وزیر اعظم نے بیڈمنٹن چیمپئن تھامس کپ اور اوبیر کپ ٹیم کے ساتھ بات چیت کی، جنہوں نے تھامس کپ اور اوبیر کپ کے اپنے تجربے کے بارے میں بتایا ۔ کھلاڑیوں نے اپنے کھیل کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں بات کی اور بیڈمنٹن کے علاوہ اور بہت سی چیزوں پر بات چیت کی ۔
کدامبی سری کانت نے ، وزیر اعظم کے ذریعہ اتنے فخریہ انداز میں اعتراف کئے جانے سے متعلق کھلاڑیوں میں عظیم احساس کے بارے میں بتایا ۔ وزیراعظم نے ٹیم کے کپتان سے ، ان کی لیڈر شپ کے اسٹائل اور چیلنجوں کے بارے میں پوچھا ۔ سری کانت نے بتایا کہ انفرادی طور پر، ہر شخص نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ان کے لئے کام یہ تھا کہ وہ ایک ٹیم کے طور پر ، اُن کو بہترین کارکردگی پر آمادہ کریں۔ انہوں نے اہم فیصلہ کن میچ کھیلنے کی سعادت حاصل ہونے پر خوشی کا اظہار بھی کیا۔ وزیر اعظم کی ذریعے ، اُن کی عالمی نمبر ایک رینکنگ اور تھامس کپ میں سونے کے تمغے کے بارے میں پوچھے جانے پر ممتاز بیڈمنٹن کھلاڑی نے کہا کہ دونوں ہی کامیابیاں حاصل کرنا ، اُن کا خواب تھا اور انہیں حاصل کرکے ، وہ بہت خوش ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے پہلے برسوں میں اتنی شاندار کارکردگی نہ ہونے کی وجہ سے تھامس کپ کے بارے میں بہت زیادہ باتیں نہیں کی گئیں اور انہوں نے کہا کہ ملک میں ، اس ٹیم کے ذریعے زبردست کامیابیاں حاصل کرنے میں کچھ وقت لگا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ پورے ملک کی جانب سے ، میں آپ کو اور آپ کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں کیونکہ کئی دہائیوں کے بعد بھارت کے پرچم کو مضبوطی سے نصب کیا گیا ہے۔ یہ کوئی چھوٹا کارنامہ نہیں ہے ۔ پوری ٹیم کو یکجا رکھنا اور انتہائی دباؤ کے دوران کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ، ایک ایسی چیز ہے ، جسے میں بہت اچھی طرح سمجھ سکتا ہوں۔ میں نے آپ کو فون پر مبارکباد دی تھی لیکن اب میں آپ کو ذاتی طور پر مبارکباد دے کر اور زیادہ خوشی محسوس کر رہا ہوں۔
ستوک سائراج رنکی ریڈی نے آخری دس دنوں کے جوش و خروش سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹیم اور سپورٹ اسٹاف سے ملنے والے یادگار تعاون کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم اب بھی فتح کے لمحات کو یاد کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے اپنی خوشی کا اظہار کیا اور ٹیم کے ممبران کے ٹوئیٹس کو یاد کیا ، جنہوں نے تمغہ حاصل کرنے کے بعد آرام کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں خوشی کی وجہ سے نیند نہیں آئی ۔ رنکی ریڈی نے اپنے کوچ کے ساتھ کارکردگی پر نظر ثانی کی بھی وضاحت کی ۔ وزیر اعظم نے صورتِ حال کے مطابق خود کو ڈھالنے کے لئے ، انہیں مبارکباد دی ۔ وزیراعظم نے مستقبل کے اہداف حاصل کرنے کے لئے ، انہیں اپنی نیک خواہشات پیش کیں ۔
