Disburses 18th installment of the PM-KISAN Samman Nidhi worth about Rs 20,000 crore to around 9.4 crore farmers
Launches 5th installment of NaMo Shetkari Mahasanman Nidhi Yojana worth about Rs 2,000 crore
Dedicates to nation more than 7,500 projects under the Agriculture Infrastructure Fund (AIF) worth over Rs 1,920 crore
Dedicates to nation 9,200 Farmer Producer Organizations (FPOs) with a combined turnover of around Rs 1,300 crore
Launches Unified Genomic Chip for cattle and indigenous sex-sorted semen technology
Dedicates five solar parks with a total capacity of 19 MW across Maharashtra under Mukhyamantri Saur Krushi Vahini Yojana – 2.0
Inaugurates Banjara Virasat Museum
Our Banjara community has played a big role in the social life of India, in the journey of India's development: PM
Our Banjara community has given many such saints who have given immense energy to the spiritual consciousness of India: PM

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج مہاراشٹر کے واشیم میں تقریباً 23,300 کروڑ روپے کے زرعی اور مویشی پروری  کے شعبے سے متعلق مختلف اقدامات کا آغاز کیا۔ ان اقدامات میں پی ایم-کسان سمان ندھی کی 18ویں قسط کی ادائیگی، نمو شیتکاری مہاسمان ندھی یوجنا کی 5ویں قسط کا آغاز، ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) کے تحت 7,500 سے زیادہ پروجیکٹوں ، 9,200 فارمر پروڈیوسر  تنظیموں، پورے مہاراشٹر میں 19 میگاواٹ کی کل صلاحیت کے پانچ سولر پارکوں کو وقف کرنا اور مویشیوں کے لیے یونیفائیڈ جینومک چپ اور دیسی جنس پر مبنی سیمین ٹیکنالوجی کا آغاز شامل ہیں۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے واشیم کی مبارک سرزمین سے  تعلق رکھنے والی پوہرا دیوی ماتا کے سامنے سر جھکایا اور قبل ازیں  آج  ماتا جگدمبا کے مندر میں درشن اور پوجا کرنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے سنت سیوالال مہاراج اور سنت رام راؤ مہاراج سے ان کی سمادھی پر آشیرواد حاصل کرنے کے بارے میں بھی بات کی اور ان عظیم سنتوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم نے گونڈوانا کی عظیم جانباز ملکہ درگاوتی جی کی یوم پیدائش کو بھی تذکرہ کیا اور گزشتہ سال ان کی 500 ویں سالگرہ  منانے والی قوم کو یاد کیا۔

 

وزیر اعظم نے آج ہریانہ میں جاری پولنگ کو نوٹ کیا اور ریاست کے لوگوں سے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ووٹ ہریانہ کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔

آج تقریباً 9.5 کروڑ کسانوں کو تقریباً 20,000 کروڑ روپے کی پی ایم – کسان سمان ندھی  کی 18ویں قسط کی ادائیگی  پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ریاستی حکومت اپنے کسانوں کو دوہرے فوائد فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جناب مودی نے نمو شیتکاری مہا سمان ندھی یوجنا پر بھی بات کی جس میں مہاراشٹر کے تقریباً 90 لاکھ کسانوں کو تقریباً 1900 کروڑ روپے کی مالی امداد دی گئی ہے۔ انہوں نے فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز سے متعلق سینکڑوں کروڑ روپے کے متعدد پروجیکٹوں کو وقف کرنے کا ذکر کیا۔ آج لڑکی بہین یوجنا کے استفادہ کنندگان کو مدد فراہم کرنے پر وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اسکیم ناری شکتی کی صلاحیتوں کو بااختیار بنا رہی ہے۔ جناب مودی نے آج کے پروجیکٹوں کے لیے مہاراشٹر اور ہندوستان کے تمام شہریوں کو مبارکباد پیش کی ۔

