اٹل بہاری واجپئی سیوری –نہاوا شیوا اٹل سیتو کا آغاز کیا
مشرقی فری وے کے آرینج گیٹ کو میرین ڈرائیو سے مربوط کرنے والی زیر زمین سڑک سرنگ کا سنگ بنیاد رکھا
ایس ای ای پی زیڈ ایس ای زیڈ میں’بھارت رتنم‘ اور نیو انٹرپرائزیز اینڈ سروسز ٹاور (نیسٹ) 01 کا افتتاح کیا
خوردہ اور پینے کے پانی سے متعلق مختلف پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا
اُرن ریلوے اسٹیشن سے کھرکو پار تک ای ایم یو ریل گاڑی کے افتتاحی سفر کا جھنڈی دکھاکر آغاز کیا
نمو مہیلا سشکتی کرن ابھیان کا آغاز کیا
حکومت جاپان کا شکریہ ادا کیا اور شنزو آبے کو یاد کیا
’’اٹل سیتو کا افتتاح بھارت کی بنیادی ڈھانچہ قوت کی مثال ہے اور یہ ایک ’وکست بھارت‘ کی جانب ملک کی رفتار کو اجاگر کرتا ہے‘‘
’’ہمارے لیے، ہر پروجیکٹ نیو انڈیا کی تعمیر کا ایک وسیلہ ہے‘‘
’’اٹل سیتو وکست بھارت کی ایک تصویر پیش کرتا ہے‘‘
’’اس سے قبل، لاکھوں کروڑ گھوٹالے تبادلہ خیال کا حصہ ہوتے تھے، آج ہزاروں کروڑ کے بقدر کے پروجیکٹوں کی تکمیل کے بارے میں تبادلہ خیالات کیے جاتے ہیں‘‘
’’مودی کی گارنٹی وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں دوسروں کی توقعات ختم ہوتی ہیں‘‘
’’ مہیلا کلیان کسی بھی ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت کی اولین ضمانت ہے‘‘
’’آج،ناداروں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے بڑی مہمات کا اہتمام کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ ملک کے ہر ایک کونے میں بڑے پروجیکٹوں پر کام جاری ہے ‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نوی ممبئی، مہاراشٹر میں آج 12700 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کے مختلف النوع ترقیاتی پروجیکٹوں کو افتتاح کیا، قوم کے نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس سے قبل آج، وزیر اعظم نے نوی ممبئی میں 17840 کروڑ روپئے سے زائد کی لاگت سے تعمیر کیے گئے اٹل بہاری واجپئی سیوری –نہاوا شیوا اٹل سیتو کا افتتاح کیا۔ آج جن ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جا رہا ہے ان کا تعلق سڑک اور ریل رابطے، پینے کا پانی، جواہرات اور زیورات اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے شعبوں سے ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن نہ صرف ممبئی اور مہاراشٹر کے لیے بلکہ ’وکست بھارت‘ کے عزم کے لیے بھی ایک تاریخی دن ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ، "اگرچہ یہ ترقیاتی منصوبے ممبئی میں ہو رہے ہیں، تاہم پوری قوم کی نظریں ان پر مرکوز ہیں"۔ بھارت کے سب سے طویل سمندری پل اٹل سیتو کے افتتاح کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بھارت کی ترقی کے تئیں عزم کا ثبوت ہے۔ وزیر اعظم نے 24 دسمبر 2016 کو ایم ٹی ایچ ایل اٹل سیتو کے لیے سنگ بنیاد رکھے جانے کے دن کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ آج کا موقع قرارداد کے ذریعے کامیابی کی علامت بھی ہے ۔ انہوں نے بڑے پیمانے پر پروجیکٹوں کی تکمیل کے حوالے سے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور انہوں نے بتایا کہ ماضی میں شہری سابقہ حکومتوں کے دور میں رائج لاپرواہی کے رویے کی وجہ سے مایوس ہو کر رہ گئے تھے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’ملک آگے بڑھے گا اور ملک ترقی کرے گا۔ یہ 2016 میں مودی کی ضمانت تھی، میں اٹل سیتو کو ممبئی والوں اور چھترپتی شیواجی، ممبا دیوی اور سدھی ونائک کے سامنے جھکنے والے قوم کو وقف کرتا ہوں۔‘‘ انہوں نے ایم ٹی ایچ ایل اٹل سیٹو کی بروقت تکمیل کی ستائش کی جس کی وجہ کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران پیدا ہونے والی رکاوٹوں کی وجہ سے ہے اور کہا کہ کسی بھی ترقیاتی پروجیکٹ کا افتتاح، لگن یا سنگ بنیاد رکھنا کوئی نمائشی تقریب نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کی تخلیق کا ایک ذریعہ ہے۔  وزیر اعظم نے کہا کہ "اس طرح کا ہر پروجیکٹ ایک شاندار بھارت کی ترقی میں تعاون دیتا ہے"۔