چراغ شیٹی نے بھی ٹورنامنٹ کے اپنے سفر کے بارے میں بتایا اور اولمپک دستے کے ساتھ وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر آنے کو یاد کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے اولمپک میں میڈل نہ جیت پانے پر کچھ کھلاڑیوں میں مایوسی کو نوٹ کیا تھا ۔ البتہ انہوں نے بھی ، اِس بات کو دوہرایا کہ کھلاڑی پوری طرح پر عزم تھے اور اب انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ اُن سے کی گئی تمام توقعات درست تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ ہار خاتمہ نہیں ہوتا اور ہر ایک کو زندگی میں عزم اور جذبے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس طرح کے لوگوں کے لئے فتح فطری نتیجہ ہے اور آپ نے ایسا کر دکھایا ہے ۔ وزیر اعظم نے ٹیم کو بتایا کہ وقت کے ساتھ وہ بہت سے میڈل جیتیں گے ۔ انہیں بہت کھیلنا بھی ہے اور کھلنا بھی ہے اور ملک کو کھیلوں کی دنیا میں آگے لے جانا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب بھارت پیچھے نہیں رہ سکتا۔ آپ کی فتوحات کھیلوں کے لئے نسلوں کو تحریک دے رہی ہیں ۔
وزیر اعظم نے لکشیہ سین کا ’ بال مٹھائی ‘ لانے پر شکریہ ادا کیا ، جیسا کہ جیت حاصل ہونے کے فوراً بعد ٹیلی فون کال کے دوران وعدہ کیا تھا ۔ لکشیہ نے ، اِس بات کو دوہرایا کہ اس سے پہلے یوتھ اولمپک میں جیتنے کے بعد وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی اور اب تھامس کپ جیتنے کے بعد ، اُن سے ملے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی ملاقاتوں کے بعد کھلاڑیوں کو بہت زیادہ تحریک حاصل ہوتی ہے ۔ بیڈمنٹن کے نو جوان کھلاڑی نے کہاکہ میں بھارت کے لئے مسلسل میڈل جیتنا چاہتا ہوں اور اس طرح سے ملاقاتیں کرنا چاہتا ہوں ۔ وزیر اعظم نے فوڈ پوائزننگ کے بارے میں بھی پوچھا ، جس کا ٹورنامنٹ کے درمیان لکشیہ کو سامنا کرنا پڑا تھا ۔ جب چھوٹے بچوں کے لئے ، جو کھیلوں کا اپنا رہے ہیں ، اُن سے مشورہ مانگا تو لکشیہ نے، اُن سے کہا کہ وہ تربیت پر اپنی پوری طرح توجہ مرکوز کریں ۔ وزیر اعظم نے لکشیہ سے کہا کہ وہ فوڈ پوائزننگ کے ٹروما کے وقت ، کس طرح انہوں نے اپنا توازن بر قرار رکھا اور کس طرح اپنی قوت اور عزم کو مستحکم کیا ، اُس کے بارے میں بتائیں ۔
ایچ ایس پرنائے نے کہا کہ یہ اور زیادہ فخر کا لمحہ ہے کیونکہ ٹیم نے بھارت کی آزادی کے 75ویں سال میں ، اس اہم ٹورنامنٹ میں جیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوارٹر فائنل اور سیمی فائنل میں بہت زیادہ دباؤ تھا اور انہیں خوشی ہے کہ وہ ٹیم کی مدد سے ، اُس پر قابو پا سکے ۔ وزیر اعظم نے پرنائے میں چھپے جانباز کا اعتراف کیا اور کہا کہ جیت کے تئیں ، اُن کا رویہ ، اُن کی ایک عظیم قوت ہے ۔
وزیر اعظم نے ، اُن میں سے سب سے کم عمر اننتی ہڈا کو مبارکباد دی ، جنہوں نے میڈل پانے والوں اور میڈل نہ پانے والوں کے درمیان کبھی امتیاز نہ کرنے پر وزیر اعظم کی ستائش کی ۔ وزیر اعظم نے ، ان کے عزم کی ستائش کی اور ہریانہ کی مٹی کی ، اُس خصوصیت کے بارے میں پوچھا ، جو اتنے معیاری کھلاڑی پیدا کر رہی ہے ۔ اُنّتی نے جواب دیا کہ دودھ – دہی یہاں موجود ہر ایک کے لئے بہت اہم ہے ۔ وزیر اعظم نے ، انہیں بتایا کہ وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ اننتی ایسے ہی چمکے گی ، جیسا کہ ان کے نام سے ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے اننتی کو بتایا کہ انہیں بہت آگے تک جانا ہے اور انہیں کبھی بھی اپنی فتوحات سے مطمئن نہیں ہونا چاہیئے ۔
