وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج سری نگر، جموں و کشمیر میں یوگا کے 10ویں بین الاقوامی دن (آئی وائی ڈی) کی تقریب سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے بین الاقوامی یوگا ڈے کی تقریبات کی قیادت کی اور یوگا سیشن میں حصہ لیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یوگ اور سادھنا کی سرزمین جموں و کشمیر میں یوگا کے عالمی دن کے موقع پر موجود ہونے پر اظہار تشکر کیا۔ جناب مودی نے کہا کہ آج جموں و کشمیر میں یوگا سے پیدا ہونے والا ماحول، توانائی اور تجربہ محسوس کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یوگا کے عالمی دن پر تمام شہریوں اور دنیا کے مختلف حصوں میں یوگا کرنے والوں کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
بین الاقوامی یوگا ڈے کی 10ویں سالگرہ کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ ریکارڈ 177 ممالک نے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی تجویز کی تائید کی ہے۔ انہوں نے بعد میں آئی وائی ڈی کے تناظر میں بنائے گئے ریکارڈز کا بھی ذکر کیا جیسے کہ 2015 میں 35,000 لوگوں نے کرتویہ پتھ پر یوگا کیا اور 130 سے زیادہ ممالک نے گزشتہ سال اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں وزیر اعظم کی قیادت میں یوگا پروگرام میں حصہ لیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ ہندوستان میں 100 سے زیادہ اداروں اور 10 بڑے غیر ملکی اداروں کو آیوش کی وزارت کے ذریعہ بنائے گئے یوگا سرٹیفیکیشن بورڈ نے تسلیم کیا ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بھر میں یوگا کرنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ساتھ ہی ساتھ اس کی کشش میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یوگا کی افادیت کو لوگ بھی تسلیم کر رہے ہیں اور کہا کہ دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا لیڈر ہو جس نے اپنی بات چیت کے دوران یوگا پر بات نہ کی ہو۔ انہوں نے کہا’’تمام عالمی رہنما میرے ساتھ بات چیت کے دوران یوگا میں گہری دلچسپی ظاہر کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یوگا دنیا کے ہر کونے میں روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔ دنیا بھر میں یوگا کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے 2015 میں اپنے ترکمانستان کے دورے کے دوران یوگا سینٹر کے افتتاح کو یاد کیا اور بتایا کہ یوگا آج ملک میں بے حد مقبول ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ترکمانستان کی اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹیوں نے یوگا تھراپی کو شامل کیا ہے، سعودی عرب نے اسے اپنے تعلیمی نظام کا حصہ بنایا ہے اور منگول یوگا فاؤنڈیشن کئی یوگا اسکول چلا رہی ہے۔ یورپ میں یوگا کی مقبولیت کے بارے میں بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک ڈیڑھ کروڑ جرمن شہری یوگا پریکٹیشنرز بن چکے ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کی جانب سے اس سال ایک 101 سالہ فرانسیسی یوگا ٹیچر کو یوگا میں ان کے تعاون کے لیے پدم شری سے نوازا گیا تھا حالانکہ وہ ایک بار بھی ہندوستان نہیں آئی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوگا آج تحقیق کا موضوع بن چکا ہے اور اس پر متعدد تحقیقی مقالے پہلے ہی شائع ہو چکے ہیں۔
پچھلے 10 برسوں میں یوگا کا دائرہ وسیع ہونے کی وجہ سے اس کے بارے میں بدلتے تصورات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایک نئی یوگا معیشت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے یوگا سیاحت کے لیے بڑھتی ہوئی کشش اور مستند یوگا سیکھنے کے لیے ہندوستان آنے کی لوگوں کی خواہش کا ذکر کیا۔ انہوں نے یوگا تفریح گاہ، ریزورٹس، ہوائی اڈوں اور ہوٹلوں میں یوگا کے لیے مخصوص سہولیات، یوگا کے ملبوسات اور آلات، ذاتی یوگا ٹرینرز، اور یوگا اور بہتر باخبری فلاح و بہبود کے اقدامات کرنے والی کمپنیوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب نوجوانوں کے لیے روزگار کی نئی راہیں پیدا کر رہے ہیں۔
