی۔ انہوں نے مختلف ہندوستانی زبانوں میں وزیر اعظم کے پیغام کو پورے ملک میں پھیلانے کی پہل کرنے پر ہندوستان کے نوجوانوں کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا’’ ہندوستان کے نوجوان باصلاحیت ہیں اور انہیں ایک موقع کی ضرورت ہے۔ سیمی کنڈکٹر پہل آج ہندوستان کے لیے وہ موقع لے کر آئی ہے‘‘۔ انہوں نے شمال مشرق میں ہونے والی پیش رفت کی ستائش کی کیونکہ آسام میں آج تین سیمی کنڈکٹر سہولیات میں سے ایک کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے۔ خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے ہندوستان کی ترقی کو مضبوط بنانے کے لیے سبھی کو تلقین کی اور کہا ’’مودی کی  گارنٹی آپ اور آپ کے مستقبل کے لئے ہے۔‘‘

 

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر، آسام کے وزیر اعلیٰ جناب ہمنتا بسوا سرما، گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر پٹیل، سی جی پاور اینڈ کے  انڈسٹریل سولیوشنز لمیٹڈ کے چیئرمین  ، جناب  شری ویلیان سبیہ اور ٹاٹا سنز کے چیئرمین  جناب  نٹراجن چندر شیکھرن  بھی  اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

سیمی کنڈکٹر ڈیزائن، مینوفیکچرنگ اور ٹکنالوجی کی ترقی کے لئے ہندوستان کو ایک عالمی مرکز کے طور پر پوزیشن دینا وزیر اعظم کا ویژن رہا ہے، جس سے ملک کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں۔ اس ویژن کے مطابق، دھولیرا اسپیشل انویسٹمنٹ ریجن (ڈی ایس آئی آر)، گجرات میں سیمی کنڈکٹر فیبریکیشن ،موریگاؤں، آسام میں آؤٹ سورسڈ سیمی کنڈکٹر اسمبلی اینڈ  ٹیسٹ (او ایس اے ٹی) کی سہولت؛ اور سانند، گجرات میں آؤٹ سورسڈ سیمی کنڈکٹر اسمبلی اینڈ ٹیسٹ (او ایس اے ٹی) کی سہولت  کے لیے سنگ بنیاد رکھا گیا۔

دھولیرا اسپیشل انویسٹمنٹ ریجن (ڈی ایس آئی آر) میں سیمی کنڈکٹر فیبریکیشن کی سہولت ٹاٹا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ (ٹی ای پی ایل) کے ذریعہ ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر فیبس کے قیام کے لیے ترمیم شدہ اسکیم کے تحت قائم کی جائے گی۔91000 کروڑ روپے سے زیادہ کی کل سرمایہ کاری کے ساتھ یہ ملک میں پہلا تجارتی سیمی کنڈکٹر فیب ہوگا۔

موریگاؤں، آسام میں آؤٹ سورسڈ سیمی کنڈکٹر اسمبلی اینڈ ٹیسٹ (او ایس اے ٹی) کی سہولت ، سیمی کنڈکٹر اسمبلی، ٹیسٹنگ، مارکنگ اینڈ  پیکیجنگ (اے ٹی ایم پی) کے لیے ترمیم شدہ اسکیم کے تحت  ٹاٹا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ (ٹی ای پی ایل) کے ذریعے قائم کی جائے گی، اور اس پر  تقریباً 27000 کروڑ روپے کی کل سرمایہ کاری کی جائے گی۔

سانند میں آؤٹ سورسڈ سیمی کنڈکٹر اسمبلی اینڈ ٹیسٹ (او ایس اے ٹی) کی سہولت، سیمی کنڈکٹر اسمبلی، ٹیسٹنگ، مارکنگ اور پیکیجنگ (اے ٹی ایم پی) کے لیے ترمیم شدہ اسکیم کے تحت  سی جی پاور اینڈ انڈسٹریل سولیوشنز لمیٹڈ کے ذریعے قائم کی جائے گی، اور اس پر تقریباً 7500  کروڑ روپے کی مجموعی سرمایہ کاری ہوگی۔

