وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بُھج میں تقریباً 4400 کروڑ روپے کے پروجیکٹو ں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس سے پہلے انہوں نے بھج ضلع میں اسمرتی ون ممو ریل کا بھی افتتاح کیا۔
مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بُھج میں اسمرتی ون میموریل اور انجار میں ویر بال اسمارک گجرات کے کَچھ ضلع اور پورے ملک کے مشترکہ درد کی علامت ہیں۔ انہوں نے اس لمحے کو یاد کیا جب انجاراسمارک کا تصور سامنے آیا اور رضاکارانہ کام ’کار سیوا‘ کے ذریعے اسمارک کو پورے کرنے کا عہد کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان اسمارکوں کو تباہ کن زلزلے میں ہلاک ہوئے لوگوں کی یاد میں بوجھل دل سے وقف کیا جا رہاہے۔ انہوں نے آج لوگوں کے گرم جوشی سے استقبال کے لئے بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے آج اپنے دل میں کئی جذبات کو یاد کیا اور پوری عاجزی کے ساتھ کہا کہ آنجہانی لوگوں کی روحوں کی یاد میں، اسمرتی ون میموریل 11/9 میموریل اور ہیروشیما میموریل کے برابر ہے۔ انہوں نے لوگوں اور اسکول کے بچوں سے میموریل کا دورہ کرتے رہنے کو کہا تاکہ فطرت کا توازن اور برتاؤ سب کے لیے صاف رہے۔
وزیراعظم نے تباہ کن زلزلے کے موقع کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا ’’ مجھے یاد ہے جب زلزلہ آیا تھا تو اس کے دوسرے دن ہی میں یہاں پہنچ گیاتھا۔ تب میں وزیر اعلیٰ نہیں تھا، عام سا کارکن تھا، مجھے نہیں پتہ تھا کہ میں کیسے اور کتنے لوگوں کی مدد کر پاؤں گا۔ لیکن میں نے طے کیا کہ دکھ کی اس گھڑی میں میں یہاں آپ سب کے بیچ میں رہوں گا ۔ اور جب میں وزیر اعلیٰ بنا تو خدمت کے تجربے نے میری بہت مدد کی۔‘‘ انہوں نے علاقے کے ساتھ اپنے گہرے اور طویل رشتے کو یاد کیا ، اور ان لوگوں کو یاد کیا اور خراج تحسین پیش کیا جن کے ساتھ انہوں نے بحران کے دوران کام کیا۔
وزیر اعظم نے مزید کہا "کَچھ کی ایک خاصیت تو ہمیشہ سے رہی ہے، جس کا ذکر میں ہمیشہ کرتا ہوں ۔ یہاں راستے میں چلتے چلتے بھی کوئی شخص ایک خواب بُن جائے، تو پورا کَچھ اس کو تناور درخت بنانے میں لگ جاتا ہے۔ کَچھ کے انہی شعائر نے ہر خدشہ، ہر قیاس آرائی کو غلط ثابت کیا۔ ایسا کہنے والے بہت تھے کہ اب کَچھ کبھی اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہو پائے گا۔ لیکن آج کَچھ کے لوگوں نے یہاں کی تصویر پوری طرح بدل دی ہے۔‘‘ انہوں نے یاد کیا کہ زلزلے کے بعد پہلی دیوالی ، لوگوں کے تئیں یکجہتی کا اظہار کرنے کے لئے انہوں نے اور ان کے ریاستی کابینہ کے رفقا نے علاقے میں منائی ۔انھوں نے کہا کہ چیلنج کی اس گھڑی میں ہم نے اعلان کیاکہ ہم آفات کو موقع (آپدا سے اوسر) میں بدل دیں گے۔’’ جب میں نے لال قلعہ کی فصیل سے کہا کہ بھارت 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک ہو گا، آپ دیکھ سکتے ہیں کہ موت اور آفت کے بیچ، ہم نے کَچھ عہد کئے اور انہیں آج ہم نے حقیقت میں بدل دیا۔ اسی طرح آج ہم جو عزم کریں گے، اسے 2047 میں یقینی طور پر حقیقت میں بدل دیں گے۔
2001 میں پوری طرح سے تباہی مچنے کے بعد کیے گئے غیرمعمولی کام پر روشنی ڈالتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ کر2003 میں کَچھ میں کرانتی گرو شیام جی کرشن ورما یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا تھا ، جبکہ 35 سے زیادہ نئے کالج بھی قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے زلزلہ کے جھٹکے برداشت کرنے والے ضلع اسپتالوں اور علاقے میں کام کررہے 200 سے زیادہ کلینکوں کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہر گھر کو مقدس نرمدا کا صاف پانی ملتا ہے جو پانی کی کمی کے دنوں میں بہت دور کی بات تھی۔ انہوں نے علاقے میں آبی تحفظ کو یقینی بنانے کے اقدامات کے بارے میں تفصیل سے بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ کَچھ کے لوگوں کے آشرواد سے سبھی اہم علاقوں کو نرمدا کے پانی سے جوڑ دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا "کَچھ بُھج نہر علاقے کے لوگوں اور کسانوں کو فائدہ پہنچائے گی‘‘۔انہوں نے کچ کو پورے گجرات کا نمبر ایک پھل پیدا کرنے والا ضلع بننے کے لئے مبارکباد دی۔ انہوں نے مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار میں غیرمعمولی ترقی کرنے کے لئے لوگوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا،’’کَچھ نے نہ صرف خود کو بہتربنایا ہے بلکہ پورے گجرات کو نئی بلندی پر پہنچایا ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے اس لمحے کو یاد کیا جب گجرات ایک کے بعد ایک بحران سے نبردآزما تھا۔ ’’انہوں نے کہا کہ جب گجرات قدرتی آفات سے نمٹ رہا تھا، تب سازشوں کا دور شروع ہو گیا تھا ۔ گجرات کو ملک اور دنیا میں بدنام کرنے کے لئے یہاں کی سرمایہ کاری کو روکنے کی ایک کے بعد ایک سازشیں کی گئیں ‘‘۔ ایسی حالت میں بھی ایک طرف گجرات ملک میں آفات بندوبست قانون بنانے والی پہلی ریاست بنی۔ اس قانون نے وبا کے دوران ملک کی ہر سرکار کی مدد کی "۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کو بدنام کرنے کی سبھی کوششوں کو نظر انداز کرنا جاری رکھا اور سازشوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے گجرات میں ایک نئی صنعتی راہ نکالی ، کَچھ کو اس کا سب سے زیادہ فائدہ ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ کَچھ میں آج دنیا کا سب سے بڑا سیمنٹ پلانٹ ہے۔ ویلڈنگ پائپ مینوفیکچرنگ کے معاملے میں کَچھ دنیا میں دوسرے مقام پر ہے۔ دنیا کا دوسرا سب سے بڑاکپڑا پلانٹ کَچھ میں ہے۔ ایشیا کا پہلا ایس ای زیڈ کَچھ میں بنا ہے۔ کانڈلا اور موندرا بندرگاہیں بھارت کے کارگو کا 30 فیصد سنبھالتے ہیں اور یہ ملک کے لیے 30 فیصد نمک پیدا کرتا ہے ۔ کَچھ شمسی اور ہوا سے 2500 میگاواٹ بجلی پیدا کرتاہے اور کَچھ میں سب سے بڑا سولر ہائبرڈ پارک بننے والا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ آج ملک میں جو گرین ہاؤس مہم چل رہی ہے، اس میں گجرات کا بہت بڑا رول ہے۔ اسی طرح، جب گجرات ،دنیا بھر میں گرین ہاؤس کیپٹل کے طور پر اپنی شناخت قائم کرے گا ، تو اس میں کَچھ کا بہت بڑارول ہوگا۔
پنچ پرن (پانچ عہدبستگی) میں سے ایک- اپنی وراثت پر فخر کو یاد کرتے ہوئے، جسے انہوں نے لال قلعہ کی فصیل سے بیان کیا تھا، وزیر اعظم نے کَچھ کی خوشحالی اور تمول پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم نے دھولاویرا کی عمارتوں کی تعمیر کی خصوصیت پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا، "شہر کی تعمیر کے تعلق سے ہماری مہارت دھولاویرا میں نظرآتی ہے۔ پچھلے سال ہی دھولاویرا کوورلڈ ہیریٹیج سائٹ کا درجہ دیا گیا ہے۔ دھولویرا کی ایک ایک اینٹ ہمارے آب واجداد کی مہارت، ان کے علم اور سائنس کو ظاہر کرتی ہے۔" اسی طرح طویل عرصے تک نظر انداز کیے گئے مجاہدین آزادی کی عزت و احترام بھی کسی کی وراثت پر فخر کرنے کا حصہ ہے۔ انہوں نے شیام جی کرشن ورما کی باقیات کو واپس لانے کے اعزاز کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مانڈوی میں میموریل اور اسٹیچو آف یونٹی بھی اس سلسلے میں بڑے قدم ہیں۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کَچھ کی ترقی ’سبکا پریاس‘ کے ساتھ ایک مثبت تبدیلی کی بہترین مثال ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’ کَچھ صرف ایک مقام نہیں ہے، بلکہ یہ ایک جذبہ ہے، ایک جیتا جاگتا احساس ہے۔ یہ وہ جذبہ ہے ،جو ہمیں آزادی کے امرت کال کی عظیم عہدبستگیوں کی تکمیل کی راہ دکھاتا ہے۔
اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر پٹیل، رکن پارلیمان جناب سی آر۔ پاٹل اور جناب ونود ایل۔ چاوڑا، گجرات اسمبلی کی اسپیکر ڈاکٹر نیما بین اچاریہ، ریاستی وزراء کریت سنگھ واگھیلا اور جیتو بھائی چودھری موجود تھے۔
پروجیکٹوں کی تفصیلات
وزیر اعظم نے بُھج ضلع میں اسمرتی ون میموریل کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم کا تصورکردہ ، اسمرتی ون اپنی طرح کی ایک انوکھی پہل ہے۔اسے 2001 کے زلزلے کے دوران ہلاک ہونے والے تقریباً 13,000 لوگوں کی موت کے بعد لوگوں کے ذریعہ دکھائے گئے لچیلے پہن کے جذبے کا جشن منانے کے لئے تقریباً 470 ایکڑ کے رقبہ میں منایا گیا ہے۔ زلزلے کا مرکز بُھج میں تھا۔ اس میموریل میں ان لوگوں کے نام ہیں جو زلزلے کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔
جدید ترین اسمرتی ون زلزلہ میوزیم سات موضوعات : دوبارہ جنم ، دوبارہ دریافت، بحالی، تعمیر نو، ازسرنو غور ، دوبارہ اسی تجربہ سے گزرنا اور تجدید پر مبنی پانچ بلاکوں میں تقسیم ۔ پہلا بلاک زمین کے ارتقاء اور زمین کی صلاحیت کو پیش کرنے والے دوبارہ جنم کے موضوع پر مبنی ہے۔ دوسرا بلاک گجرات کے جغرافیائی محل وقوع اور ریاست کے تعلق سے انتہائی حساس مختلف قدرتی آفات کو ظاہر کرتا ہے۔ تیسرا بلاک کسی کو بھی 2001 کے زلزلے کے فوراً بعد کے نتیجوں کی طرف لے جاتا ہے۔ اس بلاک کی گیلریز میں افراد کے ساتھ تنظیموں کے ذریعہ بڑے پیمانے پر کی گئی راحت کی کوششوں کو دکھایا گیا ہے۔ چوتھا بلاک 2001 کے زلزلے کے بعد گجرات کی تعمیر نو کی پہل اور کامیابی کی کہانیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ پانچواں بلاک یہاں آنے والوں کو مختلف طرح کی آفات کے بارے میں سوچنے اور ان سے سیکھنے اور کسی بھی وقت کسی بھی طرح کی آفت کے لیے مستقبل میں تیار رہنے کی تحریک دیتا ہے۔ چھٹا بلاک ہمیں ایک سمیلیٹر کی مدد سے زلزلے کو پھر سے محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اسے 5 ڈی سمیلیٹر میں ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس کا مقصد لوگوں کو اس پیمانے پر ایک حادثہ کی زمینی حقیقت بتانا ہے۔ ساتواں بلاک لوگوں کو ایک ایسی جگہ فراہم کرتا ہے جہاں وہ کھوئے ہوئے لوگوں کو یاد کرتے ہوئے آنجہانی روحوں کو خراج عقیدت پیش کر سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے بُھج میں تقریباً 4400 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے سردار سروور پروجیکٹ کی نہر کی کَچھ شاخ کا بھی افتتاح کیا۔ نہر کی کل لمبائی تقریباً 357 کلومیٹر ہے۔ نہر کے ایک حصے کا وزیراعظم نے 2017 میں افتتاح کیا تھا اور باقی افتتاح ابھی کیا جا رہا ہے۔ نہر کَچھ میں سینچائی کی سہولت اور کَچھ ضلع کے سبھی 948 گاوں اور 10 قصبوں میں پینے کا پانی فراہم کرنے میں مدد کرے گی۔ وزیر اعظم کئی دیگر پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کریں گے جن میں سرحد ڈیری کا نیا خودکار دودھ پراسیسنگ اور پیکنگ پلانٹ؛ علاقائی سائنس سینٹر، بُھج؛ گاندھی دھام میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کنونشن سینٹر؛ انجار میں ویر بال اسمارک؛ نخترانہ میں بُھج 2 سب اسٹیشن وغیرہ شامل ہیں۔ وزیر اعظم بُھج-بھیماسر روڈ سمیت 1500 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔
आज मन बहुत सारी भावनाओं से भरा हुआ है।
— PMO India (@PMOIndia) August 28, 2022
भुजियो डूंगर में स्मृतिवन मेमोरियल, अंजार में वीर बाल स्मारक का लोकार्पण कच्छ की, गुजरात की, पूरे देश की साझी वेदना का प्रतीक है।
इनके निर्माण में सिर्फ पसीना ही नहीं लगा बल्कि कितने ही परिवारों के आंसुओं ने इसके ईंट-पत्थरों को सींचा है:PM
मुझे याद है, भूकंप जब आया था तो उसके दूसरे दिन ही यहां पहुंच गया था।
— PMO India (@PMOIndia) August 28, 2022
तब मैं मुख्यमंत्री नहीं था, साधारण सा कार्यकर्ता था।
मुझे नहीं पता था कि मैं कैसे और कितने लोगों की मदद कर पाउंगा।
लेकिन मैंने ये तय किया कि मैं यहां आप सबके बीच में रहूँगा: PM @narendramodi
ऐसा कहने वाले बहुत थे कि अब कच्छ कभी अपने पैरों पर खड़ा नहीं हो पाएगा।
— PMO India (@PMOIndia) August 28, 2022
लेकिन आज कच्छ के लोगों ने यहां की तस्वीर पूरी तरह बदल दी है: PM @narendramodi
कच्छ की एक विशेषता तो हमेशा से रही है, जिसकी चर्चा मैं अक्सर करता हूं।
— PMO India (@PMOIndia) August 28, 2022
यहां रास्ते में चलते-चलते भी कोई व्यक्ति एक सपना बो जाए तो पूरा कच्छ उसको वटवृक्ष बनाने में जुट जाता है।
कच्छ के इन्हीं संस्कारों ने हर आशंका, हर आकलन को गलत सिद्ध किया: PM @narendramodi
2001 में पूरी तरह तबाह होने के बाद से कच्छ में जो काम हुए हैं, वो अकल्पनीय हैं।
— PMO India (@PMOIndia) August 28, 2022
कच्छ में 2003 में क्रांतिगुरू श्यामजी कृष्णवर्मा यूनिवर्सिटी बनी तो वहीं 35 से भी ज्यादा नए कॉलेजों की भी स्थापना की गई है: PM
देश और दुनिया में गुजरात को बदनाम करने के लिए, यहां निवेश को रोकने के लिए एक के बाद एक साजिशें की गईं।
— PMO India (@PMOIndia) August 28, 2022
ऐसी स्थिति में भी एक तरफ गुजरात देश में डिजास्टर मैनेजमेंट एक्ट बनाने वाला पहला राज्य बना।
इसी एक्ट की प्रेरणा से पूरे देश के लिए भी ऐसा ही कानून बना: PM @narendramodi
एक दौर था जब गुजरात पर एक के बाद एक संकट आ रहे थे।
— PMO India (@PMOIndia) August 28, 2022
प्राकृतिक आपदा से गुजरात निपट ही रहा था, कि साजिशों का दौर शुरु हो गया: PM @narendramodi
देश में आज जो ग्रीन हाउस अभियान चल रहा है, उसमें गुजरात की बहुत बड़ी भूमिका है।
— PMO India (@PMOIndia) August 28, 2022
इसी तरह जब गुजरात, दुनिया भर में ग्रीन हाउस कैपिटल के रूप में अपनी पहचान बनाएगा, तो उसमें कच्छ का बहुत बड़ा योगदान होगा: PM @narendramodi
हमारे कच्छ में क्या नहीं है।
— PMO India (@PMOIndia) August 28, 2022
नगर निर्माण को लेकर हमारी विशेषज्ञता धौलावीरा में दिखती है।
पिछले वर्ष ही धौलावीरा को वर्ल्ड हैरिटेज साइट का दर्जा दिया गया है। धौलावीरा की एक-एक ईंट हमारे पूर्वजों के कौशल, उनके ज्ञान-विज्ञान को दर्शाती है: PM @narendramodi
कच्छ का विकास, सबका प्रयास से सार्थक परिवर्तन का एक उत्तम उदाहरण है।
— PMO India (@PMOIndia) August 28, 2022
कच्छ सिर्फ एक स्थान नहीं है, बल्कि ये एक स्पिरिट है, एक जीती-जागती भावना है।
ये वो भावना है, जो हमें आज़ादी के अमृतकाल के विराट संकल्पों की सिद्धि का रास्ता दिखाती है: PM