وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ممبئی میں مختلف النوع ترقیاتی پہل قدمیوں کا آغاز کیا، قوم کے نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے پی ایم سواندھی یوجنا کے تحت ایک لاکھ مستفیدین کے لیے منظور شدہ قرض کی منتقلی کا بھی آغاز کیا۔ ان پروجیکٹوں میں ممبئی میٹرو ریل کی لائنوں 2اے اور 7 کو قوم کے نام وقف کرنا، چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھنا اور گندے پانی کی صفائی سے متعلق سات سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کا سنگ بنیاد رکھنا ، 20 ہندو ہردے سمراٹ بالا صاحب ٹھاکرے آپلا دواخانے کا افتتاح، اور ممبئی میں تقریباً 400 کلومیٹر طویل سڑکوں کو کنکریٹ کے ذریعہ مضبوط کرنے سے متعلق پروجیکٹ کا آغاز، شامل ہیں۔
مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے پروجیکٹس ممبئی کو ایک بہترین میٹروپولیٹن شہر بنانے میں ایک اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے مستفیدین اور ممبئی کے باشندگان کو مبارکباد پیش کی۔ ’’آزادی کے بعد پہلی مرتبہ بھارت میں اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کا حوصلہ پیداہوا ہے۔ ‘‘وزیراعظم نے بھارت میں ماضی کے اس دور کو یاد کیا جب صرف غریبی کے بارے میں بات ہوتی تھی اور دنیا سے امداد حاصل کرنا ہی واحد متبادل تھا۔ انہوں نے اس امر کو بھی اجاگر کیا کہ یہ پہلا موقع ہے جب دنیا بھارت کے عزم میں اعتماد جتا رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جہاں ایک جانب بھارتی افراد ایک ترقی یافتہ بھارت کے منتظر ہیں، وہیں دوسری جانب یہ پر امیدی دنیا میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مثبت ماحول اس یقین کی وجہ سے پیدا ہوا ہے کہ بھارت اپنی صلاحیتوں کا بہتر استعمال کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’آج بھارت غیر معمولی خود اعتمادی سے لبریز ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج سے ترغیب حاصل کرتے ہوئے، دوہرے انجن والی حکومت میں ’سورج‘ اور ’سواراج‘ کا جذبہ مضبوطی کے ساتھ عیاں ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے گھوٹالوں کے دور کو یاد کیا جس نے ملک اور کروڑوں شہریوں کو نقصان پہنچایا۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’ہم نے اس طرز فکر کو تبدیل کیا اور آج بھارت ایک مستقبل پر مرتکز سوچ اور جدید نقطہ نظر کے ساتھ اپنے طبعی اور سماجی بنیادی ڈھانچہ کو اہمیت دے رہا ہے۔‘‘ انہوں نے آگے کہا کہ جہاں ایک جانب ہاؤسنگ، بیت الخلاء، بجلی، پانی، کوکنگ گیس، مفت طبی معالجہ، میڈیکل کالج، ایمس، آئی آئی ٹی، اور آئی آئی ایم جیسے اداروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، وہیں دوسری جانب جدید کنکٹیویٹی کو بھی اسی انداز میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج کی ضرورتوں اور مستقبل کے امکانات، دونوں پر کام جاری ہے۔‘‘انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کے مشکل دور میں بھی بھارت 80 کروڑ شہریوں کو مفت راشن فرہم کر رہا ہے اور بنیادی ڈھانچہ ترقی میں غیر معمولی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، ’’اس سے آج کے بھارت کی عہد بندگی کا اظہار ہوتا ہے ، اور ایک وِکست بھارت (ترقی یافتہ بھارت) کے تصور کی عکاسی ہوتی۔‘‘
وزیر اعظم نے ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر میں شہروں کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ امرت کال کے دوران، مہاراشٹر کے متعدد شہر بھارت کی نمو کے لیے تحریک فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ، ’اسی وجہ سے ممبئی کو مستقبل کے لیے تیار کرنا دوہرے انجن والی حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ایک ہے‘۔ جناب مودی نے ممبئی میں میٹرو کی مثال پیش کی اور کہا کہ 2014 میں ممبئی میں میٹرو روٹ 10-11 کلومیٹر طویل تھا، اب دوہرے انجن والی حکومت کے ساتھ میٹرو کو نئی رفتار اور پیمانہ حاصل ہوا، اور ممبئی 300 کلومیٹر کےبقدر نیٹ ورک کے حصول کی جانب تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