ان سہولیات کے ذریعے سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم کو تقویت ملے گی اور ہندوستان میں اسے مضبوط بنیاد فراہم ہوگی۔ یہ یونٹیں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری میں ہزاروں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ الیکٹرانکس، ٹیلی کام وغیرہ جیسے متعلقہ شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔

پروگرام میں نوجوانوں کی بڑی تعداد میں شرکت دیکھی گئی جس میں کالج کے ہزاروں طلباء اور سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے رہنما شامل تھے۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Modi blends diplomacy with India’s cultural showcase

Media Coverage

Modi blends diplomacy with India’s cultural showcase
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text Of Prime Minister Narendra Modi addresses BJP Karyakartas at Party Headquarters
November 23, 2024
Today, Maharashtra has witnessed the triumph of development, good governance, and genuine social justice: PM Modi to BJP Karyakartas
The people of Maharashtra have given the BJP many more seats than the Congress and its allies combined, says PM Modi at BJP HQ
Maharashtra has broken all records. It is the biggest win for any party or pre-poll alliance in the last 50 years, says PM Modi
‘Ek Hain Toh Safe Hain’ has become the 'maha-mantra' of the country, says PM Modi while addressing the BJP Karyakartas at party HQ
Maharashtra has become sixth state in the country that has given mandate to BJP for third consecutive time: PM Modi

जो लोग महाराष्ट्र से परिचित होंगे, उन्हें पता होगा, तो वहां पर जब जय भवानी कहते हैं तो जय शिवाजी का बुलंद नारा लगता है।

जय भवानी...जय भवानी...जय भवानी...जय भवानी...

आज हम यहां पर एक और ऐतिहासिक महाविजय का उत्सव मनाने के लिए इकट्ठा हुए हैं। आज महाराष्ट्र में विकासवाद की जीत हुई है। महाराष्ट्र में सुशासन की जीत हुई है। महाराष्ट्र में सच्चे सामाजिक न्याय की विजय हुई है। और साथियों, आज महाराष्ट्र में झूठ, छल, फरेब बुरी तरह हारा है, विभाजनकारी ताकतें हारी हैं। आज नेगेटिव पॉलिटिक्स की हार हुई है। आज परिवारवाद की हार हुई है। आज महाराष्ट्र ने विकसित भारत के संकल्प को और मज़बूत किया है। मैं देशभर के भाजपा के, NDA के सभी कार्यकर्ताओं को बहुत-बहुत बधाई देता हूं, उन सबका अभिनंदन करता हूं। मैं श्री एकनाथ शिंदे जी, मेरे परम मित्र देवेंद्र फडणवीस जी, भाई अजित पवार जी, उन सबकी की भी भूरि-भूरि प्रशंसा करता हूं।

साथियों,

आज देश के अनेक राज्यों में उपचुनाव के भी नतीजे आए हैं। नड्डा जी ने विस्तार से बताया है, इसलिए मैं विस्तार में नहीं जा रहा हूं। लोकसभा की भी हमारी एक सीट और बढ़ गई है। यूपी, उत्तराखंड और राजस्थान ने भाजपा को जमकर समर्थन दिया है। असम के लोगों ने भाजपा पर फिर एक बार भरोसा जताया है। मध्य प्रदेश में भी हमें सफलता मिली है। बिहार में भी एनडीए का समर्थन बढ़ा है। ये दिखाता है कि देश अब सिर्फ और सिर्फ विकास चाहता है। मैं महाराष्ट्र के मतदाताओं का, हमारे युवाओं का, विशेषकर माताओं-बहनों का, किसान भाई-बहनों का, देश की जनता का आदरपूर्वक नमन करता हूं।

साथियों,

मैं झारखंड की जनता को भी नमन करता हूं। झारखंड के तेज विकास के लिए हम अब और ज्यादा मेहनत से काम करेंगे। और इसमें भाजपा का एक-एक कार्यकर्ता अपना हर प्रयास करेगा।