آج پوہرا دیوی میں بنجارہ وراثت میوزیم کے افتتاح کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نیا افتتاح  شدہ میوزیم آنے والی نسلوں کو بنجارہ برادری کی قدیم ثقافت اور وسیع وراثت سے متعارف کرائے گا۔ پوہرا دیوی میں بنجارہ برادری کے ساتھ اپنی بات چیت کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ان کے چہروں پر اطمینان اور فخر کے احساس کو اجاگر کیا کیونکہ اس میوزیم کے ذریعے ان کے ورثے کو پہچان ملی ہے۔ جناب مودی نے بنجارہ ہیریٹیج میوزیم پر  اس برادری کو مبارکباد دی۔

 

وزیر اعظم نے کہا "ہمارے بنجارہ سماج نے ہندوستان کی سماجی زندگی اور ترقی کے سفر میں بڑا کردار ادا کیا ہے"۔ انہوں نے فن، ثقافت، روحانیت اور تجارت سمیت متنوع شعبوں میں ہندوستان کی ترقی میں کمیونٹی کی لچک اور اس کے انمول کردار کی تعریف کی۔ جناب مودی نے بنجارہ برادری کی کئی قابل احترام شخصیات کو خراج تحسین پیش کیا، جیسے کہ راجہ لکھی شاہ بنجارہ، جنہوں نے غیر ملکی حکمرانی میں بے پناہ مشکلات برداشت کیں اور اپنی زندگی سماج کی خدمت کے لیے وقف کی۔ انہوں نے دوسرے روحانی رہنماؤں جیسے سنت سیوالال مہاراج، سوامی ہتھی رام جی، سنت ایشور سنگھ باپوجی، اور سنت لکشمن چیتیان باپوجی کو بھی یاد کیا، جن کے تعاون سے ہندوستان کے روحانی شعور کو بے پناہ توانائی ملی ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا  کہ "ہماری بنجارہ برادری نے ایسے بہت سے سنت دیے ہیں جنہوں نے ہندوستان کے روحانی شعور کو بے پناہ توانائی بخشی ہے" ۔ وزیر اعظم مودی نے صدیوں پر محیط ملک کی ثقافتی وراثت کے تحفظ اور نشونما  میں ان کی انتھک کوششوں کو اجاگر کیا اور اس تاریخی ناانصافی پر بھی افسوس کا اظہار کیا جب ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دوران برطانوی راج نے ناانصافی سے پوری بنجارہ برادری کو مجرم قرار دیا۔

وزیراعظم نے موجودہ حکومت کی کوششوں کے درمیان عوام کو سابقہ ​​حکومتوں کے رویے کی یاد دلائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوہرا دیوی مندر کے ترقیاتی پروجیکٹ کے کام جناب دیویندر فڑنویس کے دور میں شروع ہوئے تھے لیکن مہا اگاڑی حکومت نے اسے روک دیا تھا جسے  جناب ایکناتھ شندے کی سربراہی والی حکومت نے دوبارہ شروع کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوہرا دیوی مندر کے ترقیاتی منصوبے پر 700 کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ جناب مودی نے تبصرہ  کیا کہ یہ پروجیکٹ عقیدت مندوں کے سفر میں آسانی اور قریبی مقامات کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ ساتھ زیارت گاہ کی بہتری میں مدد کرے گا۔

لوگوں کو ہندوستان کی ترقی اور پیش رفت  کے خلاف آنے والے خطرات کی یاد دلاتے ہوئے، جناب مودی نے تبصرہ  کیا کہ ’’لوگوں کے درمیان اتحاد ہی ملک کو ایسے چیلنجوں سے بچا سکتا ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے لوگوں کو منشیات کی لت اور اس کے خطرات سے خبردار کیا اور مل کر اس جنگ کو جیتنے کے لیے ان سے مدد طلب کی۔

 

وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’ہماری حکومت کا ہر فیصلہ، ہر پالیسی وکست بھارت کے لیے وقف ہے، اور ہمارے کسان اس وژن کی ایک بڑی بنیاد ہیں۔‘‘ ہندوستان کے کسانوں کو مضبوط بنانے کے لیے اٹھائے گئے اہم اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے 9,200 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) اور کئی اہم زرعی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا تذکرہ کیا  جو زرعی مصنوعات کے ذخیرہ، پروسیسنگ اور انتظامی صلاحیتوں کو تقویت بخشیں گےاور جن سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو گا۔ جناب مودی نے مزید کہا  کہ "مہاراشٹر میں، کسانوں کو موجودہ حکومت کے تحت دوگنا فائدہ مل رہا ہے،" جناب مودی نے وزیر اعلی جناب ایکناتھ شندے کی حکومت کی کسانوں کے لیے بجلی کے بل کی صفر پالیسی کی بھی  تعریف کی۔