اس سال کے آئی وائی ڈی کے تھیم - ’یوگا فار سیلف اینڈ سوسائٹی‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیراعظم مودی نے کہا کہ دنیا یوگا کو عالمی بھلائی کے ایک طاقتور وسیلے کے طور پر دیکھ رہی ہے اور یہ ہمیں ماضی کے بوجھ سے آزاد ہوکر حال میں جینے کے قابل بناتی ہے۔ وزیراعظم مودی نے زور دے کر کہا،’’یوگا ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرتا ہے کہ ہماری فلاح و بہبود کا تعلق ہمارے آس پاس کی دنیا کی فلاح سے ہے۔ جب ہم اپنی ذات میں پرامن ہوں گے تو ہم دنیا پر بھی مثبت اثر ڈال سکتے ہیں‘‘۔
یوگا کے سائنسی پہلوؤں پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے معلومات کے زیادہ بوجھ سے نمٹنے اور توجہ کو برقرار رکھنے کے لیے اس کی اہمیت کو اجاگر کیا، کیونکہ انہوں نے کہا، ذہنی ارتکاز سب سے بڑی طاقت ہے۔ اسی لیے، وزیر اعظم نے وضاحت کی، یوگا کو فوج سے لے کر کھیلوں تک کے شعبوں میں شامل کیا جا رہا ہے۔ خلابازوں کو یوگا اور مراقبہ کی تربیت بھی دی جا رہی ہے۔ قیدیوں میں مثبت خیالات پھیلانے کے لیے جیلوں میں یوگا کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا،’’ یوگا معاشرے میں مثبت تبدیلی کے نئے راستے متعین کر رہا ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یوگا سے حاصل کردہ تحریک ہماری کوششوں کو مثبت توانائی فراہم کرے گی۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر بالخصوص سری نگر کے لوگوں کے یوگا کے تئیں جوش و خروش کی تعریف کی اور کہا کہ یہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے بارش کے موسم کے باوجود لوگوں کے باہر آنے اور اپنا تعاون ظاہر کرنے کے جذبے کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ’’جموں و کشمیر میں یوگا پروگرام کے ساتھ 50,000 سے 60,000 لوگوں کا تعلق بہت بڑا ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے لوگوں کی حمایت اور شرکت کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا اور دنیا بھر کے تمام یوگا کے شائقین کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
پس منظر
یوگا کے 10ویں بین الاقوامی دن(آئی ڈی وائی) کے موقع پر 21جون 2024 کو ، وزیر اعظم نے ایس کے آئی سی سی، سری نگر میں بین الاقوامی یوگا دن کی تقریبات کی قیادت کی۔ اس سال کا پروگرام نوجوان ذہنوں اور جسموں پر یوگا کے گہرے اثرات کو واضح کرتا ہے۔ اس جشن کا مقصد یوگا کی مشق میں ہزاروں افراد کو متحد کرنا، عالمی سطح پر صحت اور تندرستی کو فروغ دینا ہے۔
وزیر اعظم نے 2015 کے بعد سے،مختلف مشہور مقامات پر یوگا کے عالمی دن (آئی ڈی وائی) کی تقریبات بشمول کرتویہ پتھ دہلی، چندی گڑھ، دہرادون، رانچی، لکھنؤ، میسور اور یہاں تک کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں قیادت کی ہے ۔
اس سال کا تھیم ’یوگا فار سیلف اینڈ سوسائٹی‘ انفرادی اور سماجی بہبود کو فروغ دینے میں دوہرے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ تقریب عوامی سطح پر شرکت اور دیہی علاقوں میں یوگا کے پھیلاؤ کی حوصلہ افزائی کرے گی۔
Click here to read full text speech
The number of people practising yoga is growing worldwide. pic.twitter.com/3Iezxq0XdB
— PMO India (@PMOIndia) June 21, 2024
Yoga – A powerful agent of global good. pic.twitter.com/P0ktMQi0XE
— PMO India (@PMOIndia) June 21, 2024
Yoga helps us live in the present moment, without baggage of the past. pic.twitter.com/ExCk1KUDt4
— PMO India (@PMOIndia) June 21, 2024
Yoga helps us realise that our welfare is related to the welfare of the world around us. pic.twitter.com/YtYApIc3Tu
— PMO India (@PMOIndia) June 21, 2024
योग केवल एक विधा नहीं है, बल्कि एक विज्ञान भी है। pic.twitter.com/yX64waQmj9
— PMO India (@PMOIndia) June 21, 2024