साथियों,

छत्रपति शिवाजी महाराजांच्या // महाराष्ट्राने // आज दाखवून दिले// तुष्टीकरणाचा सामना // कसा करायच। छत्रपति शिवाजी महाराज, शाहुजी महाराज, महात्मा फुले-सावित्रीबाई फुले, बाबासाहेब आंबेडकर, वीर सावरकर, बाला साहेब ठाकरे, ऐसे महान व्यक्तित्वों की धरती ने इस बार पुराने सारे रिकॉर्ड तोड़ दिए। और साथियों, बीते 50 साल में किसी भी पार्टी या किसी प्री-पोल अलायंस के लिए ये सबसे बड़ी जीत है। और एक महत्वपूर्ण बात मैं बताता हूं। ये लगातार तीसरी बार है, जब भाजपा के नेतृत्व में किसी गठबंधन को लगातार महाराष्ट्र ने आशीर्वाद दिए हैं, विजयी बनाया है। और ये लगातार तीसरी बार है, जब भाजपा महाराष्ट्र में सबसे बड़ी पार्टी बनकर उभरी है।

साथियों,

ये निश्चित रूप से ऐतिहासिक है। ये भाजपा के गवर्नंस मॉडल पर मुहर है। अकेले भाजपा को ही, कांग्रेस और उसके सभी सहयोगियों से कहीं अधिक सीटें महाराष्ट्र के लोगों ने दी हैं। ये दिखाता है कि जब सुशासन की बात आती है, तो देश सिर्फ और सिर्फ भाजपा पर और NDA पर ही भरोसा करता है। साथियों, एक और बात है जो आपको और खुश कर देगी। महाराष्ट्र देश का छठा राज्य है, जिसने भाजपा को लगातार 3 बार जनादेश दिया है। इससे पहले गोवा, गुजरात, छत्तीसगढ़, हरियाणा, और मध्य प्रदेश में हम लगातार तीन बार जीत चुके हैं। बिहार में भी NDA को 3 बार से ज्यादा बार लगातार जनादेश मिला है। और 60 साल के बाद आपने मुझे तीसरी बार मौका दिया, ये तो है ही। ये जनता का हमारे सुशासन के मॉडल पर विश्वास है औऱ इस विश्वास को बनाए रखने में हम कोई कोर कसर बाकी नहीं रखेंगे।

साथियों,

मैं आज महाराष्ट्र की जनता-जनार्दन का विशेष अभिनंदन करना चाहता हूं। लगातार तीसरी बार स्थिरता को चुनना ये महाराष्ट्र के लोगों की सूझबूझ को दिखाता है। हां, बीच में जैसा अभी नड्डा जी ने विस्तार से कहा था, कुछ लोगों ने धोखा करके अस्थिरता पैदा करने की कोशिश की, लेकिन महाराष्ट्र ने उनको नकार दिया है। और उस पाप की सजा मौका मिलते ही दे दी है। महाराष्ट्र इस देश के लिए एक तरह से बहुत महत्वपूर्ण ग्रोथ इंजन है, इसलिए महाराष्ट्र के लोगों ने जो जनादेश दिया है, वो विकसित भारत के लिए बहुत बड़ा आधार बनेगा, वो विकसित भारत के संकल्प की सिद्धि का आधार बनेगा।



