وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دلی میں لوک کلیان مارگ میں جناب الطاف بخاری کی قیادتی میں جموں و کشمیر کی اپنی پارٹی کے 24 رکنی وفد سے ملاقات کی۔
وفد سے بات چیت کے دوران ، وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کی کایا پلٹ کے لئے جن بھاگیداری کی اپیل کی اور ایسی انتظامیہ کی اہمیت پر زور دیا جو عام لوگوں کی آواز کو اہمیت دیتی ہو۔ وزیر اعظم نے کہا کہ خطے میں جمہوریت کو سیاسی یکجہتی کے تیز رفتار عمل کے ذریعے ہی مستحکم کیا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے تحریک دینے کا کام کرنا چاہئے۔ جموں وکشمیر کی مجموعی کایا پلٹ کے لیے انہوں نے ہنرمندی کی ترقی اور نوجوانوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
وزیر اعظم نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت سیاحت جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرکے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر زیادہ توجہ مرکوز کر کے خطے کی معاشی ترقی کے لئے پابند عہد ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کو درپیش تمام مسائل کے حل کے لئے حکومت کے ذریعے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر اعظم نے وفد کے ساتھ مختلف موضوعات پر بات چیت کی مثلاً آبادیاتی تبدیلی پر تشویش ، حد بندی کے عمل اور ریاستی سکونت ۔ پارلیمنٹ میں اپنے بیان کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت جموں و کشمیر کے ریاست کے درجے کی امید کو حقیقت کا جامہ پہنانے کے لیے عوام کے تمام طبقات کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
اپنی پارٹی کے صدر جناب الطاف بخاری نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو جب دفعہ 370 اور دفعہ 35-اے کو منسوخ کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا وہ جموں و کشمیر کے لئے ایک تاریخی لمحہ تھا۔
وفد نے جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے وزیر اعظم کی بے پناہ حمایت اور انتھک کوششوں پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے خطے میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لئے حکومت ، سیکیورٹی ایجنسیوں اور جموں و کشمیر کے عوام کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