 

آج کے پروجیکٹوں جن کا تعلق سڑکوں، ریلوے، میٹرو اور پانی اور کاروبار سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے شعبوں سے ہے ، کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان میں سے بیشتر پروجیکٹس اس وقت شروع کیے گئے تھے جب ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت تھی۔ انہوں نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ شندے اور مہاراشٹر کے نائب وزرائے اعلیٰ، جناب دیویندر فڑنویس اور شری اجیت پوار کے زیر قیادت اس ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی۔

خواتین کی موجودگی اور ان کے ذریعہ دیے گئے آشیرواد کے لیے اظہار تشکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ "مودی کی جانب سے دی گئی بیٹیوں اور بہنوں کو بااختیار بنانے کی ضمانت کو مہاراشٹر حکومت آگے بڑھا رہی ہے"۔ انہوں نے کہا کہ مکھیہ منتری مہیلا سکشمی کرن ابھیتان، ناری شکتی دوت ایپلی کیشن اور لیک لڑکی یوجنا جیسی اسکیمیں اس سمت میں انجام دی گئی کوششیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "خواتین کے ساتھ آگے آنا اور وکست بھارت کی تحریک کی قیادت کرنا بہت اہم ہے۔ ہماری ماں اور بیٹیوں کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ کو ہٹانا اور ان کے لیے آسان زندگی کو یقینی بنانا ہماری حکومت کی ترجیح ہے” ۔ انہوں نے خواتین کی ضروریات کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے اُجووَلا، آیوشمان کارڈ، جن دھن اکاؤنٹس، پی ایم آواس کے تحت پکے مکانات، ماتری وندنا، 26 ہفتے کی زچگی کی رخصتی، اور سکنیہ سمردھی اکاؤنٹس جیسی اسکیموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "مہیلا کلیان کسی بھی ریاست میں کسی بھی ڈبل انجن والی حکومت کی اولین ضمانت ہے" ۔

انہوں نے کہا کہ اٹل سیتو اپنے سائز، سفر میں آسانی، انجینئرز اور پیمانے کے لیے ہر کسی کو فخر سے معمور کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروجیکٹ میں استعمال ہونے والا فولاد 4 ہاوڑا پلوں اور 6 اسٹیچو آف لبرٹی کی تعمیر کے لیے کافی ہے۔ وزیر اعظم نے جاپان کی حکومت کی مدد کے لیے شکریہ ادا کیا اور وزیر اعظم شنزو آبے کو یاد کیا۔ وزیر اعظم مودی نے یاد دلاتے ہوئے کہا "ہم نے اس پل کی تعمیر کو جلد از جلد مکمل کرنے کا عزم کیا تھا"۔

 

وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ ’’اٹل سیتو اُن امنگوں کی تعریف ہے جو پوری قوم نے 2014 میں کی تھی‘‘۔ 2014 کے انتخابات سے پہلے کے وقت کو یاد کرتے ہوئے جب وزیر اعظم نے رائے گڑھ قلعہ کا دورہ کیا تھا اور شیواجی کی سمادھی پر وقت گزارا تھا، انہوں نے کہا کہ قوم نے 10 سال قبل کے خوابوں اور قراردادوں کو دیکھا ہے، جو آج پورے ہو رہے ہیں۔ "اٹل سیتو اس عقیدے کا عکاس ہے اور یہ وکست بھارت کی تصویر پیش کرتا ہے"۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایم ایچ ٹی ایل اٹل سیتو نوجوانوں میں نئے اعتقاد پیدا کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ، "وکست بھارت سب کے لیے خدمات اور خوشحالی پر مشتمل ہوگا۔ اس میں رفتار اور ترقی ہوگی جو دنیا کو قریب لائے گی۔ زندگی اور ذریعہ معاش ترقی کرتے رہیں گے۔ یہ اٹل سیتو کا پیغام ہے”۔