साथियों,

हरियाणा के बाद महाराष्ट्र के चुनाव का भी सबसे बड़ा संदेश है- एकजुटता। एक हैं, तो सेफ हैं- ये आज देश का महामंत्र बन चुका है। कांग्रेस और उसके ecosystem ने सोचा था कि संविधान के नाम पर झूठ बोलकर, आरक्षण के नाम पर झूठ बोलकर, SC/ST/OBC को छोटे-छोटे समूहों में बांट देंगे। वो सोच रहे थे बिखर जाएंगे। कांग्रेस और उसके साथियों की इस साजिश को महाराष्ट्र ने सिरे से खारिज कर दिया है। महाराष्ट्र ने डंके की चोट पर कहा है- एक हैं, तो सेफ हैं। एक हैं तो सेफ हैं के भाव ने जाति, धर्म, भाषा और क्षेत्र के नाम पर लड़ाने वालों को सबक सिखाया है, सजा की है। आदिवासी भाई-बहनों ने भी भाजपा-NDA को वोट दिया, ओबीसी भाई-बहनों ने भी भाजपा-NDA को वोट दिया, मेरे दलित भाई-बहनों ने भी भाजपा-NDA को वोट दिया, समाज के हर वर्ग ने भाजपा-NDA को वोट दिया। ये कांग्रेस और इंडी-गठबंधन के उस पूरे इकोसिस्टम की सोच पर करारा प्रहार है, जो समाज को बांटने का एजेंडा चला रहे थे।

साथियों,

महाराष्ट्र ने NDA को इसलिए भी प्रचंड जनादेश दिया है, क्योंकि हम विकास और विरासत, दोनों को साथ लेकर चलते हैं। महाराष्ट्र की धरती पर इतनी विभूतियां जन्मी हैं। बीजेपी और मेरे लिए छत्रपति शिवाजी महाराज आराध्य पुरुष हैं। धर्मवीर छत्रपति संभाजी महाराज हमारी प्रेरणा हैं। हमने हमेशा बाबा साहब आंबेडकर, महात्मा फुले-सावित्री बाई फुले, इनके सामाजिक न्याय के विचार को माना है। यही हमारे आचार में है, यही हमारे व्यवहार में है।

साथियों,

लोगों ने मराठी भाषा के प्रति भी हमारा प्रेम देखा है। कांग्रेस को वर्षों तक मराठी भाषा की सेवा का मौका मिला, लेकिन इन लोगों ने इसके लिए कुछ नहीं किया। हमारी सरकार ने मराठी को Classical Language का दर्जा दिया। मातृ भाषा का सम्मान, संस्कृतियों का सम्मान और इतिहास का सम्मान हमारे संस्कार में है, हमारे स्वभाव में है। और मैं तो हमेशा कहता हूं, मातृभाषा का सम्मान मतलब अपनी मां का सम्मान। और इसीलिए मैंने विकसित भारत के निर्माण के लिए लालकिले की प्राचीर से पंच प्राणों की बात की। हमने इसमें विरासत पर गर्व को भी शामिल किया। जब भारत विकास भी और विरासत भी का संकल्प लेता है, तो पूरी दुनिया इसे देखती है। आज विश्व हमारी संस्कृति का सम्मान करता है, क्योंकि हम इसका सम्मान करते हैं। अब अगले पांच साल में महाराष्ट्र विकास भी विरासत भी के इसी मंत्र के साथ तेज गति से आगे बढ़ेगा।

साथियों,

इंडी वाले देश के बदले मिजाज को नहीं समझ पा रहे हैं। ये लोग सच्चाई को स्वीकार करना ही नहीं चाहते। ये लोग आज भी भारत के सामान्य वोटर के विवेक को कम करके आंकते हैं। देश का वोटर, देश का मतदाता अस्थिरता नहीं चाहता। देश का वोटर, नेशन फर्स्ट की भावना के साथ है। जो कुर्सी फर्स्ट का सपना देखते हैं, उन्हें देश का वोटर पसंद नहीं करता।

साथियों,

देश के हर राज्य का वोटर, दूसरे राज्यों की सरकारों का भी आकलन करता है। वो देखता है कि जो एक राज्य में बड़े-बड़े Promise करते हैं, उनकी Performance दूसरे राज्य में कैसी है। महाराष्ट्र की जनता ने भी देखा कि कर्नाटक, तेलंगाना और हिमाचल में कांग्रेस सरकारें कैसे जनता से विश्वासघात कर रही हैं। ये आपको पंजाब में भी देखने को मिलेगा। जो वादे महाराष्ट्र में किए गए, उनका हाल दूसरे राज्यों में क्या है? इसलिए कांग्रेस के पाखंड को जनता ने खारिज कर दिया है। कांग्रेस ने जनता को गुमराह करने के लिए दूसरे राज्यों के अपने मुख्यमंत्री तक मैदान में उतारे। तब भी इनकी चाल सफल नहीं हो पाई। इनके ना तो झूठे वादे चले और ना ही खतरनाक एजेंडा चला।

