وزیر اعظم نے آج جام نگر میں ڈبلیو ایچ او گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن(جی سی ٹی ایم)کی ماریشش کے وزیر اعظم جناب پروند کمار جگناتھ اور عالمی تنظیم صحت (ڈبلیو ایچ او)کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس گھیبریسس کی موجودگی میں سنگ بنیاد رکھا ۔جی سی ٹی ایم دنیا بھر میں روایتی طب کے لئے پہلا او رواحد عالمی آؤٹ پوسٹ مرکز ہوگا۔ یہ عالمی صحت مندی کے بین الاقوامی مرکز کے طورپر ابھرے گا۔اس موقع پر بنگلہ دیش ،بھوٹان ، نیپال کے وزرائے اعظم اور مالدیپ کے صدر کے ویڈیو پیغام بھی دکھائے گئے۔اس موقع پر جو دیگر اہم لوگ تقریب میں موجود تھے، ان میں مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا ، جناب سربانند سونووال، جناب منج پارا مہندر بھائی اور گجرات کے وزیر اعظم جناب بھوپندر بھائی پٹیل شامل ہیں۔
عالم تنظیم صحت (ڈبلیو ایچ او)کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس گھیبریسس نے جام نگر میں ڈبلیو ایچ او گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کے قیام کے لئے ہر طرح کی طرح حمایت مہیا کرنے کے لئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ڈائریکٹر جنرل نے مرکز کو حقیقت میں ایک عالمی پروجیکٹ کے طور پر قرار دیا ، کیونکہ ڈبلیو ایچ او کے 107ممبر ملکوں کے اپنے خصوصی سرکاری دفاتر ہے، جن کا مطلب ہے کہ دنیا روایتی طب میں قیادت کے لئے ہندوستان کا رخ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ روایتی دواؤں کی پیداوار عالمی سطح پر بھرپور مقدار میں ہے اور مرکز روایتی طب کے وعدے کو پور ا کرنے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔دنیا کے کئی علاقوں کے لئے روایتی طب علاج کی پہلی صف میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیا مرکز ، ڈاٹا ، اختراعت اور استحکام پر توجہ مرکوز کرے گا اور رویتی طب کے استعمال کے لئے ماحول سازی کرے گا۔
ماریشش کے وزیر جناب پروندکمار جگناتھ نے بھی اس موقع کے ساتھ ماریشش کو جوڑنے کے لئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے مختلف ثقافتوں میں سودیشی طبی نظام اور ہربل مصنوعات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ مرکز کے قیام کے لئے اس سے زیادہ مناسب ماحول نہیں ہو سکتا تھا۔انہوں نے مرکز کے قیام میں قیادت سنبھالنے کے تعلق سے وزیر اعظم مودی کے ذاتی تعاون کو اجاگر کیا۔جناب پروند کمار جگناتھ نے کہا ’’ہم اس خیر سگالانہ تعاون کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی جی ، حکومت ہند اور ہندوستانی عوام کے بہت ممنون ہیں۔ ‘‘انہوں نے 1989 سے ماریشش میں آیوروید کو قانونی منظوری دینے کی تفصیل بھی پیش کی۔ انہوں نے جام نگر میں آیوروید علاج کا مطالعہ کرنے کے لئے ماریشش کے طلبا ء کو اسکالر شپ فراہم کرنے کےلئے گجرات کا بھی شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ڈاکٹر ٹیڈروس گھیبریسس کو اُن کے محبت آمیز لفظوں کے لئے شکریہ ادا کیا ۔ وزیر اعظم نے ڈاکٹر ٹیڈروس گھیبریسس کے ہندوستان کے ساتھ جڑاؤ اور ڈبلیو ایچ او گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن(جی سی ٹی ایم)کے منصوبے میں ان کی حصے داری کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ اُن کا خلوص ڈبلیو ایچ او گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کی شکل میں ظاہر ہوا ہے۔وزیر اعظم نے ڈائریکٹر جنرل کو یقین دلایا کہ ہندوستان سے ان کی امیدوں کی تکمیل ہوگی۔
وزیر اعظم نے ماریشش کے وزیر اعظم جناب پروند کمار جگناتھ اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ تین دہائی طویل جڑاؤ پر بھی روشنی ڈالی اور ان کے الفاظ اور موجودگی کے لئے انہیں شکریہ ادا کیا۔جناب مودی نے ان لیڈروں کا بھی شکریہ ادا کیا ، جن کے ویڈیو پیغامات یہاں چلائے گئے۔
وزیر اعظم نے کہ’’ ڈبلیو ایچ او گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن، اس شعبے میں ہندوستان کے تعاون اور اہلیت کی شناخت ہے۔ ‘‘انہوں نے مزید اعلان کیا کہ ہندوستان اس شراکت داری کو پوری انسانیت کی خدمت کے لئے ایک بڑی ذمہ داری کے طورپر لیتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او مرکز کے انعقاد کے مقام پر مسرت کااظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’’جام نگر‘‘ کے تعاون کو ڈبلیو ایچ او گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کے ساتھ عالمی شناخت ملے گی۔ جناب مودی نے کہا کہ پانچ دہائی سے بھی زیادہ عرصہ پہلے جام نگر میں دنیا کی پہلی آیوروید یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا تھا۔ شہر میں آیوروید میں تعلیم اور تحقیق میں ایک انتہائی معیاری آیوروید ادارہ موجود ہے۔
وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ کہ ہمارا آخری ہدف صحت حاصل کرنا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مرض سے آزاد رہنا زندگی کا ایک اہم حصہ ہوسکتا ہے، لیکن آخری ہدف صحت مند ہونا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ وباء کی مدت کے دوران بڑی شدت سے ہم نے اس بات کو محسوس کیا تھا۔ انہوں نے کہا ’’دنیا آج صحت دیکھ بھال تقسیم کے نئے پیمانے کی تلاش میں ہے۔مجھے خوشی ہے کہ ’ایک سیارہ ہماری صحت‘ کا نعرہ دے کر ڈبلیو ایچ او نے ’ایک زمین، ایک صحت‘کے ہندوستانی نظریے کو بڑھا وا دیا ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے کہاکہ ہندوستان کی روایتی طبی نظام علاج تک محدود نہیں ہے، یہ زندگی کی جامع سائنس ہے۔ آیوروید علاج اور صحت مندی سے پرے کی چیز ہے۔ جناب مودی نے تفصیل سے بتایا کہ آیوروید میں علاج اور علاج کے علاوہ سماجی صحت ، ذہنی صحت-خوشی ، ماحولیاتی صحت، ہمدردی ، رحم دلی اور پیداوار شامل ہیں۔ آیوروید کو زندگی کے علم کی شکل میں لیا گیا ہے اور اسے پانچواں وید مانا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اچھی صحت کا براہ راست تعلق متوازن غذا سے ہے۔ انہوں نے سمجھایا کہ ہمارے آبا ء غذا کو نصف علاج مانتے تھے اور ہمارا طبی نظام غذا سے متعلق صلاح سے بھرا ہوا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہندوستان کے لئے بہت فخر کی بات ہے کہ اقوام متحدہ کے ذریعے 2023کو بین الاقوامی باجرا سال کی شکل میں منتخب کیا گیا ۔
وزیر اعظم نے عالمی سطح پر آیوروید ، سِدھا ، یونانی وغیرہ کی بڑھتی مانگ کو نوٹ کیا ، کیونکہ کئی ممالک وباء سے نمٹنے کے لئے روایتی طب پر زور دے رہے ہیں۔ اسی طرح یوگا دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کررہا ہے۔جناب مودی نے کہا کہ یوگا شوگر ، موٹاپا اور ڈپریشن جیسی بیماریوں سے لڑنے میں بے حد مدد گار ثابت ہورہا ہے۔یوگا ذہنی تناؤ کو کم کرنے اور دل –جسم اور سوچ میں توازن کھوجنے میں بھی لوگوں کی مدد کررہا ہے۔
وزیر اعظم نے نئے مرکز کے لئے پانچ ہدف مقرر کئے۔ پہلاٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے روایتی علم نظام کا ڈاٹا بیس بنانا، دوسرا جی سی ٹی ایم روایتی دواؤں کا تجربہ اور تصدیق کے لئے بین الاقوامی معیار بنا سکتا ہے ، تاکہ ان دواؤں میں لوگوں کے اعتماد میں بہتری آئے۔تیسرا جی سی ٹی ایم کو ایک ایسے پلیٹ فارم کی شکل میں فروغ دیا جانا چاہئے، جہاں روایتی دواؤں کے عالمی ماہرین ایک ساتھ آئیں اور تجربات ساجھا کریں۔ انہوں نے مرکز میں ایک سالانہ روایتی طبی فیسٹول کا امکان بھی تلاش کرنے کو کہا۔ چوتھا جی سی ٹی ایم کو روایتی دواؤں کے شعبے میں تحقیق لئےفنڈ جٹانا چاہئے۔ آخر میں جی سی ٹی ایم کو خصوصی امراض کے جامع علاج کے لئے پروٹوکول وضع کرنا چاہئے، تاکہ مریضوں کو روایتی اور جدید طب اور دواؤں دونوں سے فائدہ مل سکے۔
جناب مودی نے ’وسودھیو کُٹمبکم‘کے تصور پر زور دیا اور پوری دنیا کے ہمیشہ صحت مند رہنے کی دعا کی۔انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او-جی سی ٹی ایم کے قیام سے یہ روایت مزید مالا مال ہوگی۔
The @WHO Global Centre for Traditional Medicine is a recognition of India's contribution and potential in this field. pic.twitter.com/ovGWmvS7vs
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
Jamnagar’s contributions towards wellness will get a global identity with @WHO’s Global Centre for Traditional Medicine. pic.twitter.com/l0mgiFWEoR
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
Our ultimate goal should be of attaining wellness. pic.twitter.com/Q4tQKkXQrA
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
One Earth, One Health. pic.twitter.com/EBWJJCRGKl
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
India’s traditional medicine system is not limited to treatment. It is a holistic science of life. pic.twitter.com/ccqftPdKHn
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
Ayurveda goes beyond just healing and treatment. pic.twitter.com/wrxH0AiERh
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
Good health is directly related to a balanced diet. pic.twitter.com/ZYr0Xbcwhg
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
Matter of immense pride for India that 2023 has been chosen as the International Year of Millets by the @UN. pic.twitter.com/zC9Ox4aZB6
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
Demand for Ayurveda, Siddha, Unani formulations have risen globally. pic.twitter.com/H5wHSUrpcz
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
Yoga is gaining popularity across the world. pic.twitter.com/EwdbuawL6a
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
Goals which @WHO’s Global Centre for Traditional Medicine should realise. pic.twitter.com/UEfulhheFd
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022
May the whole world always remain healthy. pic.twitter.com/VDDBGkpkR1
— PMO India (@PMOIndia) April 19, 2022