وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اٹلی کے اپولیا میں جی 7 سربراہی اجلاس میں مصنوعی ذہانت، توانائی، افریقہ اور بحیرہ روم پر آؤٹ ریچ سیشن سے خطاب کیا۔ انہوں نے گروپ کو اس کی 50ویں سالگرہ کے سنگ میل پر مبارکباد پیش کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ انسانیت کی تاریخ کی سب سے بڑی جمہوری مشق میں دوبارہ منتخب ہونے کے بعد سربراہی اجلاس میں شرکت کرنا ان کے لیے انتہائی اطمینان کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے کامیاب ہونے کے لیے اسے انسانی بنیادوں پر مبنی نقطہ نظر کے تحت لانا ہوگا۔ اس تناظر میں، انہوں نے عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے میں ہندوستان کی کامیابی کا اشتراک کیا۔
"اے آئی سب کے لئے" پر مبنی ہندوستان کے اے آئی مشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس ٹیکنالوجی کا مقصد ترقی اور سب کی بھلائی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس وسیع مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ہندوستان اے آئی کے لیے عالمی شراکت داری کے ایک بانی رکن کے طور پر بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے رہا ہے۔
وزیر اعظم نے ہندوستان کے توانائی کی منتقلی کے راستے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا نقطہ نظر دستیابی، رسائی، استطاعت اور قبولیت پر مبنی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان 2070 تک نیٹ زیرو کے ہدف کو حاصل کرنے کی سمت میں کام کر رہا ہے۔ ہندوستان کے مشن لائف [ماحولیات کے لیے طرز زندگی] کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ عالمی یوم ماحولیات - "پلانٹ 4 مدر" [ایک پیڑ ما ں کے نام] پر ان کی طرف سے شروع کی گئی شجرکاری مہم میں شامل ہوں۔ اور اسے ذاتی رابطے اور عالمی ذمہ داری کے ساتھ ایک عوامی تحریک بنائیں۔
وزیراعظم نے گلوبل ساؤتھ بالخصوص افریقہ کے خدشات کو ترجیح دینے پر زور دیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ یہ ہندوستان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ افریقن یونین کو اس کی صدارت میں جی 20 کے مستقل رکن کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