साथियों,

आज महाराष्ट्र के जनादेश का एक और संदेश है, पूरे देश में सिर्फ और सिर्फ एक ही संविधान चलेगा। वो संविधान है, बाबासाहेब आंबेडकर का संविधान, भारत का संविधान। जो भी सामने या पर्दे के पीछे, देश में दो संविधान की बात करेगा, उसको देश पूरी तरह से नकार देगा। कांग्रेस और उसके साथियों ने जम्मू-कश्मीर में फिर से आर्टिकल-370 की दीवार बनाने का प्रयास किया। वो संविधान का भी अपमान है। महाराष्ट्र ने उनको साफ-साफ बता दिया कि ये नहीं चलेगा। अब दुनिया की कोई भी ताकत, और मैं कांग्रेस वालों को कहता हूं, कान खोलकर सुन लो, उनके साथियों को भी कहता हूं, अब दुनिया की कोई भी ताकत 370 को वापस नहीं ला सकती।



साथियों,

महाराष्ट्र के इस चुनाव ने इंडी वालों का, ये अघाड़ी वालों का दोमुंहा चेहरा भी देश के सामने खोलकर रख दिया है। हम सब जानते हैं, बाला साहेब ठाकरे का इस देश के लिए, समाज के लिए बहुत बड़ा योगदान रहा है। कांग्रेस ने सत्ता के लालच में उनकी पार्टी के एक धड़े को साथ में तो ले लिया, तस्वीरें भी निकाल दी, लेकिन कांग्रेस, कांग्रेस का कोई नेता बाला साहेब ठाकरे की नीतियों की कभी प्रशंसा नहीं कर सकती। इसलिए मैंने अघाड़ी में कांग्रेस के साथी दलों को चुनौती दी थी, कि वो कांग्रेस से बाला साहेब की नीतियों की तारीफ में कुछ शब्द बुलवाकर दिखाएं। आज तक वो ये नहीं कर पाए हैं। मैंने दूसरी चुनौती वीर सावरकर जी को लेकर दी थी। कांग्रेस के नेतृत्व ने लगातार पूरे देश में वीर सावरकर का अपमान किया है, उन्हें गालियां दीं हैं। महाराष्ट्र में वोट पाने के लिए इन लोगों ने टेंपरेरी वीर सावरकर जी को जरा टेंपरेरी गाली देना उन्होंने बंद किया है। लेकिन वीर सावरकर के तप-त्याग के लिए इनके मुंह से एक बार भी सत्य नहीं निकला। यही इनका दोमुंहापन है। ये दिखाता है कि उनकी बातों में कोई दम नहीं है, उनका मकसद सिर्फ और सिर्फ वीर सावरकर को बदनाम करना है।