گزشتہ 10 برسوں میں بھارت میں رونما ہونے والی تبدیلیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ، ’’جب کوئی 2014 سے پہلے کے ہندوستان کو یاد کرتا ہے تو ایک بدلے ہوئے ہندوستان کی تصویر اور بھی واضح ہوجاتی ہے۔ آج بات چیت ہزاروں کروڑ کے پروجیکٹوں کی تکمیل کے گرد گھومتی ہے‘‘۔ انہوں نے شمال مشرق میں بھوپین ہزاریکا سیتو اور بوگی بیل پل، اٹل ٹنل اور چناب پل، متعدد ایکسپریس ویز، جدید ریلوے اسٹیشنوں، مشرقی اور مغربی مال بردار گلیارے، وندے بھارت، امرت بھارت اور نمو بھارت ٹرینوں کی تکمیل اور نئے ہوائی اڈوں کے افتتاح کی مثالیں دیں۔

 

مہاراشٹر میں حالیہ بڑے ترقیاتی پروجیکٹوں کی مثالیں دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے بالا صاحب ٹھاکرے سمردھی مہا مارگ کے افتتاح اور نوی ممبئی ہوائی اڈے اور کوسٹل روڈ پروجیکٹ پر جاری کام کا تذکرہ کیا جو ممبئی میں رابطہ کاری کی شکل و صورت بدلنے کے لیے پابند عہد ہے۔ انہوں نے ایسٹرن فری وے کے اورنج گیٹ کو میرین ڈرائیو سے مربوط کرنے والی زیر زمین سڑک کی سرنگ کا بھی ذکر کیا ج سفر کی آسانی کو مزید اضافہ کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ، "جلد ہی، ممبئی کو بھی اپنی پہلی بلٹ ٹرین ملے گی۔دہلی-ممبئی اقتصادی گلیارہ مہاراشٹر کو وسطی اور شمالی بھارت سے جوڑے گا۔ مہاراشٹر کو تلنگانہ، چھتیس گڑھ اور دیگر ہمسایہ ریاستوں سے جوڑنے کے لیے ٹرانسمیشن لائن نیٹ ورک بھی بچھایا جا رہا ہے۔ تیل اور گیس پائپ لائن کے بڑے پروجیکٹ، اورنگ آباد انڈسٹریل سٹی، نوی ممبئی ہوائی اڈہ، اور شیندرا-بڈکن انڈسٹریل پارک مہاراشٹر کی معیشت کو ایک نئی تحریک دینے جا رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے واضح کیا کہ کس طرح ٹیکس دہندگان کا پیسہ قوم کی ترقی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور اس رقم کے پہلے کے بے دریغ استعمال سے موازنہ کیا۔ انہوں نے نیلونڈے ڈیم منصوبے کے بارے میں بات کی جو 5 دہائی قبل شروع ہوا تھا اور اسے موجودہ حکومت نے مکمل کیا تھا اور 3 دہائیوں قبل یوران-کھرکوپر ریلوے لائن پر کام شروع کیا گیا تھا، ڈبل انجن والی حکومت نے اس پر تیزی سے کام کیا اور پہلا مرحلہ آج قوم کے نام وقف کیا گیا ہے۔  اسی طرح نوی ممبئی میٹرو پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ طویل تاخیر کے بعد مکمل ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ اٹل سیتو بھی 5-6 دہائیوں سے منصوبہ بندی میں تھا۔ اور باندرہ-ورلی سی لنک، ایک 5 گنا چھوٹے پروجیکٹ میں 10 سال سے زیادہ کا عرصہ لگا اور بجٹ میں 4-5 گنا اضافہ ہوا۔

 

وزیر اعظم نے بتایا کہ اٹل سیتو کی تعمیر میں تقریباً 17,000 مزدوروں اور 1500 انجینئروں کو ملازمت فراہم کی گئی ہے جبکہ ٹرانسپورٹ اور تعمیراتی صنعتوں میں بھی روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ، "اٹل سیٹو خطے میں تمام کاروباری سرگرمیوں کو مضبوط کرے گا اور کاروبار کرنے میں آسانی اور زندگی کی آسانی کو بھی فروغ دے گا"۔

وزیر اعظم مودی نے زور دے کر کہا ’’آج ہندوستان بیک وقت دو محاذوں پر ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب حکومت غریبوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لیے بڑی مہم چلا رہی ہے تو دوسری جانب ملک کے ہر حصے میں بڑے بڑے منصوبے جاری ہیں۔ وزیر اعظم نے اٹل پنشن یوجنا اور اٹل سیتو، آیوشمان بھارت یوجنا اور وندے بھارت-امرت بھارت ٹرینوں، پی ایم کسان سمان ندھی اور پی ایم گتی شکتی کا تذکرہ کیا۔ وزیر اعظم نے شہریوں کے تئیں حکومت کی نیت اور وفاداری کی ستائش کرتے ہوئے سابقہ حکومتوں کے ارادوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا جو اقتدار کے بھوکے تھے اور عام لوگوں کی بجائے اپنے کنبوں پر توجہ مرکوز کرتے تھے۔ ترقی فقدان پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ 2014 سے پہلے کے 10 برسوں میں بنیادی ڈھانچے کے لیے صرف 12 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ دیا گیا تھا، جبکہ موجودہ حکومت کے ذریعہ بنیادی ڈھانچے کے لیے 44 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ 10 سالوں میں پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، "صرف مہاراشٹر میں، مرکزی حکومت نے یا تو تقریباً 8 لاکھ کروڑ روپئے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے مکمل کیے ہیں یا ان پر کام جاری ہے۔ اس رقم سے ہر شعبے میں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں”۔

وکست بھارت سنکلپ یاترا کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ "مودی کی گارنٹی وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں سے دوسروں کی توقعات ختم ہوتی ہیں۔" انہوں نے صفائی ستھرائی، تعلیم، طبی امداد اور کمائی سے متعلق اسکیموں کا ذکر کیا جس سے خواتین کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا ہے۔ پی ایم جن اوشدھی کیندر، سواندھی، پی ایم آواس اور سیلف ہیلپ گروپس کی مدد سے ’لکھ پتی دیدی‘ تیار ہو رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2 کروڑ ‘لکھ پتی دیدی’ بنانے کا ہدف ہے۔ مہاراشٹر حکومت کی اسکیمیں بھی اس سمت میں کام کر رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے اپنی ختم کرتے ہوئے کہا کہ "میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ڈبل انجن والی حکومت مہاراشٹر کی ترقی کے لیے اسی لگن کے ساتھ کام کرتی رہے گی۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے کہ مہاراشٹر ترقی یافتہ ہندوستان کا ایک مضبوط ستون بن جائے"۔

مہاراشٹر کے گورنر جناب رمیش بائیس، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ شندے اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ جناب دیوندر فڈنویس اور اجیت پوار ، دیگر معززین کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

اٹل بہاری واجپئی سیوری – نہاوا شیوا اٹل سیتو

وزیر اعظم کا ویژن شہری ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے اور رابطے کو مضبوط بنا کر شہریوں کی ’آسان نقل و حرکت‘ کو بہتر بنانا ہے۔ اس ویژن کے مطابق، ممبئی ٹرانس ہاربر لنک (ایم ٹی ایچ ایل)، جسے اب ’اٹل بہاری واجپائی سیوری – نہاوا شیوا اٹل سیتو‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس پل کا سنگ بنیاد وزیر اعظم نے دسمبر 2016 میں رکھا تھا۔

 

اٹل سیتو کو مجموعی طور پر 17,840 کروڑ روپئے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ تقریباً 21.8 کلومیٹر طویل 6 لین والا پل ہے جس کی طوالت تقریباً 16.5 کلومیٹر سمندر پر اور تقریباً 5.5 کلومیٹر زمین پر ہے۔ یہ بھارت کا سب سے لمبا پل ہے اور بھارت کا سب سے لمبا سمندری پل بھی۔ یہ ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے اور نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کو تیز تر رابطہ فراہم کرے گا اور ممبئی سے پونے، گوا اور جنوبی بھارت کے سفر کے وقت کو بھی کم کرے گا۔ اس سے ممبئی پورٹ اور جواہر لعل نہرو پورٹ کے درمیان رابطے میں بھی بہتری آئے گی۔

دیگر ترقیاتی پروجیکٹس

وزیر اعظم نے ایسٹرن فری وے کے اورنج گیٹ کو میرین ڈرائیو سے مربوط کرنے والی زیر زمین سڑک سرنگ کا سنگ بنیاد رکھا۔ 9.2 کلومیٹر طویل یہ سرنگ 8700 کروڑ روپئے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی اور یہ ممبئی میں بنیادی ڈھانچے کی ایک اہم ترقی ہوگی جس سے اورنج گیٹ اور میرین ڈرائیو کے درمیان سفر کا وقت کم ہوگا۔

