سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال ، شیومنی اولڈ ایج ہوم کے دوسرے مرحلے اور نرسنگ کالج کی توسیع کا سنگ بنیاد رکھا
’’یہ امرت کال ملک کے ہر شہری کے لیے کرتویہ کال ہے‘‘
’’قوم، صحت کی سہولیات کی تبدیلی سے گزر رہی ہے‘‘
جب نیتیں صاف ہوں اور سماجی خدمت کا جذبہ ہو، تو فیصلے بھی کیے جاتے ہیں اوروہ پورے بھی ہوتے ہیں
’’اگلی دہائی میں ہندوستان میں آزادی کے بعد پیدا ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد،پچھلی 7 دہائیوں میں مجموعی طور سے پیدا ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد کے برابر ہوگی‘‘
’’برہما کماری تنظیم نے ہمیشہ توقعات سے بڑھ کرکام کیا ہے‘‘
’’برہما کماریوں کو قوم کی تعمیر سے متعلق نئے موضوعات کو اختراعی انداز میں آگے بڑھانا چاہیے‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج راجستھان کے ابو روڈ میں برہما کماریوں کے شانتی ون کمپلیکس کا دورہ کیا۔ انہوں نے ایک سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال، شیومانی اولڈ ایج ہوم کے دوسرے مرحلے اور نرسنگ کالج کی توسیع کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ثقافتی پرفارمنس بھی دیکھی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے متعدد مواقع پر برہما کماریوں کے شانتی ون کمپلیکس کا دورہ کرنے کے موقع کو یاد کیا اور کہا کہ جب بھی وہ اس جگہ کا دورہ کرتے ہیں تو انھیں ایک روحانی احساس ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند مہینوں میں یہ دوسری بار ہے کہ انہیں برہما کماریوں سے متعلق پروگراموں میں حصہ لینے کا موقع ملا ہے۔ اس سال فروری میں جل جیون ابھیان کا افتتاح کرنے کے موقع کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے برہما کماری تنظیم کے ساتھ اپنی مسلسل وابستگی کو اجاگر کیا اور پرم پتا کے آشیرواد اور راجیہ یوگنی دادی جی کے کرم کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے جبکہ شیومنی اولڈ ایج ہوم اینڈ نرسنگ کالج کی توسیع کا کام بھی جاری ہے۔ انھوں نے اس کے لیے برہما کماری تنظیم کو مبارکباد دی۔ 

وزیر اعظم نے کہا کہ امرت کال کے اس دور میں، تمام سماجی اور مذہبی اداروں کا بڑا رول ہے۔وزیر اعظم نے زور دیا ’’یہ امرت کال ملک کے ہر شہری کے لیے کرتویہ کال ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اپنی ذمہ داری پوری طرح ادا کرنی چاہیے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاشرے اور ملک کے مفاد میں ہماری سوچ اور ذمہ داریوں کی توسیع کے ساتھ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ برہما کماری ایک ادارے کے طور پر معاشرے میں اخلاقی اقدار کو مضبوط کرنے کے لیے کام کرتی ہیں۔ انہوں نے سائنس، تعلیم اور سماجی بیداری کے فروغ میں ان کے تعاون کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے صحت اور تندرستی کے شعبے میں ان کی مداخلت کی بھی تعریف کی۔

’’قوم صحت کی سہولیات کی تبدیلی سے گزر رہی ہے‘‘، وزیر اعظم نے غریب طبقوں میں طبی علاج تک رسائی کے احساس کو پھیلانے میں آیوشمان بھارت کے کردار کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس نے غریب شہریوں کے لیے نہ صرف حکومت، بلکہ نجی اسپتالوں کے دروازے بھی کھول دیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 4 کروڑ سے زیادہ غریب مریض پہلے ہی اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کر چکے ہیں جس سے انہیں 80 ہزار کروڑ روپے بچانے میں مدد ملی ہے۔ اسی طرح جن اوشدھی اسکیم نے غریب اور متوسط طبقے کے مریضوں کے تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے بچائے ہیں۔ انہوں نے برہما کماریوں کی اکائیوں سے درخواست کی کہ وہ سرکاری اسکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔

ملک میں ڈاکٹروں، نرسوں اور طبی عملے کی کمی کو دور کرنے کے لیے ملک میں ہونے والی بے مثال پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیراعظم نے بتایا کہ گزشتہ 9 سالوں میں اوسطاً ہر ماہ ایک میڈیکل کالج کا افتتاح کیا گیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 2014 سے پہلے کی دہائی میں 150 سے کم میڈیکل کالجوں کا افتتاح کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ 9 سالوں میں حکومت نے 350 سے زائد میڈیکل کالجوں کا افتتاح کیا ہے۔ 2014 سے پہلے اور بعد کا موازنہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے نوئیٹ کیا کہ ملک میں ایم بی بی ایس کے لیے ہر سال تقریباً 50 ہزار سیٹیں ہوتی تھیں جبکہ آج یہ تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے، جب کہ پوسٹ گریجویٹ سیٹوں کی تعداد، تقریباً 30 ہزار سے بڑھ کر آج 65 ہزارسے زیادہ ہو گئی ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ جب نیتیں صاف ہوں اور سماجی خدمت کا جذبہ ہو تو ایسی قراردادیں لی جاتی ہیں اور پوری بھی ہوتی ہیں۔

 

وزیر اعظم نے نرسنگ کے شعبے میں پیدا ہونے والے مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے تبصرہ کیا۔’’اگلی دہائی میں ہندوستان میں پیدا ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد، آزادی کے بعد پچھلی 7 دہائیوں میں پیدا ہونے والے مجموعی ڈاکٹروں کی تعداد کے برابر ہوگی‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں 150 سے زیادہ نرسنگ کالجوں کو منظوری دی گئی ہے اور  صرف راجستھان میں ہی 20 سے زیادہ نرسنگ کالج بنیں  گے جس سے آنے والے سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

ہندوستانی معاشرے میں مذہبی اور روحانی اداروں کے سماجی، اور تعلیمی کردار کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے قدرتی آفات کے معاملات میں برہما کماریوں کے تعاون اور انسانیت کی خدمت کے لیے ادارے کی لگن کو دیکھنے کے اپنے ذاتی تجربے کو یاد کیا۔ انہوں نے برہما کماریوں کی ستائش کی کہ انہوں نے جل جیون مشن اور ڈیڈیکشن پیپلز موومنٹ جیسے معاملات کو جنم دیا۔

 

وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ برہما کماری تنظیم نے ہمیشہ ان کی توقعات سے تجاوز کیا ہے اور آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران منعقد ہونے والے پروگراموں کی مثال دی۔ دنیا بھر میں یوگ شیور منعقد کیے جارہے ہیں اور دیدی جانکی سوچھ بھارت کی سفیر بنیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برہما کماریوں کے اس طرح کے اقدامات نے تنظیم میں ان کے اعتماد کو کئی گنا بڑھا دیا ہے اور اس طرح اعلیٰ توقعات کا ایک نیا سلسلہ قائم کیا ہے۔

وزیر اعظم نے شری اَنّ اور عالمی سطح پر جوار کو دیے جانے والے ہندوستان کے دباؤ کا بھی ذکر کیا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قوم قدرتی کاشتکاری، ہمارے دریاؤں کی صفائی اور زیر زمین پانی کو محفوظ کرنے جیسی مہمات کو آگے بڑھا رہی ہے اور کہا کہ یہ موضوعات زمین کی ہزار سال پرانی ثقافتوں اور روایات سے جڑے ہوئے ہیں۔ خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے برہما کماریوں پر زور دیا کہ وہ ایک اختراعی طریقے سے قوم کی تعمیر سے متعلق نئے موضوعات کو آگے بڑھائیں۔ وزیر اعظم نے کہا’’ان کوششوں میں آپ کو جتنا زیادہ تعاون ملے گا، اتنی ہی زیادہ ملک کی خدمت کی جائے گی۔ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کرکے، ہم دنیا کے لیے ’’سروے بھونتو سکھننا‘‘ کے منتر پر قائم رہیں گے۔

 

پس منظر

وزیر اعظم کی خصوصی توجہ پورے ملک میں روحانی احیاء کو تحریک دے رہی ہے۔ کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے، وزیر اعظم برہما کماریوں کے شانتی ون کمپلیکس کا دورہ کریں گے۔ وہ ایک سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال، شیومانی اولڈ ایج ہوم کے دوسرے مرحلے اور نرسنگ کالج کی توسیع کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال، ابو روڈ میں قائم کیا جائے گا جو 50 ایکڑ پر محیط ہے۔ یہ عالمی معیار کی طبی سہولیات فراہم کرے گا اور خاص طور پر خطے کے غریبوں اور قبائلی لوگوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
In 3-year PLI push, phones, pharma, food dominate new jobs creation