مہاراشٹر اور ودربھ کے کسانوں سے ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے جنہوں نے کئی دہائیوں سے بڑی مشکلات کا سامنا کیا ہے، وزیر اعظم نے تبصرہ  کیا کہ پچھلی حکومتوں نے کسانوں کو دکھی اور غریب بنا دیا تھا۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عظیم مخلوط حکومت جب تک مہاراشٹر میں اقتدار میں تھی، صرف دو ایجنڈوں کے ساتھ کام کرتی رہی، یعنی کسانوں سے متعلق پروجیکٹوں کو روکنا اور ان پروجیکٹوں کے پیسے میں بدعنوانی کرنا۔ جناب مودی نے تبصرہ  کیا کہ مرکز سے جو فنڈز بھیجے گئے تھے وہ مستفید ہونے والوں سے ہٹائے جا رہے تھے۔ لوگوں کو یاد دلاتے ہوئے کہ مہاراشٹر کی موجودہ مہایوتی حکومت کی طرح جو کسان سمان ندھی کے ساتھ کسانوں کو الگ سے رقم دیتی ہے، بی جے پی حکومت کرناٹک میں بھی وہی دیتی تھی، وزیر اعظم نے کہا کہ اب اس کونئی حکومت کے اقتدار میں  آنے کے ساتھ روک دیا گیا ہے۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ تلنگانہ کے کسان آج قرض معافی کے انتخابی وعدے پر ریاستی حکومت سے سوال کر رہے ہیں۔

 

وزیر اعظم نے شہریوں کو ماضی کی حکومت کی جانب سے آبپاشی کے منصوبوں میں تاخیر کے بارے میں بھی یاد دلایا اور نشاندہی کی کہ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد ہی تیز رفتار کام شروع ہوا۔ انہوں نے تقریباً 90,000 کروڑ روپے کی لاگت سے وین گنگا-نل گنگا ندیوں کو جوڑنے کے منصوبے کی منظوری کا ذکر کیا جس سے امراوتی، یاوتمال، اکولہ، بلدھانا، واشیم، ناگپور اور وردھا میں پانی کی قلت کے مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے ریاستی حکومت کی طرف سے کپاس اور سویابین کی کاشت کرنے والے کسانوں کو 10,000 روپے کی مالی امداد فراہم کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امراوتی میں ایک ٹیکسٹائل پارک کا سنگ بنیاد بھی حال ہی میں رکھا گیا ہے جو کپاس کے کاشتکاروں کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا۔

وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ مہاراشٹر میں ملک کی اقتصادی ترقی کی قیادت کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے اور کہا کہ یہ تب ہی حقیقت بن سکتا ہے جب غریبوں، کسانوں، مزدوروں، دلتوں اور محروموں کو بااختیار بنانے کی مہم زوردار طریقے سے جاری رہے گی۔ خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے ایک وکست مہاراشٹر اور وکست بھارت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے پر اعتماد کا اظہار کیا۔

مہاراشٹر کے گورنر، جناب سی پی رادھا کرشنن، مہاراشٹر کے وزیر اعلی، جناب ایکناتھ شندے، مہاراشٹر کے نائب وزرائے اعلیٰ، جناب دیویندر فڑنویس اور جناب اجیت پوار، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر، جناب شیوراج سنگھ چوہان، اور ماہی پروری  ، مویشی پروری اور ڈیری  کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن بھی اس موقع پر منجملہ  دیگر کے موجود تھے۔

پس منظر

کسانوں کو بااختیار بنانے کے اپنے عہد کے مطابق، وزیر اعظم نے تقریباً 9.4 کروڑ کسانوں کو تقریباً 20,000 کروڑ روپے کی پی ایم – کسان سمان ندھی  کی 18ویں قسط ادا  کی۔ 18 ویں قسط کے اجراء کے ساتھ، پی ایم – کسان  کے تحت کسانوں کو جاری کردہ کل فنڈز تقریباً 3.45 لاکھ کروڑ روپے ہوں گے۔ مزید برآں، وزیر اعظم نے تقریباً 2,000 کروڑ روپے ادا کرنے والی نمو شیتکاری مہاسمان ندھی یوجنا کی 5ویں قسط کا بھی آغاز کیا۔

 

وزیر اعظم نے ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) کے تحت 7,500 سے زیادہ پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا، جن کی مالیت 1,920 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ بڑے منصوبوں میں حسب ضرورت ہائرنگ سینٹرز، پرائمری پروسیسنگ یونٹس، گودام، چھٹنی اور گریڈنگ یونٹس، کولڈ اسٹوریج پروجیکٹس، اور پوسٹ ہارویسٹ مینجمنٹ پروجیکٹس شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے تقریباً 1,300 کروڑ روپے کے مشترکہ کاروبار کے ساتھ 9,200 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز ) کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔

 

مزید برآں، وزیر اعظم نے مویشیوں کے لیے یونیفائیڈ جینومک چپ اور دیسی جنس کے مطابق سیمین ٹیکنالوجی کا آغاز کیا۔ اس اقدام کا مقصد کاشتکاروں کو سستی قیمتوں پر جنسی پر مبنی منی کی دستیابی میں اضافہ کرنا اور فی خوراک تقریباً 200 روپے کی لاگت کو کم کرنا ہے۔ یونیفائیڈ جینومک چپ، جی اے یو چپ دیسی مویشیوں کے لیے اور بھینسوں کے لیے ماہیش چپ، جینو ٹائپنگ خدمات کے ساتھ تیار کیے گئے ہیں۔ جینومک سلیکشن کے نفاذ سے، کم عمری میں ہی اعلیٰ نسل کے بیلوں کی شناخت کی جا سکتی ہے۔

مزید برآں، وزیر اعظم نے مکھیہ منتری سور کرشی واہنی یوجنا – 2.0 کے تحت پورے مہاراشٹر میں 19 میگاواٹ کی کل صلاحیت کے ساتھ پانچ سولر پارکس وقف کئے۔ پروگرام کے دوران، انہوں نے مکھیہ منتری ماجھی لڑکی بہن یوجنا کے استفادہ کنندگان کو بھی نوازا۔

 

Click here to read full text speech

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Mann Ki Baat: Who are Kari Kashyap and Punem Sanna? PM Modi was impressed by their story of struggle, narrated the story in Mann Ki Baat

Media Coverage

Mann Ki Baat: Who are Kari Kashyap and Punem Sanna? PM Modi was impressed by their story of struggle, narrated the story in Mann Ki Baat
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Bharat's Blueprint for Global Economic Leadership
December 30, 2024

India's journey as an economic powerhouse continues to capture the world's attention. Powered by a dynamic workforce, an entrepreneurial spirit, maturing capital markets, and a booming digital ecosystem, the nation has not only built a resilient economic model but has also emerged as a key player on the global stage. The year 2024 stands as a symbol to India’s remarkable achievements in economic resilience, strategic reforms, social development, and international partnerships.

A Rising Economic Superpower

India's economy has steadily gained recognition as a force to reckon with. According to Jefferies, India is on track to become the third-largest economy by 2027, a milestone driven by strengthening institutional frameworks and improved governance. Today, India is already the fifth-largest equity market, with projections suggesting that the nation will reach a market capitalization of $10 trillion by 2030. This upward growth underlines India’s transformation into an economic giant, fueled by strategic reforms and an unrelenting focus on innovation.

Governance Redefined: The PRAGATI Initiative

India’s governance model has also undergone a radical shift, setting benchmarks for proactive and accountable administration. The Pro-Active Governance and Timely Implementation (PRAGATI) initiative, backed by technology and the active involvement of PM Modi, has bridged long-standing gaps in federal and regional governance.