وزیر اعظم نے سوریا علاقائی بلک پینے کے پانی کے منصوبے کے پہلے مرحلے کو قوم کے نام وقف کیا۔ 1975 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا یہ پروجیکٹ مہاراشٹر کے پال گھر اور تھانے ضلع کو پینے کے پانی کی فراہمی میں مدد کرے گا، جس سے تقریباً 14 لاکھ آبادی کو فائدہ حاصل ہوگا۔

پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے تقریباً 2000 کروڑ روپئے کے ریلوے پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ ان میں 'اُران-کھرکوپر ریلوے لائن کے مرحلہ 2' وقف کرنا بھی شامل ہے جس سے نوی ممبئی سے رابطے میں اضافہ ہوگا کیونکہ نیرول/بیلاپور سے کھارکوپر کے درمیان چلنے والی مضافاتی خدمات کو اب اُرن تک بڑھایا جائے گا۔ وزیراعظم نے اُرن ریلوے اسٹیشن سے کھارکوپر تک ای ایم یو ٹرین کے افتتاحی سفر کو بھی جھنڈی دکھا کر شروع کیا۔

دیگر ریل پروجیکٹ جو قوم کے نام وقف کیے جائیں گے ان میں تھانے-واشی/پنویل ٹرانس ہاربر لائن پر ایک نیا مضافاتی اسٹیشن 'دیگھا گاؤں' اور کھار روڈ اور گورےگاؤں ریلوے اسٹیشن کے درمیان نئی چھٹویں لائن شامل ہے۔ ان پروجیکٹوں سے ممبئی میں روزانہ ہزاروں مسافروں کو فائدہ پہنچے گا۔

 

وزیر اعظم نے سانتا  کروز الیکٹرانک ایکسپورٹ پروسیسنگ زون - اسپیشل اکنامک زون (ایس ای ای پی زیڈ ایس ای زیڈ) میں جواہرات اور زیورات کے شعبے کے لیے 'بھارت رتنم' (بڑے مشترکہ سہولتی مرکز) کا افتتاح کیا، جو کہ بھارت میں اپنی نوعیت کا اولین مرکز ہے جس میں تھری ڈی میٹل پرنٹنگ سمیت بہترین مشینیں دستیاب ہیں۔ یہ اس شعبے کے لیے افرادی قوت کو ہنر مند بنانے کے لیے ایک تربیتی اسکول بنائے گا جس میں خصوصی طور پر معذور طلبہ بھی شامل ہیں۔ میگا سی ایف سی جواہرات اور زیورات کی تجارت میں برآمدی شعبے کو تبدیل کرے گا اور گھریلو مینوفیکچرنگ میں بھی مدد کرے گا۔

وزیر اعظم نے ایس ای ای پی زیڈ – ایس ای زیڈ میں نیو انٹرپرائزز اینڈ سروسز ٹاور (نیسٹ)01 کا بھی افتتاح کیا۔ نیسٹ -01 بنیادی طور پر جواہرات و زیورات کے شعبے کی اکائیوں کے لیے ہے جو موجودہ اسٹینڈرڈ ڈیزائن فیکٹری - I سے منتقل کیے جائیں گے۔ نئے ٹاور کو بڑے پیمانے پر پیداوار اور صنعت کی مانگ کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔

پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے نمو مہیلا سشکتی کرن ابھیان کا آغاز کیا۔ ابھیان کا مقصد ریاست مہاراشٹر میں خواتین کو ہنر مندی کی ترقی کی تربیت فراہم کرکے اور انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ کی نمائش کے ذریعے بااختیار بنانا ہے۔ ابھیان ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے خواتین کی ترقی کے پروگراموں کو یکجا کرنے اور سنترپتی کے لیے بھی کوشش کرے گا۔

 

 

 

 

 

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India’s organic food products export reaches $448 Mn, set to surpass last year’s figures

Media Coverage

India’s organic food products export reaches $448 Mn, set to surpass last year’s figures
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister lauds the passing of amendments proposed to Oilfields (Regulation and Development) Act 1948
December 03, 2024

The Prime Minister Shri Narendra Modi lauded the passing of amendments proposed to Oilfields (Regulation and Development) Act 1948 in Rajya Sabha today. He remarked that it was an important legislation which will boost energy security and also contribute to a prosperous India.

Responding to a post on X by Union Minister Shri Hardeep Singh Puri, Shri Modi wrote:

“This is an important legislation which will boost energy security and also contribute to a prosperous India.”