"سوامی وویکانند کے گھر میں مراقبہ کرنا ایک بہت ہی خاص تجربہ تھا اور اب میں خود کو متاثر اور توانا محسوس کرتا ہوں"
رام کرشن مٹھ’ایک بھارت شریشتا بھارت ‘کے اسی جذبے کے ساتھ کام کرتا ہے
"ہماری حکمرانی سوامی وویکانند کے فلسفوں سے متاثر ہے"
"مجھے یقین ہے کہ سوامی وویکانند فخر سے ہندوستان کو اپنے وژن کی تکمیل کے لیے کام کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں"
"ہر ہندوستانی محسوس کرتا ہے کہ اب ہمارا وقت ہے"
"امرت کال کو پانچ خیالات یعنی پنچ پران کے ساتھ مل کر عظیم چیزوں کے حصول کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے"

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج تمل ناڈو کے چنئی میں وویکانند ہاؤس میں شری رام کرشنا مٹھ کی 125ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کی۔ پنڈال پر پہنچنے پر، وزیر اعظم نے پھول چڑھائے اور سوامی وویکانند کے کمرے میں پوجا اور مراقبہ کیا۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر' ہولی مثلث '  کے موضوع پر ایک کتاب کا اجراء بھی کیا۔

چنئی میں 1897 میں سوامی رام کرشنانند کے ذریعہ شروع کیا گیا، رام کرشنا مٹھ اور رام کرشن مشن روحانی تنظیمیں ہیں جو مختلف قسم کی انسانی اور سماجی خدمات کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے چنئی میں  واقع رام کرشنا مٹھ کی خدمات کی 125 ویں سالگرہ کے موقع پر موجود ہونے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اپنی زندگی میں رام کرشنا مٹھ کا  تہہ دل سے احترام کرتے ہیں۔ تمل باشندوں، تمل زبان، تمل ثقافت اور چنئی کے ماحول سے اپنے پیار اور محبت کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے چنئی میں سوامی وویکانند کے گھر جانے کا ذکر کیا جہاں وہ مغرب کے اپنے سفر سے واپس آنے کے بعدقیام پذیر ہوئے تھے۔ انہوں نے  کہا کہ اس گھر میں مراقبہ کرنا ان کے لیے ایک بہت ہی خاص تجربہ تھا اور اب وہ خود کو متاثر اور توانا محسوس کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ٹیکنالوجی کے ذریعہ قدیم نظریات کو نوجوان نسلوں تک پہنچانے پر خوشی کا اظہار کیا۔

تروولوور  میں مذکور ان کی ایک اشلوک کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ اس دنیا اور خدا کی دنیا دونوں میں مہربانی جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔ تمل ناڈو میں رام کرشنا مٹھ کی خدمات کے شعبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے تعلیم، لائبریریوں، جذام سے متعلق بیداری اور بحالی،حفظان صحت ، نرسنگ اور دیہی ترقی کی مثالیں دیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ رام کرشنا مٹھ کی خدمات سے پہلے، تمل ناڈو کا سوامی وویکانند پر جو اثر پڑا تھا وہ سامنے آیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سوامی وویکانند نے اپنی زندگی کا مقصد کنیا کماری میں مشہور ایک چٹان پر حاصل کیا جس نے انہیں تبدیل کر دیا اور اس کا اثر شکاگو میں دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوامی وویکانند نے سب سے پہلے تمل ناڈو کی مقدس سرزمین پر قدم رکھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ رام ناد کے بادشاہ نے ان کا بڑے احترام کے ساتھ استقبال کیا اور نوبل انعام یافتہ فرانسیسی مصنف رومین رولینڈ نے اس موقع کو ایک تہوار قرار دیا جہاں فتح کی سترہ محرابیں کھڑی کی گئیں اور ایک ہفتے تک عوامی زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی۔

اس حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہ سوامی وویکانند کا تعلق بنگال سے تھا لیکن ہندوستان کی آزادی سے بہت پہلے تمل ناڈو میں ان کا ہیرو  جیسا استقبال کیا گیا تھا، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی عوام  کے پاس ہزاروں سالوں سے ایک قوم کے طور پر ہندوستان کا بہت واضح تصور تھا جو 'ایک بھارت شریشٹھ بھارت'کی علامت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ رام کرشنا مٹھ اسی جذبے کے ساتھ کام کرتا ہے، اور ہندوستان بھر میں پھیلے اس کے بہت سےان  اداروں پر روشنی ڈالی جو لوگوں کی بے لوث خدمت کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کاشی تمل سنگم کی کامیابی پر بھی روشنی ڈالی اور بتایا کہ سوراشٹر تمل سنگم بھی ہونے والا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے اتحاد کو آگے بڑھانے کے لئے اس طرح کی تمام کوششوں کی بڑی کامیابی کی خواہش کی۔

وزیر اعظم نے  کہا "ہماری حکمرانی سوامی وویکانند کے فلسفوں سے متاثر ہے" ۔ سوامی ویوکانند کے اس وژن سے تشبیہ دیتے ہوئے کہ جب استحقاق ٹوٹ جاتا ہے اور مساوات کو یقینی بنایا جاتا ہے تو معاشرہ ترقی کرتا ہے، وزیر اعظم نے  بتایا کہ حکومت کے تمام فلیگ شپ پروگراموں پر اسی وژن کا اطلاق ہوتا ہے۔ انہوں نے اس امر کی نشاندہی کی کہ اس سے قبل ،بنیادی سہولیات کو بھی مراعات تصور کیا جاتا تھا اور صرف چند افراد یا چھوٹے گروہوں کو ان تک رسائی کی اجازت تھی۔ لیکن اب، وزیر اعظم نے کہا، ترقی کے دروازے سب کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔ انہوں نے مطلع کیا کہ ہماری سب سے کامیاب اسکیموں میں سے ایک مدرا یوجنا آج اپنی 8ویں سالگرہ منا رہی ہے اور اس نے تمل ناڈو کے چھوٹے کاروباریوں کی کوششوں کو اجاگر کیاہے، جنہوں نے اس اسکیم میں ریاست کو ایک لیڈر بنادیا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا "تقریباً 38 کروڑ غیر ضمانتی قرضے چھوٹے کاروباریوں کو دئیے گئے ہیں جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور سماج کے پسماندہ طبقات کے لوگ شامل ہیں" ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کاروبار کے لیے بینک قرض حاصل کرنا پہلے ایک اعزاز تھا، لیکن اب اس کی رسائی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ اسی طرح وزیر اعظم نے مزید کہا، بنیادی چیزیں جیسے ایک گھر، بجلی، ایل پی جی کنکشن، بیت الخلا اور بہت کچھ ہر خاندان تک پہنچ رہا ہے۔

وزیر اعظم نے اپنے اور اپنے ملک میں اعتماد کے بارے میں اپنے مرکزی پیغام  کا ذکر کرتے ہوئے کہا "سوامی وویکانند کا ہندوستان کے لیے ایک عظیم وژن تھا۔ آج، مجھے یقین ہے کہ وہ فخر کے ساتھ ہندوستان کو اپناوژن  پورا کرنے کے لیے کام کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں" ۔ انہوں نےاس امر کی نشاندہی کی کہ ہر ہندوستانی یہ محسوس کرتا ہے کہ اب ہمارا وقت ہے اور بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ہندوستان کی صدی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اعتماد اور باہمی احترام کے ساتھ دنیا کے ساتھ منسلک ہیں۔"

سوامی جی کی تعلیمات کو یاد کرتے ہوئے کہ ہم خواتین کی مدد کرنے والے کوئی نہیں ہیں اور جب ایک صحیح پلیٹ فارم ہوگا تو خواتین سماج کی رہنمائی کریں گی اور مسائل کا حل خود کریں گی، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ آج کا ہندوستان خواتین کی زیر قیادت ترقی پر یقین رکھتا ہے۔ "چاہے یہ اسٹارٹ اپ ہو یا کھیل، مسلح افواج ہو یا اعلیٰ تعلیم، خواتین رکاوٹوں کو  توڑ رہی ہیں اور ریکارڈ بنا رہی ہیں" ۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ سوامی جی کردار کی نشوونما کے لیے کھیلوں اور تندرستی کو بہت اہم سمجھتے تھے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج معاشرہ کھیلوں کو ایک اضافی سرگرمی کے بجائے ایک پیشہ ورانہ انتخاب کے طور پر دیکھنے لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگا اور فٹ انڈیا عوامی تحریک بن چکے ہیں۔ انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی پر بھی توجہ دی جس نے ہندوستان میں بہترین عالمی طریقوں کو متعارف کرانے کے لئے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کی ہیں اور سوامی جی کے اس یقین کا ذکر کیا کہ تعلیم اور تکنیکی و سائنسی تعلیم کی ضرورت کے ذریعہ بااختیاریت حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا "آج، مہارت کی ترقی کو بے مثال حمایت حاصل ہوئی ہے۔ ہمارے پاس دنیا کا سب سے متحرک ٹیکنالوجی اور سائنسی ماحولیاتی نظام بھی ہے"۔

سوامی وویکانند کے ان الفاظ کو یاد کرتے ہوئے کہ پانچ نظریات کواپنانا اور انہیں مکمل طور پر جینا بھی بہت اثر انگیز تھا، وزیر اعظم نےبتایا کہ ہم نے ابھی آزادی کے 75 سال منائے ہیں اور ملک نے اگلے 25 سالوں کو امرت کال بنانے پر اپنی نظریں  مرکوز کر رکھی ہیں۔ "اس امرت کال کو پانچ خیالات  یعنی  پنچ پران کو اپنا کر عظیم چیزوں کے حصول کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا یہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان ، نوآبادیاتی ذہنیت کے کسی بھی نشان کو  ختم کرنے، اپنے ورثے کا جشن منانے، اتحاد کو مضبوط کرنے، اور اپنے فرائض پر توجہ مرکوز کرنے کے اہداف ہیں " ۔ خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے سب پر زور دیا کہ وہ اجتماعی اور انفرادی طور پر ان پانچ اصولوں پر عمل کرنے کا عزم کریں۔ "، جناب مودی نے کہا "اگر 140 کروڑ لوگ ایسا عزم کریں، تو ہم 2047 تک ایک ترقی یافتہ، خود انحصار اور شمولیت والا  ہندوستان بنا سکتے ہیں ۔

تمل ناڈو کے گورنر، جناب آر این روی، رام کرشنا مٹھ کے نائب صدر، سریمت سوامی گوتمانند جی، اور ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری اور اطلاعات و نشریات کے  مرکزی وزیر مملکت جناب ایل مروگن  کے علاوہ دیگر معزز شخصیات اس موقع پر موجود تھیں۔

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
5 Days, 31 World Leaders & 31 Bilaterals: Decoding PM Modi's Diplomatic Blitzkrieg

Media Coverage

5 Days, 31 World Leaders & 31 Bilaterals: Decoding PM Modi's Diplomatic Blitzkrieg
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister urges the Indian Diaspora to participate in Bharat Ko Janiye Quiz
November 23, 2024

The Prime Minister Shri Narendra Modi today urged the Indian Diaspora and friends from other countries to participate in Bharat Ko Janiye (Know India) Quiz. He remarked that the quiz deepens the connect between India and its diaspora worldwide and was also a wonderful way to rediscover our rich heritage and vibrant culture.

He posted a message on X:

“Strengthening the bond with our diaspora!

Urge Indian community abroad and friends from other countries  to take part in the #BharatKoJaniye Quiz!

bkjquiz.com

This quiz deepens the connect between India and its diaspora worldwide. It’s also a wonderful way to rediscover our rich heritage and vibrant culture.

The winners will get an opportunity to experience the wonders of #IncredibleIndia.”