साथियों,

भारत की राजनीति में अब कांग्रेस पार्टी, परजीवी बनकर रह गई है। कांग्रेस पार्टी के लिए अब अपने दम पर सरकार बनाना लगातार मुश्किल हो रहा है। हाल ही के चुनावों में जैसे आंध्र प्रदेश, अरुणाचल प्रदेश, सिक्किम, हरियाणा और आज महाराष्ट्र में उनका सूपड़ा साफ हो गया। कांग्रेस की घिसी-पिटी, विभाजनकारी राजनीति फेल हो रही है, लेकिन फिर भी कांग्रेस का अहंकार देखिए, उसका अहंकार सातवें आसमान पर है। सच्चाई ये है कि कांग्रेस अब एक परजीवी पार्टी बन चुकी है। कांग्रेस सिर्फ अपनी ही नहीं, बल्कि अपने साथियों की नाव को भी डुबो देती है। आज महाराष्ट्र में भी हमने यही देखा है। महाराष्ट्र में कांग्रेस और उसके गठबंधन ने महाराष्ट्र की हर 5 में से 4 सीट हार गई। अघाड़ी के हर घटक का स्ट्राइक रेट 20 परसेंट से नीचे है। ये दिखाता है कि कांग्रेस खुद भी डूबती है और दूसरों को भी डुबोती है। महाराष्ट्र में सबसे ज्यादा सीटों पर कांग्रेस चुनाव लड़ी, उतनी ही बड़ी हार इनके सहयोगियों को भी मिली। वो तो अच्छा है, यूपी जैसे राज्यों में कांग्रेस के सहयोगियों ने उससे जान छुड़ा ली, वर्ना वहां भी कांग्रेस के सहयोगियों को लेने के देने पड़ जाते।

साथियों,

सत्ता-भूख में कांग्रेस के परिवार ने, संविधान की पंथ-निरपेक्षता की भावना को चूर-चूर कर दिया है। हमारे संविधान निर्माताओं ने उस समय 47 में, विभाजन के बीच भी, हिंदू संस्कार और परंपरा को जीते हुए पंथनिरपेक्षता की राह को चुना था। तब देश के महापुरुषों ने संविधान सभा में जो डिबेट्स की थी, उसमें भी इसके बारे में बहुत विस्तार से चर्चा हुई थी। लेकिन कांग्रेस के इस परिवार ने झूठे सेक्यूलरिज्म के नाम पर उस महान परंपरा को तबाह करके रख दिया। कांग्रेस ने तुष्टिकरण का जो बीज बोया, वो संविधान निर्माताओं के साथ बहुत बड़ा विश्वासघात है। और ये विश्वासघात मैं बहुत जिम्मेवारी के साथ बोल रहा हूं। संविधान के साथ इस परिवार का विश्वासघात है। दशकों तक कांग्रेस ने देश में यही खेल खेला। कांग्रेस ने तुष्टिकरण के लिए कानून बनाए, सुप्रीम कोर्ट के आदेश तक की परवाह नहीं की। इसका एक उदाहरण वक्फ बोर्ड है। दिल्ली के लोग तो चौंक जाएंगे, हालात ये थी कि 2014 में इन लोगों ने सरकार से जाते-जाते, दिल्ली के आसपास की अनेक संपत्तियां वक्फ बोर्ड को सौंप दी थीं। बाबा साहेब आंबेडकर जी ने जो संविधान हमें दिया है न, जिस संविधान की रक्षा के लिए हम प्रतिबद्ध हैं। संविधान में वक्फ कानून का कोई स्थान ही नहीं है। लेकिन फिर भी कांग्रेस ने तुष्टिकरण के लिए वक्फ बोर्ड जैसी व्यवस्था पैदा कर दी। ये इसलिए किया गया ताकि कांग्रेस के परिवार का वोटबैंक बढ़ सके। सच्ची पंथ-निरपेक्षता को कांग्रेस ने एक तरह से मृत्युदंड देने की कोशिश की है।

साथियों,

कांग्रेस के शाही परिवार की सत्ता-भूख इतनी विकृति हो गई है, कि उन्होंने सामाजिक न्याय की भावना को भी चूर-चूर कर दिया है। एक समय था जब के कांग्रेस नेता, इंदिरा जी समेत, खुद जात-पात के खिलाफ बोलते थे। पब्लिकली लोगों को समझाते थे। एडवरटाइजमेंट छापते थे। लेकिन आज यही कांग्रेस और कांग्रेस का ये परिवार खुद की सत्ता-भूख को शांत करने के लिए जातिवाद का जहर फैला रहा है। इन लोगों ने सामाजिक न्याय का गला काट दिया है।

