وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ٹوکیو میں ہند-پیسیفک اقتصادی فریم ورک برائے خوشحالی (آئی پی ای ایف) سے متعلق مذاکرات کی شروعات کے لیے منعقد کیے گئے ایک پروگرام میں شرکت کی۔ اس پروگرام میں امریکی صدر ہز ایکسی لینسی جناب جوزف آر بائڈن اور جاپانی وزیر اعظم ہز ایکسی لینسی جناب کشیدا فومیو موجود تھے، اور آسٹریلیا، برونئی، انڈونیشیا، جمہوریہ کوریا، ملیشیا، نیوزی لینڈ، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویت نام جیسے دیگر پارٹنر ممالک کے لیڈران نے ورچوئل طریقے سے شرکت کی۔
ایک مشترکہ اعلانیہ جاری کیا گیا، جس میں آئی پی ای ایف میں شامل کلیدی عناصر پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
آئی پی ای ایف کی کوشش شرکت کرنے والے ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو مضبوطی کرنا ہے، تاکہ ہند-پیسیفک خطہ میں لچک، پائیداری، شمولیت، اقتصادی ترقی، انصاف پسندی اور مسابقت میں اضافہ کیا جا سکے۔
افتتاحی تقریب کے دوران اپنے خطاب میں، وزیر اعظم نے کہا کہ آئی پی ای ایف کا اعلان ہند-پیسیفک خطہ کو عالمی اقتصادی ترقی کا انجن بنانے کی مشترکہ خواہش کا اعلان ہے۔ گجرات کے لوتھل میں دنیا کی سب سے پرانی تجارتی بندرگاہ کے ساتھ، بھارت تاریخی طور پر ہند-پیسیفک خطہ میں تجارتی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ہند-پیسیفک خطہ کے اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اور تخلیقی حل تلاش کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے آئی پی ای ایف، جو کہ شمولیتی اور لچکدار دونوں ہی ہے، کے لیے تمام ہند-پیسیفک ممالک کے ساتھ کام کرنے کے بھارت کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لچکدار سپلائی چین کی بنیاد ’3 ٹی‘– ٹرسٹ (اعتماد)، ٹرانس پیرنسی (شفافیت) اور ٹائم لائنیس (بر وقت) – پر ہونی چاہیے۔
بھارت ایک آزاد، کھلا، اور شمولیتی ہند-پیسیفک خطہ کے لیے پابند عہد ہے اور اس کا ماننا ہے کہ شراکت داروں کے درمیان اقتصادی بات چیت کے عمل کو تیز کرنا مسلسل ترقی، امن، اور خوشحالی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ بھارت آئی پی ای ایف کے تحت پارٹنر ممالک کے ساتھ تعاون کرنے اور علاقائی اقتصادی رابطہ، اتحاد کو آگے بڑھانے اور خطہ کے اندر تجارت و سرمایہ کاری کو مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔
آج آئی پی ای ایف کے قیام کی کارروائی شروع ہونے کے بعد، پارٹنر ممالک اقتصادی تعاون کو مضبوط کرنے اور مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے پر مرکوز بات چیت کا آغاز کریں گے۔