 PM Modi at the ‘PM Gati Shakti Anubhuti Kendra’

A collaborative study by Oxford University and the Gates Foundation highlights the success of PRAGATI in accelerating 340 stalled projects worth $205 billion. The initiative’s ability to fast-track critical projects after decades of delays exemplifies India’s commitment to efficient governance and accountability.

Thriving Amid Global Challenges

Despite an uncertain global economic environment, India continues to outpace other major economies in growth. The World Bank determines India’s resilience as it remains the fastest-growing major economy. Strategic free trade agreements (FTAs) have further bolstered this resilience, creating new opportunities in a changing global context.

In a historic move, India signed an FTA with the European Free Trade Association (EFTA), securing a binding commitment of $100 billion in investments and the creation of 1 million direct jobs. This landmark agreement has positioned India as a pivotal point for global trade and investment, reflecting its rising prominence in international markets.

A Services Factory to the World

India’s ascent as a global services hub is another remarkable achievement. Over the past 18 years, Global Capability Centres (GCCs) have propelled India’s rise in global services exports. Goldman Sachs reports that India’s share of global services exports climbed from under 2% in 2005 to 4.6% in 2023.

This transformation is complemented by India’s rise in innovation rankings. In 2022, the country jumped 14 spots on the Global Innovation Index (GII), reflecting its expanding influence in the global services and technology sectors.

 

PM Modi at the Robotics Gallery in the Science City, Gujarat

 A Data-Driven Future

India is also setting benchmarks in the data centre (DC) industry, a critical driver of the digital economy. According to a CBRE report, India leads the Asia-Pacific region (excluding China) with a DC capacity of 950 MW, projected to exceed 1,800 MW by 2026. The sector has attracted $40 billion in investments between 2018 and 2023, with Mumbai and Chennai accounting for 68% of India’s DC stock.

Additionally, Tier-2 cities like Kochi and Jaipur are emerging as new data center hubs, exemplifying India’s balanced approach to economic development across regions.

Human Development and Digital Transformation

Economic resilience is incomplete without social progress, and India has made remarkable strides in human development. The United Nations reports a surge in India’s gross national income (GNI) per capita by 6.3%, reaching $6,951 in 2022. Life expectancy has also risen significantly, standing at 67.7 years in 2022 compared to 62.7 years in 2021.

India’s digital revolution has played a pivotal role in uplifting millions out of poverty. As highlighted by the President of the UN General Assembly, approximately 800 million Indians were lifted out of poverty in the last six years through the expansion of digital infrastructure and access to smartphones. By prioritizing financial inclusion and digitalization, India has created a robust foundation for sustainable development.

PM with the beneficiaries of Pradhan Mantri Awas Yojana

 Swachh Bharat Mission: A Public Health Revolution

The Swachh Bharat Mission (SBM) has been a cornerstone of India’s social development, transforming public health outcomes. Since 2014, over 117 million toilets have been built with a public investment of ₹1.4 lakh crore.

PM Modi taking part in the cleanliness activities under the Swachh Bharat Abhiyan

A study published in Nature reveals that a 10% increase in district-level toilet access under SBM corresponds to a 0.9-point drop in infant mortality rates (IMR). The large-scale construction of sanitation facilities has helped avert 60,000–70,000 infant deaths annually, showcasing how targeted social programs can deliver significant public health benefits.

India's Journey: Pioneering Growth and Shaping a Global Future

India’s rise as an economic powerhouse is a symbol to its transformative journey of innovation, resilience, and inclusive development. Through strategic reforms, technological advancements, and focus on social progress, the nation has redefined its identity on the global stage.

From being a hub for global services to leading the digital revolution, India has emerged as a symbol of determination and forward-thinking governance. Initiatives like Swachh Bharat and PRAGATI not only showcase India’s commitment to improving lives but also inspire other nations to emulate its success.

As India strides toward its vision of becoming a developed nation by 2047, the foundation laid today promises a future marked by prosperity, inclusivity, and sustainable growth. The world is not just witnessing India's progress but is increasingly looking to it as a partner and pioneer for global challenges ahead.