साथियों,

एक परिवार की सत्ता-भूख इतने चरम पर है, कि उन्होंने खुद की पार्टी को ही खा लिया है। देश के अलग-अलग भागों में कई पुराने जमाने के कांग्रेस कार्यकर्ता है, पुरानी पीढ़ी के लोग हैं, जो अपने ज़माने की कांग्रेस को ढूंढ रहे हैं। लेकिन आज की कांग्रेस के विचार से, व्यवहार से, आदत से उनको ये साफ पता चल रहा है, कि ये वो कांग्रेस नहीं है। इसलिए कांग्रेस में, आंतरिक रूप से असंतोष बहुत ज्यादा बढ़ रहा है। उनकी आरती उतारने वाले भले आज इन खबरों को दबाकर रखे, लेकिन भीतर आग बहुत बड़ी है, असंतोष की ज्वाला भड़क चुकी है। सिर्फ एक परिवार के ही लोगों को कांग्रेस चलाने का हक है। सिर्फ वही परिवार काबिल है दूसरे नाकाबिल हैं। परिवार की इस सोच ने, इस जिद ने कांग्रेस में एक ऐसा माहौल बना दिया कि किसी भी समर्पित कांग्रेस कार्यकर्ता के लिए वहां काम करना मुश्किल हो गया है। आप सोचिए, कांग्रेस पार्टी की प्राथमिकता आज सिर्फ और सिर्फ परिवार है। देश की जनता उनकी प्राथमिकता नहीं है। और जिस पार्टी की प्राथमिकता जनता ना हो, वो लोकतंत्र के लिए बहुत ही नुकसानदायी होती है।

साथियों,

कांग्रेस का परिवार, सत्ता के बिना जी ही नहीं सकता। चुनाव जीतने के लिए ये लोग कुछ भी कर सकते हैं। दक्षिण में जाकर उत्तर को गाली देना, उत्तर में जाकर दक्षिण को गाली देना, विदेश में जाकर देश को गाली देना। और अहंकार इतना कि ना किसी का मान, ना किसी की मर्यादा और खुलेआम झूठ बोलते रहना, हर दिन एक नया झूठ बोलते रहना, यही कांग्रेस और उसके परिवार की सच्चाई बन गई है। आज कांग्रेस का अर्बन नक्सलवाद, भारत के सामने एक नई चुनौती बनकर खड़ा हो गया है। इन अर्बन नक्सलियों का रिमोट कंट्रोल, देश के बाहर है। और इसलिए सभी को इस अर्बन नक्सलवाद से बहुत सावधान रहना है। आज देश के युवाओं को, हर प्रोफेशनल को कांग्रेस की हकीकत को समझना बहुत ज़रूरी है।

साथियों,

जब मैं पिछली बार भाजपा मुख्यालय आया था, तो मैंने हरियाणा से मिले आशीर्वाद पर आपसे बात की थी। तब हमें गुरूग्राम जैसे शहरी क्षेत्र के लोगों ने भी अपना आशीर्वाद दिया था। अब आज मुंबई ने, पुणे ने, नागपुर ने, महाराष्ट्र के ऐसे बड़े शहरों ने अपनी स्पष्ट राय रखी है। शहरी क्षेत्रों के गरीब हों, शहरी क्षेत्रों के मिडिल क्लास हो, हर किसी ने भाजपा का समर्थन किया है और एक स्पष्ट संदेश दिया है। यह संदेश है आधुनिक भारत का, विश्वस्तरीय शहरों का, हमारे महानगरों ने विकास को चुना है, आधुनिक Infrastructure को चुना है। और सबसे बड़ी बात, उन्होंने विकास में रोडे अटकाने वाली राजनीति को नकार दिया है। आज बीजेपी हमारे शहरों में ग्लोबल स्टैंडर्ड के इंफ्रास्ट्रक्चर बनाने के लिए लगातार काम कर रही है। चाहे मेट्रो नेटवर्क का विस्तार हो, आधुनिक इलेक्ट्रिक बसे हों, कोस्टल रोड और समृद्धि महामार्ग जैसे शानदार प्रोजेक्ट्स हों, एयरपोर्ट्स का आधुनिकीकरण हो, शहरों को स्वच्छ बनाने की मुहिम हो, इन सभी पर बीजेपी का बहुत ज्यादा जोर है। आज का शहरी भारत ईज़ ऑफ़ लिविंग चाहता है। और इन सब के लिये उसका भरोसा बीजेपी पर है, एनडीए पर है।

साथियों,

आज बीजेपी देश के युवाओं को नए-नए सेक्टर्स में अवसर देने का प्रयास कर रही है। हमारी नई पीढ़ी इनोवेशन और स्टार्टअप के लिए माहौल चाहती है। बीजेपी इसे ध्यान में रखकर नीतियां बना रही है, निर्णय ले रही है। हमारा मानना है कि भारत के शहर विकास के इंजन हैं। शहरी विकास से गांवों को भी ताकत मिलती है। आधुनिक शहर नए अवसर पैदा करते हैं। हमारा लक्ष्य है कि हमारे शहर दुनिया के सर्वश्रेष्ठ शहरों की श्रेणी में आएं और बीजेपी, एनडीए सरकारें, इसी लक्ष्य के साथ काम कर रही हैं।


साथियों,

मैंने लाल किले से कहा था कि मैं एक लाख ऐसे युवाओं को राजनीति में लाना चाहता हूं, जिनके परिवार का राजनीति से कोई संबंध नहीं। आज NDA के अनेक ऐसे उम्मीदवारों को मतदाताओं ने समर्थन दिया है। मैं इसे बहुत शुभ संकेत मानता हूं। चुनाव आएंगे- जाएंगे, लोकतंत्र में जय-पराजय भी चलती रहेगी। लेकिन भाजपा का, NDA का ध्येय सिर्फ चुनाव जीतने तक सीमित नहीं है, हमारा ध्येय सिर्फ सरकारें बनाने तक सीमित नहीं है। हम देश बनाने के लिए निकले हैं। हम भारत को विकसित बनाने के लिए निकले हैं। भारत का हर नागरिक, NDA का हर कार्यकर्ता, भाजपा का हर कार्यकर्ता दिन-रात इसमें जुटा है। हमारी जीत का उत्साह, हमारे इस संकल्प को और मजबूत करता है। हमारे जो प्रतिनिधि चुनकर आए हैं, वो इसी संकल्प के लिए प्रतिबद्ध हैं। हमें देश के हर परिवार का जीवन आसान बनाना है। हमें सेवक बनकर, और ये मेरे जीवन का मंत्र है। देश के हर नागरिक की सेवा करनी है। हमें उन सपनों को पूरा करना है, जो देश की आजादी के मतवालों ने, भारत के लिए देखे थे। हमें मिलकर विकसित भारत का सपना साकार करना है। सिर्फ 10 साल में हमने भारत को दुनिया की दसवीं सबसे बड़ी इकॉनॉमी से दुनिया की पांचवीं सबसे बड़ी इकॉनॉमी बना दिया है। किसी को भी लगता, अरे मोदी जी 10 से पांच पर पहुंच गया, अब तो बैठो आराम से। आराम से बैठने के लिए मैं पैदा नहीं हुआ। वो दिन दूर नहीं जब भारत दुनिया की तीसरी सबसे बड़ी अर्थव्यवस्था बनकर रहेगा। हम मिलकर आगे बढ़ेंगे, एकजुट होकर आगे बढ़ेंगे तो हर लक्ष्य पाकर रहेंगे। इसी भाव के साथ, एक हैं तो...एक हैं तो...एक हैं तो...। मैं एक बार फिर आप सभी को बहुत-बहुत बधाई देता हूं, देशवासियों को बधाई देता हूं, महाराष्ट्र के लोगों को विशेष बधाई देता हूं।

मेरे साथ बोलिए,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय!

वंदे मातरम, वंदे मातरम, वंदे मातरम, वंदे मातरम, वंदे मातरम ।

बहुत-बहुत धन्यवाद।