وزیر اعظم نے مطلع کیا کہ بھارتی ریلوے کی جدید کاری کے لیے پورے ملک میں مشن موڈ میں کام جاری ہے، اور ممبئی میٹرو اور لوکل ٹرینوں کو بھی اس سے فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوہرے انجن والی حکومت ویسی ہی جدید خدمات، صفائی ستھرائی اور سفر میں رفتار فراہم کر رہی ہے جن تک رسائی ماضی میں صرف ان ہی لوگوں کو حاصل تھی جن کے پاس وسائل تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس کے نتیجہ میں، آج کے ریلوے اسٹیشنوں کو ہوائی اڈوں کی طرح ترقی دی جا رہی ہے، اور بھارت کے قدیم ترین ریلوے اسٹیشنوں میں سے ایک، چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس کو اس پہل قدمی کے تحت تزئین کاری سے آراستہ کیا جائے گااور اسے 21ویں صدی کے بھارت کی درخشاں مثال کے طور پر ترقی دی جائے گی۔ ’’اہم مقصد عوام الناس کے لیے بہتر سہولتیں دستیاب کرانا اور سفرکے تجربے میں آسانی پیدا کرنا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ریلوے اسٹیشن محض ریلوے سے متعلق خدمات تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ کثیر ماڈل کنکٹیویٹی کے مرکز کے طور پر بھی کام کریں گے۔ یہ اطلاع دیتے ہوئے کہ اس طرح کے کثیر ماڈل کنکٹیویٹی مراکز کو ہر ایک شہر میں ترقی دی جائے گی، وزیر اعظم نے کہا کہ، ’’خواہ بس ہو، میٹرو ہو، ٹیکسی ہو یا آٹو، نقل و حمل کے ہر ایک وسیلے کو ایک چھت کے نیچے مربوط کیا جائے گا اور یہ تمام مسافرین کو بلارکاوٹ کنکٹیویٹی فراہم کرائے گا۔‘‘
وزیر اعظم نے مطلع کیا کہ ممبئی کی لوکل ٹرینوں کو جدید تکنالوجی سے لیس کرکے ، میٹرو نیٹ ورک کو توسیع سے ہمکنار کرکے ، وندے بھارت ریل گاڑیوں اور بلیٹ ٹرین سے زیادہ تیز رفتار جدید کنکٹیویٹی کے ساتھ، آنے والے برسوں میں ممبئی شہر کی صورت بدل دی جائے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ، ’’نادار مزدوروں اور ملازمین سے لے کر دوکانداروں اور بڑے کاروباریوں تک، ممبئی میں زندگی بسر کرنا سبھی کے لیے آرام دہ ہو جائے گا۔‘‘ انہوں نے یہ اطلاع بھی دی کہ ہمسایہ اضلاع سے ممبئی تک کا سفر اب آسان ہو جائے گا۔ وزیر اعظم نے اس امر کو اجاگر کیا کہ ساحلی سڑک، اِندو ملس اسمارک، نوی ممبئی ہوائی اڈہ، فرانس ہاربر لنک اور اسی طرح کے دیگر پروجیکٹس ممبئی کو نئی قوت فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دھاراوی ازسر نو ترقی اور اولڈ چال ترقیاتی کام صحیح راستے پر لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے اس غیر معمولی حصولیابی کے لیے جناب ایکناتھ شندے اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔ وزیر اعظم نے ممبئی میں سڑکوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے آج شروع کیے گئے کام کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس سے دوہرے انجن والی حکومت کے ذریعہ کیے گئے وعدوں کا اظہار ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی شہروں کے مکمل تغیر پر کام جاری ہے۔ آلودگی اور صفائی ستھرائی جیسے وسیع تر شہری مسائل کے لیے حل تلاشے جا رہے ہیں۔ الیکٹرک موبیلٹی بنیادی ڈھانچہ، حیاتیاتی ایندھن پر مبنی نظام، مشن موڈ انداز میں ہائیڈروجن ایندھن پر توجہ، فضلہ سے دولت مہم اور ندیوں کی صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کے لیے گندے پانی کو صاف کرنے سے متعلق پلانٹس ، اس سمت میں اٹھائے جانے والے کلیدی اقدامات ہیں۔ وزیر اعظم نے میٹروپولیٹن شہروں کے لیے مختص کردہ سرمائے کو صحیح انداز میں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’شہروں کی ترقی کے لیے اہلیت اور سیاسی قوت ارادی کی کوئی کمی نہیں ہے۔ پھر بھی، ممبئی جیسے شہر میں ترقی کا خواب اس وقت تک پورا نہیں ہو سکتا جب تک کہ شہری مقامی اداروں کو بھی تیز رفتار ترقی کے لیے مساوی ترجیح نہیں ملتی۔ لہٰذا ممبئی کی ترقی میں مقامی شہری اداروں کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔‘‘ انہوں نے ترقی کو سیاسی رنگ دینے سے خبردار کیا۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ سواندھی جیسی اسکیم، جس نے قابل استطاعت اور ضمانت سے مبرا قرض کے ساتھ 35 لاکھ خوانچہ فروشوں کو فائدہ پہنچایا، جس کے پانچ لاکھ مستفیدین مہاراشٹر میں بھی ہیں، اس اسکیم کو ماضی میں سیاسی وجوہات کی بنا پر رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے لیے انہوں نے تال میل کے ایک ایسے بہترین نظام پر زور دیا جو مرکز، مہاراشٹر اور ممبئی کے درمیان بہتر ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ سواندھی ایک قرض اسکیم سے کہیں بڑھ کر ہے۔ انہوں نے اسے خوانچہ فروشوں کے لیے عزت نفس کی ایک بنیاد قرار دیا۔ مستفیدین کی ستائش کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ انہوں نے ایک مختصر سی مدت کے دوران 50 ہزار کروڑ روپئے کے بقدر کے ڈجیٹل لین دین انجام دیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، ’’ڈجیٹل انڈیا اس حقیقت کی ایک زندہ مثال ہے کہ جب سب کا پریاس ہو، تو کچھ بھی ناممکن نہیں ۔‘‘
اپنے خطاب کے اختتام پر ، وزیر اعظم نے خوانچہ فروشوں سے کہا، ’’میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ اگر آپ دس قدم بڑھاؤگے، تو میں گیارہ قدم بڑھانے کے لیے تیار ہوں‘‘ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ملک کے چھوٹے قطعات آراضی کے مالک کاشتکاروں کی محنت اور لگن سے ملک نئی بلندیاں سر کرے گا ، جو ایک بہت بڑی تبدیلی برپا کریں گے۔ انہوں نے آج کے ترقیاتی کاموں کے لیے ممبئی کے عوام کو مبارکباد پیش کی اور انہیں یقین دلایا کہ شندے جی اور دیویندر جی کی جوڑی مہاراشٹر کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرے گی۔
مہاراشٹر کے گورنر، جناب بھگت سنگھ کوشیاری، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ شندے، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ جناب دیویندر فڈنویس، مرکزی وزراء ، جناب پیوش گوئل، جناب نرائن رانے، مرکزی وزرائے مملکت، اراکین پارلیمنٹ اور حکومت مہاراشٹر کے وزراء سمیت متعدد افراد اس موقع پر موجود تھے۔
پس منظر
وزیر اعظم نے ممبئی میں تقریباً 38800 کروڑ روپئے کے بقدر کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ بلارکاوٹ شہری نقل و حمل فراہم کرانا وزیر اعظم کے اہم توجہ والے شعبوں میں سے ایک ہے، اور اسی سے ہم آہنگ، انہوں نے تقریباً 12600 کروڑ روپئے کے بقدر ممبئی میٹرو کی دو لائنوں 2اے اور 7 کو قوم کے نام وقف کیا۔ داہی سر ای اور ڈی این نگر (یلو لائن) کو مربوط کرنے والی 2اے میٹرو لائن تقریباً 18.6 کلو میٹر طویل ہے، جبکہ اندھیری ای – داہی سر ای (ریڈ لائن) کو مربوط کرنے والی میٹرو لائن 7، 16.5 کلو میٹر طویل ہے۔ ان لائنوں کا سنگ بنیاد 2015 میں وزیر اعظم کے ذریعہ رکھا گیا تھا۔
وزیر اعظم نے گندے پانی کو صاف کرنے والے سات سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کا سنگ بنیاد رکھا، جنہیں تقریباً 17200 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ یہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس مالاد، بھاندوپ، ورسووا، گھاٹ کوپر، باندرا، دھاراوی اور وورلی میں قائم کیے جائیں گے۔ یہ مجموعی طور پر 2460 ایم ایل ڈی صلاحیت کے حامل ہوں گے۔
ممبئی میں حفظانِ صحت بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط بنانے کی ایک کوشش کے تحت، وزیر اعظم نے 20 ہندو ہردے سمراٹ بالاصاحب ٹھاکرے آپلا دواخانہ کا افتتاح کیا۔ یہ منفرد پہل قدمی عوام الناس کو صحتی چیک اپ، ادویہ، مرض کی مکمل طور پر مفت تفتیش اور تشخیص، جیسی لازمی طبی خدمات فراہم کرائے گی۔وزیر اعظم ممبئی میں تین ہسپتالوں ، یعنی 360 بستروں والے بھاندوپ ملٹی اسپیشلٹی میونسپل ہسپتال، 306 بستروں والے سدھارتھ نگر ہسپتال، واقع گورے گاؤں (مغرب) اور 152 بستروں والے اوشیوارا زچگی ہوم ، کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ ان سے شہر کے لاکھوں باشندگان کو فائدہ حاصل ہوگا اور یہ ہسپتال انہیں اعلیٰ درجہ کی حامل طبی سہولتیں فراہم کریں گے۔
وزیر اعظم نے ممبئی میں تقریباً 400 کلومیٹر طویل سڑکوں کو کنکریٹ کے ذریعہ مضبوط بنانے سے متعلق پروجیکٹ کا بھی آغاز کیا۔ یہ پروجیکٹ تقریباً 6100 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ ممبئی میں مجموعی طور پر 2050 کلومیٹر کی طوالت والی سڑکوں میں سے ، 1200 کلو میٹر سے زائد طویل سڑکوں کو یا تو کنکریٹ کے ذریعہ مضبوط کیا جا چکا ہے یا وہ اس مرحلے میں ہیں۔ تاہم، تقریباً 850 کلومیٹر طویل بقیہ سڑکیں گڑھوں کی چنوتیوں کا سامنا کر رہی ہیں جو نقل و حمل پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہیں۔ان کنکریٹ والی سڑکوں کے پروجیکٹ کا مقصد اس چنوتی پر قابو پانا ہے۔ یہ کنکریٹ والی سڑکیں افزوں سلامتی کے ساتھ تیز رفتار سفر کو بھی یقینی بنائیں گی، ساتھ ہی پانی کی نکاسی کا بہتر نظام اور خصوصی نالیوں کی سہولتیں بھی فراہم کرائی جائیں گی تاکہ سڑک کی باقاعدہ کھدائی کے عمل سے بچا جا سکے۔
وزیر اعظم نے چھترپتی شیواجی ٹرمنس کی تعمیر نو کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ تعمیر نو کے اس پروجیکٹ کا مقصد ٹرمنس کے جنوبی ورثے کے سرے پر بھیڑ بھاڑ کم کرنا ، سہولتوں میں اضافہ کرنا، بہتر کثیر ماڈل انٹیگریشن اور دنیا کی مشہور عمارتوں کے تحفظ اور بازبحالی کے ذریعہ اُنہیں ان کی دیرینہ عظمت سے ہمکنار کرنا ہے۔ اس پروجیکٹ کو 1800 کروڑ روپئے سے زائد کی لاگت سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم نے پردھان منتری سواندھی یوجنا کے تحت ایک لاکھ سے زائد مستفیدین کے منظور شدہ قرضوں کی منتقلی کا بھی آغاز کیا۔
आज़ादी के बाद पहली बार आज भारत बड़े सपने देखने और उन्हें पूरा करने का साहस कर रहा है। pic.twitter.com/n5CmQZ5pPt
— PMO India (@PMOIndia) January 19, 2023
Today, India is investing in upgrading its physical and social infrastructure, with futuristic thinking and modern approach. pic.twitter.com/u8gv2Fwyix
— PMO India (@PMOIndia) January 19, 2023
Cities will fast-track India's growth story in Amrit Kaal. pic.twitter.com/FHwG5QqRl7
— PMO India (@PMOIndia) January 19, 2023
Today, the railway network across the country, is being modernised in mission mode. pic.twitter.com/AVARPw9oCg
— PMO India (@PMOIndia) January 19, 2023
We are working on complete transformation of cities across the country. pic.twitter.com/qkZgWPCW1m
— PMO India (@PMOIndia) January 19, 2023
हमारे शहरों में रेहड़ी, ठेले, पटरी पर काम करने वाले साथी, जो शहर की अर्थव्यवस्था का अहम हिस्सा हैं, उनके लिए हमने पहली बार योजना चलाई।
— PMO India (@PMOIndia) January 19, 2023
हमने इन छोटे व्यापारियों के लिए बैंकों से सस्ता और बिना गारंटी का ऋण सुनिश्चित किया। pic.twitter.com/MyMfhdATVQ