وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے راجستھان کے چتوڑ گڑھ میں تقریباً 7,000 کروڑ روپے کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ملک کے نام وقف کیا۔ منصوبوں میں مہسانہ - بھٹنڈا - گورداسپور گیس پائپ لائن، ابو روڈ پر ایچ پی سی ایل کا ایل پی جی پلانٹ، اجمیر میں بوتل بنانے کے پلانٹ میں اضافی اسٹوریج، آئی او سی ایل، ریلوے اور سڑک کے منصوبے، ناتھ دوار میں سیاحتی سہولیات اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، کوٹا کا مستقل کیمپس شامل ہیں۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مہاتما گاندھی اور لال بہادر شاستری کی یوم پیدائش کو یاد کیا۔ انہوں نے ملک بھر میں کل یکم اکتوبر کو ہونے والی صفائی مہم پر روشنی ڈالی اور اسے ایک عوامی تحریک بنانے پر شہریوں کا شکریہ ادا کیا۔
صفائی، خود انحصاری اور مسابقتی ترقی کے تئیں مہاتما گاندھی کے اصولوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ملک نے گزشتہ 9 سالوں میں ان کے وضع کردہ اصولوں کی توسیع کی سمت کام کیا ہے اور آج کے ترقیاتی منصوبوں میں، جس کی مالیت 7000 کروڑ روپے سے زیادہ ہے اس کا عکس نمایاں ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گیس پر مبنی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے ملک بھر میں گیس پائپ لائن بچھانے کی بے مثال مہم جاری ہے۔ مہسانہ کے پالی- ہنومان گڑھ سیکشن - بھٹنڈا - گورداسپور گیس کو آج ملک کے نام وقف کیا گیا جو راجستھان میں صنعت اور روزگار کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کچن میں پائپ گیس فراہم کرنے کی مہم کو بھی تقویت ملے گی۔
وزیر اعظم نے آج کے ریلوے اور سڑک سے متعلق منصوبوں کا بھی ذکر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ منصوبے میواڑ کے لوگوں کی زندگی کو آسان بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ آئی آئی آئی ٹی کیمپس کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے تعلیمی مرکز کے طور پر کوٹا کی شناخت مضبوط ہوگی۔
وزیر اعظم مودی نے کہا، راجستھان ایک ایسی ریاست ہے جس کے پاس ماضی کی وراثت، حال کی طاقت اور مستقبل کے امکانات موجود ہیں۔ ناتھ دوار کے سیاحتی اور ثقافتی مرکز کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سیاحتی سرکٹ کا حصہ ہے جس میں جے پور کے گووند دیو جی مندر، سیکر کے کھٹو شیام مندر اور راج سمند میں ناتھ دوار شامل ہیں۔ اس سے راجستھان کی شان میں اضافہ ہوگا اور سیاحت کی صنعت کو فائدہ ہوگا۔
”چتوڑ گڑھ کے قریب ساوریہ سیٹھ مندر جو کہ بھگوان کرشن کے لیے مخصوص ہے، روحانیت کا ایک مرکز ہے“، وزیر اعظم نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ساوریہ سیٹھ کی پوجا کرنے کے لیے ہر سال لاکھوں مسافر آتے ہیں۔ کاروباری مالکان کی برادری میں اس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ سودیش درشن اسکیم کے تحت مندر میں جدید سہولیات شامل کی گئی ہیں اور انہوں نے واٹر لیزر شو، ایک سیاحتی سہولت مرکز، ایک ایمفی تھیٹر اور ایک کیفے ٹیریا کی مثالیں دیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ان پیش رفت سے مسافروں کے لیے مزید سہولیات میں اضافہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ”راجستھان کی ترقی حکومت ہند کی ایک بہت بڑی ترجیح ہے۔ ہم نے راجستھان میں ایکسپریس وے، ہائی وے اور ریلوے جیسے جدید انفراسٹرکچر پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کی ہے۔ دہلی-ممبئی ایکسپریس وے ہو، یا امرتسر-جام نگر ایکسپریس وے، یہ راجستھان میں لاجسٹک سیکٹر کو نئی طاقت دینے والے ہیں۔ انہوں نے ادے پور-جے پور وندے بھارت ٹرین کا بھی ذکر کیا جسے حال ہی میں جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ راجستھان بھارت مالا پروجیکٹ کے سب سے زیادہ مستفیدین میں سے ایک ہے۔
”راجستھان کی تاریخ ہمیں سکھاتی ہے کہ ہمیں بہادری، شان اور ترقی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے“، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کا ہندوستان بھی ایسا ہی کر رہا ہے۔ سب کی کوششوں سے ہم ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں لگے ہوئے ہیں۔ جو علاقے اور طبقے ماضی میں پسماندہ اور پیچھے رہ گئے تھے، آج ان کی ترقی ملک کی اولین ترجیح ہے۔
پسماندہ افراد کو ترجیح دینے کے لیے وزیر اعظم نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے وائبرنٹ ولیج پروگرام بھی شروع کیا ہے۔ ”جن سرحدی دیہات کو آخری سمجھا جاتا تھا، اب ہم انہیں پہلا گاؤں سمجھ کر ان کی ترقی کر رہے ہیں۔ راجستھان کے درجنوں سرحدی دیہات یقینی طور پر اس سے بہت فائدہ اٹھائیں گے“، جناب مودی نے کہا۔