ٹریسا جولی نے کھیل کے تئیں اپنی دلچسپی کے بارے میں اپنے خاندان سے ملی زبردست حمایت کے بارے میں بتایا ۔ وزیراعظم نے بتایا کہ پورا ملک اس بات پر فخر کرتا ہے کہ کس طرح خواتین کی ٹیم نے اوبیر کپ میں کھیل کا مظاہرہ کیا ۔
اختتام میں وزیراعظم نے کہا کہ اس ٹیم نے تھامس کپ جیت کر ملک میں زبردست توانائی بھر دی ہے۔ سات دہائیوں کا طویل انتظار آخر کار ختم ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی بیڈمنٹن کو سمجھتا ہے، اسے اس کے بارے میں خواب دیکھنا چاہیئے ۔ ایسا خواب ، جسے آپ نے پورا کر دکھایا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ اس طرح کی فتوحات ملک کے کھیلوں کے پورے ماحول میں زبردست توانائی اور اعتماد بھر دیتی ہیں ۔ آپ کی فتح نے ایسا کارنامہ کر دکھایا ہے ، جسے عظیم کوچ یا لیڈروں کے خطاب کے ذریعے حاصل نہیں کیا جا سکتا ۔
اوبیر کپ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہم فتح کا انتظار کرتے ہیں تو ہم اس کے لئے بندوبست بھی کرتے ہیں ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ موجودہ ٹیم کے کھلاڑیوں کے معیار سے جلد ہی بہتر نتائج حاصل ہوں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خواتین ٹیم نے بار بار اپنے درجے کا اظہار کیا ہے۔ یہ صرف وقت کی بات ہے ، اگر اس مرتبہ نہیں تو اگلی مرتبہ ہم ضرور جیتیں گے ۔
آزادی کے 75 ویں سال میں یہ فتوحات اور کامیابی کی اونچائی تک پہنچ ہر بھارتی کا سر فخر سے بلند ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’ میں یہ کر سکتا ہوں ‘ یہ نئے بھارت کا موڈ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقابلے کی فکر سے زیادہ یہ بات اہم ہے کہ کھلاڑی اپنی کار کردگی پر توجہ مرکوز کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اب توقعات کے دباؤ میں اضافہ ہو گا ، جو درست ہے اور انہیں ملک کی توقعات کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دباؤ کو توانائی میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اسے حوصلہ افزائی سمجھنا چاہیئے ۔
وزیر اعظم نے اس بات کا اشارہ کیا کہ پچھلے سات – آٹھ برسوں میں ہمارے کھلاڑیوں نے نئے ریکارڈ بنائے ہیں ۔ انہوں نے اولمپکس، پیرا اولمپکس اور ڈیف اولمپکس میں شاندار کارکردگی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کھیلوں کے تئیں رویے میں تبدیلی آ رہی ہے اور ایک نیا ماحول پیدا ہو رہا ہے ۔ یہ بھارت کی کھیلوں کی تاریخ میں ایک سنہرے باب کی طرح ہے اور آپ جیسے چیمپئن اور آپ کی نسل کے کھلاڑی ، اس کے مصنف ہیں۔ ہمیں اس رفتار کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعظم نے ملک کے کھلاڑیوں کے لئے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ۔
Interacted with our badminton champions, who shared their experiences from the Thomas Cup and Uber Cup. The players talked about different aspects of their game, life beyond badminton and more. India is proud of their accomplishments. https://t.co/sz1FrRTub8
— Narendra Modi (@narendramodi) May 22, 2022