Media Coverage

In 3-year PLI push, phones, pharma, food dominate new jobs creation
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
سوشل میڈیا کارنر،4 دسمبر 2024
December 04, 2024
سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال ، شیومنی اولڈ ایج ہوم کے دوسرے مرحلے اور نرسنگ کالج کی توسیع کا سنگ بنیاد رکھا
’’یہ امرت کال ملک کے ہر شہری کے لیے کرتویہ کال ہے‘‘
’’قوم، صحت کی سہولیات کی تبدیلی سے گزر رہی ہے‘‘
جب نیتیں صاف ہوں اور سماجی خدمت کا جذبہ ہو، تو فیصلے بھی کیے جاتے ہیں اوروہ پورے بھی ہوتے ہیں
’’اگلی دہائی میں ہندوستان میں آزادی کے بعد پیدا ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد،پچھلی 7 دہائیوں میں مجموعی طور سے پیدا ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد کے برابر ہوگی‘‘
’’برہما کماری تنظیم نے ہمیشہ توقعات سے بڑھ کرکام کیا ہے‘‘
’’برہما کماریوں کو قوم کی تعمیر سے متعلق نئے موضوعات کو اختراعی انداز میں آگے بڑھانا چاہیے‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج راجستھان کے ابو روڈ میں برہما کماریوں کے شانتی ون کمپلیکس کا دورہ کیا۔ انہوں نے ایک سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال، شیومانی اولڈ ایج ہوم کے دوسرے مرحلے اور نرسنگ کالج کی توسیع کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ثقافتی پرفارمنس بھی دیکھی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے متعدد مواقع پر برہما کماریوں کے شانتی ون کمپلیکس کا دورہ کرنے کے موقع کو یاد کیا اور کہا کہ جب بھی وہ اس جگہ کا دورہ کرتے ہیں تو انھیں ایک روحانی احساس ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند مہینوں میں یہ دوسری بار ہے کہ انہیں برہما کماریوں سے متعلق پروگراموں میں حصہ لینے کا موقع ملا ہے۔ اس سال فروری میں جل جیون ابھیان کا افتتاح کرنے کے موقع کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے برہما کماری تنظیم کے ساتھ اپنی مسلسل وابستگی کو اجاگر کیا اور پرم پتا کے آشیرواد اور راجیہ یوگنی دادی جی کے کرم کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے جبکہ شیومنی اولڈ ایج ہوم اینڈ نرسنگ کالج کی توسیع کا کام بھی جاری ہے۔ انھوں نے اس کے لیے برہما کماری تنظیم کو مبارکباد دی۔ 

وزیر اعظم نے کہا کہ امرت کال کے اس دور میں، تمام سماجی اور مذہبی اداروں کا بڑا رول ہے۔وزیر اعظم نے زور دیا ’’یہ امرت کال ملک کے ہر شہری کے لیے کرتویہ کال ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اپنی ذمہ داری پوری طرح ادا کرنی چاہیے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاشرے اور ملک کے مفاد میں ہماری سوچ اور ذمہ داریوں کی توسیع کے ساتھ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ برہما کماری ایک ادارے کے طور پر معاشرے میں اخلاقی اقدار کو مضبوط کرنے کے لیے کام کرتی ہیں۔ انہوں نے سائنس، تعلیم اور سماجی بیداری کے فروغ میں ان کے تعاون کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے صحت اور تندرستی کے شعبے میں ان کی مداخلت کی بھی تعریف کی۔

’’قوم صحت کی سہولیات کی تبدیلی سے گزر رہی ہے‘‘، وزیر اعظم نے غریب طبقوں میں طبی علاج تک رسائی کے احساس کو پھیلانے میں آیوشمان بھارت کے کردار کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس نے غریب شہریوں کے لیے نہ صرف حکومت، بلکہ نجی اسپتالوں کے دروازے بھی کھول دیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 4 کروڑ سے زیادہ غریب مریض پہلے ہی اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کر چکے ہیں جس سے انہیں 80 ہزار کروڑ روپے بچانے میں مدد ملی ہے۔ اسی طرح جن اوشدھی اسکیم نے غریب اور متوسط طبقے کے مریضوں کے تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے بچائے ہیں۔ انہوں نے برہما کماریوں کی اکائیوں سے درخواست کی کہ وہ سرکاری اسکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔

ملک میں ڈاکٹروں، نرسوں اور طبی عملے کی کمی کو دور کرنے کے لیے ملک میں ہونے والی بے مثال پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیراعظم نے بتایا کہ گزشتہ 9 سالوں میں اوسطاً ہر ماہ ایک میڈیکل کالج کا افتتاح کیا گیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 2014 سے پہلے کی دہائی میں 150 سے کم میڈیکل کالجوں کا افتتاح کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ 9 سالوں میں حکومت نے 350 سے زائد میڈیکل کالجوں کا افتتاح کیا ہے۔ 2014 سے پہلے اور بعد کا موازنہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے نوئیٹ کیا کہ ملک میں ایم بی بی ایس کے لیے ہر سال تقریباً 50 ہزار سیٹیں ہوتی تھیں جبکہ آج یہ تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے، جب کہ پوسٹ گریجویٹ سیٹوں کی تعداد، تقریباً 30 ہزار سے بڑھ کر آج 65 ہزارسے زیادہ ہو گئی ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ جب نیتیں صاف ہوں اور سماجی خدمت کا جذبہ ہو تو ایسی قراردادیں لی جاتی ہیں اور پوری بھی ہوتی ہیں۔

 

وزیر اعظم نے نرسنگ کے شعبے میں پیدا ہونے والے مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے تبصرہ کیا۔’’اگلی دہائی میں ہندوستان میں پیدا ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد، آزادی کے بعد پچھلی 7 دہائیوں میں پیدا ہونے والے مجموعی ڈاکٹروں کی تعداد کے برابر ہوگی‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں 150 سے زیادہ نرسنگ کالجوں کو منظوری دی گئی ہے اور  صرف راجستھان میں ہی 20 سے زیادہ نرسنگ کالج بنیں  گے جس سے آنے والے سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

ہندوستانی معاشرے میں مذہبی اور روحانی اداروں کے سماجی، اور تعلیمی کردار کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے قدرتی آفات کے معاملات میں برہما کماریوں کے تعاون اور انسانیت کی خدمت کے لیے ادارے کی لگن کو دیکھنے کے اپنے ذاتی تجربے کو یاد کیا۔ انہوں نے برہما کماریوں کی ستائش کی کہ انہوں نے جل جیون مشن اور ڈیڈیکشن پیپلز موومنٹ جیسے معاملات کو جنم دیا۔

 

وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ برہما کماری تنظیم نے ہمیشہ ان کی توقعات سے تجاوز کیا ہے اور آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران منعقد ہونے والے پروگراموں کی مثال دی۔ دنیا بھر میں یوگ شیور منعقد کیے جارہے ہیں اور دیدی جانکی سوچھ بھارت کی سفیر بنیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برہما کماریوں کے اس طرح کے اقدامات نے تنظیم میں ان کے اعتماد کو کئی گنا بڑھا دیا ہے اور اس طرح اعلیٰ توقعات کا ایک نیا سلسلہ قائم کیا ہے۔

وزیر اعظم نے شری اَنّ اور عالمی سطح پر جوار کو دیے جانے والے ہندوستان کے دباؤ کا بھی ذکر کیا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قوم قدرتی کاشتکاری، ہمارے دریاؤں کی صفائی اور زیر زمین پانی کو محفوظ کرنے جیسی مہمات کو آگے بڑھا رہی ہے اور کہا کہ یہ موضوعات زمین کی ہزار سال پرانی ثقافتوں اور روایات سے جڑے ہوئے ہیں۔ خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے برہما کماریوں پر زور دیا کہ وہ ایک اختراعی طریقے سے قوم کی تعمیر سے متعلق نئے موضوعات کو آگے بڑھائیں۔ وزیر اعظم نے کہا’’ان کوششوں میں آپ کو جتنا زیادہ تعاون ملے گا، اتنی ہی زیادہ ملک کی خدمت کی جائے گی۔ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کرکے، ہم دنیا کے لیے ’’سروے بھونتو سکھننا‘‘ کے منتر پر قائم رہیں گے۔

 

پس منظر

وزیر اعظم کی خصوصی توجہ پورے ملک میں روحانی احیاء کو تحریک دے رہی ہے۔ کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے، وزیر اعظم برہما کماریوں کے شانتی ون کمپلیکس کا دورہ کریں گے۔ وہ ایک سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال، شیومانی اولڈ ایج ہوم کے دوسرے مرحلے اور نرسنگ کالج کی توسیع کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال، ابو روڈ میں قائم کیا جائے گا جو 50 ایکڑ پر محیط ہے۔ یہ عالمی معیار کی طبی سہولیات فراہم کرے گا اور خاص طور پر خطے کے غریبوں اور قبائلی لوگوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں